Guru Granth Sahib Translation Project

guru-granth-sahib-urdu-page-51

Page 51

ਨਾਨਕ ਧੰਨੁ ਸੋਹਾਗਣੀ ਜਿਨ ਸਹ ਨਾਲਿ ਪਿਆਰੁ ॥੪॥੨੩॥੯੩॥ نام کے ذریعے انسان عبادت کے لائق رب کو پہچان لیتا ہے اور گرو کے کلام کے ذریعے وہ سچائی کے رنگ رنگ جاتا ہے۔
ਸਿਰੀਰਾਗੁ ਮਹਲਾ ੫ ਘਰੁ ੬ ॥ اس مخلوق کے جسم کو ذرا سی بھی نجاست نہیں لگتی، جس نے سچے گھر میں سکونت اختیار کرلی ہے۔
ਕਰਣ ਕਾਰਣ ਏਕੁ ਓਹੀ ਜਿਨਿ ਕੀਆ ਆਕਾਰੁ ॥ اگر رب اپنی نظر کرم کرے تو حق نام حاصل ہوجاتا ہے۔ واہےگرو کے نام کے علاوہ مخلوق کا دوسرا رشتہ دار کون ہے؟ ۔۔ 5۔۔
ਤਿਸਹਿ ਧਿਆਵਹੁ ਮਨ ਮੇਰੇ ਸਰਬ ਕੋ ਆਧਾਰੁ ॥੧॥ جنھوں نے حق کو پہچان لیا ہے وہ چاروں زمانوں میں خوش رہتے ہیں۔
ਗੁਰ ਕੇ ਚਰਨ ਮਨ ਮਹਿ ਧਿਆਇ ॥ گھمنڈ اور لالچ کا خاتمہ کر کے وہ حق نام کو اپنے دل میں بسا کرکے رکھتے ہیں۔
ਛੋਡਿ ਸਗਲ ਸਿਆਣਪਾ ਸਾਚਿ ਸਬਦਿ ਲਿਵ ਲਾਇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ اس دنیا میں صرف نام (رب کی عقیدت) کا ہی فائدہ مناسب ہے۔ اس کا حصول صرف گرو کی مہربانی سے غور و فکر کے ذریعے ہی ہوتا ہے۔۔6۔۔
ਦੁਖੁ ਕਲੇਸੁ ਨ ਭਉ ਬਿਆਪੈ ਗੁਰ ਮੰਤ੍ਰੁ ਹਿਰਦੈ ਹੋਇ ॥ اگر حق کے سرمایہ سے حق نام کا سودا تجارتی طور پر کیا جائے تو ہمیشہ ہی نفع ہوتا ہے۔
ਕੋਟਿ ਜਤਨਾ ਕਰਿ ਰਹੇ ਗੁਰ ਬਿਨੁ ਤਰਿਓ ਨ ਕੋਇ ॥੨॥ محبت بھری یاد اور سچے جذبے سے دعا کے ذریعے آدمی واہےگرو کی بارگاہ کے اندر بیٹھ جاتا ہے۔
ਦੇਖਿ ਦਰਸਨੁ ਮਨੁ ਸਾਧਾਰੈ ਪਾਪ ਸਗਲੇ ਜਾਹਿ ॥ رب کائنات کے نام کے اجالے میں آدمی کا حساب قابل احترام اور واضح ہو جاتا ہے۔۔ 7۔۔
ਹਉ ਤਿਨ ਕੈ ਬਲਿਹਾਰਣੈ ਜਿ ਗੁਰ ਕੀ ਪੈਰੀ ਪਾਹਿ ॥੩॥ بلندوں میں سب سے بلند مالک کہا جاتا ہے، پر وہ کسی ذریعے سے بھی نہیں دیکھا جاسکتا۔
ਸਾਧਸੰਗਤਿ ਮਨਿ ਵਸੈ ਸਾਚੁ ਹਰਿ ਕਾ ਨਾਉ ॥ جہاں کہیں بھی میں دیکھتا ہوں، ہر جگہ میں صرف تجھے ہی پاتا ہوں۔ مجھے ست گرو نے آپ کے دیدار و درشن کروادیے ہیں۔
ਸੇ ਵਡਭਾਗੀ ਨਾਨਕਾ ਜਿਨਾ ਮਨਿ ਇਹੁ ਭਾਉ ॥੪॥੨੪॥੯੪॥ اے نانک! محبت کے ذریعے اطمینان کی حالت حاصل ہونے پر دل میں موجود رب کی روشنی سمجھ میں آتی ہے۔۔8۔۔3۔۔
ਸਿਰੀਰਾਗੁ ਮਹਲਾ ੫ ॥ شری راگو محلہ 1۔۔
ਸੰਚਿ ਹਰਿ ਧਨੁ ਪੂਜਿ ਸਤਿਗੁਰੁ ਛੋਡਿ ਸਗਲ ਵਿਕਾਰ ॥ جب مچھلی کی موت آئی تو اس نے مچھیرے کے جال کی پہچان‌ نہیں کی۔ وہ گہرے کھارے سمندر میں رہتی ہے۔
