Page 462
ਜਨਮ ਮਰਣ ਅਨੇਕ ਬੀਤੇ ਪ੍ਰਿਅ ਸੰਗ ਬਿਨੁ ਕਛੁ ਨਹ ਗਤੇ ॥
میں متعدد مرتبہ پیدائش و موت سے گزرچکا ہوں؛ لیکن محبوب کی رفاقت کے بغیر حالت نہیں بدلتی۔
ਕੁਲ ਰੂਪ ਧੂਪ ਗਿਆਨਹੀਨੀ ਤੁਝ ਬਿਨਾ ਮੋਹਿ ਕਵਨ ਮਾਤ ॥
میں خاندان، شکل، حسن اور علم سے عاری ہوں، اے رب! میرا تیرے سوا کون ہے۔
ਕਰ ਜੋੜਿ ਨਾਨਕੁ ਸਰਣਿ ਆਇਓ ਪ੍ਰਿਅ ਨਾਥ ਨਰਹਰ ਕਰਹੁ ਗਾਤ ॥੧॥
اے محبوب رب! نانک ہاتھ جوڑ کر تیری پناہ میں آیا ہے، مجھے نجات عطاکر۔ 1۔
ਮੀਨਾ ਜਲਹੀਨ ਮੀਨਾ ਜਲਹੀਨ ਹੇ ਓਹੁ ਬਿਛੁਰਤ ਮਨ ਤਨ ਖੀਨ ਹੇ ਕਤ ਜੀਵਨੁ ਪ੍ਰਿਅ ਬਿਨੁ ਹੋਤ ॥
جس طرح مچھلی پانی سے الگ ہوکر جسم و جان سے کمزور ہوجاتی ہے؛ اسی طرح میرے محبوبمالک رب کے بغیر میری زندگی کیسے قائم رہ سکتی ہے۔
ਸਨਮੁਖ ਸਹਿ ਬਾਨ ਸਨਮੁਖ ਸਹਿ ਬਾਨ ਹੇ ਮ੍ਰਿਗ ਅਰਪੇ ਮਨ ਤਨ ਪ੍ਰਾਨ ਹੇ ਓਹੁ ਬੇਧਿਓ ਸਹਜ ਸਰੋਤ ॥
ہرن شکاری کے آمنے سامنے ہو کر اس کا تیر برداشت کرتا ہے اور وہ شکاری کی میٹھی ناد (آواز) میںمست ہوکر اپنا دل، جسم اور جان حوالے کردیتا ہے۔
ਪ੍ਰਿਅ ਪ੍ਰੀਤਿ ਲਾਗੀ ਮਿਲੁ ਬੈਰਾਗੀ ਖਿਨੁ ਰਹਨੁ ਧ੍ਰਿਗੁ ਤਨੁ ਤਿਸੁ ਬਿਨਾ ॥
اپنے محبوب رب سے میرا عشق ہو گیا ہے، اس سے ملنے کے لیے میں تارک الدنیا ہوگیا ہوں، اس جسمپر لعنت ہے، جو محبوب رب کے بغیر ایک لمحہ بھی رہتا ہے۔
ਪਲਕਾ ਨ ਲਾਗੈ ਪ੍ਰਿਅ ਪ੍ਰੇਮ ਪਾਗੈ ਚਿਤਵੰਤਿ ਅਨਦਿਨੁ ਪ੍ਰਭ ਮਨਾ ॥
میں اپنے محبوب کی محبت میں اس قدر مگن ہوگئی ہوں کہ میری پلکیں بند ہی نہیں ہوتی، میرا دل راتدن رب کی یاد میں مصروف رہتا ہے۔
ਸ੍ਰੀਰੰਗ ਰਾਤੇ ਨਾਮ ਮਾਤੇ ਭੈ ਭਰਮ ਦੁਤੀਆ ਸਗਲ ਖੋਤ ॥
میں نے شری رنگ رب کے رنگ میں رنگ کر اور اس کے نام میں محو ہو کر ہر قسم کا خوف اور شکو شبہ دور کردیا ہے۔
ਕਰਿ ਮਇਆ ਦਇਆ ਦਇਆਲ ਪੂਰਨ ਹਰਿ ਪ੍ਰੇਮ ਨਾਨਕ ਮਗਨ ਹੋਤ ॥੨॥
نانک التجا کرتا ہے کہ اے کریم اور کامل ہری! اپنا فضل و کرم فرما؛ تاکہ میں تیری محبت میں مگنہوجاؤں۔ 2۔
