Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 403

Page 403

ਜੈਸੇ ਮੀਠੈ ਸਾਦਿ ਲੋਭਾਏ ਝੂਠ ਧੰਧਿ ਦੁਰਗਾਧੇ ॥੨॥ جس طرح مکھی میٹھے کے ذائقے میں پھنس جاتی ہے، اسی طرح بد قسمت لوگ جھوٹے کاروبار کی بدبو میں پھنسے رہتے ہیں۔ 2۔
ਕਾਮ ਕ੍ਰੋਧ ਅਰੁ ਲੋਭ ਮੋਹ ਇਹ ਇੰਦ੍ਰੀ ਰਸਿ ਲਪਟਾਧੇ ॥ انسان شہوت، غصہ، حرص اور ہوس نما برائیوں کے سبب حواسِ خمسہ ظاہرہ کی لذت میں مدہوش رہتا ہے۔
ਦੀਈ ਭਵਾਰੀ ਪੁਰਖਿ ਬਿਧਾਤੈ ਬਹੁਰਿ ਬਹੁਰਿ ਜਨਮਾਧੇ ॥੩॥ تجھے خالق نے بار بار اندام نہانی میں پیدا ہونے کا شبہ دے دیا ہے، اسی لیے تو بار بار آواگمن میں بھٹتا ہے۔ 3۔
ਜਉ ਭਇਓ ਕ੍ਰਿਪਾਲੁ ਦੀਨ ਦੁਖ ਭੰਜਨੁ ਤਉ ਗੁਰ ਮਿਲਿ ਸਭ ਸੁਖ ਲਾਧੇ ॥ جب غریبوں کی تکلیف دور کرنے والا رب کریم ہوتا ہے، تو گرو سے مل کر تمام خوشیاں حاصل ہوجاتی ہیں۔
ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਦਿਨੁ ਰੈਨਿ ਧਿਆਵਉ ਮਾਰਿ ਕਾਢੀ ਸਗਲ ਉਪਾਧੇ ॥੪॥ اے نانک! میں دن رات واہے گرو کا دھیان کرتا ہوں اور اس نے پیٹ کر میری تمام بیماریاں دور کردی ہیں۔ 4۔
ਇਉ ਜਪਿਓ ਭਾਈ ਪੁਰਖੁ ਬਿਧਾਤੇ ॥ اے میرے بھائی! تمہیں اس طرح خالق کا ذکر کرنا چاہیے۔
ਭਇਓ ਕ੍ਰਿਪਾਲੁ ਦੀਨ ਦੁਖ ਭੰਜਨੁ ਜਨਮ ਮਰਣ ਦੁਖ ਲਾਥੇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ਦੂਜਾ ॥੪॥੪॥੧੨੬॥ غریبوں کی تکلیف مٹانے والا مہربان ہوگیا ہے اور میری پیدائش و موت کا غم دور ہوگیا ہے۔ 1۔ وقفہ دوم۔ 4۔ 4۔ 126۔
ਆਸਾ ਮਹਲਾ ੫ ॥ آسا محلہ 5۔
ਨਿਮਖ ਕਾਮ ਸੁਆਦ ਕਾਰਣਿ ਕੋਟਿ ਦਿਨਸ ਦੁਖੁ ਪਾਵਹਿ ॥ انسان لمحے بھر کی جسمانی لذت کے سبب کروڑوں دن کی تکلیف برداشت ہے۔
ਘਰੀ ਮੁਹਤ ਰੰਗ ਮਾਣਹਿ ਫਿਰਿ ਬਹੁਰਿ ਬਹੁਰਿ ਪਛੁਤਾਵਹਿ ॥੧॥ وہ ایک گھڑی، لمحے کے لیے مباشرت کرتا ہے اور اس کے بعد بار بار افسوس کرتا ہے۔ 1۔
ਅੰਧੇ ਚੇਤਿ ਹਰਿ ਹਰਿ ਰਾਇਆ ॥ اے جاہل انسان! کائنات کے مالک رب کو یاد کر،
ਤੇਰਾ ਸੋ ਦਿਨੁ ਨੇੜੈ ਆਇਆ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ کیونکہ تیرے موت کا دن قریب آرہا ہے۔ 1۔ وقفہ ۔
ਪਲਕ ਦ੍ਰਿਸਟਿ ਦੇਖਿ ਭੂਲੋ ਆਕ ਨੀਮ ਕੋ ਤੂੰਮਰੁ ॥ اے جاہل انسان! تو ایک لمحے کے لیے اپنی آنکھوں سے کڑوا مادہ اَک، نیم دیکھ کر بھول گیا ہے۔
