Page 295
ਜਿਸੁ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ਸਭੁ ਜਗਤੁ ਤਰਾਇਆ ॥
جِس پرساد سبھ جگت ترائیا
جس کی مہربانی سے ساری دنیا کی نجات ہوتی ہے۔
ਜਨ ਆਵਨ ਕਾ ਇਹੈ ਸੁਆਉ ॥
جن آون کا ایہے سوآؤ
عظیم انسان کے آمد کی یہی تمنا ہے کہ
ਜਨ ਕੈ ਸੰਗਿ ਚਿਤਿ ਆਵੈ ਨਾਉ ॥
جن کےَ سنگ چِت آوےَ ناؤ
اس کی صحبت میں رہ کر دوسری مخلوق کو واہے گرو کا نام یاد آتا ہے۔
ਆਪਿ ਮੁਕਤੁ ਮੁਕਤੁ ਕਰੈ ਸੰਸਾਰੁ ॥
آپ مُکت مُکت کرےَ سنسار
ایسا عظیم انسان خود آزاد ہوکر دنیا کو بھی آزاد کرادیتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਤਿਸੁ ਜਨ ਕਉ ਸਦਾ ਨਮਸਕਾਰੁ ॥੮॥੨੩॥
نانک تِس جن کو سدا نمسکار ۔ 8 ۔ 23
اے نانک! ہم ایسے عظیم انسان کو ہمارا ہمیشہ سلام ہے۔
ਸਲੋਕੁ ॥
شلوک
شلوک
ਪੂਰਾ ਪ੍ਰਭੁ ਆਰਾਧਿਆ ਪੂਰਾ ਜਾ ਕਾ ਨਾਉ ॥
پُورا پربھ آرادھیا پُرا جا کا ناؤ
اس کامل نام والے کامل واہے گرو کی پوجا کی ہے۔
ਨਾਨਕ ਪੂਰਾ ਪਾਇਆ ਪੂਰੇ ਕੇ ਗੁਨ ਗਾਉ ॥੧॥
نانک پُورا پائیا پُورے کے گُن گاؤ ۔ 1
اے نانک! میں نے کامل رب کو پا لیا ہے، تم بھی کامل رب کی حمد و تسبیح بیان کرو۔
ਅਸਟਪਦੀ ॥
اسٹپدی
اشٹپدی
ਪੂਰੇ ਗੁਰ ਕਾ ਸੁਨਿ ਉਪਦੇਸੁ ॥
پُورے گُر کا سُن اُپدیس
کامل گرو کی تعلیمات سنو اور
ਪਾਰਬ੍ਰਹਮੁ ਨਿਕਟਿ ਕਰਿ ਪੇਖੁ ॥
پاربرہم نِکٹ کر پیکھ
پربرہما کو قریب سمجھ کر دیکھو۔
ਸਾਸਿ ਸਾਸਿ ਸਿਮਰਹੁ ਗੋਬਿੰਦ ॥
ساس ساس سِمروہُ گوبِند
اپنی ہر سانس سے گووند کا ذکر کرو،
ਮਨ ਅੰਤਰ ਕੀ ਉਤਰੈ ਚਿੰਦ ॥
من انتر کی اُترےَ چِند
اس سے تیرے دماغ کے اندر کی پریشانی دور ہو جائے گی۔
ਆਸ ਅਨਿਤ ਤਿਆਗਹੁ ਤਰੰਗ ॥
آس انِت تیاگوہ ترنگ
خواہشات کی شدت کو چھوڑنا
ਸੰਤ ਜਨਾ ਕੀ ਧੂਰਿ ਮਨ ਮੰਗ ॥
سنت جنا کی دھُور من منگ
سنتوں کے قدموں کی خاک کی دل سے مانگ کرو۔
ਆਪੁ ਛੋਡਿ ਬੇਨਤੀ ਕਰਹੁ ॥
آپ چھُوڈ بینتی کروہُ
اپنا گھمنڈ چھوڑ کر دعا کرو۔
ਸਾਧਸੰਗਿ ਅਗਨਿ ਸਾਗਰੁ ਤਰਹੁ ॥
سادھ سنگ اگن ساگر تروہُ