ਅਲੀਅਲ ਗੁੰਜਾਤ ਅਲੀਅਲ ਗੁੰਜਾਤ ਹੇ ਮਕਰੰਦ ਰਸ ਬਾਸਨ ਮਾਤ ਹੇ ਪ੍ਰੀਤਿ ਕਮਲ ਬੰਧਾਵਤ ਆਪ ॥
بھنورا پھول پر بھنبھناتا رہتا ہے، پھولوں کے رس، خوشبو اور شہد سے مست ہوا کنول سے الفت کےسبب خود کو پھنسالیتا ہے۔
ਚਾਤ੍ਰਿਕ ਚਿਤ ਪਿਆਸ ਚਾਤ੍ਰਿਕ ਚਿਤ ਪਿਆਸ ਹੇ ਘਨ ਬੂੰਦ ਬਚਿਤ੍ਰਿ ਮਨਿ ਆਸ ਹੇ ਅਲ ਪੀਵਤ ਬਿਨਸਤ ਤਾਪ ॥
پہاڑی پرندے کے دل میں بارش کے بوند کی پیاس ہے، اس کا دل بارش کے انوکھے قطروں کے لیےترستا ہے، جس کے پینے سے پرندے کی گرمی ختم ہوجاتی ہے۔
ਤਾਪਾ ਬਿਨਾਸਨ ਦੂਖ ਨਾਸਨ ਮਿਲੁ ਪ੍ਰੇਮੁ ਮਨਿ ਤਨਿ ਅਤਿ ਘਨਾ ॥
اے گرمی کا خاتمہ کرنے والے! اے تکالیف کا خاتمہ کرنے والے ہری! مجھ سے ملیے، میرے تن من میںبہت ہی گہرا عشق ہے۔
ਸੁੰਦਰੁ ਚਤੁਰੁ ਸੁਜਾਨ ਸੁਆਮੀ ਕਵਨ ਰਸਨਾ ਗੁਣ ਭਨਾ ॥
اے حسین، چالاک، دانشمند مالک! میں کس زبان سے تیری حمد و ثنا بیان کروں؟
ਗਹਿ ਭੁਜਾ ਲੇਵਹੁ ਨਾਮੁ ਦੇਵਹੁ ਦ੍ਰਿਸਟਿ ਧਾਰਤ ਮਿਟਤ ਪਾਪ ॥
اے آقا! میرا بازو پکڑ کر اپنا نام عطا کیجیے، جس پر تو رحم و کرم کرتا ہے، اس کے گناہ مٹ جاتےہیں۔
ਨਾਨਕੁ ਜੰਪੈ ਪਤਿਤ ਪਾਵਨ ਹਰਿ ਦਰਸੁ ਪੇਖਤ ਨਹ ਸੰਤਾਪ ॥੩॥
نانک کا بیان ہے کہ میں تو گنہ گاروں کو پاک کرنے والے ہری کے نام کا ہی ذکر کرتا رہتا ہوں اور اب ہری کا دیدار کرنے سے مجھے کوئی پریشانی نہیں آتی۔ 3۔
ਚਿਤਵਉ ਚਿਤ ਨਾਥ ਚਿਤਵਉ ਚਿਤ ਨਾਥ ਹੇ ਰਖਿ ਲੇਵਹੁ ਸਰਣਿ ਅਨਾਥ ਹੇ ਮਿਲੁ ਚਾਉ ਚਾਈਲੇ ਪ੍ਰਾਨ ॥
میں اپنے دل میں رب کو ہی یاد کرتا ہوں، اے مالک! مجھ یتیم کو اپنی پناہ میں رکھیے، مجھے تیرےوصل کی شدید آرزو ہے اور میری زندگی کو تیری ہی چاہت ہے۔
ਸੁੰਦਰ ਤਨ ਧਿਆਨ ਸੁੰਦਰ ਤਨ ਧਿਆਨ ਹੇ ਮਨੁ ਲੁਬਧ ਗੋਪਾਲ ਗਿਆਨ ਹੇ ਜਾਚਿਕ ਜਨ ਰਾਖਤ ਮਾਨ ॥
اے رب ! میرا دھیان تیرے خوبصورت وجود پر ہی لگا ہوا ہے، اے گوپال! تیرے علم نے میرا دل میرادل مسحور کردیا ہے،تم ہی اپنے درخواست گذار خادموں کی عزت و آبرو برقرار رکھتے ہو۔
