Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 179

Page 179

ਮਨ ਮੇਰੇ ਗਹੁ ਹਰਿ ਨਾਮ ਕਾ ਓਲਾ ॥ اے میرے دل! رب کے نام کی پناہ لیجیے۔
ਤੁਝੈ ਨ ਲਾਗੈ ਤਾਤਾ ਝੋਲਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ تجھے ہوا کا گرم جھونکا بھی نہیں چھوسکے گا۔ 1۔ وقفہ۔
ਜਿਉ ਬੋਹਿਥੁ ਭੈ ਸਾਗਰ ਮਾਹਿ ॥ جیسے خوفناک سمندر میں جہاز مددگار ہوتا ہے،
ਅੰਧਕਾਰ ਦੀਪਕ ਦੀਪਾਹਿ ॥ جیسے چراغ اندھیرے میں روشنی کردیتا ہے،
ਅਗਨਿ ਸੀਤ ਕਾ ਲਾਹਸਿ ਦੂਖ ॥ جیسے آگ سردیوں کی تکلیف کو دور کردیتی ہے،
ਨਾਮੁ ਜਪਤ ਮਨਿ ਹੋਵਤ ਸੂਖ ॥੨॥ اسی طرح نام کا ذکر کرنے سے دل کو سکون حاصل ہوتا ہے۔ 2۔
ਉਤਰਿ ਜਾਇ ਤੇਰੇ ਮਨ ਕੀ ਪਿਆਸ ॥ نام کے ذکر کرنے سے تیرے دل کی پیاس بجھ جائے گی۔
ਪੂਰਨ ਹੋਵੈ ਸਗਲੀ ਆਸ ॥ تمام خواہشات پوری ہوجائیں گی،
ਡੋਲੈ ਨਾਹੀ ਤੁਮਰਾ ਚੀਤੁ ॥ تیرا دل متزلزل نہیں ہوگا،
ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਨਾਮੁ ਜਪਿ ਗੁਰਮੁਖਿ ਮੀਤ ॥੩॥ اگر اے دوستو! تو گرو کی مہربانی سے نام امرت کو یاد کر۔ 3۔
ਨਾਮੁ ਅਉਖਧੁ ਸੋਈ ਜਨੁ ਪਾਵੈ ॥ صرف وہی شخص نام نما نام دوا حاصل کرتا ہے،
ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਜਿਸੁ ਆਪਿ ਦਿਵਾਵੈ ॥ جس پر رب خود رحم کرکے گرو سے ملوا دیتا ہے۔
ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਜਾ ਕੈ ਹਿਰਦੈ ਵਸੈ ॥ اے نانک! جس کے دل میں ہری رب کا نام بود و باش اختیار کرتا ہے۔
ਦੂਖੁ ਦਰਦੁ ਤਿਹ ਨਾਨਕ ਨਸੈ ॥੪॥੧੦॥੭੯॥ اس کی تکلیف و مصیبت دور ہوجاتی ہے۔ 4۔ 10۔ 79۔
ਗਉੜੀ ਗੁਆਰੇਰੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥ گؤڑی گؤاریری محلہ 5۔
ਬਹੁਤੁ ਦਰਬੁ ਕਰਿ ਮਨੁ ਨ ਅਘਾਨਾ ॥ بہت سارا مال و دولت جمع کرنے کے بعد بھی انسان کا دل مطمئن نہیں ہوتا۔
ਅਨਿਕ ਰੂਪ ਦੇਖਿ ਨਹ ਪਤੀਆਨਾ ॥ متعدد شکلوں کی خوبصورتی دیکھ کر بھی انسان مطمئن نہیں ہوتا۔
ਪੁਤ੍ਰ ਕਲਤ੍ਰ ਉਰਝਿਓ ਜਾਨਿ ਮੇਰੀ ॥ اپنے بیٹے اور اہلیہ کی محبت میں میری زندگی الجھی ہوئی ہے۔
ਓਹ ਬਿਨਸੈ ਓਇ ਭਸਮੈ ਢੇਰੀ ॥੧॥ میرا مال و دولت سب برباد ہوجائے گا اور وہ رشتے دار راکھ کے ڈھیر ہوجائیں گے۔
ਬਿਨੁ ਹਰਿ ਭਜਨ ਦੇਖਉ ਬਿਲਲਾਤੇ ॥ میں ہری بھجن کے بغیر انسانوں کو بلک بلک کر روتے ہوئے دیکھتا ہوں۔
ਧ੍ਰਿਗੁ ਤਨੁ ਧ੍ਰਿਗੁ ਧਨੁ ਮਾਇਆ ਸੰਗਿ ਰਾਤੇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ جو لوگ مال کی محبت میں مگن رہتے ہیں، ان کا جسم و جان ملامت کے لائق ہے۔1۔ وقفہ۔
ਜਿਉ ਬਿਗਾਰੀ ਕੈ ਸਿਰਿ ਦੀਜਹਿ ਦਾਮ ॥ جیسے جیسے مال و دولت کی گٹھری بیگاری کے سر پر رکھ دی جاتی ہے،
