Page 211
                    ਪ੍ਰਭ ਕੇ ਚਾਕਰ ਸੇ ਭਲੇ ॥
                   
                    
                                             
                         
                        اے نانک!  جو واہے گرو کے خادم ہیں، وہ بھلے ہیں۔
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਨਾਨਕ ਤਿਨ ਮੁਖ ਊਜਲੇ ॥੪॥੩॥੧੪੧॥
                   
                    
                                             
                         
                        واہے گرو کے دربار میں ان کے چہرے روشن ہو جاتے ہیں۔  3۔  141۔
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਗਉੜੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥
                   
                    
                                             
                         
                        گؤڑی محلہ 5۔
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਜੀਅਰੇ ਓਲ੍ਹ੍ਹਾ ਨਾਮ ਕਾ ॥
                   
                    
                                             
                         
                        اے میری جان! رب کا نام ہی تیرا واحد  سہارا ہے۔
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਅਵਰੁ ਜਿ ਕਰਨ ਕਰਾਵਨੋ ਤਿਨ ਮਹਿ ਭਉ ਹੈ ਜਾਮ ਕਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
                   
                    
                                             
                         
                        بقیہ جو کچھ بھی کیا اور کروایا جاتا ہے، ان میں موت کا خوف بنا رہتا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਅਵਰ ਜਤਨਿ ਨਹੀ ਪਾਈਐ ॥
                   
                    
                                             
                         
                        رب کسی دوسرے ذریعے سے حاصل نہیں ہوتا۔
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਵਡੈ ਭਾਗਿ ਹਰਿ ਧਿਆਈਐ ॥੧॥
                   
                    
                                             
                         
                        واہے گرو کا دھیان بڑی قسمت سے ہی کیا جاسکتا ہے۔ 1۔
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਲਾਖ ਹਿਕਮਤੀ ਜਾਨੀਐ ॥
                   
                    
                                             
                         
                        انسان چاہے لاکھوں چالاکیاں جانتا ہو۔
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਆਗੈ ਤਿਲੁ ਨਹੀ ਮਾਨੀਐ ॥੨॥
                   
                    
                                             
                         
                        لیکن یہ تھوڑا سا بھی (آخرت میں) آگے کارگر نہیں ہوتا۔ 2۔
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਅਹੰਬੁਧਿ ਕਰਮ ਕਮਾਵਨੇ ॥
                   
                    
                                             
                         
                        تکبر سے کیے گئے مذہبی اعمال بھی اسی طرح بہہ جاتے ہیں۔
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਗ੍ਰਿਹ ਬਾਲੂ ਨੀਰਿ ਬਹਾਵਨੇ ॥੩॥
                   
                    
                                             
                         
                        جیسے ریت کا گھر پانی میں بہہ جاتا ہے۔ 3۔
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਪ੍ਰਭੁ ਕ੍ਰਿਪਾਲੁ ਕਿਰਪਾ ਕਰੈ ॥
                   
                    
                                             
                         
                        اے نانک! رب فضل کا گھر جس شخص پر رب اپنا کرم کردیتا ہے،
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਨਾਮੁ ਨਾਨਕ ਸਾਧੂ ਸੰਗਿ ਮਿਲੈ ॥੪॥੪॥੧੪੨॥
                   
                    
                                             
                         
                        اسے سنتوں کی صحبت میں واہے گرو کا نام مل جاتا ہے۔ 4۔ 4۔ 142۔
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਗਉੜੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥
                   
                    
                                             
                         
                        گؤڑی محلہ 5۔
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਬਾਰਨੈ ਬਲਿਹਾਰਨੈ ਲਖ ਬਰੀਆ ॥
                   
                    
                                             
                         
                        اے لوگو! میں رب کے نام پر لاکھوں بار قربان جاتا ہوں۔
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਨਾਮੋ ਹੋ ਨਾਮੁ ਸਾਹਿਬ ਕੋ ਪ੍ਰਾਨ ਅਧਰੀਆ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
                   
                    
                                             
                         
                        کائنات کے مالک رب کا نام ہی حیاتِ انسانی کی بنیاد ہے۔ 1۔ وقفہ۔
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਕਰਨ ਕਰਾਵਨ ਤੁਹੀ ਏਕ ॥
                   
                    
                                             
                         
                        اے رب! تنہا آپ ہی دنیا میں سب کچھ کرتے اور انسانوں سے کرواتے ہیں۔
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਜੀਅ ਜੰਤ ਕੀ ਤੁਹੀ ਟੇਕ ॥੧॥
                   
                    
                                             
                         
                        ایک آپ ہی مخلوق کی امید ہیں۔ 1۔
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਰਾਜ ਜੋਬਨ ਪ੍ਰਭ ਤੂੰ ਧਨੀ ॥
                   
                    
                                             
                         
                        اے میرے رب! تنہا آپ ہی کی ذات دنیا کی حکمرانی اور جوانی کے مالک ہیں
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਤੂੰ ਨਿਰਗੁਨ ਤੂੰ ਸਰਗੁਨੀ ॥੨॥
                   
