Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 284

Page 284

ਨਾਨਕ ਕੈ ਮਨਿ ਇਹੁ ਅਨਰਾਉ ॥੧॥ نانک کے ذہن میں یہی خواہش ہے۔
ਮਨਸਾ ਪੂਰਨ ਸਰਨਾ ਜੋਗ ॥ واہے گرو خواہشات پوری کرنے والا اور پناہ دینے کے لائق ہے۔
ਜੋ ਕਰਿ ਪਾਇਆ ਸੋਈ ਹੋਗੁ ॥ جو کچھ رب نے اپنے ہاتھ سے لکھ دیا ہے، وہی ہوتا ہے۔
ਹਰਨ ਭਰਨ ਜਾ ਕਾ ਨੇਤ੍ਰ ਫੋਰੁ ॥ وہ پلک جھپکتے ہی کائنات کی تخلیق اور فنا کرنے کی طاقت رکھتا ہے۔ دوسرا کوئی اس کا راز نہیں جانتا۔
ਤਿਸ ਕਾ ਮੰਤ੍ਰੁ ਨ ਜਾਨੈ ਹੋਰੁ ॥ وہ خوشی کا مجسمہ ہے اور اس کے مندر میں ہمیشہ خوشی اور خوش حالی رہتی ہے۔
ਅਨਦ ਰੂਪ ਮੰਗਲ ਸਦ ਜਾ ਕੈ ॥ میں نے سنا ہے کہ تمام مادے اس کے گھر میں موجود ہیں۔
ਸਰਬ ਥੋਕ ਸੁਨੀਅਹਿ ਘਰਿ ਤਾ ਕੈ ॥ بادشاہوں میں وہ سب سے بڑا بادشاہ اور یوگیوں میں عظیم یوگی ہے۔
ਰਾਜ ਮਹਿ ਰਾਜੁ ਜੋਗ ਮਹਿ ਜੋਗੀ ॥ وہ سنیاسیوں میں بہت بڑا سنیاسی ہے اور گھر والوں میں بھی خود ہی گھر والا ہے۔
ਤਪ ਮਹਿ ਤਪੀਸਰੁ ਗ੍ਰਿਹਸਤ ਮਹਿ ਭੋਗੀ ॥ اس ایک رب کا دھیان کرنے سے، عقیدت مندوں نے خوشی حاصل کی ہے۔
ਧਿਆਇ ਧਿਆਇ ਭਗਤਹ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ॥ اے نانک! اس رب کا کسی نے بھی خاتمہ نہیں پایا۔
ਨਾਨਕ ਤਿਸੁ ਪੁਰਖ ਕਾ ਕਿਨੈ ਅੰਤੁ ਨ ਪਾਇਆ ॥੨॥ جس رب کی (تخلیق جیسی) تفریح ​​کی کوئی انتہا نہیں،
ਜਾ ਕੀ ਲੀਲਾ ਕੀ ਮਿਤਿ ਨਾਹਿ ॥ اسے تلاش کرتے کرتے دیوتا بھی تھک چکے ہیں۔
ਸਗਲ ਦੇਵ ਹਾਰੇ ਅਵਗਾਹਿ ॥ چونکہ بیٹے کو باپ کی پیدائش کا کیا علم ہے؟
ਪਿਤਾ ਕਾ ਜਨਮੁ ਕਿ ਜਾਨੈ ਪੂਤੁ ॥ پوری مخلوق رب نے اپنی (حکمی شکل کے) دھاگے میں پروئی ہوئی ہے۔
ਸਗਲ ਪਰੋਈ ਅਪੁਨੈ ਸੂਤਿ ॥ جنہیں رب ہوشیار، علم اور مراقبہ جیسی نعمت سے نوازتے ہیں، اس کے عقیدت مند اور غلام اسی کی ذات میں غور و فکر کرتے رہتے ہیں۔
ਸੁਮਤਿ ਗਿਆਨੁ ਧਿਆਨੁ ਜਿਨ ਦੇਇ ॥ جسے رب مایا کی تین خوبیوں میں گمراہ کرتا ہے،
ਜਨ ਦਾਸ ਨਾਮੁ ਧਿਆਵਹਿ ਸੇਇ ॥ وہ جنم لے کر مرتا رہتا ہے اور آواگون کے چکر میں پڑا رہتا ہے۔
ਤਿਹੁ ਗੁਣ ਮਹਿ ਜਾ ਕਉ ਭਰਮਾਏ ॥ بلند پست سب اسی کی جگہیں ہیں۔
ਜਨਮਿ ਮਰੈ ਫਿਰਿ ਆਵੈ ਜਾਏ ॥ اے نانک! جیسی فہم وہ دیتا ہے،انسان ویسے ہی سمجھنے والا بن جاتا ہے۔
ਊਚ ਨੀਚ ਤਿਸ ਕੇ ਅਸਥਾਨ ॥ رب کی بہت سی شکلیں اور اس کے کئی رنگ ہیں۔
ਜੈਸਾ ਜਨਾਵੈ ਤੈਸਾ ਨਾਨਕ ਜਾਨ ॥੩॥ بہت سی روپ بدل کر وہ پھر بھی ایک ہی رہتا ہے۔
