Guru Granth Sahib Translation Project

guru-granth-sahib-urdu-page-5

Page 5

ਨਾਨਕ ਆਖਣਿ ਸਭੁ ਕੋ ਆਖੈ ਇਕ ਦੂ ਇਕੁ ਸਿਆਣਾ ॥ ست گرو جی کہتے ہیں کہ کہنے کو تو ہر کوئی ایک دوسرے سے زیادہ عقل مند بن کر اس رب کی حمد و ثنا کرتا ہے۔
ਵਡਾ ਸਾਹਿਬੁ ਵਡੀ ਨਾਈ ਕੀਤਾ ਜਾ ਕਾ ਹੋਵੈ ॥ لیکن واہے گرو عظیم ہے، اس کا نام اس سے بڑا ہے، اس دنیا میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ اس کے کرنے سے ہی ہو رہا ہے۔
ਨਾਨਕ ਜੇ ਕੋ ਆਪੌ ਜਾਣੈ ਅਗੈ ਗਇਆ ਨ ਸੋਹੈ ॥੨੧॥ اے نانک! اگر کوئی شخص اس کی خوبیوں کو جاننے کی بات کرتا ہے تو وہ آخرت میں جاکر عزت نہیں پاتا۔ یعنی اگر کوئی انسان اس لافانی شکل کے راز کو جاننے پر فخر کرتا ہے، تو اسے اس دنیا میں تو کیا، آخرت میں بھی عزت نہیں ملتی۔
ਪਾਤਾਲਾ ਪਾਤਾਲ ਲਖ ਆਗਾਸਾ ਆਗਾਸ ॥ ست گرو جی عام آدمی کے ذہن میں سات آسمان اور سات پاتال ہونے کے شبہات کو ختم کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ دنیا کی تخلیق میں پاتال در پاتال لاکھوں ہی ہیں اور آسمان در آسمان بھی لاکھوں ہی ہیں۔
ਓੜਕ ਓੜਕ ਭਾਲਿ ਥਕੇ ਵੇਦ ਕਹਨਿ ਇਕ ਵਾਤ ॥ ویدوں اور بڑی کتابوں میں بھی یہی ایک بات کہی گئی ہے کہ اسے ڈھونڈنے والے آخر سرا تک اسے ڈھونڈھ کر تھک چکے ہیں؛ لیکن کوئی بھی اس کے انجام تک نہیں پہنچ پایا۔
ਸਹਸ ਅਠਾਰਹ ਕਹਨਿ ਕਤੇਬਾ ਅਸੁਲੂ ਇਕੁ ਧਾਤੁ ॥ تمام مذہبی بڑی کتابوں میں اٹھارہ ہزار جہانوں کی بات کہی گئی ہے؛لیکن در حقیقت ان کی اصل اور بنیاد ایک ہی خدا ہے جو ان کا خالق ہے۔
ਲੇਖਾ ਹੋਇ ਤ ਲਿਖੀਐ ਲੇਖੈ ਹੋਇ ਵਿਣਾਸੁ ॥ اگر اس کی تخلیق کا اندازہ لگانا ممکن ہو، تو کوئی لکھے؛ لیکن اس کا اندازہ لگانے والا خود فنا ہو جاتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਵਡਾ ਆਖੀਐ ਆਪੇ ਜਾਣੈ ਆਪੁ ॥੨੨॥ اے نانک! جس خالق کو اس ساری دنیا میں عظیم کہا جا رہا ہے، وہ خود کو خود ہی جانتا ہے یا جان سکتا ہے۔
ਸਾਲਾਹੀ ਸਾਲਾਹਿ ਏਤੀ ਸੁਰਤਿ ਨ ਪਾਈਆ ॥ حمد و ثنا کرنے والے بھی اس واہے گرو کی تعریف کرکے اس کی حد کو نہیں پہنچ پائے۔
ਨਦੀਆ ਅਤੈ ਵਾਹ ਪਵਹਿ ਸਮੁੰਦਿ ਨ ਜਾਣੀਅਹਿ ॥ جس طرح دریا اور نہریں سمندر میں ضم ہوکر اور اپنی آخری انتہا کو نہیں پا سکتیں؛ بلکہ اپنا وجود بھی کھو بیٹھتی ہیں، اسی طرح اس کی تعریف کرنے والے بھی حمد و ثنا کرتے کرتے اس میں سما جاتے ہیں۔