ਓਇ ਖਸਮੈ ਕੈ ਗ੍ਰਿਹਿ ਉਨ ਦੂਖ ਸਹਾਮ ॥ وہ مال و دولت کی گٹھری مالک کے گھر پہنچ جاتی ہے؛ لیکن بیگاری بوجھ اٹھانے کی تکلیف برداشت کرتاہے۔
ਜਿਉ ਸੁਪਨੈ ਹੋਇ ਬੈਸਤ ਰਾਜਾ ॥ جیسا کہ خواب میں ایک عام آدمی بادشاہ بن کر بیٹھ جاتا ہے۔
ਨੇਤ੍ਰ ਪਸਾਰੈ ਤਾ ਨਿਰਾਰਥ ਕਾਜਾ ॥੨॥ لیکن جب وہ اپنی آنکھیں کھولتا ہے، تو اس کے سارے کام بے کار ہوجاتے ہیں۔2۔
ਜਿਉ ਰਾਖਾ ਖੇਤ ਊਪਰਿ ਪਰਾਏ ॥ جس طرح کوئی محافظ فصل کی حفاظت کرتا ہے،
ਖੇਤੁ ਖਸਮ ਕਾ ਰਾਖਾ ਉਠਿ ਜਾਏ ॥ فصل تو مالک کی ہوجاتا ہے اور محافظ واپس اپنے گھر چلاجاتا ہے۔
ਉਸੁ ਖੇਤ ਕਾਰਣਿ ਰਾਖਾ ਕੜੈ ॥ اس فصل کی وجہ سے نگہبان زیادہ مشقت پرداشت کرتا ہے،
ਤਿਸ ਕੈ ਪਾਲੈ ਕਛੂ ਨ ਪੜੈ ॥੩॥ لیکن بالآخر اس میں اسے کچھ نہیں ملتا۔ 3۔
ਜਿਸ ਕਾ ਰਾਜੁ ਤਿਸੈ ਕਾ ਸੁਪਨਾ ॥ جس رب کا دیا ہوا حکم مل جاتا ہے۔ اسی کا دیا ہوا خواب بھی ہوتا ہے۔
ਜਿਨਿ ਮਾਇਆ ਦੀਨੀ ਤਿਨਿ ਲਾਈ ਤ੍ਰਿਸਨਾ ॥ جس نے مال و دولت عطا کی ہے، اس لیے اس نے ہی پیاس پیدا کی ہے۔
ਆਪਿ ਬਿਨਾਹੇ ਆਪਿ ਕਰੇ ਰਾਸਿ ॥ رب خود انسان کو فنا کرتا ہے اور خود ہی اس کی خواہش کی تکمیل کرتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਪ੍ਰਭ ਆਗੈ ਅਰਦਾਸਿ ॥੪॥੧੧॥੮੦॥ اے نانک! رب کے حضور دعا کیا کر۔4۔11۔80۔
ਗਉੜੀ ਗੁਆਰੇਰੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥ گؤڑی گؤاریری محلہ 5۔
ਬਹੁ ਰੰਗ ਮਾਇਆ ਬਹੁ ਬਿਧਿ ਪੇਖੀ ॥ میں نے مختلف رنگوں والی خوبصورتی کئی طریقوں سے لبھاتے ہوئے دیکھی ہے۔
ਕਲਮ ਕਾਗਦ ਸਿਆਨਪ ਲੇਖੀ ॥ بہت سے اہل علم نے اپنے قلم سے کاغذ پر حکمت کی باتیں لکھی ہیں۔
ਮਹਰ ਮਲੂਕ ਹੋਇ ਦੇਖਿਆ ਖਾਨ ॥ میں نے کچھ لوگوں کو چودھری، راجا اور جاگیردار بنتے دیکھا ہے۔
ਤਾ ਤੇ ਨਾਹੀ ਮਨੁ ਤ੍ਰਿਪਤਾਨ ॥੧॥ لیکن اس طرح بننے کے بعد بھی اس کا دل مطمئن نہیں ہوا۔ 1۔
ਸੋ ਸੁਖੁ ਮੋ ਕਉ ਸੰਤ ਬਤਾਵਹੁ ॥ اے سنتوں! مجھے وہ خوشی بتاؤ،
ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਬੂਝੈ ਮਨੁ ਤ੍ਰਿਪਤਾਵਹੁ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ جس سے پیاس مٹ جائے اور دل مطمئن ہوجائے۔ 1۔وقفہ۔
ਅਸੁ ਪਵਨ ਹਸਤਿ ਅਸਵਾਰੀ ॥ چاہے میرے پاس ایروڈینامک گھوڑے اور ہاتھیوں کی سواری نہ ہوں،
ਚੋਆ ਚੰਦਨੁ ਸੇਜ ਸੁੰਦਰਿ ਨਾਰੀ ॥ چندن کا عطر، حسین عورتوں کا گہنا ہو،
ਨਟ ਨਾਟਿਕ ਆਖਾਰੇ ਗਾਇਆ ॥ میدان جنگ میں ناٹوں کے ناٹک، میرے لیے گانے والے کلاکار ہوں،
ਤਾ ਮਹਿ ਮਨਿ ਸੰਤੋਖੁ ਨ ਪਾਇਆ ॥੨॥ لیکن ان سے بھی دل کو اطمینان نہیں ملتا۔ 2۔