                    
                                             
                         
                        تیری ذات صفاتِ انسانی سے مبرا اور واجب الوجود ہے۔ 2۔
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਈਹਾ ਊਹਾ ਤੁਮ ਰਖੇ ॥
                   
                    
                                             
                         
                        اے آقا! آپ ہی دنیا و آخرت میں میرے محافظ ہیں۔
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਗੁਰ ਕਿਰਪਾ ਤੇ ਕੋ ਲਖੇ ॥੩॥
                   
                    
                                             
                         
                        گرو کی مہربانی سے کوئی نادر شخص ہی آپ کو سمجھتا ہے۔ 3۔
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਅੰਤਰਜਾਮੀ ਪ੍ਰਭ ਸੁਜਾਨੁ ॥
                   
                    
                                             
                         
                        اے ہر شئی کا علم رکھنے والا اور باطن سے باخبر رب!
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਨਾਨਕ ਤਕੀਆ ਤੁਹੀ ਤਾਣੁ ॥੪॥੫॥੧੪੩॥
                   
                    
                                             
                         
                        تو ہی نانک کا سہارا اور اس کی طاقت ہے۔ 4۔ 5۔ 143۔
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਗਉੜੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥
                   
                    
                                             
                         
                        گؤڑی محلہ 5۔
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਹਰਿ ਹਰਿ ਹਰਿ ਆਰਾਧੀਐ ॥
                   
                    
                                             
                         
                        سدا ہری رب کی پرستش کرنی چاہیے۔
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਸੰਤਸੰਗਿ ਹਰਿ ਮਨਿ ਵਸੈ ਭਰਮੁ ਮੋਹੁ ਭਉ ਸਾਧੀਐ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
                   
                    
                                             
                         
                        سنتوں کی مجلس میں ہی ہری دل میں بود و باش اختیار کرتا ہے، جس سے شبہ، خواہش اور خوف دور ہوجاتے ہیں۔ 1۔ وقفہ۔
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਬੇਦ ਪੁਰਾਣ ਸਿਮ੍ਰਿਤਿ ਭਨੇ ॥
                   
                    
                                             
                         
                        وید، پُران اور اسمریتاں پکارتے ہیں کہ
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਸਭ ਊਚ ਬਿਰਾਜਿਤ ਜਨ ਸੁਨੇ ॥੧॥
                   
                    
                                             
                         
                        رب کے خادم بلند ترین روحانی گھر میں رہتے ہوئے سنے جاتے ہیں۔ 1۔
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਸਗਲ ਅਸਥਾਨ ਭੈ ਭੀਤ ਚੀਨ ॥
                   
                    
                                             
                         
                        بقیہ تمام مقامات خوف زدہ نظر آتے ہیں۔
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਰਾਮ ਸੇਵਕ ਭੈ ਰਹਤ ਕੀਨ ॥੨॥
                   
                    
                                             
                         
                        لیکن رام کے بھگت بے خوف ہیں۔ 2۔
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਲਖ ਚਉਰਾਸੀਹ ਜੋਨਿ ਫਿਰਹਿ ॥
                   
                    
                                             
                         
                        انسان چوراسی لاکھ اندام نہانی میں بھٹکتا رہتا ہے۔
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਗੋਬਿੰਦ ਲੋਕ ਨਹੀ ਜਨਮਿ ਮਰਹਿ ॥੩॥
                   
                    
                                             
                         
                        لیکن گووند کے معتقد آواگون (زندگی موت کے چکر) سے آزاد رہتے ہیں۔
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਬਲ ਬੁਧਿ ਸਿਆਨਪ ਹਉਮੈ ਰਹੀ ॥
                   
                    
                                             
                         
                        طاقت، ذہانت، ہوشیاری اور کبر دور ہوگئے ہیں۔
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਹਰਿ ਸਾਧ ਸਰਣਿ ਨਾਨਕ ਗਹੀ ॥੪॥੬॥੧੪੪॥
                   
                    
                                             
                         
                        جب نانک نے ہری کے سنتوں کی  پناہ لی ہے۔ 4۔ 6۔ 144۔
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਗਉੜੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥
                   
                    
                                             
                         
                        گؤڑی محلہ 5۔
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਮਨ ਰਾਮ ਨਾਮ ਗੁਨ ਗਾਈਐ ॥
                   
                    
                                             
                         
                        اے میرے دل! رام کے نام کی تعریف و توصیف کرتے رہو۔
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਨੀਤ ਨੀਤ ਹਰਿ ਸੇਵੀਐ ਸਾਸਿ ਸਾਸਿ ਹਰਿ ਧਿਆਈਐ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
                   
                    
                                             
                         
                        ہمیشہ ہی رب کی خدمت کرو اور اپنی سانسوں کے ساتھ رب کا دھیان کرتے رہو۔ 1۔ وقفہ۔
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਸੰਤਸੰਗਿ ਹਰਿ ਮਨਿ ਵਸੈ ॥
                   