ਸਮੁੰਦ ਸਾਹ ਸੁਲਤਾਨ ਗਿਰਹਾ ਸੇਤੀ ਮਾਲੁ ਧਨੁ ॥ سمندروں کا بادشاہ، شہنشاہ ہوکر، پہاڑ جیسی دولت کا مالک ہوکر بھی،
ਕੀੜੀ ਤੁਲਿ ਨ ਹੋਵਨੀ ਜੇ ਤਿਸੁ ਮਨਹੁ ਨ ਵੀਸਰਹਿ ॥੨੩॥ اس چیونٹی کی طرح نہیں ہو سکتا، اگر ان کے ذہن سے واہے گرو نہ بھول گیا ہوتا۔
ਅੰਤੁ ਨ ਸਿਫਤੀ ਕਹਣਿ ਨ ਅੰਤੁ ॥ اس غیر متشکل رب کی تعریف کی کوئی انتہا نہیں اور یہ کہہ کر بھی اس کی تعریف ختم نہیں ہو سکتی۔
ਅੰਤੁ ਨ ਕਰਣੈ ਦੇਣਿ ਨ ਅੰਤੁ ॥ خالق کے حکم سے بنائی ہوئی کائنات کی کوئی انتہا نہیں ہے؛ لیکن جب وہ دیتا ہے، تو بھی اس کی کوئی انتہا نہیں ہے۔
ਅੰਤੁ ਨ ਵੇਖਣਿ ਸੁਣਣਿ ਨ ਅੰਤੁ ॥ اس کے دیکھنے اور سننے کی بھی کوئی انتہا نہیں ہے، یعنی وہ نرالی ذات، ہر چیز کا دیکھنے والا ہے اور ہر جگہ موجود ہے۔
ਅੰਤੁ ਨ ਜਾਪੈ ਕਿਆ ਮਨਿ ਮੰਤੁ ॥ واہے گرو کے دل کی پوشیدہ بات کیا ہے، اس کا علم بھی نہیں ہوسکتا۔
ਅੰਤੁ ਨ ਜਾਪੈ ਕੀਤਾ ਆਕਾਰੁ ॥ اس نے اس کائنات کی جو توسیع کی ہے،اس کی انتہا یا حد کو بھی معلوم نہیں کیا جا سکتا۔
ਅੰਤੁ ਨ ਜਾਪੈ ਪਾਰਾਵਾਰੁ ॥ اس کی ابتدا اور انتہا کا بھی علم نہیں ہو سکتا۔
ਅੰਤ ਕਾਰਣਿ ਕੇਤੇ ਬਿਲਲਾਹਿ ॥ بہت سے جان دار اس کی انتہا تک رسائی کے حصول کے لیے رو رہے ہیں۔
ਤਾ ਕੇ ਅੰਤ ਨ ਪਾਏ ਜਾਹਿ ॥ لیکن اس لامحدود، ابدی غیر متشکل واہے گرو کی انتہا تک رسائی حاصل نہیں کی جاسکتی۔
ਏਹੁ ਅੰਤੁ ਨ ਜਾਣੈ ਕੋਇ ॥ اس کی خوبیوں کی انتہا کا علم کوئی حاصل نہیں کرسکتا۔
ਬਹੁਤਾ ਕਹੀਐ ਬਹੁਤਾ ਹੋਇ ॥ اس برہما کی جتنی حمد و ثنا، بناوٹ یا خوبیاں بیان کی جائیں، وہ اتنی ہی زیادہ ہوتی جاتی ہیں۔
ਵਡਾ ਸਾਹਿਬੁ ਊਚਾ ਥਾਉ ॥ واہے گرو عظیم الشان ہے، اس کا مقام بہت بلند ہے۔
ਊਚੇ ਉਪਰਿ ਊਚਾ ਨਾਉ ॥ لیکن اس عظیم الشان رب کا نام سب سے بڑا ہے۔
ਏਵਡੁ ਊਚਾ ਹੋਵੈ ਕੋਇ ॥ اگر کوئی طاقت اس سے بڑی یا اونچی ہے،
ਤਿਸੁ ਊਚੇ ਕਉ ਜਾਣੈ ਸੋਇ ॥ تو وہی اس اعلیٰ مالک کو جان سکتی ہے۔
ਜੇਵਡੁ ਆਪਿ ਜਾਣੈ ਆਪਿ ਆਪਿ ॥ رب خود کو جانتا ہے یا جان سکتا ہے، کوئی اور نہیں۔
ਨਾਨਕ ਨਦਰੀ ਕਰਮੀ ਦਾਤਿ ॥੨੪॥ ست گرو نانک دیو جی کا بیان ہے کہ وہ فضل و کرم کے سمندر انسانوں پر ہمدرد و مہربان ہوکر ان کے اعمال کے مطابق انہیں ہر چیز عطا کرتا ہے۔
ਬਹੁਤਾ ਕਰਮੁ ਲਿਖਿਆ ਨਾ ਜਾਇ ॥ ان کے اتنے احسانات ہیں کہ اسے لکھنے کی صلاحیت کسی میں بھی نہیں ہے۔
ਵਡਾ ਦਾਤਾ ਤਿਲੁ ਨ ਤਮਾਇ ॥ وہ بہت سی نعمتوں کو عطا کرنے کی وجہ سے عظیم ہے؛ لیکن اس کی ذات میں حرص و لالچ کا نام و نشان نہیں ہے۔
