Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 227

Page 227

ਹਉਮੈ ਬੰਧਨ ਬੰਧਿ ਭਵਾਵੈ ॥ کبر انسان کو بندھنوں میں جکڑ لیتا ہے اور اسے ( پیدائش اور موت کے چکر) آواگون میں بھٹکاتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਰਾਮ ਭਗਤਿ ਸੁਖੁ ਪਾਵੈ ॥੮॥੧੩॥ اے نانک! رام کی پرستش کرنے سے ہی خوشی حاصل ہوتی ہے۔ 8۔ 13۔
ਗਉੜੀ ਮਹਲਾ ੧ ॥ گؤڑی محلہ ۔1۔
ਪ੍ਰਥਮੇ ਬ੍ਰਹਮਾ ਕਾਲੈ ਘਰਿ ਆਇਆ ॥ سب سے پہلے برہما ہی (اس دنیا میں) کال (موت) کے قابو میں آیا۔
ਬ੍ਰਹਮ ਕਮਲੁ ਪਇਆਲਿ ਨ ਪਾਇਆ ॥ برہما (جس نابھی کمل سے پیدا ہوا تھا، اس کا راز جاننے کے لیے) شک میں پڑکر کمل میں داخل ہوگیا اور پاتال میں تلاش کرنے کے بعد بھی وہ کنول (واہے گرو) کی انتہا کا علم حاصل نہ کرسکا۔
ਆਗਿਆ ਨਹੀ ਲੀਨੀ ਭਰਮਿ ਭੁਲਾਇਆ ॥੧॥ اس نے رب کا حکم نہیں مانا اور غلط راستے کا راہی ہوکر بھٹکتا رہا۔ 1۔
ਜੋ ਉਪਜੈ ਸੋ ਕਾਲਿ ਸੰਘਾਰਿਆ ॥ جس شخص نے بھی اس دنیا میں جنم لیا ہے،کال (موت) نے اس کا خاتمہ کردیا ہے۔
ਹਮ ਹਰਿ ਰਾਖੇ ਗੁਰ ਸਬਦੁ ਬੀਚਾਰਿਆ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ رب نے میری حفاظت کی ہے؛ کیونکہ میں نے گرو کے الفاظ پر غور کیا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਮਾਇਆ ਮੋਹੇ ਦੇਵੀ ਸਭਿ ਦੇਵਾ ॥ مایا نے تمام دیوی دیوتاؤں کو مدہوش کیا ہوا ہے۔
ਕਾਲੁ ਨ ਛੋਡੈ ਬਿਨੁ ਗੁਰ ਕੀ ਸੇਵਾ ॥ گرو کی خدمت کے بغیر موت کسی کو بھی نہیں چھوڑتی۔
ਓਹੁ ਅਬਿਨਾਸੀ ਅਲਖ ਅਭੇਵਾ ॥੨॥ صرف رب ہی ابدی، غیر مرئی اور ناقابل تسخیر ہے۔ 2۔
ਸੁਲਤਾਨ ਖਾਨ ਬਾਦਿਸਾਹ ਨਹੀ ਰਹਨਾ ॥ "(اس دنیا میں) مہاراجہ، سردار اور بادشاہ کبھی نہیں رہیں گے(کیونکہ موت یقینی ہے)۔
ਨਾਮਹੁ ਭੂਲੈ ਜਮ ਕਾ ਦੁਖੁ ਸਹਨਾ ॥ رب کے نام کو بھلا کر وہ کال (موت) کی تکلیف برداشت کرے گا۔
ਮੈ ਧਰ ਨਾਮੁ ਜਿਉ ਰਾਖਹੁ ਰਹਨਾ ॥੩॥ اے رب ! میرا سہارا (صرف) نام ہے، جس طرح آپ مجھے (خوشی اور غم میں) رکھتے ہیں، میں اسی طرح رہتا ہوں۔ 3۔
ਚਉਧਰੀ ਰਾਜੇ ਨਹੀ ਕਿਸੈ ਮੁਕਾਮੁ ॥ خواہ چودھری ہو یا بادشاہ، اس دنیا میں کسی کا بھی مستقل ٹھکانہ نہیں۔
ਸਾਹ ਮਰਹਿ ਸੰਚਹਿ ਮਾਇਆ ਦਾਮ ॥ سرمایہ دار مال و دولت جمع کرکے زندگی فنا کردیتے ہیں۔
ਮੈ ਧਨੁ ਦੀਜੈ ਹਰਿ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਨਾਮੁ ॥੪॥ اے رب! مجھے اپنے میٹھے امرت نام کی دولت عطا کیجیے۔ 4۔
