Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 363

Page 363

ਤਨੁ ਮਨੁ ਅਰਪੇ ਸਤਿਗੁਰ ਸਰਣਾਈ ॥ وہ اپنا جسم و دماغ ستگرو کے حوالے کردیتا ہے اور ان کی پناہ لیتا ہے۔
ਹਿਰਦੈ ਨਾਮੁ ਵਡੀ ਵਡਿਆਈ ॥ اس کی بڑی عظمت یہ ہے کہ اس کے دل میں ہری کا نام موجود ہے۔
ਸਦਾ ਪ੍ਰੀਤਮੁ ਪ੍ਰਭੁ ਹੋਇ ਸਖਾਈ ॥੧॥ محبوب رب ہمیشہ ہی اس کا دوست و مددگار بنا رہتا ہے۔ 1۔
ਸੋ ਲਾਲਾ ਜੀਵਤੁ ਮਰੈ ॥ اے بھائی! صرف وہی رب کا خادم ہے، جو دنیوی کام کرتا ہوا نفسانی لذتوں سے لاتعلق رہتا ہے۔
ਸੋਗੁ ਹਰਖੁ ਦੁਇ ਸਮ ਕਰਿ ਜਾਣੈ ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਸਬਦਿ ਉਧਰੈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ وہ خوشی اور غم دونوں کو یکساں سمجھتا ہے اور گرو کے فضل سے کلام کے ذریعے اس کی نجات ہوجاتی ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਕਰਣੀ ਕਾਰ ਧੁਰਹੁ ਫੁਰਮਾਈ ॥ واہے گرو نے ابتدا سے ہی انسانوں کو نیک عمل کرنے کا حکم دیا ہے۔
ਬਿਨੁ ਸਬਦੈ ਕੋ ਥਾਇ ਨ ਪਾਈ ॥ الفاظ کے دھیان کے بغیر زندگی کامیاب نہیں ہوتی۔
ਕਰਣੀ ਕੀਰਤਿ ਨਾਮੁ ਵਸਾਈ ॥ رب کی تسبیح و تحمید کرنے سے نام انسان کے دل میں بس جاتا ہے۔
ਆਪੇ ਦੇਵੈ ਢਿਲ ਨ ਪਾਈ ॥੨॥ واہے گرو خود مدح سرائی کا تحفہ عطا کرتا ہے اور یہ تحفہ میں دیر نہیں کرتا۔ 2۔
ਮਨਮੁਖਿ ਭਰਮਿ ਭੁਲੈ ਸੰਸਾਰੁ ॥ خود غرض انسان دولت کے شکنجے میں پھنس کر دنیا میں گم راہ ہوجاتا ہے۔
ਬਿਨੁ ਰਾਸੀ ਕੂੜਾ ਕਰੇ ਵਾਪਾਰੁ ॥ وہ نام و سرمایہ کے بغیر جھوٹا کاروبار کرتا ہے۔
ਵਿਣੁ ਰਾਸੀ ਵਖਰੁ ਪਲੈ ਨ ਪਾਇ ॥ نام سرمایہ کے بغیر سودا حاصل نہیں ہوتا۔
ਮਨਮੁਖਿ ਭੁਲਾ ਜਨਮੁ ਗਵਾਇ ॥੩॥ (دولت کے) شکنجے میں پڑا ہوا نفس پرست شخص اس طرح اپنی زندگی بے کار ہی گنوادیتا ہے۔ 3۔
ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵੇ ਸੁ ਲਾਲਾ ਹੋਇ ॥ جو شخص ستگرو کی خدمت کرتا ہے، یہ رب کا خادم ہوتا ہے۔
ਊਤਮ ਜਾਤੀ ਊਤਮੁ ਸੋਇ ॥ اس کی ذات افضل ہے اور اس کی شہرت بھی سب سے بڑھ کر ہے۔
ਗੁਰ ਪਉੜੀ ਸਭ ਦੂ ਊਚਾ ਹੋਇ ॥ وہ گرو کی سیڑھی کا سہارا لے کر بہترین بن جاتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਨਾਮਿ ਵਡਾਈ ਹੋਇ ॥੪॥੭॥੪੬॥ اے نانک! واہے گرو کے نام کا ذکر کرنے سے ناموری ملتی ہے۔ 4۔ 7۔ 46۔