ਕੇਤੇ ਮੰਗਹਿ ਜੋਧ ਅਪਾਰ ॥ بہت سے لاتعداد یودھا اس کے فضل و احسان کے خواہش مند ہیں۔
ਕੇਤਿਆ ਗਣਤ ਨਹੀ ਵੀਚਾਰੁ ॥ ان کی تعداد سے متعلق کوئی کفتگو نہیں ہوسکتی۔
ਕੇਤੇ ਖਪਿ ਤੁਟਹਿ ਵੇਕਾਰ ॥ بہت سے انسان واہے گرو کے عطا کردہ اشیاء سے برائیوں میں لطف اندوز ہونے کے لیے لڑتے لڑتے فنا ہوجاتے ہیں۔
ਕੇਤੇ ਲੈ ਲੈ ਮੁਕਰੁ ਪਾਹਿ ॥ بہت سے انسان غیر متشکل رب کی دی ہوئی چیزوں کو لے کر مکر جاتے ہیں۔
ਕੇਤੇ ਮੂਰਖ ਖਾਹੀ ਖਾਹਿ ॥ بہت سے بے وقوف لوگ رب کی پیدا کی ہوئی نعمتوں کو استعمال میں لاتے ہیں اور اس رب کو کبھی یاد نہیں کرتے۔
ਕੇਤਿਆ ਦੂਖ ਭੂਖ ਸਦ ਮਾਰ ॥ بہت سے لوگ اکثر غم اور بھوک کی آزمائش میں مبتلا رہتے ہیں، کیونکہ یہ ان کے اعمال میں لکھا ہوتا ہے۔
ਏਹਿ ਭਿ ਦਾਤਿ ਤੇਰੀ ਦਾਤਾਰ ॥ لیکن ایسے لوگ ایسی آزمائش کو صرف اس واہے گرو کی نعمت ہی سمجھتے ہیں۔
ਬੰਦਿ ਖਲਾਸੀ ਭਾਣੈ ਹੋਇ ॥ ان ہی مصیبتوں کی وجہ سے ہی انسان واہے گرو کو یاد کرتا ہے۔
ਹੋਰੁ ਆਖਿ ਨ ਸਕੈ ਕੋਇ ॥ حکمِ رب کے مطابق زندگی بسر کرنے سے ہی انسان سنسار کی غلامی سے نجات پاتا ہے۔
ਜੇ ਕੋ ਖਾਇਕੁ ਆਖਣਿ ਪਾਇ ॥ اس کے لیے کوئی دوسرا طریقہ ہو، کوئی بھی نہیں کہہ سکتا۔ یعنی حکمِ رب کے مطابق زندگی بسر کرنے کے علاوہ اس سنسار کی غلامی سے نجات پانے کا کوئی اور طریقہ نہیں بتا سکتا۔
ਓਹੁ ਜਾਣੈ ਜੇਤੀਆ ਮੁਹਿ ਖਾਇ ॥ اگر کوئی انسان جہالت کی وجہ سے اس کے بارے میں بیان کرنے کی کوشش کرے، تو پھر اسے ہی معلوم ہو گا کہ قانون شکنی کی وجہ سے اس کے چہرے پر کتنے زخم آئے ہیں۔
ਆਪੇ ਜਾਣੈ ਆਪੇ ਦੇਇ ॥ واہے گرو کائنات کے تمام مخلوقات کی ضروریات کو جانتا ہے اور انہیں خود ہی چیزیں مہیا بھی کرتا ہے۔
ਆਖਹਿ ਸਿ ਭਿ ਕੇਈ ਕੇਇ ॥ واہے گرو کائنات کے تمام مخلوقات کی ضروریات کو جانتا ہے اور انہیں خود ہی چیزیں مہیا بھی کرتا ہے۔
ਜਿਸ ਨੋ ਬਖਸੇ ਸਿਫਤਿ ਸਾਲਾਹ ॥ رب خوش ہوتا ہے اور اس شخص کو طاقت و قوت عطا کرتا ہے، جو اس کی حمد و ثنا بیان کرتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਪਾਤਿਸਾਹੀ ਪਾਤਿਸਾਹੁ ॥੨੫॥ اے نانک! وہ بادشاہوں کا بھی بادشاہ بن جاتا ہے۔ یعنی اسے اعلیٰ اور اچھی پوزیشن حاصل ہوجاتی ہے۔
ਅਮੁਲ ਗੁਣ ਅਮੁਲ ਵਾਪਾਰ ॥ رب کی وہ صفات جو بیان نہیں کی جا سکتی، وہ انمول ہیں اور اس رب کا دھیان انمول کاروبار ہے۔
