Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 1394

Page 1394

ਸਕਯਥੁ ਜਨਮੁ ਕਲੵੁਚਰੈ ਗੁਰੁ ਪਰਸੵਿਉ ਅਮਰ ਪ੍ਰਗਾਸੁ ॥੮॥
ਬਾਰਿਜੁ ਕਰਿ ਦਾਹਿਣੈ ਸਿਧਿ ਸਨਮੁਖ ਮੁਖੁ ਜੋਵੈ ॥
ਰਿਧਿ ਬਸੈ ਬਾਂਵਾਂਗਿ ਜੁ ਤੀਨਿ ਲੋਕਾਂਤਰ ਮੋਹੈ ॥ روحانی برکتیں ان کے بائیں طرف بستی ہیں، جو تینوں لوکوں کو متوجہ کر لیتی ہیں۔
ਰਿਦੈ ਬਸੈ ਅਕਹੀਉ ਸੋਇ ਰਸੁ ਤਿਨ ਹੀ ਜਾਤਉ ॥ ان کے دل میں وہ رب بسا ہوا ہے جس کا ذکر لفظوں سے ممکن نہیں، اور انہوں نے اس کا لطف پا لیا ہے۔
ਮੁਖਹੁ ਭਗਤਿ ਉਚਰੈ ਅਮਰੁ ਗੁਰੁ ਇਤੁ ਰੰਗਿ ਰਾਤਉ ॥ ان کے منہ سے رب کی عبادت نکلتی ہے، اور وہ اس رنگ میں مکمل رنگے ہوئے ہیں۔
ਮਸਤਕਿ ਨੀਸਾਣੁ ਸਚਉ ਕਰਮੁ ਕਲੵ ਜੋੜਿ ਕਰ ਧੵਾਇਅਉ ॥ ان کے ماتھے پر رب کی رضا کا نشان جگمگا رہا ہےکَوی کل ہاتھ جوڑ کر عرض کرتا ہے:
ਪਰਸਿਅਉ ਗੁਰੂ ਸਤਿਗੁਰ ਤਿਲਕੁ ਸਰਬ ਇਛ ਤਿਨਿ ਪਾਇਅਉ ॥੯॥ جس نے سچے گرو امرداس جی کا دیدار کیا،اس کی تمام مرادیں پوری ہو گئیں۔ 9
ਚਰਣ ਤ ਪਰ ਸਕਯਥ ਚਰਣ ਗੁਰ ਅਮਰ ਪਵਲਿ ਰਯ ॥ وہی قدم کامیاب ہیں جو گرو امرداس جی کے قدموں پر چلیں۔
ਹਥ ਤ ਪਰ ਸਕਯਥ ਹਥ ਲਗਹਿ ਗੁਰ ਅਮਰ ਪਯ ॥ وہی ہاتھ کامیاب ہیں جو گرو امرداس جی کے قدم چھوئیں۔
ਜੀਹ ਤ ਪਰ ਸਕਯਥ ਜੀਹ ਗੁਰ ਅਮਰੁ ਭਣਿਜੈ ॥ وہی زبان بابرکت ہے جو گرو امرداس جی کا گُن گائے۔
ਨੈਣ ਤ ਪਰ ਸਕਯਥ ਨਯਣਿ ਗੁਰੁ ਅਮਰੁ ਪਿਖਿਜੈ ॥ وہی آنکھیں کامیاب ہیں جو گرو امرداس جی کا دیدار کریں۔
ਸ੍ਰਵਣ ਤ ਪਰ ਸਕਯਥ ਸ੍ਰਵਣਿ ਗੁਰੁ ਅਮਰੁ ਸੁਣਿਜੈ ॥ وہی کان کامیاب ہیں جو گرو امرداس جی کی تعلیمات کو سنیں۔
ਸਕਯਥੁ ਸੁ ਹੀਉ ਜਿਤੁ ਹੀਅ ਬਸੈ ਗੁਰ ਅਮਰਦਾਸੁ ਨਿਜ ਜਗਤ ਪਿਤ ॥ وہی دل کامیاب ہے جس میں جگت پتا گرو امرداس جی بسا ہوا ہو۔