ਆਸਾ ਮਹਲਾ ੩ ॥ آسا محلہ 3۔
ਮਨਮੁਖਿ ਝੂਠੋ ਝੂਠੁ ਕਮਾਵੈ ॥ نفس پرست روح صرف جھوٹا چال چلن ہی اختیار کرتی ہے۔
ਖਸਮੈ ਕਾ ਮਹਲੁ ਕਦੇ ਨ ਪਾਵੈ ॥ بایں سبب اسے واہے گرو کا محل کبھی حاصل نہیں ہوتا۔
ਦੂਜੈ ਲਗੀ ਭਰਮਿ ਭੁਲਾਵੈ ॥ وہ دولت کے ہوس میں پھنس کر شبہ میں بھٹکتی رہتی ہے۔
ਮਮਤਾ ਬਾਧਾ ਆਵੈ ਜਾਵੈ ॥੧॥ وہ ممتا میں پھنس کر موت و حیات کے چکر میں آتی جاتی رہتی ہے۔ 1۔
ਦੋਹਾਗਣੀ ਕਾ ਮਨ ਦੇਖੁ ਸੀਗਾਰੁ ॥ اے دل! دوہاگین یعنی چھوڑی ہوئی عورت کی زیبائش دیکھو۔
ਪੁਤ੍ਰ ਕਲਤਿ ਧਨਿ ਮਾਇਆ ਚਿਤੁ ਲਾਏ ਝੂਠੁ ਮੋਹੁ ਪਾਖੰਡ ਵਿਕਾਰੁ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ جو بیٹا، عورت اور مال و دولت میں دل لگاتا ہے، وہ جھوٹ، حرص، ڈھونگ اور برائیوں میں ہی الجھا رہتا ہے۔ 1۔ وقفہ ۔
ਸਦਾ ਸੋਹਾਗਣਿ ਜੋ ਪ੍ਰਭ ਭਾਵੈ ॥ جو روح رب کو اچھی لگتی ہے، وہ ہمیشہ خوش نصیب رہتی ہے۔
ਗੁਰ ਸਬਦੀ ਸੀਗਾਰੁ ਬਣਾਵੈ ॥ وہ گرو کے کلام کو اپنی ارائش و زیبائش بناتی ہے۔
ਸੇਜ ਸੁਖਾਲੀ ਅਨਦਿਨੁ ਹਰਿ ਰਾਵੈ ॥ اس کی خواب گاہ سکون بخش ہے اور وہ دن رات اپنے مالک شوہر کے ساتھ لطف اندوز ہوتی ہے۔
ਮਿਲਿ ਪ੍ਰੀਤਮ ਸਦਾ ਸੁਖੁ ਪਾਵੈ ॥੨॥ وہ اپنے محبوب رب سے مل کر ہمیشہ فرحت پاتی ہے۔ 2۔
ਸਾ ਸੋਹਾਗਣਿ ਸਾਚੀ ਜਿਸੁ ਸਾਚਿ ਪਿਆਰੁ ॥ وہ شوہر والی عورت سچی ہے، جو صادق حقیقی رب سے محبت کرتی ہے۔
ਅਪਣਾ ਪਿਰੁ ਰਾਖੈ ਸਦਾ ਉਰ ਧਾਰਿ ॥ وہ اپنے مالک رب کو ہمیشہ اپنے دل سے منسلک رکھتی ہے۔
ਨੇੜੈ ਵੇਖੈ ਸਦਾ ਹਦੂਰਿ ॥ وہ اسے قریب ہی نہیں ؛ بلکہ ہمیشہ براہِ راست دیکھتی ہے۔
ਮੇਰਾ ਪ੍ਰਭੁ ਸਰਬ ਰਹਿਆ ਭਰਪੂਰਿ ॥੩॥ میرا واہے گرو ہر جگہ موجود ہے۔ 3۔
ਆਗੈ ਜਾਤਿ ਰੂਪੁ ਨ ਜਾਇ ॥ آخرت میں انسان کے ساتھ ذات اور خوبصورتی نہیں جاتی؛ بلکہ
ਤੇਹਾ ਹੋਵੈ ਜੇਹੇ ਕਰਮ ਕਮਾਇ ॥ انسان جیسا عمل کرتا ہے، اسی طرح اس کی زندگی بن جاتی ہے۔
ਸਬਦੇ ਊਚੋ ਊਚਾ ਹੋਇ ॥ انسان الفاظ کے ذریعے بلند ہوجاتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਸਾਚਿ ਸਮਾਵੈ ਸੋਇ ॥੪॥੮॥੪੭॥ اے نانک! وہ سچائی میں ہی ضم ہوجاتا ہے۔ 4۔ 8۔ 47۔
ਆਸਾ ਮਹਲਾ ੩ ॥ آسا محلہ 3۔
ਭਗਤਿ ਰਤਾ ਜਨੁ ਸਹਜਿ ਸੁਭਾਇ ॥ جو معتقد رب کی عقیدت کے رنگ میں بآسانی ہی رنگا رہتا ہے۔