ਪ੍ਰਭ ਮਾਨ ਪੂਰਨ ਦੁਖ ਬਿਦੀਰਨ ਸਗਲ ਇਛ ਪੁਜੰਤੀਆ ॥
اے رب! تو ہی کامل عزت و آبرو عطا کرنے والا ہے، دکھوں کا بھی خاتمہ کرنے والا ہے، میری تمامخواہشات تو نے پوری کردی ہے۔
ਹਰਿ ਕੰਠਿ ਲਾਗੇ ਦਿਨ ਸਭਾਗੇ ਮਿਲਿ ਨਾਹ ਸੇਜ ਸੋਹੰਤੀਆ ॥
وہ دن بہت خوش نصیب تھا، جب واہے گرو نے مجھے اپنے گلے سے لگایا، اپنے محبوب رب کے وصلسے میرا دل نما خواب گاہ خوبصورت ہوگیا ہے۔
ਪ੍ਰਭ ਦ੍ਰਿਸਟਿ ਧਾਰੀ ਮਿਲੇ ਮੁਰਾਰੀ ਸਗਲ ਕਲਮਲ ਭਏ ਹਾਨ ॥
جب رب کا فضل و احسان ہوا، تو مجھے مراری رب مل گیا، پھر میرے سارے گناہ مٹ گئے۔
ਬਿਨਵੰਤਿ ਨਾਨਕ ਮੇਰੀ ਆਸ ਪੂਰਨ ਮਿਲੇ ਸ੍ਰੀਧਰ ਗੁਣ ਨਿਧਾਨ ॥੪॥੧॥੧੪॥
نانک عرض کرتا ہے کہ میری خواہش پوری ہوگئی ہے؛ کیونکہ مجھے خوبیوں کے ذخائر شریدھر ربمل گئے ہیں۔ 4۔ 1۔ 14۔
ੴ ਸਤਿਨਾਮੁ ਕਰਤਾ ਪੁਰਖੁ ਨਿਰਭਉ ਨਿਰਵੈਰੁ ਅਕਾਲ ਮੂਰਤਿ ਅਜੂਨੀ ਸੈਭੰ ਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥
وہ ایک رب سب کا مالک ہے، اس کا نام صادق ہے، وہ کائنات کی تخلیق کرنے والا ہے، وہ قادر مطلق ہے، وہ خوف سے پاک ہے، اسی کسی سے بغض نہیں، یقیناً اس کی نگاہ سب پر برابر ہے، وہ وقت سے پرے برہمن مورتی لافانی ہے، وہ پیدائش و موت کے چکر سے آزاد ہے، وہ خود ظاہر ہوا ہے، گرو کے فضل سے اس کا حصول ممکن ہے۔
ਆਸਾ ਮਹਲਾ ੧ ॥
آسا محلہ 1۔
ਵਾਰ ਸਲੋਕਾ ਨਾਲਿ ਸਲੋਕ ਭੀ ਮਹਲੇ ਪਹਿਲੇ ਕੇ ਲਿਖੇ ਟੁੰਡੇ ਅਸ ਰਾਜੈ ਕੀ ਧੁਨੀ ॥
وار کے ساتھ شلوک۔ شلوک بھی پہلے محلہ کا لکھا گیا ہے۔ پوڑیاں تلاش کرنا اسراج کی آواز پر گانا۔
ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੧ ॥
شلوک محلہ 1۔
ਬਲਿਹਾਰੀ ਗੁਰ ਆਪਣੇ ਦਿਉਹਾੜੀ ਸਦ ਵਾਰ ॥
میں اپنے اس گرو پر دن میں سو بار قربان جاتا ہوں۔"
ਜਿਨਿ ਮਾਣਸ ਤੇ ਦੇਵਤੇ ਕੀਏ ਕਰਤ ਨ ਲਾਗੀ ਵਾਰ ॥੧॥
جس نے انسان کو مقدس ہستی بنانے میں کوئی تاخیر نہیں کی۔ 1۔