ਸਕਯਥੁ ਸੁ ਸਿਰੁ ਜਾਲਪੁ ਭਣੈ ਜੁ ਸਿਰੁ ਨਿਵੈ ਗੁਰ ਅਮਰ ਨਿਤ ॥੧॥੧੦॥ بھاٹ جالپ کہتے ہیں:وہی سر بابرکت ہے جو ہر روز گرو امرداس جی کے آگے جھکے۔ 1۔10
ਤਿ ਨਰ ਦੁਖ ਨਹ ਭੁਖ ਤਿ ਨਰ ਨਿਧਨ ਨਹੁ ਕਹੀਅਹਿ ॥ جس انسان پر گرو امرداس جی کی خوشنودی ہو،وہ نہ دکھ میں ہوتا ہے، نہ بھوک میںنہ کبھی مفلس کہلاتا ہے۔
ਤਿ ਨਰ ਸੋਕੁ ਨਹੁ ਹੂਐ ਤਿ ਨਰ ਸੇ ਅੰਤੁ ਨ ਲਹੀਅਹਿ ॥ ایسے شخص کو کوئی غم نہیں ستاتا، اس کی حقیقت کو سمجھنا بھی ممکن نہیں۔
ਤਿ ਨਰ ਸੇਵ ਨਹੁ ਕਰਹਿ ਤਿ ਨਰ ਸਯ ਸਹਸ ਸਮਪਹਿ ॥ ایسا شخص کسی پر منحصر نہیں ہوتا، بلکہ ہزاروں کو دینے کی طاقت رکھتا ہے۔
ਤਿ ਨਰ ਦੁਲੀਚੈ ਬਹਹਿ ਤਿ ਨਰ ਉਥਪਿ ਬਿਥਪਹਿ ॥ ایسا شخص خوشحالی سے رہتا ہے، برائیوں کو ختم کر کے بھلائی کو جگہ دیتا ہے۔
ਸੁਖ ਲਹਹਿ ਤਿ ਨਰ ਸੰਸਾਰ ਮਹਿ ਅਭੈ ਪਟੁ ਰਿਪ ਮਧਿ ਤਿਹ ॥ ایسا انسان دنیا میں سکون پاتا ہے، اور دشمنوں کے درمیان بھی بے خوف ہو کر رہتا ہے۔
ਸਕਯਥ ਤਿ ਨਰ ਜਾਲਪੁ ਭਣੈ ਗੁਰ ਅਮਰਦਾਸੁ ਸੁਪ੍ਰਸੰਨੁ ਜਿਹ ॥੨॥੧੧॥ بھاٹ جالپ کہتے ہیں: وہی انسان کامیاب ہے، جس پر گرو امرداس جی خوش ہوں۔ 2۔11
ਤੈ ਪਢਿਅਉ ਇਕੁ ਮਨਿ ਧਰਿਅਉ ਇਕੁ ਕਰਿ ਇਕੁ ਪਛਾਣਿਓ ॥ اے گرو امرداس! آپ نے ایک رب کو ہی دل میں بسایا، ایک ہی کی پہچان کی اور اُسی پر یقین رکھا۔
ਨਯਣਿ ਬਯਣਿ ਮੁਹਿ ਇਕੁ ਇਕੁ ਦੁਹੁ ਠਾਂਇ ਨ ਜਾਣਿਓ ॥ آپ کی آنکھوں، زبان، اور دل میں صرف ایک رب ہی موجود ہے، اور اس کے سوا کسی کو نہیں مانا۔
ਸੁਪਨਿ ਇਕੁ ਪਰਤਖਿ ਇਕੁ ਇਕਸ ਮਹਿ ਲੀਣਉ ॥ خواب میں بھی اُسی ایک رب کا ذکر،اور جاگتے ہوئے بھی اُسی کا وصالآپ اُسی میں لِو لگائے رہتے ہیں۔
ਤੀਸ ਇਕੁ ਅਰੁ ਪੰਜਿ ਸਿਧੁ ਪੈਤੀਸ ਨ ਖੀਣਉ ॥ تیس دن، پانچ عناصر، اور پینتیس حروف بھی اُسی رب کے بیان میں سمائے ہوئے ہیں۔