ਨਾਨਾ ਰੂਪ ਨਾਨਾ ਜਾ ਕੇ ਰੰਗ ॥ اس نے مختلف طریقوں سے اپنی تخلیق کو پھیلایا ہوا ہے۔
ਨਾਨਾ ਭੇਖ ਕਰਹਿ ਇਕ ਰੰਗ ॥ ہمیشہ سے موجود رب؛ جو ایک ہی ہے،
ਨਾਨਾ ਬਿਧਿ ਕੀਨੋ ਬਿਸਥਾਰੁ ॥ ایک لمحے میں وہ مختلف کھیل بنادیتا ہے۔
ਪ੍ਰਭੁ ਅਬਿਨਾਸੀ ਏਕੰਕਾਰੁ ॥ کامل رب تمام جگہوں میں سما رہا ہے۔
ਨਾਨਾ ਚਲਿਤ ਕਰੇ ਖਿਨ ਮਾਹਿ ॥ اس نے مختلف طریقوں دنیا کو وجود بخشا ہے۔
ਪੂਰਿ ਰਹਿਓ ਪੂਰਨੁ ਸਭ ਠਾਇ ॥ اپنی تشخیص اس نے خود ہی حاصل کی ہے۔
ਨਾਨਾ ਬਿਧਿ ਕਰਿ ਬਨਤ ਬਨਾਈ ॥ تمام دل اس کے ہیں اور تمام مقامات اسی کے ہیں۔
ਅਪਨੀ ਕੀਮਤਿ ਆਪੇ ਪਾਈ ॥ اے نانک! میں ہری کا نام من ہی من لے کر ہی جیتا ہوں۔
ਸਭ ਘਟ ਤਿਸ ਕੇ ਸਭ ਤਿਸ ਕੇ ਠਾਉ ॥ نامِ رب نے ہی تمام جانداروں کو سہارا دیا ہوا ہے۔
ਜਪਿ ਜਪਿ ਜੀਵੈ ਨਾਨਕ ਹਰਿ ਨਾਉ ॥੪॥ زمین اور کائنات کے حصے نامِ رب نے سے ہی قائم ہیں۔
ਨਾਮ ਕੇ ਧਾਰੇ ਸਗਲੇ ਜੰਤ ॥ رب کے نام نے ہی اسمرتیوں، ویدوں اور پرانوں کو سہارا دیا ہوا ہے۔
ਨਾਮ ਕੇ ਧਾਰੇ ਖੰਡ ਬ੍ਰਹਮੰਡ ॥ نام کے سہارے انسان علم اور غور و فکر کے بارے میں سنتے ہیں۔
ਨਾਮ ਕੇ ਧਾਰੇ ਸਿਮ੍ਰਿਤਿ ਬੇਦ ਪੁਰਾਨ ॥ رب کا نام ہی آسمانوں اور پاتالوں کا سہارا ہے۔
ਨਾਮ ਕੇ ਧਾਰੇ ਸੁਨਨ ਗਿਆਨ ਧਿਆਨ ॥ رب کا نام تمام جسموں کا سہارا ہے۔
ਨਾਮ ਕੇ ਧਾਰੇ ਆਗਾਸ ਪਾਤਾਲ ॥ تینوں عمارتیں اور چودہ جہانیں رب کے نام کی وجہ سے قائم ہیں۔
ਨਾਮ ਕੇ ਧਾਰੇ ਸਗਲ ਆਕਾਰ ॥ نام کے ساتھ جڑ کر اور کانوں سے اسے سن کر انسان پار ہو گئے ہیں۔
ਨਾਮ ਕੇ ਧਾਰੇ ਪੁਰੀਆ ਸਭ ਭਵਨ ॥ جس پر رب فضل و کرم کرکے اپنے نام کے ساتھ جوڑ دیتا ہے،
ਨਾਮ ਕੈ ਸੰਗਿ ਉਧਰੇ ਸੁਨਿ ਸ੍ਰਵਨ ॥ اے نانک! وہ آدمی چوتھے مقام پر پہنچ کر نجات حاصل کرلیتا ہے۔
ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਜਿਸੁ ਆਪਨੈ ਨਾਮਿ ਲਾਏ ॥ جس واہے گرو کی صورت سچی ہے، اس کا ٹھکانہ بھی سچا ہے۔
ਨਾਨਕ ਚਉਥੇ ਪਦ ਮਹਿ ਸੋ ਜਨੁ ਗਤਿ ਪਾਏ ॥੫॥ صرف وہ نیک انسان ہی سربراہ ہے۔
ਰੂਪੁ ਸਤਿ ਜਾ ਕਾ ਸਤਿ ਅਸਥਾਨੁ ॥ اس کے اعمال سچے ہیں اور اس کی باتیں سچی ہیں۔ سچی شکل و صورت والا رب سب میں سمایا ہوا ہے۔
ਪੁਰਖੁ ਸਤਿ ਕੇਵਲ ਪਰਧਾਨੁ ॥ اس کے اعمال سچے ہیں اور اس کی تخلیق بھی سچی ہے۔
ਕਰਤੂਤਿ ਸਤਿ ਸਤਿ ਜਾ ਕੀ ਬਾਣੀ ॥ اس کی جڑ حق ہے اور اس سے پیدا ہونے والی ہر چیز بھی سچی ہے۔
ਸਤਿ ਪੁਰਖ ਸਭ ਮਾਹਿ ਸਮਾਣੀ ॥ اس کے اعمال سچے اور بہت زیادہ پاکیزہ ہیں۔