ਜੈਸਾ ਸੰਗੁ ਬਿਸੀਅਰ ਸਿਉ ਹੈ ਰੇ ਤੈਸੋ ਹੀ ਇਹੁ ਪਰ ਗ੍ਰਿਹੁ ॥੨॥ جیسے زہریلے سانپ کا ساتھ ہوتا ہے، اسی طرح اجنبی عورت کا لطف ہے۔ 2۔
ਬੈਰੀ ਕਾਰਣਿ ਪਾਪ ਕਰਤਾ ਬਸਤੁ ਰਹੀ ਅਮਾਨਾ ॥ تو دشمنی بڑھانے والی دولت کی ہوس کے لیے گناہ کرتا رہتا ہے اور نام نما شئی اس کے پاس امانت ہی پڑی رہتی ہے۔
ਛੋਡਿ ਜਾਹਿ ਤਿਨ ਹੀ ਸਿਉ ਸੰਗੀ ਸਾਜਨ ਸਿਉ ਬੈਰਾਨਾ ॥੩॥ جو دوست تمہیں چھوڑ دیتے ہیں، تم ان ہی کے ساتھ میل جول رکھتے ہو اور تمہاری اپنے دوستوں سے دشمنی ہے۔ 3۔
ਸਗਲ ਸੰਸਾਰੁ ਇਹੈ ਬਿਧਿ ਬਿਆਪਿਓ ਸੋ ਉਬਰਿਓ ਜਿਸੁ ਗੁਰੁ ਪੂਰਾ ॥ اس طرح پوری کائنات دولت کے جال میں پھنسی ہوئی ہے، جس کا نگہبان کامل گرو بنتا ہے، صرف وہی اس سے بچ کر نکلتا ہے۔
ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਭਵ ਸਾਗਰੁ ਤਰਿਓ ਭਏ ਪੁਨੀਤ ਸਰੀਰਾ ॥੪॥੫॥੧੨੭॥ اے نانک! ایسا شخص دنیوی سمندر سے پار ہوگیا ہے اور اس کا تن بھی پاک ہوگیا ہے۔ 4۔ 5۔ 127۔
ਆਸਾ ਮਹਲਾ ੫ ਦੁਪਦੇ ॥ آسا محلہ 5 دوپدے۔
ਲੂਕਿ ਕਮਾਨੋ ਸੋਈ ਤੁਮ੍ਹ੍ਹ ਪੇਖਿਓ ਮੂੜ ਮੁਗਧ ਮੁਕਰਾਨੀ ॥ اے رب! انسان جو کام چھپ کر انجام دیتا ہے، تم اسے دیکھتے ہو؛ لیکن احمق اور بے وقوف انسان اسسے منہ موڑلیتا ہے۔
ਆਪ ਕਮਾਨੇ ਕਉ ਲੇ ਬਾਂਧੇ ਫਿਰਿ ਪਾਛੈ ਪਛੁਤਾਨੀ ॥੧॥ وہ اپنے کیے ہوئے اعمال کے سبب جکڑ لیاجاتا ہے اور اس کے بعد اظہارِ افسوس کرتا ہے۔ 1۔
ਪ੍ਰਭ ਮੇਰੇ ਸਭ ਬਿਧਿ ਆਗੈ ਜਾਨੀ ॥ میرا واہے گرو انسان کے تمام تراکیب سے پہلے ہی واقف رہتا ہے۔
ਭ੍ਰਮ ਕੇ ਮੂਸੇ ਤੂੰ ਰਾਖਤ ਪਰਦਾ ਪਾਛੈ ਜੀਅ ਕੀ ਮਾਨੀ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ اے شکوک کے ہاتھوں لٹا ہوا انسان! تم اپنے اعمال پر پردہ ڈالتے ہو؛ لیکن اس کے بعد تجھے اپنے دل کے اسرار کو قبول کرنا پڑتا ہے۔ 1۔ وقفہ ۔
ਜਿਤੁ ਜਿਤੁ ਲਾਏ ਤਿਤੁ ਤਿਤੁ ਲਾਗੇ ਕਿਆ ਕੋ ਕਰੈ ਪਰਾਨੀ ॥ واہے گرو جہاں بھی انسانوں کو لگاتا ہے، وہ مجبور وہیں لگ جاتا ہے۔ کوئی فانی انسان کیا کرسکتا ہے؟"
ਬਖਸਿ ਲੈਹੁ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮ ਸੁਆਮੀ ਨਾਨਕ ਸਦ ਕੁਰਬਾਨੀ ॥੨॥੬॥੧੨੮॥ اے پربرہما آقا! مجھے معافی دے دیجیے، نانک ہمیشہ ہی آپ پر قربان جاتا ہے۔ 2۔ 6۔ 128۔
ਆਸਾ ਮਹਲਾ ੫ ॥ آسا محلہ 5۔
