Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 377

Page 377

ਪੂਰਾ ਗੁਰੁ ਪੂਰੀ ਬਣਤ ਬਣਾਈ ॥ کامل گرو رب نے جو کچھ بھی تخلیق کی ہے، وہ کامل ہے۔
ਨਾਨਕ ਭਗਤ ਮਿਲੀ ਵਡਿਆਈ ॥੪॥੨੪॥ اے نانک! رب کے پرستاروں کو ہی ناموری ملتی ہے۔ 4۔ 24۔
ਆਸਾ ਮਹਲਾ ੫ ॥ آسا محلہ 5۔
ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਬਨਾਵਹੁ ਇਹੁ ਮਨੁ ॥ اے بھائی! گرو کے کلام کے ذریعے اپنے دل کو نیک بناؤ۔
ਗੁਰ ਕਾ ਦਰਸਨੁ ਸੰਚਹੁ ਹਰਿ ਧਨੁ ॥੧॥ گرو کا دیدار کرو اور ہری نام نما دولت جمع کرو۔ 1۔
ਊਤਮ ਮਤਿ ਮੇਰੈ ਰਿਦੈ ਤੂੰ ਆਉ ॥ اے اعلیٰ ذہین! تو میرے دماغ میں داخل ہوجا
ਧਿਆਵਉ ਗਾਵਉ ਗੁਣ ਗੋਵਿੰਦਾ ਅਤਿ ਪ੍ਰੀਤਮ ਮੋਹਿ ਲਾਗੈ ਨਾਉ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ تاکہ میں گووند کی تعریف و توصیف اور دھیان کروں اور مجھے اس کا نام بہت محبوب لگے۔ 1۔ وقفہ ۔
ਤ੍ਰਿਪਤਿ ਅਘਾਵਨੁ ਸਾਚੈ ਨਾਇ ॥ میں صادق نام کے ذریعے مطمئن اور راضی ہوگیا ہوں۔
ਅਠਸਠਿ ਮਜਨੁ ਸੰਤ ਧੂਰਾਇ ॥੨॥ سنتوں کے قدموں کی دھول میرے اڑسٹھ زیارت گاہوں کا غسل ہے۔ 2۔
ਸਭ ਮਹਿ ਜਾਨਉ ਕਰਤਾ ਏਕ ॥ میں ایک واہے گرو کو سب میں بسا ہوا محسوس کرتا ہوں۔
ਸਾਧਸੰਗਤਿ ਮਿਲਿ ਬੁਧਿ ਬਿਬੇਕ ॥੩॥ مجھے اچھی صحبت میں عقل سلیم حاصل ہوئی ہے۔ 3۔
ਦਾਸੁ ਸਗਲ ਕਾ ਛੋਡਿ ਅਭਿਮਾਨੁ ॥ غرور ترک کر میں سب کا خادم بن گیا ہوں۔
ਨਾਨਕ ਕਉ ਗੁਰਿ ਦੀਨੋ ਦਾਨੁ ॥੪॥੨੫॥ گرو نے نانک کو عقل سلیم کا تحفہ عطا کیا ہے۔ 4۔ 25۔
ਆਸਾ ਮਹਲਾ ੫ ॥ آسا محلہ 5۔
ਬੁਧਿ ਪ੍ਰਗਾਸ ਭਈ ਮਤਿ ਪੂਰੀ ॥ گرو کی ہدایت سے میری عقل میں علم کی روشنی ہوگئی ہے۔
ਤਾ ਤੇ ਬਿਨਸੀ ਦੁਰਮਤਿ ਦੂਰੀ ॥੧॥ بایں سبب میری بد دماغی دور ہوگئی،جو مجھے میرے مالک سے دور رکھتی تھی۔ 1۔
ਐਸੀ ਗੁਰਮਤਿ ਪਾਈਅਲੇ ॥ اے میرے بھائی! گرو کی ہدایت سے مجھے ایسی سمجھ حاصل ہوئی ہے کہ
ਬੂਡਤ ਘੋਰ ਅੰਧ ਕੂਪ ਮਹਿ ਨਿਕਸਿਓ ਮੇਰੇ ਭਾਈ ਰੇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ میں گھٹا ٹوپ تاریک نما کائنات میں ڈوبنے سے بچ گیا ہوں۔ 1۔ وقفہ ۔
