Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 571

Page 571

ਮਾਇਆ ਮੋਹੁ ਅੰਤਰਿ ਮਲੁ ਲਾਗੈ ਮਾਇਆ ਕੇ ਵਾਪਾਰਾ ਰਾਮ ॥ ان کے دل میں ہوس کی گندگی موجود ہے اور یہ صرف مایا کی ہی سوداگری میں سرگرم ہے۔
ਮਾਇਆ ਕੇ ਵਾਪਾਰਾ ਜਗਤਿ ਪਿਆਰਾ ਆਵਣਿ ਜਾਣਿ ਦੁਖੁ ਪਾਈ ॥ انہیں تو کائنات میں مایا کی ہی سوداگری عزیز ہے، جس کے سبب پیدائش و موت کے چکر میں پھنس کر پریشانی میں مبتلا رہتے ہیں۔
ਬਿਖੁ ਕਾ ਕੀੜਾ ਬਿਖੁ ਸਿਉ ਲਾਗਾ ਬਿਸ੍ਟਾ ਮਾਹਿ ਸਮਾਈ ॥ زہر کا کیڑا زہر سے ہی لگا ہوا ہے اور غلاظت میں ہی فنا ہوجاتا ہے۔
ਜੋ ਧੁਰਿ ਲਿਖਿਆ ਸੋਇ ਕਮਾਵੈ ਕੋਇ ਨ ਮੇਟਣਹਾਰਾ ॥ رب نے اس کے لیے جو کام لکھا ہے، وہی عمل کرتا ہے اور اس کے نوشتہ کو کوئی مٹا نہیں سکتا۔
ਨਾਨਕ ਨਾਮਿ ਰਤੇ ਤਿਨ ਸਦਾ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ਹੋਰਿ ਮੂਰਖ ਕੂਕਿ ਮੁਏ ਗਾਵਾਰਾ ॥੩॥ اے نانک! جو شخص رب کے نام میں مگن رہتا ہے، وہ ہمیشہ خوشی حاصل کرتا ہے، بقیہ اس کے علاوہ احمق اور نادان چیختے ہوئے فوت ہوجاتے ہیں۔ 3۔
ਮਾਇਆ ਮੋਹਿ ਮਨੁ ਰੰਗਿਆ ਮੋਹਿ ਸੁਧਿ ਨ ਕਾਈ ਰਾਮ ॥ جس کا دل حرص و ہوس میں ملوث رہتا ہے، اسے ہوس کے سبب کوئی سمجھ نہیں رہتی۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਇਹੁ ਮਨੁ ਰੰਗੀਐ ਦੂਜਾ ਰੰਗੁ ਜਾਈ ਰਾਮ ॥ لیکن اگر یہ دل گرو کے ذریعے سے رب کے نام میں مگن ہوجائے، تو دوہرے پن کا رنگ دور ہوجاتا ہے۔
ਦੂਜਾ ਰੰਗੁ ਜਾਈ ਸਾਚਿ ਸਮਾਈ ਸਚਿ ਭਰੇ ਭੰਡਾਰਾ ॥ اس طرح دوہرے پن کی محبت ختم ہو جاتی ہے اور دل صادق رب میں مگن ہو جاتا ہے، پھر صادق رب کے نام کے ذریعے اس کے ذخائر بھرپور ہوجاتے ہیں۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਹੋਵੈ ਸੋਈ ਬੂਝੈ ਸਚਿ ਸਵਾਰਣਹਾਰਾ ॥ جو شخص گرومکھ بن جاتا ہے، وہی اس راز کو سمجھتا ہے اور صادق رب انسان کو نام سے آراستہ کردیتا ہے۔
ਆਪੇ ਮੇਲੇ ਸੋ ਹਰਿ ਮਿਲੈ ਹੋਰੁ ਕਹਣਾ ਕਿਛੂ ਨ ਜਾਏ ॥ جسے رب خود ملاتا ہے، وہی انسان اس سے ملتا ہے، اس کے علاوہ کچھ بھی بیان نہیں کیا جاسکتا۔
ਨਾਨਕ ਵਿਣੁ ਨਾਵੈ ਭਰਮਿ ਭੁਲਾਇਆ ਇਕਿ ਨਾਮਿ ਰਤੇ ਰੰਗੁ ਲਾਏ ॥੪॥੫॥ اے نانک! رب کے نام کے بغیر انسان شبہات میں ہی پڑا رہتا ہے اور کوئی انسان رب کے عشق میں مگن ہو کر نام میں مصروف رہتا ہے۔
ਵਡਹੰਸੁ ਮਹਲਾ ੩ ॥ وڈہنسو محلہ 3۔
ਏ ਮਨ ਮੇਰਿਆ ਆਵਾ ਗਉਣੁ ਸੰਸਾਰੁ ਹੈ ਅੰਤਿ ਸਚਿ ਨਿਬੇੜਾ ਰਾਮ ॥ اے میرے دل! اگر کائنات آواگون یعنی پیدائش و موت کا چکر ہی ہے، تو بالآخر اس آواگون سے نجات صادق رب کے نام سے ہی ملتی ہے۔