ਜਿਨਿ ਤੂੰ ਸਾਜਿ ਸਵਾਰਿਆ ਹਰਿ ਸਿਮਰਿ ਹੋਇ ਉਧਾਰੁ ॥੧॥ وہ بہت چالاک اور خوبصورت ہے۔ اس نے مچھیرے پر یقین کیوں کیا؟
ਜਪਿ ਮਨ ਨਾਮੁ ਏਕੁ ਅਪਾਰੁ ॥ وہ یقین کرنے کی وجہ سے ہی جال میں پکڑی گئی۔ اس کے سر پر موت کو ٹالا نہیں جا سکتا، جو اٹل ہے ۔۔ 1۔۔
ਪ੍ਰਾਨ ਮਨੁ ਤਨੁ ਜਿਨਹਿ ਦੀਆ ਰਿਦੇ ਕਾ ਆਧਾਰੁ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ اے بھائی! اس طرح تو موت کو اپنے سر پر منڈلاتا ہوا سمجھ، کیونکہ وقت بہت مضبوط ہے۔
ਕਾਮਿ ਕ੍ਰੋਧਿ ਅਹੰਕਾਰਿ ਮਾਤੇ ਵਿਆਪਿਆ ਸੰਸਾਰੁ ॥ جس طرح مچھلی ہے، اسی طرح ہی آدمی ہے۔ موت کا جال اچانک ہی اس پر آ گرتا ہے۔۔ 1۔۔ وقفہ۔۔
ਪਉ ਸੰਤ ਸਰਣੀ ਲਾਗੁ ਚਰਣੀ ਮਿਟੈ ਦੂਖੁ ਅੰਧਾਰੁ ॥੨॥ سارے جہان کو کال (موت) نے دبوچا ہوا ہے ۔ گرو کے فضل کے بغیر موت یقینی ہے۔
ਸਤੁ ਸੰਤੋਖੁ ਦਇਆ ਕਮਾਵੈ ਏਹ ਕਰਣੀ ਸਾਰ ॥ جو حق میں ضم ہو گئے ہیں اور نفاق اور گناہوں کو چھوڑ دیتے ہیں، وہ بچ جاتے ہیں۔
ਆਪੁ ਛੋਡਿ ਸਭ ਹੋਇ ਰੇਣਾ ਜਿਸੁ ਦੇਇ ਪ੍ਰਭੁ ਨਿਰੰਕਾਰੁ ॥੩॥ میں ان پر قربان جاتا ہوں، جو حق کے دربار میں سچے مانے جاتے ہیں۔ ۔۔2۔۔
ਜੋ ਦੀਸੈ ਸੋ ਸਗਲ ਤੂੰਹੈ ਪਸਰਿਆ ਪਾਸਾਰੁ ॥ جیسے باز پرندوں کو ماردیتے ہیں اور شکاری کے ہاتھ میں پکڑا ہوا جال انہیں پھنسا لیتا ہے، ویسے ہی دولت کے لالچ کے سبب سبھی آدمی یم کے جال میں پھنس جاتے ہیں۔
ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਗੁਰਿ ਭਰਮੁ ਕਾਟਿਆ ਸਗਲ ਬ੍ਰਹਮ ਬੀਚਾਰੁ ॥੪॥੨੫॥੯੫॥ جن کی گرودیو حفاظت کرتے ہیں، وہ یم کے جال سے بچ جاتے ہیں، باقی دانے (موت) کے ساتھ پھنس جاتے ہیں۔
ਸਿਰੀਰਾਗੁ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ہری نام کے بنا وہ موت کی گرفت میں دانے کی طرح چن لیے جائیں گے، پھر ان کا کوئی بھی ساتھی یا مددگار نہیں ہوگا۔ ۔۔3۔۔
ਦੁਕ੍ਰਿਤ ਸੁਕ੍ਰਿਤ ਮੰਧੇ ਸੰਸਾਰੁ ਸਗਲਾਣਾ ॥ سچے رب کو سبھی سچا کہتے ہیں۔ سچے رب کا مسکن بھی سچا ہے۔
ਦੁਹਹੂੰ ਤੇ ਰਹਤ ਭਗਤੁ ਹੈ ਕੋਈ ਵਿਰਲਾ ਜਾਣਾ ॥੧॥ سچا رب ان کے دل میں رہتا ہے جو اس کا ذکر کرتے دھیان کرتے ہیں۔
ਠਾਕੁਰੁ ਸਰਬੇ ਸਮਾਣਾ ॥ گرو سے علم حاصل کرنے والوں کے دل اور منہ مقدس سمجھے جاتے ہیں۔۔ 4۔۔
ਕਿਆ ਕਹਉ ਸੁਣਉ ਸੁਆਮੀ ਤੂੰ ਵਡ ਪੁਰਖੁ ਸੁਜਾਣਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ اے انسان! ست گرو کے سامنے التجا کرو کہ وہ تجھے تیرے دوست (رب) سے ملوا دے۔