ਸਤਿ ਕਰਮੁ ਜਾ ਕੀ ਰਚਨਾ ਸਤਿ ॥ جسے رب سمجھائے اسے سب اچھا ہی لگتا ہے۔
ਮੂਲੁ ਸਤਿ ਸਤਿ ਉਤਪਤਿ ॥ رب کا حقیقی نام خوشی دینے والا ہے۔
ਸਤਿ ਕਰਣੀ ਨਿਰਮਲ ਨਿਰਮਲੀ ॥ اے نانک! (انسانوں کو) یہ سچا ایماندار گرو سے ملتا ہے۔
ਜਿਸਹਿ ਬੁਝਾਏ ਤਿਸਹਿ ਸਭ ਭਲੀ ॥ سادھو کی تعلیمات سچی باتیں ہیں۔
ਸਤਿ ਨਾਮੁ ਪ੍ਰਭ ਕਾ ਸੁਖਦਾਈ ॥ وہ لوگ سچے ہیں، جن کے دل میں سچائی داخل ہوجاتی ہے۔
ਬਿਸ੍ਵਾਸੁ ਸਤਿ ਨਾਨਕ ਗੁਰ ਤੇ ਪਾਈ ॥੬॥ اگر کوئی انسان سچائی کو سمجھے اور اس سے محبت کرے۔
ਸਤਿ ਬਚਨ ਸਾਧੂ ਉਪਦੇਸ ॥ تو نام کا ورد کرنے سے اس کی رفتار حاصل ہو جاتی ہے۔
ਸਤਿ ਤੇ ਜਨ ਜਾ ਕੈ ਰਿਦੈ ਪ੍ਰਵੇਸ ॥ رب خود سچائی کی شکل ہے اور اس کا کیا سب سچ ہے۔
ਸਤਿ ਨਿਰਤਿ ਬੂਝੈ ਜੇ ਕੋਇ ॥ وہ خود ہی اپنے اندازہ اور حالت کو جانتا ہے۔
ਨਾਮੁ ਜਪਤ ਤਾ ਕੀ ਗਤਿ ਹੋਇ ॥
ਆਪਿ ਸਤਿ ਕੀਆ ਸਭੁ ਸਤਿ ॥
ਆਪੇ ਜਾਨੈ ਅਪਨੀ ਮਿਤਿ ਗਤਿ ॥
Scroll to Top
https://siprokmrk.polinema.ac.id/storage/proposal/ http://pendaftaran-online.poltekkesjogja.ac.id/
jp1131 https://login-bobabet.net/ https://sugoi168daftar.com/ https://login-domino76.com/ http://pui.poltekkesjogja.ac.id/whm/gcr/ https://perpus.unik-cipasung.ac.id/Perps/ https://informatika.nusaputra.ac.id/mon/ https://biroinfrasda.sipsipmas.jayawijayakab.go.id/application/core/ https://e-journal.upstegal.ac.id/pages/catalog/ https://perpus.pelitacemerlangschool.sch.id/system/-/
https://e-learning.akperakbid-bhaktihusada.ac.id/storages/gacor/
https://siakba.kpu-mamuju.go.id/summer/gcr/
https://siprokmrk.polinema.ac.id/storage/proposal/ http://pendaftaran-online.poltekkesjogja.ac.id/
jp1131 https://login-bobabet.net/ https://sugoi168daftar.com/ https://login-domino76.com/ http://pui.poltekkesjogja.ac.id/whm/gcr/ https://perpus.unik-cipasung.ac.id/Perps/ https://informatika.nusaputra.ac.id/mon/ https://biroinfrasda.sipsipmas.jayawijayakab.go.id/application/core/ https://e-journal.upstegal.ac.id/pages/catalog/ https://perpus.pelitacemerlangschool.sch.id/system/-/
https://e-learning.akperakbid-bhaktihusada.ac.id/storages/gacor/
https://siakba.kpu-mamuju.go.id/summer/gcr/