ਅਮੁਲ ਵਾਪਾਰੀਏ ਅਮੁਲ ਭੰਡਾਰ ॥ یہ عمدہ کاروبار کی رہنمائی کرنے والے سَنْت بھی انمول تاجر ہیں اور ان سَنْتَوں کے پاس جو موجود خوبیوں کی دولت ہے، وہ بھی انمول ہے۔
ਅਮੁਲ ਆਵਹਿ ਅਮੁਲ ਲੈ ਜਾਹਿ ॥ جو لوگ ان سَنْتَوں کے پاس رب کی رضا کے لیے آتے ہیں، وہ بھی انمول ہیں اور جو خوبیاں وہ ان سے حاصل کرتے ہیں، وہ بھی انمول ہیں۔
ਅਮੁਲ ਭਾਇ ਅਮੁਲਾ ਸਮਾਹਿ ॥ گرو سکھ کی ایک دوسرے کے لیے محبت انمول ہے، گرو کی محبت سے روح کو ملنے والی خوشی بھی انمول ہے۔
ਅਮੁਲੁ ਧਰਮੁ ਅਮੁਲੁ ਦੀਬਾਣੁ ॥ غیر متشکل رب کا انصاف بھی انمول ہے، اس کی عدالت بھی انمول ہے۔
ਅਮੁਲੁ ਤੁਲੁ ਅਮੁਲੁ ਪਰਵਾਣੁ ॥ غیر متشکل رب کا انصاف کرنے والا ترازو انمول ہے اور جان داروں کے اچھے برے اعمال کو تولنے کے لیے پیمانہ (تولنا) بھی انمول ہے۔
ਅਮੁਲੁ ਬਖਸੀਸ ਅਮੁਲੁ ਨੀਸਾਣੁ ॥ رب کا فراہم کردہ سامان بھی انمول ہے اور ان چیزوں کا نشان بھی انمول ہے۔
ਅਮੁਲੁ ਕਰਮੁ ਅਮੁਲੁ ਫੁਰਮਾਣੁ ॥ وہ رب بہت انمول ہے، اس کا قرب سے بیان کرنا ناممکن ہے۔
ਅਮੁਲੋ ਅਮੁਲੁ ਆਖਿਆ ਨ ਜਾਇ ॥ لیکن پھر بھی بہت سے محبین ان کے فضائل بیان کرکے یعنی ان کی تعریف کرتے ہوئے ماضی، مستقبل اور حال میں ان میں ڈوبے ہوئے ہیں۔
ਆਖਿ ਆਖਿ ਰਹੇ ਲਿਵ ਲਾਇ ॥ چار وید اور اٹھارہ پُرانوں میں بھی ان کی شان بیان ہوئی ہے۔
ਆਖਹਿ ਵੇਦ ਪਾਠ ਪੁਰਾਣ ॥ جو لوگ اسے پڑھتے ہیں وہ بھی اس رب کے بارے میں بیان دیتے ہیں۔
ਆਖਹਿ ਪੜੇ ਕਰਹਿ ਵਖਿਆਣ ॥ خالق برہما اور آسمانی رب اِندرا بھی ان کی انمول خصوصیات کو بیان کرتے ہیں۔
ਆਖਹਿ ਬਰਮੇ ਆਖਹਿ ਇੰਦ ॥ خالق برہما اور آسمانی رب اِندرا بھی ان کی انمول خصوصیات کو بیان کرتے ہیں۔
error: Content is protected !!
Scroll to Top
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://maindijp1131tk.net/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://netizenews.blob.core.windows.net/barang-langka/bocoran-situs-slot-gacor-pg.html https://netizenews.blob.core.windows.net/barang-langka/bocoran-tips-gampang-maxwin-terbaru.html
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://maindijp1131tk.net/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://netizenews.blob.core.windows.net/barang-langka/bocoran-situs-slot-gacor-pg.html https://netizenews.blob.core.windows.net/barang-langka/bocoran-tips-gampang-maxwin-terbaru.html