ਆਪੇ ਸਚਾ ਬਖਸਿ ਲਏ ਫਿਰਿ ਹੋਇ ਨ ਫੇਰਾ ਰਾਮ ॥ جب صادق رب خود معاف کردیتا ہے، تو انسان کا وجود اس کائنات میں دوبارہ نہیں ہوتا۔
ਫਿਰਿ ਹੋਇ ਨ ਫੇਰਾ ਅੰਤਿ ਸਚਿ ਨਿਬੇੜਾ ਗੁਰਮੁਖਿ ਮਿਲੈ ਵਡਿਆਈ ॥ وہ دوبارہ پیدائش و موت کے چکر میں نہیں آتا اور بالآخر صادق نام کے ذریعے نجات مل جاتی ہے اور گرو کے ذریعے سے تعریف حاصل کرتا ہے۔
ਸਾਚੈ ਰੰਗਿ ਰਾਤੇ ਸਹਜੇ ਮਾਤੇ ਸਹਜੇ ਰਹੇ ਸਮਾਈ ॥ جو انسان صادق رب کے رنگ میں رنگ جاتا ہے، وہ فطری حالت میں مست رہتا ہے اور بآسانی ہی صدق میں سما جاتا ہے۔
ਸਚਾ ਮਨਿ ਭਾਇਆ ਸਚੁ ਵਸਾਇਆ ਸਬਦਿ ਰਤੇ ਅੰਤਿ ਨਿਬੇਰਾ ॥ صادق رب ان کے دل کو پسند آجاتا ہے اور صدق ہی اس کے اندر داخل ہوتا ہے اور کلام سے رنگ کر وہ آخر میں نجات حاصل کرلیتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਨਾਮਿ ਰਤੇ ਸੇ ਸਚਿ ਸਮਾਣੇ ਬਹੁਰਿ ਨ ਭਵਜਲਿ ਫੇਰਾ ॥੧॥ اے نانک! جو واہے گرو کے نام میں رنگا ہوا ہے، وہ صدق میں ہی سما جاتا ہے اور دوبارہ دنیوی سمندر کے چکر میں نہیں پڑتا۔ 1۔
ਮਾਇਆ ਮੋਹੁ ਸਭੁ ਬਰਲੁ ਹੈ ਦੂਜੈ ਭਾਇ ਖੁਆਈ ਰਾਮ ॥ دولت کی ہوس صرف ایک جنون ہے؛ چوں کہ دوہرے پن کے سبب انسان تباہ ہوجاتا ہے۔
ਮਾਤਾ ਪਿਤਾ ਸਭੁ ਹੇਤੁ ਹੈ ਹੇਤੇ ਪਲਚਾਈ ਰਾਮ ॥ ماں باپ کا رشتہ بھی خالص لگاؤ ​​ہی ہے اور ساری کائنات اس لگاؤ ​​میں الجھی ہوئی ہے۔
ਹੇਤੇ ਪਲਚਾਈ ਪੁਰਬਿ ਕਮਾਈ ਮੇਟਿ ਨ ਸਕੈ ਕੋਈ ॥ پچھلی زندگی میں کیے گئے اعمال کے نتیجے میں ہی کائنات لگاؤ ​​میں الجھی ہوئی ہے۔ کوئی (رب کے سوا) کوئی بھی اعمال کو مٹا نہیں سکتا۔
ਜਿਨਿ ਸ੍ਰਿਸਟਿ ਸਾਜੀ ਸੋ ਕਰਿ ਵੇਖੈ ਤਿਸੁ ਜੇਵਡੁ ਅਵਰੁ ਨ ਕੋਈ ॥ جس رب نے کائنات کو وجود بخشا ہے، وہ اسے پیدا کر کے دیکھ رہا ہے اور اس جیسا عظیم دوسرا کوئی نہیں۔
ਮਨਮੁਖਿ ਅੰਧਾ ਤਪਿ ਤਪਿ ਖਪੈ ਬਿਨੁ ਸਬਦੈ ਸਾਂਤਿ ਨ ਆਈ ॥ غیر صاحب علم نفس پرست انسان جل کر فنا ہوجاتا ہے اور کلام کے بغیر اسے سکون حاصل نہیں ہوتا۔
ਨਾਨਕ ਬਿਨੁ ਨਾਵੈ ਸਭੁ ਕੋਈ ਭੁਲਾ ਮਾਇਆ ਮੋਹਿ ਖੁਆਈ ॥੨॥ اے نانک! واہے گرو کے نام سے محروم لوگ گمراہ ہیں اور حرص و ہوس نے انہیں تباہ کردیا ہے۔
ਏਹੁ ਜਗੁ ਜਲਤਾ ਦੇਖਿ ਕੈ ਭਜਿ ਪਏ ਹਰਿ ਸਰਣਾਈ ਰਾਮ ॥ اس کائنات کو حرص و ہوس میں جلتا ہوا دیکھ کر میں دوڑتا ہوا رب کی پناہ میں آگیا ہوں۔
ਅਰਦਾਸਿ ਕਰੀ ਗੁਰ ਪੂਰੇ ਆਗੈ ਰਖਿ ਲੇਵਹੁ ਦੇਹੁ ਵਡਾਈ ਰਾਮ ॥ میں اپنے کامل گرو کے حضور التجا کرتا ہوں کہ میری حفاظت فرما اور مجھے نام کی بڑائی عطا کر۔
ਰਖਿ ਲੇਵਹੁ ਸਰਣਾਈ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਵਡਾਈ ਤੁਧੁ ਜੇਵਡੁ ਅਵਰੁ ਨ ਦਾਤਾ ॥ میرے گرو دیو مجھے اپنی پناہ میں رکھیے اور ہری کے نام کی بڑائی عطا کیجئے، تجھ جیسا دوسرا کوئی عطا کرنے والا نہیں۔