اچھی صحبت میں رہ کر (خرابیوں کی) آگ کے سمندر سے پار ہوجاؤ۔
ਹਰਿ ਧਨ ਕੇ ਭਰਿ ਲੇਹੁ ਭੰਡਾਰ ॥
ہر دھن کے بھر لیہو بھنڈار
واہے گرو کے غنی نام سے اپنے خزانے بھرلو۔
ਨਾਨਕ ਗੁਰ ਪੂਰੇ ਨਮਸਕਾਰ ॥੧॥
نانک گُر پوُرے نمسکار ۔ 1
اے نانک! کامل گرو کو سلام کرو۔
ਖੇਮ ਕੁਸਲ ਸਹਜ ਆਨੰਦ ॥
کھیپ کُسل سہج آنند
تجھے آزادی، مسرت اور حقیقی خوشی حاصل ہوگی۔
ਸਾਧਸੰਗਿ ਭਜੁ ਪਰਮਾਨੰਦ ॥
سادھ سانگ بھج پرما نند
سنتوں کی صحبت میں اعلٰی رب کی عبادت کرو۔
ਨਰਕ ਨਿਵਾਰਿ ਉਧਾਰਹੁ ਜੀਉ ॥
نرک نِوار اُدھاروہُ جیو
اس سے جہنم میں جانے سے بچ جاؤگے گا اور روح پار ہوجائے گی۔
ਗੁਨ ਗੋਬਿੰਦ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਰਸੁ ਪੀਉ ॥
گُن گوبند امرت رس پیو
گوبند کی خوبیوں کی تعریف کرکے نام امرت کا مزا لو۔
ਚਿਤਿ ਚਿਤਵਹੁ ਨਾਰਾਇਣ ਏਕ ॥
چِت چِتووہ نارائن ایک
اپنے دماغ میں ایک رب کا دھیان کرو،
ਏਕ ਰੂਪ ਜਾ ਕੇ ਰੰਗ ਅਨੇਕ ॥
ایک رُوپ جا کے رنگ انیک
جس کی شکل ایک اور رنگ کئی ہیں۔
ਗੋਪਾਲ ਦਾਮੋਦਰ ਦੀਨ ਦਇਆਲ ॥
گوپال دامودر دین دئیال
وہ گوپال، دامودر، دین دیالو،
ਦੁਖ ਭੰਜਨ ਪੂਰਨ ਕਿਰਪਾਲ ॥
دُکھ بھنجن پُورن کِرپال
اداس اور بے حد رحم کرنے والا ہے۔
ਸਿਮਰਿ ਸਿਮਰਿ ਨਾਮੁ ਬਾਰੰ ਬਾਰ ॥
سِمر سِمر نام بارنگ بار
ارے نانک! بار بار اس کے نام کو پڑھتے رہو؛ کیونکہ
ਨਾਨਕ ਜੀਅ ਕਾ ਇਹੈ ਅਧਾਰ ॥੨॥
نانک جئیہ کا ایہہ آدھار ۔ 2
انسان کا صرف یہی ایک سہارا ہے۔
ਉਤਮ ਸਲੋਕ ਸਾਧ ਕੇ ਬਚਨ ॥
اُتم سلوک سادھ کے بچن
سادھو کی بات بہترین کلام ہے۔
ਅਮੁਲੀਕ ਲਾਲ ਏਹਿ ਰਤਨ ॥
املیک لال ایہہ رتن
یہی انمول جواہر اور موتی ہے۔
ਸੁਨਤ ਕਮਾਵਤ ਹੋਤ ਉਧਾਰ ॥
سُنت کماوَت ہوت اودھار
جو شخص ان الفاظ کو سنتا اور عمل کرتا ہے وہ دنیا سے نجات پاجاتا ہے۔
ਆਪਿ ਤਰੈ ਲੋਕਹ ਨਿਸਤਾਰ ॥
آپ ترےَ لوکہہ نِستار
وہ خود دنیا سے پار ہوجاتا ہے اور دوسرے لوگوں کے ساتھ بھی اچھا کردیتا ہے۔