ਅਪੁਨੇ ਸੇਵਕ ਕੀ ਆਪੇ ਰਾਖੈ ਆਪੇ ਨਾਮੁ ਜਪਾਵੈ ॥ واہے گرو خود ہی اپنے خادم کا وقار رکھتا ہے اور خود ہی اس سے اپنے نام کا ذکر کرواتا ہے۔
ਜਹ ਜਹ ਕਾਜ ਕਿਰਤਿ ਸੇਵਕ ਕੀ ਤਹਾ ਤਹਾ ਉਠਿ ਧਾਵੈ ॥੧॥ کسی بھی مقام پر خادم کی مصروفیت ہوتی ہے، رب وہاں جلد ہی پہنچ جاتا ہے۔ 1۔
ਸੇਵਕ ਕਉ ਨਿਕਟੀ ਹੋਇ ਦਿਖਾਵੈ ॥ واہے گرو اپنے خادم کو اس کے قریب ہوکر دکھادیتا ہے۔
ਜੋ ਜੋ ਕਹੈ ਠਾਕੁਰ ਪਹਿ ਸੇਵਕੁ ਤਤਕਾਲ ਹੋਇ ਆਵੈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ خادم جو کچھ بھی اپنے مالک سے کہتا ہے، وہ فی الفور ہی پورا ہوجاتا ہے۔ 1۔ وقفہ ۔
ਤਿਸੁ ਸੇਵਕ ਕੈ ਹਉ ਬਲਿਹਾਰੀ ਜੋ ਅਪਨੇ ਪ੍ਰਭ ਭਾਵੈ ॥ میں اس خادم پر قربان جاتا ہوں، جو اپنے رب کو پسند آجاتا ہے۔
ਤਿਸ ਕੀ ਸੋਇ ਸੁਣੀ ਮਨੁ ਹਰਿਆ ਤਿਸੁ ਨਾਨਕ ਪਰਸਣਿ ਆਵੈ ॥੨॥੭॥੧੨੯॥ اس کا حسن سن کر نانک کا دل پھول گیا ہے اور وہ اس خادم کے پاس اس کی قدم بوسی کے لیے جاتا ہے۔ 2۔ 7۔ 126۔
ਆਸਾ ਘਰੁ ੧੧ ਮਹਲਾ ੫ آسا گھرو 11 محلہ 5
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ رب ایک ہے ، جس کا حصول صادق گرو کے فضل سے ممکن ہے ۔
ਨਟੂਆ ਭੇਖ ਦਿਖਾਵੈ ਬਹੁ ਬਿਧਿ ਜੈਸਾ ਹੈ ਓਹੁ ਤੈਸਾ ਰੇ ॥ اداکار خود کو متعدد شکل میں ظاہر کرتا ہے، لیکن وہ جیسا ہے، اسی طرح رہتا ہے۔
ਅਨਿਕ ਜੋਨਿ ਭ੍ਰਮਿਓ ਭ੍ਰਮ ਭੀਤਰਿ ਸੁਖਹਿ ਨਾਹੀ ਪਰਵੇਸਾ ਰੇ ॥੧॥ اسی طرح انسان شبہ میں پڑکر متعدد اندام نہانی میں بھٹکتا رہتا ہے؛ لیکن اسے سکون میسر نہیں ہوتا۔ 1۔
error: Content is protected !!
Scroll to Top
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://maindijp1131tk.net/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://netizenews.blob.core.windows.net/barang-langka/bocoran-situs-slot-gacor-pg.html https://netizenews.blob.core.windows.net/barang-langka/bocoran-tips-gampang-maxwin-terbaru.html
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://maindijp1131tk.net/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://netizenews.blob.core.windows.net/barang-langka/bocoran-situs-slot-gacor-pg.html https://netizenews.blob.core.windows.net/barang-langka/bocoran-tips-gampang-maxwin-terbaru.html