ਰਯਤਿ ਮਹਰ ਮੁਕਦਮ ਸਿਕਦਾਰੈ ॥ رعایا، زمین دار، سردار اور سربراہ کوئی بھی
ਨਿਹਚਲੁ ਕੋਇ ਨ ਦਿਸੈ ਸੰਸਾਰੈ ॥ فانی دنیا میں ہمیشہ دکھائی نہیں دیتا۔
ਅਫਰਿਉ ਕਾਲੁ ਕੂੜੁ ਸਿਰਿ ਮਾਰੈ ॥੫॥ یقینی موت دولت کی ہوس میں مبتلا جھوٹے انسانوں کے سر پر وار کرتی ہے۔ 5۔
ਨਿਹਚਲੁ ਏਕੁ ਸਚਾ ਸਚੁ ਸੋਈ ॥ صرف اعلیٰ صادق رب ہی ہمیشہ ہمیش کے لیے رہنے والا ہے،
ਜਿਨਿ ਕਰਿ ਸਾਜੀ ਤਿਨਹਿ ਸਭ ਗੋਈ ॥ جس نے یہ دنیا بنائی ہے، وہی تمام جانداروں کے ساتھ کائنات کو فنا کرے گا۔
ਓਹੁ ਗੁਰਮੁਖਿ ਜਾਪੈ ਤਾਂ ਪਤਿ ਹੋਈ ॥੬॥ جب انسان گرو کی پناہ میں آ کر رب کو پہچان لیتا ہے، تب اسے زینت عطا ہوتی ہے۔ 6۔
ਕਾਜੀ ਸੇਖ ਭੇਖ ਫਕੀਰਾ ॥ قاضی، شیخ اور مذہبی لباس میں فقیر
ਵਡੇ ਕਹਾਵਹਿ ਹਉਮੈ ਤਨਿ ਪੀਰਾ ॥ اپنے آپ کو عظیم کہلواتے ہیں؛لیکن کبر کی وجہ سے ان کے جسم میں درد موجود ہے۔
ਕਾਲੁ ਨ ਛੋਡੈ ਬਿਨੁ ਸਤਿਗੁਰ ਕੀ ਧੀਰਾ ॥੭॥ ستگرو کی پناہ کے بغیر کال (موت) انہیں نہیں چھوڑتی۔7۔
ਕਾਲੁ ਜਾਲੁ ਜਿਹਵਾ ਅਰੁ ਨੈਣੀ ॥ ਕਾਨੀ ਕਾਲੁ ਸੁਣੈ ਬਿਖੁ ਬੈਣੀ ॥ موت کا پھندا انسان کی زبان اور آنکھوں پر ہے۔موت اس کے کانوں پر موجود ہے، جب وہ زہریلی باتیں سنا کرتا ہے۔
ਬਿਨੁ ਸਬਦੈ ਮੂਠੇ ਦਿਨੁ ਰੈਣੀ ॥੮॥ رب کے نام کے بغیر انسان دن رات (روحانی خوبیوں سے) لٹتا جا رہا ہے۔ 8۔
ਹਿਰਦੈ ਸਾਚੁ ਵਸੈ ਹਰਿ ਨਾਇ ॥ ਕਾਲੁ ਨ ਜੋਹਿ ਸਕੈ ਗੁਣ ਗਾਇ ॥ جس شخص کے دل میں رب کا نام رہتا ہے اور جو رب کی تسبیح و تحمید کرتا ہے،موت اسے کبھی نظر نہیں آتی، جو ہری کی مدح سرائی کرتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਬਦਿ ਸਮਾਇ ॥੯॥੧੪॥ اے نانک! گرومکھ الفاظ میں ہی سماجاتا ہے۔ 6۔ 14۔
ਗਉੜੀ ਮਹਲਾ ੧ ॥ گؤڑی محلہ ۔1۔
ਬੋਲਹਿ ਸਾਚੁ ਮਿਥਿਆ ਨਹੀ ਰਾਈ ॥ وہ شخص ہمیشہ ہی سچ بولتا ہے اور اس میں جھوٹ کا ذرہ برابر بھی موجود نہیں ہوتا۔
ਚਾਲਹਿ ਗੁਰਮੁਖਿ ਹੁਕਮਿ ਰਜਾਈ ॥ جو گرو کی صحبت میں رہ کر رب کے حکم کے مطابق چلتا ہے۔
ਰਹਹਿ ਅਤੀਤ ਸਚੇ ਸਰਣਾਈ ॥੧॥ ایسا شخص صادق (رب) کی پناہ میں ہی بے نیاز رہتا ہے۔ 1۔
ਸਚ ਘਰਿ ਬੈਸੈ ਕਾਲੁ ਨ ਜੋਹੈ ॥ وہ حق کے گھر میں رہتا ہے اور موت اسے مَس نہیں کرسکتی۔
ਮਨਮੁਖ ਕਉ ਆਵਤ ਜਾਵਤ ਦੁਖੁ ਮੋਹੈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ لیکن قانون کا نافرمان انسان دنیا میں پیدا ہوتا اور مرتا رہتا ہے اور دنیاوی لگاؤ ​​کے درد کو برداشت کرتا رہتا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਅਪਿਉ ਪੀਅਉ ਅਕਥੁ ਕਥਿ ਰਹੀਐ ॥ نام امرت کو پینے اور ابدی رب کی حمد و ثنا کرکے ہی انسان اپنی ذات میں ثابت قدم رہ سکتا ہے۔