ਸਫਲ ਜੀਵਨੁ ਸਫਲੁ ਤਾ ਕਾ ਸੰਗੁ ॥
سپھل جیِوَن سپھل تا کا سنگ
اس کی زندگی کامیاب ہو جاتی ہے اور اس کی صحبت دوسروں کی خواہشات پوری کرتی ہیں،
ਜਾ ਕੈ ਮਨਿ ਲਾਗਾ ਹਰਿ ਰੰਗੁ ॥
جا کےَ من لاگا ہر رنگ
جس کے دل میں واہے گرو کی محبت پیدا ہو جاتی ہے۔
ਜੈ ਜੈ ਸਬਦੁ ਅਨਾਹਦੁ ਵਾਜੈ ॥
جےَ جےَ سبد اناہد واجےَ
اس کی جے جے ہو، جس کے لیے قلب کی آواز گونج جاتی ہے۔
ਸੁਨਿ ਸੁਨਿ ਅਨਦ ਕਰੇ ਪ੍ਰਭੁ ਗਾਜੈ ॥
سُن سُن اند کرے پربھ گاجےَ
جسے سن کر خوش ہوتا ہے اور رب کی شان کا اعلان کرتا ہے۔
ਪ੍ਰਗਟੇ ਗੁਪਾਲ ਮਹਾਂਤ ਕੈ ਮਾਥੇ ॥
پرگٹے گوپال مہانت
ایسے عظیم انسانوں کے ماتھے پر رب نظر آتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਉਧਰੇ ਤਿਨ ਕੈ ਸਾਥੇ ॥੩॥
نانک اودھرے تِن کےَ ساتھے ۔ 3
اے نانک! ایسے عظیم انسان کی صحبت سے بہت سے لوگ نجات پاتے ہیں۔
ਸਰਨਿ ਜੋਗੁ ਸੁਨਿ ਸਰਨੀ ਆਏ ॥
سرن جوگ سُن سرنی آئے
اے رب ! یہ سن کر کہ آپ جانداروں کو پناہ دینے پر قادر ہیں، ہم آپ کی پناہ میں آئے ہیں۔
ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਪ੍ਰਭ ਆਪ ਮਿਲਾਏ ॥
کر کِرپا پربھ آپ مِلائے
رب نے مہربانی کرکے ہمیں اپنے ساتھ ملا لیا ہے۔
ਮਿਟਿ ਗਏ ਬੈਰ ਭਏ ਸਭ ਰੇਨ ॥
مِٹ گئے بیَر بھئے سبھ رین
اب ہماری دشمنی ختم ہو گئی ہے اور ہم سب کے پاؤں کی دھول ہوگئے ہیں۔
ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਨਾਮੁ ਸਾਧਸੰਗਿ ਲੈਨ ॥
امرت نام سادھ سنگ لیَن
سادھو کی صحبت سے نام امرت لینے والے ہوئے ہیں۔
ਸੁਪ੍ਰਸੰਨ ਭਏ ਗੁਰਦੇਵ ॥
سوپرسن بھئے گُر دیو
گرودیو ہم سے بہت خوش ہوگئے ہیں اور
ਪੂਰਨ ਹੋਈ ਸੇਵਕ ਕੀ ਸੇਵ ॥
پُورن ہوئی سیوک کی سیو
خادم کی خدمت کامیاب ہوگئی ہے۔
ਆਲ ਜੰਜਾਲ ਬਿਕਾਰ ਤੇ ਰਹਤੇ ॥
آل جنجال بِکار تے رہتے
ہم دنیاوی مشاغل اور برائیوں سے بچ گئے ہیں،
ਰਾਮ ਨਾਮ ਸੁਨਿ ਰਸਨਾ ਕਹਤੇ ॥
رام نام سُن رسنا کہتے
رام کا نام سن کر اور اپنی زبان سے اس کا تلفظ کرنے سے۔
