Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 215

Page 215

ਮਾਨੁ ਅਭਿਮਾਨੁ ਦੋਊ ਸਮਾਨੇ ਮਸਤਕੁ ਡਾਰਿ ਗੁਰ ਪਾਗਿਓ ॥ میرے لیے عزت و فخر یکساں ہیں۔ میں نے اپنا سر گرو کے قدموں میں نچھاور کردیا ہے۔
ਸੰਪਤ ਹਰਖੁ ਨ ਆਪਤ ਦੂਖਾ ਰੰਗੁ ਠਾਕੁਰੈ ਲਾਗਿਓ ॥੧॥;l مجھے مال و دولت، خوشی اور آفت غم گین نہیں کرتی؛ کیونکہ میرا آقا جی سے عشق ہوگیا ہے۔ 1۔
ਬਾਸ ਬਾਸਰੀ ਏਕੈ ਸੁਆਮੀ ਉਦਿਆਨ ਦ੍ਰਿਸਟਾਗਿਓ ॥ ایک رب دل کے گھر میں رہتا ہے اور باغ میں بھی نظر آتا ہے۔
ਨਿਰਭਉ ਭਏ ਸੰਤ ਭ੍ਰਮੁ ਡਾਰਿਓ ਪੂਰਨ ਸਰਬਾਗਿਓ ॥੨॥ سنتوں نے میری پریشانی دور کردی ہے اور میں بے خوف ہوگیا ہوں۔ ہر شئی کا علم رکھنے والا رب ہرجگہ موجود ہے۔ 2۔
ਜੋ ਕਿਛੁ ਕਰਤੈ ਕਾਰਣੁ ਕੀਨੋ ਮਨਿ ਬੁਰੋ ਨ ਲਾਗਿਓ ॥ اتفاقاً رب جو بھی کرتا ہے، میرے دل کو برا نہیں لگتا۔
ਸਾਧਸੰਗਤਿ ਪਰਸਾਦਿ ਸੰਤਨ ਕੈ ਸੋਇਓ ਮਨੁ ਜਾਗਿਓ ॥੩॥ نیکو کاروں کی صحبت اور سنتوں کی برکت سے میرا دولت کی ہوس میں سویا ہوا دل بیدار ہوگیا ہے۔ 3۔
ਜਨ ਨਾਨਕ ਓੜਿ ਤੁਹਾਰੀ ਪਰਿਓ ਆਇਓ ਸਰਣਾਗਿਓ ॥ نانک کا بیان ہے کہ اے رب! میں تیرے سایے میں آکر بیٹھ گیا ہوں اور پناہ میں آگیا ہوں۔
ਨਾਮ ਰੰਗ ਸਹਜ ਰਸ ਮਾਣੇ ਫਿਰਿ ਦੂਖੁ ਨ ਲਾਗਿਓ ॥੪॥੨॥੧੬੦॥ اب وہ بآسانی نام رنگ سے لطف اندوز ہوتا ہے اور اب اس پر کوئی غم اثر انداز نہیں ہوتا۔ 4۔ 2۔ 160۔
ਗਉੜੀ ਮਾਲਾ ਮਹਲਾ ੫ ॥ گؤڑی مالا محلہ 5۔
ਪਾਇਆ ਲਾਲੁ ਰਤਨੁ ਮਨਿ ਪਾਇਆ ॥ میں نے اپنے دل میں ہی سرخ جواہر (لال جواہر جیسا محبوب) پالیا ہے۔
ਤਨੁ ਸੀਤਲੁ ਮਨੁ ਸੀਤਲੁ ਥੀਆ ਸਤਗੁਰ ਸਬਦਿ ਸਮਾਇਆ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ میرا جسم ٹھنڈا ہوگیا ہے، میرا ذہن بھی ٹھنڈا ہوگیا ہے اور میں ستگرو کے کلام میں سما گیا ہوں۔ 1۔ وقفہ۔
ਲਾਥੀ ਭੂਖ ਤ੍ਰਿਸਨ ਸਭ ਲਾਥੀ ਚਿੰਤਾ ਸਗਲ ਬਿਸਾਰੀ ॥ میری دولت کی بھوک مٹ گئی ہے، میری تمام خواہشیں ختم ہوگئی ہیں اور میری تمام پریشانیاں ختم ہوگئی ہیں۔
ਕਰੁ ਮਸਤਕਿ ਗੁਰਿ ਪੂਰੈ ਧਰਿਓ ਮਨੁ ਜੀਤੋ ਜਗੁ ਸਾਰੀ ॥੧॥ کامل گرو نے میرے سر پر اپنا ہاتھ رکھا ہے اور اپنے دل پر فتح پاکر میں نے پوری دنیا کو فتح کرلیا ہے۔ 1۔
ਤ੍ਰਿਪਤਿ ਅਘਾਇ ਰਹੇ ਰਿਦ ਅੰਤਰਿ ਡੋਲਨ ਤੇ ਅਬ ਚੂਕੇ ॥ میں اپنے دل کے اندر مطمئن اور راضی رہتا ہوں اور اب میں ڈگمگانے والا نہیں ہوں۔
ਅਖੁਟੁ ਖਜਾਨਾ ਸਤਿਗੁਰਿ ਦੀਆ ਤੋਟਿ ਨਹੀ ਰੇ ਮੂਕੇ ॥੨॥ ستگرو نے مجھے نام نما لازوال ذخائر عطا کیا ہے، نہ ہی یہ کم ہوتا ہے نہ ہی یہ ختم ہوتا ہے۔ 2۔