ਮਾਨ ਅਭਿਮਾਨ ਮੰਧੇ ਸੋ ਸੇਵਕੁ ਨਾਹੀ ॥ دوست (واہے گرو) کی ملاقات سے خوشی اور خوشحالی حاصل ہوتی ہے اور یم دوت زہر کھا کرکے فنا ہو جاتے ہیں۔
ਤਤ ਸਮਦਰਸੀ ਸੰਤਹੁ ਕੋਈ ਕੋਟਿ ਮੰਧਾਹੀ || میں واہے گرو کے نام (بھگتی) میں رہتا ہوں اور نام نے میری روح میں سکونت اختیار کر لی ہے۔۔ 5۔۔
ਕਹਨ ਕਹਾਵਨ ਇਹੁ ਕੀਰਤਿ ਕਰਲਾ ॥ گرو کے بنا آدمی کے دل میں جہالت کا اندھیرا چھایا رہتا ہے اور واہے گرو کے نام کے بنا اسے علم و دانش حاصل نہیں ہوتا۔
ਕਥਨ ਕਹਨ ਤੇ ਮੁਕਤਾ ਗੁਰਮੁਖਿ ਕੋਈ ਵਿਰਲਾ ॥੩॥ جب گرو کی حکمت سے اس کے اندر روشنی کا اجالا ہوتا ہے پھر وہ سچے رب میں دھیان لگاکر رکھتا ہے۔
ਗਤਿ ਅਵਿਗਤਿ ਕਛੁ ਨਦਰਿ ਨ ਆਇਆ ॥ اس حالت میں وہاں موت داخل نہیں ہوتی اور آدمی کی روشنی (روح) اعلیٰ روشنی (واہے گرو) کے ساتھ ضم ہو جاتی ہے۔۔ 6۔۔
ਸੰਤਨ ਕੀ ਰੇਣੁ ਨਾਨਕ ਦਾਨੁ ਪਾਇਆ ॥੪॥੨੬॥੯੬॥ اے رب ! تم عقل مند ہو، تم میرے دوست ہو اور تم ہی آدمی کو اپنے ساتھ ملانے والے ہو۔
ਸਿਰੀਰਾਗੁ ਮਹਲਾ ੫ ਘਰੁ ੭ ॥ میں گرو کے کلام کے ذریعے تیری تسبیح کرتا ہوں۔ تیری انتہا نہیں پائی جا سکتی اور سمت و کنارہ بھی نہیں پایا جا سکتا۔ گرو لامحدود ہے۔
ਤੇਰੈ ਭਰੋਸੈ ਪਿਆਰੇ ਮੈ ਲਾਡ ਲਡਾਇਆ ॥ جہاں گرو کا لامحدود کلام موجود ہے، موت وہاں پر کبھی داخل نہیں ہوتی۔۔7۔۔
ਭੂਲਹਿ ਚੂਕਹਿ ਬਾਰਿਕ ਤੂੰ ਹਰਿ ਪਿਤਾ ਮਾਇਆ ॥੧॥ رب کی مرضی سے تمام جاندار پیدا ہوتے ہیں اور اس کی مرضی سے ہی وہ کام کرتے ہیں۔
ਸੁਹੇਲਾ ਕਹਨੁ ਕਹਾਵਨੁ ॥ رب کی مرضی سے ہی وہ وقت کے تابع ہیں اور اس کی مرضی سے ہی وہ حقیقی صادق رب میں ضم ہو جاتے ہیں۔
ਤੇਰਾ ਬਿਖਮੁ ਭਾਵਨੁ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ اے نانک! جو کچھ بھی رب کو لبھاتا ہے، وہی ہوتا ہے۔ دنیاوی مخلوق کے اختیار میں کچھ بھی نہیں۔۔8۔۔4۔۔
ਹਉ ਮਾਣੁ ਤਾਣੁ ਕਰਉ ਤੇਰਾ ਹਉ ਜਾਨਉ ਆਪਾ ॥ شری راگو محلہ 1۔۔
ਸਭ ਹੀ ਮਧਿ ਸਭਹਿ ਤੇ ਬਾਹਰਿ ਬੇਮੁਹਤਾਜ ਬਾਪਾ ॥੨॥ اگر دل میں جھوٹ ہو تو جسم میں بھی جھوٹ آجاتا ہے اور جھوٹ کی وجہ سے زبان بھی جھوٹی ہو جاتی ہے۔ یعنی نفسانی خواہشات میں لگنے کی وجہ سے تن من اور زبان ناپاک ہو جاتے ہیں۔
ਪਿਤਾ ਹਉ ਜਾਨਉ ਨਾਹੀ ਤੇਰੀ ਕਵਨ ਜੁਗਤਾ ॥ اے میرے باپ! میں تیری دلیل کو نہیں جانتا، جس سے تو خوش ہوتا ہے۔
error: Content is protected !!
Scroll to Top
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/