ਸੇਵਾ ਲਾਗੇ ਸੇ ਵਡਭਾਗੇ ਜੁਗਿ ਜੁਗਿ ਏਕੋ ਜਾਤਾ ॥ وہ بڑا خوش نصیب ہے جو تیری خدمت کرتا ہے اور وہ زمانے میں ایک رب کو ہی جانتا ہے۔
ਜਤੁ ਸਤੁ ਸੰਜਮੁ ਕਰਮ ਕਮਾਵੈ ਬਿਨੁ ਗੁਰ ਗਤਿ ਨਹੀ ਪਾਈ ॥ انسان برہم چریہ، سچائی، تحمل اور رسومات انجام دیتا ہے؛ لیکن وہ گرو کے بغیر ترقی نہیں کرسکتا۔
ਨਾਨਕ ਤਿਸ ਨੋ ਸਬਦੁ ਬੁਝਾਏ ਜੋ ਜਾਇ ਪਵੈ ਹਰਿ ਸਰਣਾਈ ॥੩॥ اے نانک! جو خود رب کی پناہ میں آتا ہے، وہ انہیں کلام کی سمجھ عطا کرتا ہے۔ 3۔
ਜੋ ਹਰਿ ਮਤਿ ਦੇਇ ਸਾ ਊਪਜੈ ਹੋਰ ਮਤਿ ਨ ਕਾਈ ਰਾਮ ॥ ہری جیسی ذہانت عطا کرتا ہے، ویسے ہی انسان کے اندر پیدا ہوتی ہے اور بقیہ کوئی ذہانت پیدا نہیں ہوتی۔
ਅੰਤਰਿ ਬਾਹਰਿ ਏਕੁ ਤੂ ਆਪੇ ਦੇਹਿ ਬੁਝਾਈ ਰਾਮ ॥ اے ہری! ظاہر و باطن میں تو ہی موجود ہے اور اس بات کی فہم بھی تو خود ہی عطا کرتا ہے۔
ਆਪੇ ਦੇਹਿ ਬੁਝਾਈ ਅਵਰ ਨ ਭਾਈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਹਰਿ ਰਸੁ ਚਾਖਿਆ ॥ تو جسے یہ فہم عطا کرتا ہے، وہ کسی دوسرے سے محبت نہیں کرتا اور گرو کے ذریعے وہ ہری رس کو چکھتا ہے۔
ਦਰਿ ਸਾਚੈ ਸਦਾ ਹੈ ਸਾਚਾ ਸਾਚੈ ਸਬਦਿ ਸੁਭਾਖਿਆ ॥ سچائی ہمیشہ رب کے سچے دربار میں رہتی ہے۔ اور وہ سچے کلام کی محبت سے مدح سرائی کرتا ہے۔
error: Content is protected !!
Scroll to Top
https://s2pbio.fkip.uns.ac.id/stats/demoslot/ https://s2pbio.fkip.uns.ac.id/wp-content/plugins/sbo/ https://ijwem.ulm.ac.id/pages/demo/ slot gacor https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://mesin-dev.ft.unesa.ac.id/mesin/demo-slot/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/ https://kemahasiswaan.unand.ac.id/plugins/actionlog/ https://bappelitbangda.bangkatengahkab.go.id/storage/images/x-demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://s2pbio.fkip.uns.ac.id/stats/demoslot/ https://s2pbio.fkip.uns.ac.id/wp-content/plugins/sbo/ https://ijwem.ulm.ac.id/pages/demo/ slot gacor https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://mesin-dev.ft.unesa.ac.id/mesin/demo-slot/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/ https://kemahasiswaan.unand.ac.id/plugins/actionlog/ https://bappelitbangda.bangkatengahkab.go.id/storage/images/x-demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/