ਮਹਾ ਅਗਾਹ ਅਗਨਿ ਕਾ ਸਾਗਰੁ ॥ یہ دنیا پیاس نما آ گ کا بہت ہی زیادہ گہرا سمندر ہے، لیکن
ਗੁਰੁ ਬੋਹਿਥੁ ਤਾਰੇ ਰਤਨਾਗਰੁ ॥੨॥ جوہر گرو نما جہاز انسان کو دنیوی سمندر سے پار کردیتا ہے۔ 2۔
ਦੁਤਰ ਅੰਧ ਬਿਖਮ ਇਹ ਮਾਇਆ ॥ یہ ہوس کا سمندر بہت تاریک اور عجیب ہے۔
ਗੁਰਿ ਪੂਰੈ ਪਰਗਟੁ ਮਾਰਗੁ ਦਿਖਾਇਆ ॥੩॥ کامل گرو نے اسے پار کرنے کے لیے براہِ راست سیدھا راستہ دکھایا ہے۔ 3۔
ਜਾਪ ਤਾਪ ਕਛੁ ਉਕਤਿ ਨ ਮੋਰੀ ॥ میرے پاس نہ کوئی منتر ہے، نہ کوئی مراقبہ اور نہ ہی کوئی بیان ہے۔
ਗੁਰ ਨਾਨਕ ਸਰਣਾਗਤਿ ਤੋਰੀ ॥੪॥੨੬॥ اے گرو! نانک تیری ہی پناہ میں آیا ہے۔ 4۔ 26۔
ਆਸਾ ਮਹਲਾ ੫ ਤਿਪਦੇ ੨ ॥ آسا محلہ 5 تپدے 2۔
ਹਰਿ ਰਸੁ ਪੀਵਤ ਸਦ ਹੀ ਰਾਤਾ ॥ انسان ہری رس پینے سے ہمیشہ ہی رنگین رہتا ہے۔
ਆਨ ਰਸਾ ਖਿਨ ਮਹਿ ਲਹਿ ਜਾਤਾ ॥ بقیہ تمام ذائقے ایک لمحے میں ختم ہوجاتے ہیں۔
ਹਰਿ ਰਸ ਕੇ ਮਾਤੇ ਮਨਿ ਸਦਾ ਅਨੰਦ ॥ وہ ہری رس سے مخمور ہوکر دل سے ہمیشہ خوش رہتا ہے۔
ਆਨ ਰਸਾ ਮਹਿ ਵਿਆਪੈ ਚਿੰਦ ॥੧॥ لیکن دنیوی اشیاء کے ذائقے میں پڑنے سے فکر بنی رہتی ہے۔ 1۔
ਹਰਿ ਰਸੁ ਪੀਵੈ ਅਲਮਸਤੁ ਮਤਵਾਰਾ ॥ جو ہری رس پیتا ہے، وہ مدہوش اور مخمور ہوجاتا ہے۔
ਆਨ ਰਸਾ ਸਭਿ ਹੋਛੇ ਰੇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ اے لوگو! دنیا کے بقیہ تمام رس معمولی ہیں۔ 1۔ وقفہ ۔
ਹਰਿ ਰਸ ਕੀ ਕੀਮਤਿ ਕਹੀ ਨ ਜਾਇ ॥ ہری رس کی قیمت کا اندازہ نہیں لگایا جاسکتا۔
ਹਰਿ ਰਸੁ ਸਾਧੂ ਹਾਟਿ ਸਮਾਇ ॥ ہری رس سادھو سنتوں کی دکان (اچھی صحبت) میں مگن رہتا ہے۔
ਲਾਖ ਕਰੋਰੀ ਮਿਲੈ ਨ ਕੇਹ ॥ لاکھوں کروڑوں خرچ کرنے بعد بھی یہ کسی کو حاصل نہیں ہوسکتا۔
ਜਿਸਹਿ ਪਰਾਪਤਿ ਤਿਸ ਹੀ ਦੇਹਿ ॥੨॥ جس شخص کے نصیب میں اسے حاصل کرنا لکھا ہوتا ہے، واہے گرو اسے ہی عطا کرتا ہے۔ 2۔
ਨਾਨਕ ਚਾਖਿ ਭਏ ਬਿਸਮਾਦੁ ॥ نانک اس ہری رس کو چکھ کر حیران ہوگیا ہے۔