                    
                                             
                         
                        سنتوں کی صحبت کے ذریعے ہی رب دل میں رہتا ہے۔
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਦੁਖੁ ਦਰਦੁ ਅਨੇਰਾ ਭ੍ਰਮੁ ਨਸੈ ॥੧॥
                   
                    
                                             
                         
                        اور تکلیف، مصیبت، جہالت کا اندھیرا اور شبہات دور ہوجاتے ہیں۔ 1۔
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਸੰਤ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ਹਰਿ ਜਾਪੀਐ ॥
                   
                    
                                             
                         
                        سنتوں کے فضل سے جو لوگ رب کا ذکر کرتے رہتے ہیں
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਸੋ ਜਨੁ ਦੂਖਿ ਨ ਵਿਆਪੀਐ ॥੨॥
                   
                    
                                             
                         
                        ایسے لوگ کبھی غم گین نہیں ہوتے۔ 2۔
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਜਾ ਕਉ ਗੁਰੁ ਹਰਿ ਮੰਤ੍ਰੁ ਦੇ ॥
                   
                    
                                             
                         
                        جس شخص کو گرو ہری نام نما منتر عطا کرتا ہے،
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਸੋ ਉਬਰਿਆ ਮਾਇਆ ਅਗਨਿ ਤੇ ॥੩॥
                   
                    
                                             
                         
                        ایسا شخص خواہش کی آگ سے محفوظ ہوجاتا ہے۔ 3۔
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਨਾਨਕ ਕਉ ਪ੍ਰਭ ਮਇਆ ਕਰਿ ॥
                   
                    
                                             
                         
                        اے رب ! مجھ نانک پر رحم کرو، تاکہ
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਮੇਰੈ ਮਨਿ ਤਨਿ ਵਾਸੈ ਨਾਮੁ ਹਰਿ ॥੪॥੭॥੧੪੫॥
                   
                    
                                             
                         
                        میرے دل اور جسم میں رب کے نام کا قیام ہوجائے۔4۔ 7۔ 145۔
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਗਉੜੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥
                   
                    
                                             
                         
                        گؤڑی محلہ 5۔
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਰਸਨਾ ਜਪੀਐ ਏਕੁ ਨਾਮ ॥
                   
                    
                                             
                         
                        اپنی زبان سے ایک رب کے نام کا ہی ذکر کرنا چاہیے۔
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਈਹਾ ਸੁਖੁ ਆਨੰਦੁ ਘਨਾ ਆਗੈ ਜੀਅ ਕੈ ਸੰਗਿ ਕਾਮ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
                   
                    
                                             
                         
                        رب کے نام کا ذکر کرنے سے دنیا میں بھی بڑی خوشی اور مسرت ملتی ہے اور آخرت میں بھی یہ روح کوکام آتا ہے اور ساتھ رہتا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਕਟੀਐ ਤੇਰਾ ਅਹੰ ਰੋਗੁ ॥
                   
                    
                                             
                         
                        اے لوگو! (رب کے نام کا ذکر کرنے سے) تیرے کبر کی بیماری دور ہوجائے گی۔
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਤੂੰ ਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ਕਰਿ ਰਾਜ ਜੋਗੁ ॥੧॥
                   
                    
                                             
                         
                        گرو کے فضل سے تو دنیوی اور روحانی حکمرانی کرے گا۔ 1۔
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਹਰਿ ਰਸੁ ਜਿਨਿ ਜਨਿ ਚਾਖਿਆ ॥
                   
                    
                                             
                         
                        جس شخص نے بھی ہری رس کا ذائقہ چکھا ہے
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਤਾ ਕੀ ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਲਾਥੀਆ ॥੨॥
                   
                    
                                             
                         
                        اس کی  پیاس بجھ گئی ہے۔ 2۔
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਹਰਿ ਬਿਸ੍ਰਾਮ ਨਿਧਿ ਪਾਇਆ ॥
                   
                    
                                             
                         
                        جس نے خوشیوں کے ذخائر رب کو پالیا ہے،
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਸੋ ਬਹੁਰਿ ਨ ਕਤ ਹੀ ਧਾਇਆ ॥੩॥
                   
                    
                                             
                         
                        وہ پھر دوبارہ کہیں اور نہیں جاتا۔ 3۔
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਜਾ ਕਉ ਗੁਰਿ ਦੀਆ ॥
                   
                    
                                             
                         
                        اے نانک! جس شخص کو گرو نے ہری رب کا نام عطا کیا ہے۔"
                        
                                            
                    
                    
                
                                   
                    ਨਾਨਕ ਤਾ ਕਾ ਭਉ ਗਇਆ ॥੪॥੮॥੧੪੬॥
                   
                    
                                             
                         
                        اس کا خوف دور ہوگیا ہے۔4۔8۔146۔