ਤਖਤੁ ਸਭਾ ਮੰਡਨ ਦੋਲੀਚੇ ॥ تخت، شاہی دربار، زیورات، قالین،
ਸਗਲ ਮੇਵੇ ਸੁੰਦਰ ਬਾਗੀਚੇ ॥ پھلوں کا ڈھیر، خوبصورت باغ،
ਆਖੇੜ ਬਿਰਤਿ ਰਾਜਨ ਕੀ ਲੀਲਾ ॥ شکار کا شوق اور بادشاہوں کے کھیل اور تفریح،
ਮਨੁ ਨ ਸੁਹੇਲਾ ਪਰਪੰਚੁ ਹੀਲਾ ॥੩॥ ایسی جھوٹی کاوشوں سے دل خوش نہیں ہوتا۔ 3۔
ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਸੰਤਨ ਸਚੁ ਕਹਿਆ ॥ مہربانی کرکے سنتوں نے یہ سچ ہی کہا ہے
ਸਰਬ ਸੂਖ ਇਹੁ ਆਨੰਦੁ ਲਹਿਆ ॥ کہ یہ لذت اور ساری خوشی صرف وہی انسان حاصل کرتا ہے۔
ਸਾਧਸੰਗਿ ਹਰਿ ਕੀਰਤਨੁ ਗਾਈਐ ॥ جو سنتوں کی صحبت میں رہ کر رب کا کرتن گاتا ہے۔
ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਵਡਭਾਗੀ ਪਾਈਐ ॥੪॥ اے نانک! سنتوں کی صحبت خوش نصیبی سے ہی ملتی ہے
ਜਾ ਕੈ ਹਰਿ ਧਨੁ ਸੋਈ ਸੁਹੇਲਾ ॥ جس کے پاس ہری نام نما دولت ہے،
ਪ੍ਰਭ ਕਿਰਪਾ ਤੇ ਸਾਧਸੰਗਿ ਮੇਲਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ਦੂਜਾ ॥੧੨॥੮੧॥ وہی بہت خوش ہے۔ رب کی رحمت سے سنتوں کی صحبت ملتی ہے۔ 1۔ دوسرا وقفہ ۔ 12۔ 81۔
ਗਉੜੀ ਗੁਆਰੇਰੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥ گؤڑی گؤاریری محلہ 5۔
error: Content is protected !!
Scroll to Top
https://s2pbio.fkip.uns.ac.id/stats/demoslot/ https://s2pbio.fkip.uns.ac.id/wp-content/plugins/sbo/ https://ijwem.ulm.ac.id/pages/demo/ situs slot gacor https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://mesin-dev.ft.unesa.ac.id/mesin/demo-slot/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/ https://kemahasiswaan.unand.ac.id/plugins/actionlog/ https://bappelitbangda.bangkatengahkab.go.id/storage/images/x-demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/
https://s2pbio.fkip.uns.ac.id/stats/demoslot/ https://s2pbio.fkip.uns.ac.id/wp-content/plugins/sbo/ https://ijwem.ulm.ac.id/pages/demo/ situs slot gacor https://bppkad.mamberamorayakab.go.id/wp-content/modemo/ http://mesin-dev.ft.unesa.ac.id/mesin/demo-slot/ http://gsgs.lingkungan.ft.unand.ac.id/includes/demo/ https://kemahasiswaan.unand.ac.id/plugins/actionlog/ https://bappelitbangda.bangkatengahkab.go.id/storage/images/x-demo/
https://jackpot-1131.com/ https://mainjp1131.com/ https://triwarno-banyuurip.purworejokab.go.id/template-surat/kk/kaka-sbobet/