ਗੁਰ ਕੈ ਭੈ ਸਾਚੈ ਸਾਚਿ ਸਮਾਇ ॥ وہ یقیناً گرو کے خوف کے ذریعے ہی سچ میں سماجاتا ہے۔
ਬਿਨੁ ਗੁਰ ਪੂਰੇ ਭਗਤਿ ਨ ਹੋਇ ॥ کامل گرو کے بغیر رب کی عبادت نہیں ہوتی اور
ਮਨਮੁਖ ਰੁੰਨੇ ਅਪਨੀ ਪਤਿ ਖੋਇ ॥੧॥ نفس پرست لوگ اپنی عزت و آبرو گنواکر ماتم کرتے رہتے ہیں۔ 1۔
ਮੇਰੇ ਮਨ ਹਰਿ ਜਪਿ ਸਦਾ ਧਿਆਇ ॥ اے میرے دل! ہری کا ذکر کر اور ہمیشہ اس کا دھیان کر۔
ਸਦਾ ਅਨੰਦੁ ਹੋਵੈ ਦਿਨੁ ਰਾਤੀ ਜੋ ਇਛੈ ਸੋਈ ਫਲੁ ਪਾਇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ پھر تجھے دن رات ہمیشہ ہی خوشی ملے گی۔ جس پھل کی خواہش ہوگی، وہی پھل پھل مل جائے گا۔1۔ وقفہ۔
ਗੁਰ ਪੂਰੇ ਤੇ ਪੂਰਾ ਪਾਏ ॥ کامل گرو کے ذریعے مکمل خوبیوں کا عطا کرنے والا رب حاصل ہوتا ہے۔
ਹਿਰਦੈ ਸਬਦੁ ਸਚੁ ਨਾਮੁ ਵਸਾਏ ॥ اس کے دل میں گرو کا کلام اور صادق نام بس جاتا ہے۔
ਅੰਤਰੁ ਨਿਰਮਲੁ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਸਰਿ ਨਾਏ ॥ جو شخص امرت جھیل میں غسل کرتا ہے، اس کا دل پاکیزہ ہوجاتا ہے۔
ਸਦਾ ਸੂਚੇ ਸਾਚਿ ਸਮਾਏ ॥੨॥ وہ ہمیشہ کے لیے پاک ہونے کی وجہ سے سچائی میں ضم ہوجاتا ہے۔ 2۔
ਹਰਿ ਪ੍ਰਭੁ ਵੇਖੈ ਸਦਾ ਹਜੂਰਿ ॥ ہمیشہ ہری رب ذی روحوں کو دیکھتا رہتا ہے۔
ਗੁਰ ਪਰਸਾਦਿ ਰਹਿਆ ਭਰਪੂਰਿ ॥ انسان گرو کے فضل سے رب کو ہر جگہ موجود پاتا ہے۔
ਜਹਾ ਜਾਉ ਤਹ ਵੇਖਾ ਸੋਇ ॥ میں جہاں کہیں بھی جاتا ہوں، میں وہاں اس کا دیدار کرتا ہوں۔
ਗੁਰ ਬਿਨੁ ਦਾਤਾ ਅਵਰੁ ਨ ਕੋਇ ॥੩॥ گرو کے سوا دوسرا کوئی عطاکرنے والا نہیں۔ 3۔
ਗੁਰੁ ਸਾਗਰੁ ਪੂਰਾ ਭੰਡਾਰ ॥ گرو سمندر ہے، اس کا کامل ذخیرہ
ਊਤਮ ਰਤਨ ਜਵਾਹਰ ਅਪਾਰ ॥ بے پناہ اور قیمتی ہیرے اور جواہرات سے بھرپور ہے۔
ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਦੇਵਣਹਾਰੁ ॥ گرو کے فضل سے ہی رب انسانوں کو تحفہ عطا کرنے والا ہے۔
ਨਾਨਕ ਬਖਸੇ ਬਖਸਣਹਾਰੁ ॥੪॥੯॥੪੮॥ اے نانک! معافی دینے والا رب انسانوں کو معاف کردیتا ہے۔ 4۔ 6۔ 48۔
ਆਸਾ ਮਹਲਾ ੩ ॥ آسا محلہ 3۔
ਗੁਰੁ ਸਾਇਰੁ ਸਤਿਗੁਰੁ ਸਚੁ ਸੋਇ ॥ گرو ہی خوبیوں کا سمندر ہے اور وہ صادق رب خود صادق گرو ہے۔
ਪੂਰੈ ਭਾਗਿ ਗੁਰ ਸੇਵਾ ਹੋਇ ॥ گرو کی خدمت بڑے نصیب سے ملتی ہے۔


© 2017 SGGS ONLINE
Scroll to Top