ਕਰਿ ਪ੍ਰਸਾਦੁ ਦਇਆ ਪ੍ਰਭਿ ਧਾਰੀ ॥
کر پرساد دئیا پربھ دھاری
واہے گرو نے مہربانی سے(ہم پر) یہ شفقت کی ہے اور
ਨਾਨਕ ਨਿਬਹੀ ਖੇਪ ਹਮਾਰੀ ॥੪॥
نانک نِبہی کھیپ ہماری ۔ 4
اے نانک! ہماری کی ہوئی محنت رب کے دربار میں کامیاب ہوگیا ہے۔
ਪ੍ਰਭ ਕੀ ਉਸਤਤਿ ਕਰਹੁ ਸੰਤ ਮੀਤ ॥
پربھ کی اُستت کروہ سنت میت
اے سنت کے دوستو! رب کی حمد و تشبیح
ਸਾਵਧਾਨ ਏਕਾਗਰ ਚੀਤ ॥
ساودھان ایکاگر چیت
احتیاط اور پوری لگن سے کرو۔
ਸੁਖਮਨੀ ਸਹਜ ਗੋਬਿੰਦ ਗੁਨ ਨਾਮ ॥
سُکھمنی سہج گوبند گُن نام
سکونِ دل میں بے ساختہ خوشی اور گووند کی شان اور نام ہے۔
ਜਿਸੁ ਮਨਿ ਬਸੈ ਸੁ ਹੋਤ ਨਿਧਾਨ ॥
جِس من بسےَ سو ہوت نِدھان
جس کے ذہن میں یہ بستا ہے، وہ امیر ہوجاتا ہے۔
ਸਰਬ ਇਛਾ ਤਾ ਕੀ ਪੂਰਨ ਹੋਇ ॥
سرب ایچھا تا کی پُورن ہوئے
اس کی تمام تر خواہشات پوری ہوجاتی ہیں۔
ਪ੍ਰਧਾਨ ਪੁਰਖੁ ਪ੍ਰਗਟੁ ਸਭ ਲੋਇ ॥
پردھان پُرکھ پرگٹ سبھ لوئے
وہ ممتاز شخص بن جاتا ہے اور پوری دنیا میں مقبول ہو جاتا ہے۔
ਸਭ ਤੇ ਊਚ ਪਾਏ ਅਸਥਾਨੁ ॥
سبھ تے اوچ پائے استھان
وہ اعلیٰ مقام حاصل کرلیتا ہے۔
ਬਹੁਰਿ ਨ ਹੋਵੈ ਆਵਨ ਜਾਨੁ ॥
بہُر نہ ہووےَ آون جان
اسے دوبارہ زندگی اور موت کے چکر سے گزرنا نہیں پڑتا۔
ਹਰਿ ਧਨੁ ਖਾਟਿ ਚਲੈ ਜਨੁ ਸੋਇ ॥
ہر دھن کھاٹ چلےَ جن سوئے
وہ شخص ہری نام کی دولت حاصل کر دنیا سے رخصت ہوجاتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਜਿਸਹਿ ਪਰਾਪਤਿ ਹੋਇ ॥੫॥
نانک جِسہہ پراپت ہوئے ۔ 5
اے نانک! جس شخص کو (سکونِ دل کا) یہ تحفہ (پرمیشور کی طرف سے) ملتا ہے۔
ਖੇਮ ਸਾਂਤਿ ਰਿਧਿ ਨਵ ਨਿਧਿ ॥
کھیم سانت رِدھ نَو نِدھ
خوشی و مسرت، امن، کامیابیاں، نو ندھیاں،
ਬੁਧਿ ਗਿਆਨੁ ਸਰਬ ਤਹ ਸਿਧਿ ॥
بُدھ گیان سرب تہہ سِدھ
عقلمندی، علم اور تمام کامیابیاں اسی مخلوق کو دی جاتی ہیں،
ਬਿਦਿਆ ਤਪੁ ਜੋਗੁ ਪ੍ਰਭ ਧਿਆਨੁ ॥
بِدیا تپ جوگ پربھ دھیان
علم، مراقبہ، یوگا، رب کا دھیان،