ਅਚਰਜੁ ਏਕੁ ਸੁਨਹੁ ਰੇ ਭਾਈ ਗੁਰਿ ਐਸੀ ਬੂਝ ਬੁਝਾਈ ॥ اے بھائی! ایک حیران کن بات سنو، گرو نے مجھے ایسا علم عطا کیا ہے کہ
ਲਾਹਿ ਪਰਦਾ ਠਾਕੁਰੁ ਜਉ ਭੇਟਿਓ ਤਉ ਬਿਸਰੀ ਤਾਤਿ ਪਰਾਈ ॥੩॥ جب میں پردہ ہٹا کر اپنے رب سے ملا، تو میں دوسروں سے حسد کرنا بھول گیا۔ 3۔
ਕਹਿਓ ਨ ਜਾਈ ਏਹੁ ਅਚੰਭਉ ਸੋ ਜਾਨੈ ਜਿਨਿ ਚਾਖਿਆ ॥ یہ ایک سرپرائز ہے، جسے بیان نہیں کیا جاسکتا۔ جس شخص نے اسے چکھا ہے، وہی اسے جانتا ہے۔
ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਸਚ ਭਏ ਬਿਗਾਸਾ ਗੁਰਿ ਨਿਧਾਨੁ ਰਿਦੈ ਲੈ ਰਾਖਿਆ ॥੪॥੩॥੧੬੧॥ اے نانک! میرے باطن میں سچائی کا نور روشن ہوگیا ہے۔ گرو جی سے رب کے نام کی دولت حاصل کرکے میں نے اسے اپنے دل میں بسالیا ہے۔ 4۔ 3۔ 161۔
ਗਉੜੀ ਮਾਲਾ ਮਹਲਾ ੫ ॥ گؤڑی مالا محلہ 5۔
ਉਬਰਤ ਰਾਜਾ ਰਾਮ ਕੀ ਸਰਣੀ ॥ کائنات کے بادشاہ رام کی پناہ میں آکر انسان (دولت کی ہوس سے) بچ جاتا ہے۔
ਸਰਬ ਲੋਕ ਮਾਇਆ ਕੇ ਮੰਡਲ ਗਿਰਿ ਗਿਰਿ ਪਰਤੇ ਧਰਣੀ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ دنیا،آسمان اور نرک کا سب سے زیادہ تکلیف دہ طبقہ کے لوگ دولت کی کشش میں ہی پھنسے ہوئے ہیں۔ دولت کی کشش سے وہ اونچے طبقے سے گر کر نچلی سطح پر آجاتے ہیں۔ 1۔ وقفہ۔
ਸਾਸਤ ਸਿੰਮ੍ਰਿਤਿ ਬੇਦ ਬੀਚਾਰੇ ਮਹਾ ਪੁਰਖਨ ਇਉ ਕਹਿਆ ॥ شاستروں، اسمریتوں اور ویدوں نے بھی یہی سوچا ہے اور عظیم انسانوں نے بھی یہی کہا ہے کہ
ਬਿਨੁ ਹਰਿ ਭਜਨ ਨਾਹੀ ਨਿਸਤਾਰਾ ਸੂਖੁ ਨ ਕਿਨਹੂੰ ਲਹਿਆ ॥੧॥ واہے گرو کی پرستش کے بغیر دنیوی سمندر سے نجات نہیں ہوسکتی اور نہ ہی کسی کو خوشی حاصل ہوئی ہے۔ 1۔
ਤੀਨਿ ਭਵਨ ਕੀ ਲਖਮੀ ਜੋਰੀ ਬੂਝਤ ਨਾਹੀ ਲਹਰੇ ॥ خواہ انسان تینوں جہانوں کی لکشمی (دولت) جمع کرلے؛ لیکن اس کی حرص کی لہریں نہیں جاتیں۔
ਬਿਨੁ ਹਰਿ ਭਗਤਿ ਕਹਾ ਥਿਤਿ ਪਾਵੈ ਫਿਰਤੋ ਪਹਰੇ ਪਹਰੇ ॥੨॥ رب کی پرستش کے بغیر دل کو کہیں بھی استحکام حاصل نہیں ہوسکتا ہے اور انسان ہمیشہ ہی دولت کی کشش میں بھٹکتا رہتا ہے۔ 2۔
ਅਨਿਕ ਬਿਲਾਸ ਕਰਤ ਮਨ ਮੋਹਨ ਪੂਰਨ ਹੋਤ ਨ ਕਾਮਾ ॥ انسان دل کو عیش و عشرت کرنے والے لذتوں میں مشغول رکھتا ہے؛ لیکن اس کی خواہشات پوری نہیں ہوتیں۔
ਜਲਤੋ ਜਲਤੋ ਕਬਹੂ ਨ ਬੂਝਤ ਸਗਲ ਬ੍ਰਿਥੇ ਬਿਨੁ ਨਾਮਾ ॥੩॥ وہ ہمیشہ پیاس کی آگ میں جلتا رہتا ہے اور کبھی پرسکون نہیں ہوتا۔ رب کے نام کے بغیر ہر شئی بے کار ہے۔ 3۔