ਨਿਜ ਘਰਿ ਬੈਸਿ ਸਹਜ ਘਰੁ ਲਹੀਐ ॥ اس روح کی حقیقی شکل میں بیٹھ کر خوشی کا ٹھکانہ حاصل کیاجاسکتا ہے،
ਹਰਿ ਰਸਿ ਮਾਤੇ ਇਹੁ ਸੁਖੁ ਕਹੀਐ ॥੨॥ کہا جاتا ہے کہ یہ خوشی اسے حاصل ہوتی ہے جو رب کے امرت سے وابستہ ہے۔ 2۔
ਗੁਰਮਤਿ ਚਾਲ ਨਿਹਚਲ ਨਹੀ ਡੋਲੈ ॥ گرو کی تعلیمات کے مطابق زندگی گزارنے سے ثابت قدم ہوا جاسکتا ہے اور کبھی ڈگمگا نہیں سکتا۔
ਗੁਰਮਤਿ ਸਾਚਿ ਸਹਜਿ ਹਰਿ ਬੋਲੈ ॥ گرو کی ہدایت سے وہ بآسانی رب کے حقیقی نام کا تلفظ کرتا ہے۔
ਪੀਵੈ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਤਤੁ ਵਿਰੋਲੈ ॥੩॥ وہ امرت پیتا ہے اور حقیقت کا پتہ لگاکر الگ نکال لیتا ہے ۔3۔
ਸਤਿਗੁਰੁ ਦੇਖਿਆ ਦੀਖਿਆ ਲੀਨੀ ॥ ستگرو کا دیدار کرکے میں نے ان سے نصیحت حاصل کی ہے۔
ਮਨੁ ਤਨੁ ਅਰਪਿਓ ਅੰਤਰ ਗਤਿ ਕੀਨੀ ॥ میں نے اپنا دل اور جسم گرو کے حوالے کرکے اپنے باطن کو دریافت کرلیا ہے۔
ਗਤਿ ਮਿਤਿ ਪਾਈ ਆਤਮੁ ਚੀਨੀ ॥੪॥ اپنے آپ کو سمجھنے سے میں نے آزادی کی قدر کو سمجھ لیا ہے۔ 4۔
ਭੋਜਨੁ ਨਾਮੁ ਨਿਰੰਜਨ ਸਾਰੁ ॥ جو شخص بے عیب رب کے نام کو اپنا کھانا بنالیتا ہے،
ਪਰਮ ਹੰਸੁ ਸਚੁ ਜੋਤਿ ਅਪਾਰ ॥ وہ واہے گرو بن جاتا ہے اور اس کے باطن میں صادق اعلیٰ رب کا نور روشن ہوجاتا ہے۔
ਜਹ ਦੇਖਉ ਤਹ ਏਕੰਕਾਰੁ ॥੫॥ وہ جہاں کہیں بھی دیکھتا ہے،وہاں ایک رب کو پاتا ہے۔ 5۔
ਰਹੈ ਨਿਰਾਲਮੁ ਏਕਾ ਸਚੁ ਕਰਣੀ ॥ ایسا شخص (دولت کی ہوس سے) لاتعلق رہتا ہے اور صرف نیک عمل کرتا ہے،
ਪਰਮ ਪਦੁ ਪਾਇਆ ਸੇਵਾ ਗੁਰ ਚਰਣੀ ॥ وہ اعلیٰ مقام حاصل کرلیتا ہے اور گرو کے قدموں کی خدمت کرتا ہے۔
ਮਨ ਤੇ ਮਨੁ ਮਾਨਿਆ ਚੂਕੀ ਅਹੰ ਭ੍ਰਮਣੀ ॥੬॥ دل سے ہی اس کے دماغ کو اطمینان حاصل ہوجاتا ہے اور اس کا غرور میں بھٹکنا ختم ہوجاتا ہے۔ 6۔
ਇਨ ਬਿਧਿ ਕਉਣੁ ਕਉਣੁ ਨਹੀ ਤਾਰਿਆ ॥ رب نے اس طریقے سے بہت سے لوگوں کو (دنیاوی سمندر سے) پار کیا۔
ਹਰਿ ਜਸਿ ਸੰਤ ਭਗਤ ਨਿਸਤਾਰਿਆ ॥ رب کی تعریف و توصیف نے اس کے سنتوں اور معتقدوں کو کامیاب کردیا ہے۔
error: Content is protected !!
Scroll to Top
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://mta.sertifikasi.upy.ac.id/application/mdemo/ slot gacor slot demo https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/