ਨਾਨਕ ਗੁਰ ਤੇ ਆਇਆ ਸਾਦੁ ॥ اے نانک! اس کا ذائقہ گرو کے ذریعے حاصل ہوا ہے۔
ਈਤ ਊਤ ਕਤ ਛੋਡਿ ਨ ਜਾਇ ॥ یہاں وہاں (دنیا اور آخرت میں) اسے چھوڑ کر وہ کہیں اور نہیں جاتا۔
ਨਾਨਕ ਗੀਧਾ ਹਰਿ ਰਸ ਮਾਹਿ ॥੩॥੨੭॥ نانک تو ہری رس پینے میں ہی مگن رہتا ہے۔ 3۔ 27۔
ਆਸਾ ਮਹਲਾ ੫ ॥ آسا محلہ 5۔
ਕਾਮੁ ਕ੍ਰੋਧੁ ਲੋਭੁ ਮੋਹੁ ਮਿਟਾਵੈ ਛੁਟਕੈ ਦੁਰਮਤਿ ਅਪੁਨੀ ਧਾਰੀ ॥ اگر عورت ذات اپنی ہوس، غصہ، حرص، لگاؤ ​​کو مٹادے، تو وہ اپنے درجے کی کم عقلی سے نجات پاجاتی ہے۔
ਹੋਇ ਨਿਮਾਣੀ ਸੇਵ ਕਮਾਵਹਿ ਤਾ ਪ੍ਰੀਤਮ ਹੋਵਹਿ ਮਨਿ ਪਿਆਰੀ ॥੧॥ اگر وہ عاجزی و انکساری کے ساتھ اپنے رب کی خدمت کرے، تو وہ اپنے محبوب کے دل کی محبوبہ بن جاتی ہے۔ 1۔
ਸੁਣਿ ਸੁੰਦਰਿ ਸਾਧੂ ਬਚਨ ਉਧਾਰੀ ॥ اے لڑکی! سنو، سادھو کی باتوں کے ذریعے تمہیں نجات مل جائے گی۔
ਦੂਖ ਭੂਖ ਮਿਟੈ ਤੇਰੋ ਸਹਸਾ ਸੁਖ ਪਾਵਹਿ ਤੂੰ ਸੁਖਮਨਿ ਨਾਰੀ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ تیرا غم، بھوک اور خوف سب مٹ جائے گا، اے عورت! تو جو خوشی حاصل کرنا چاہتی ہے، تجھے وہخوشی حاصل ہوجائے گی۔ 1۔ وقفہ ۔
ਚਰਣ ਪਖਾਰਿ ਕਰਉ ਗੁਰ ਸੇਵਾ ਆਤਮ ਸੁਧੁ ਬਿਖੁ ਤਿਆਸ ਨਿਵਾਰੀ ॥ اے حسین! گرو کے قدم دھونے اور ان کی خدمت کرنے سے روح پاکیزہ ہوجاتی ہے اور نفسانی لذتوں کی پیاس بجھ جاتی ہے۔
ਦਾਸਨ ਕੀ ਹੋਇ ਦਾਸਿ ਦਾਸਰੀ ਤਾ ਪਾਵਹਿ ਸੋਭਾ ਹਰਿ ਦੁਆਰੀ ॥੨॥ اگر تو رب کے خادموں کی ملازمہ بن جائے، تو تجھے رب کے دربار میں خوبصورتی مل جائے گی۔ 2۔
ਇਹੀ ਅਚਾਰ ਇਹੀ ਬਿਉਹਾਰਾ ਆਗਿਆ ਮਾਨਿ ਭਗਤਿ ਹੋਇ ਤੁਮ੍ਹ੍ਹਾਰੀ ॥ یہ تیرا نیک عمل ہے، یہی تیرا ہر روز کا طرز عمل ہے کہ تو رب کے حکم کی تعمیل کرے۔ یہی تیری پرستش ہے۔
ਜੋ ਇਹੁ ਮੰਤ੍ਰੁ ਕਮਾਵੈ ਨਾਨਕ ਸੋ ਭਉਜਲੁ ਪਾਰਿ ਉਤਾਰੀ ॥੩॥੨੮॥ اے نانک! جو اس منتر کو حاصل کرتا ہے، وہ دنیوی سمندر سے پار ہوجاتا ہے۔ 3۔ 28۔
error: Content is protected !!
Scroll to Top
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/