ਹਰਿ ਕਾ ਨਾਮੁ ਜਪਹੁ ਮੇਰੇ ਮੀਤਾ ਇਹੈ ਸਾਰ ਸੁਖੁ ਪੂਰਾ ॥ اے میرے دوست! رب کے نام کا ذکر کرو، یہ کامل خوشی کا نچوڑ ہے۔
ਸਾਧਸੰਗਤਿ ਜਨਮ ਮਰਣੁ ਨਿਵਾਰੈ ਨਾਨਕ ਜਨ ਕੀ ਧੂਰਾ ॥੪॥੪॥੧੬੨॥ اے نانک! سنتوں کی صحبت میں پیدائش اور موت کا چکر ختم ہوجاتا ہے اور وہ رب کے خادموں کی دھول ہوجاتا ہے۔ 4۔ 4۔ 162۔
ਗਉੜੀ ਮਾਲਾ ਮਹਲਾ ੫ ॥ گؤڑی مالا محلہ 5۔
ਮੋ ਕਉ ਇਹ ਬਿਧਿ ਕੋ ਸਮਝਾਵੈ ॥ ਕਰਤਾ ਹੋਇ ਜਨਾਵੈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ اے محترم! مجھے کون یہ طریقہ سمجھا سکتا ہے؟اگر انسان کرنے والا ہو، تو ہی وہ کرسکتا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਅਨਜਾਨਤ ਕਿਛੁ ਇਨਹਿ ਕਮਾਨੋ ਜਪ ਤਪ ਕਛੂ ਨ ਸਾਧਾ ॥ یہ انسان نادانی میں سب کچھ کرتا ہے؛ لیکن وہ عبادت اور مراقبہ بالکل بھی نہیں کرتا۔
ਦਹ ਦਿਸਿ ਲੈ ਇਹੁ ਮਨੁ ਦਉਰਾਇਓ ਕਵਨ ਕਰਮ ਕਰਿ ਬਾਧਾ ॥੧॥ وہ تڑپ میں اپنے اس دل کو دسوں سمتوں میں چلاتا ہے۔ وہ کس کام کی وجہ سے پھنسا ہوا ہے؟۔ 1۔
ਮਨ ਤਨ ਧਨ ਭੂਮਿ ਕਾ ਠਾਕੁਰੁ ਹਉ ਇਸ ਕਾ ਇਹੁ ਮੇਰਾ ॥ انسان یہ کہتا ہے کہ میں اپنے دل، جسم، مال اور زمین کا مالک ہوں۔ میں ان کا ہوں اور یہ میرے ہیں۔
error: Content is protected !!
Scroll to Top
https://s2pbio.fkip.uns.ac.id/stats/demoslot/ https://s2pbio.fkip.uns.ac.id/wp-content/plugins/sbo/ https://ijwem.ulm.ac.id/pages/demo/ situs slot gacor https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://mesin-dev.ft.unesa.ac.id/mesin/demo-slot/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/ https://kemahasiswaan.unand.ac.id/plugins/actionlog/ https://bappelitbangda.bangkatengahkab.go.id/storage/images/x-demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://s2pbio.fkip.uns.ac.id/stats/demoslot/ https://s2pbio.fkip.uns.ac.id/wp-content/plugins/sbo/ https://ijwem.ulm.ac.id/pages/demo/ situs slot gacor https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://mesin-dev.ft.unesa.ac.id/mesin/demo-slot/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/ https://kemahasiswaan.unand.ac.id/plugins/actionlog/ https://bappelitbangda.bangkatengahkab.go.id/storage/images/x-demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/