ਇਕਹੁ ਜਿ ਲਾਖੁ ਲਖਹੁ ਅਲਖੁ ਹੈ ਇਕੁ ਇਕੁ ਕਰਿ ਵਰਨਿਅਉ ॥ اسی ایک رب سے لاکھوں مخلوق پیدا ہوئیں،لیکن وہ سب اُس کی حقیقت تک نہیں پہنچ سکتے ۔ اے گرو امرداس! آپ نے صرف اُسی رب کو بیان کیا۔
ਗੁਰ ਅਮਰਦਾਸ ਜਾਲਪੁ ਭਣੈ ਤੂ ਇਕੁ ਲੋੜਹਿ ਇਕੁ ਮੰਨਿਅਉ ॥੩॥੧੨॥ بھاٹ جالپ کہتے ہیں: اے گرو امرداس! آپ صرف ایک رب کو چاہتے ہیں، اور اُسی کو دل سے مانتے ہیں۔ 3۔12
ਜਿ ਮਤਿ ਗਹੀ ਜੈਦੇਵਿ ਜਿ ਮਤਿ ਨਾਮੈ ਸੰਮਾਣੀ ॥ وہی تعلیم جو جے دیو نے پائی، اور جس کو نام دیو نے اپنے دل میں سمویا،
ਜਿ ਮਤਿ ਤ੍ਰਿਲੋਚਨ ਚਿਤਿ ਭਗਤ ਕੰਬੀਰਹਿ ਜਾਣੀ ॥ وہی سوجھ بوجھ تریلوچن کو حاصل ہوئی۔
ਰੁਕਮਾਂਗਦ ਕਰਤੂਤਿ ਰਾਮੁ ਜੰਪਹੁ ਨਿਤ ਭਾਈ ॥ وہی سوجھ بوجھ کبیر جیسے بھکتوں کو حاصل ہوئی۔ راجہ رُکمَنگَد بھی ہر روز رام کے نام کا ذکر کرتا تھا۔
ਅੰਮਰੀਕਿ ਪ੍ਰਹਲਾਦਿ ਸਰਣਿ ਗੋਬਿੰਦ ਗਤਿ ਪਾਈ ॥ امبرِیک اور پرہلاد نے بھی اسی رب کی پناہ میں آکر نجات پائی۔
ਤੈ ਲੋਭੁ ਕ੍ਰੋਧੁ ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਤਜੀ ਸੁ ਮਤਿ ਜਲੵ ਜਾਣੀ ਜੁਗਤਿ ॥ بھاٹ جالپ کہتے ہیں: اے گرو امرداس! آپ نے عقل اور عمل کے ساتھ لالچ، غصہ، اور خواہشات کو ترک کر دیا۔
ਗੁਰੁ ਅਮਰਦਾਸੁ ਨਿਜ ਭਗਤੁ ਹੈ ਦੇਖਿ ਦਰਸੁ ਪਾਵਉ ਮੁਕਤਿ ॥੪॥੧੩॥ گرو امرداس رب کے سچے بھکت ہیں، جن کے دیدار سے ہی نجات حاصل ہوتی ہے۔ 4۔13
ਗੁਰੁ ਅਮਰਦਾਸੁ ਪਰਸੀਐ ਪੁਹਮਿ ਪਾਤਿਕ ਬਿਨਾਸਹਿ ॥ گرو امرداس جی کے قدم چھونے سے زمین کے گناہ مٹ جاتے ہیں۔
ਗੁਰੁ ਅਮਰਦਾਸੁ ਪਰਸੀਐ ਸਿਧ ਸਾਧਿਕ ਆਸਾਸਹਿ ॥ بڑے بڑے سِدھ اور سادھو بھی ان کے قدم چھونے کی تمنا رکھتے ہیں۔
ਗੁਰੁ ਅਮਰਦਾਸੁ ਪਰਸੀਐ ਧਿਆਨੁ ਲਹੀਐ ਪਉ ਮੁਕਿਹਿ ॥ ان کے قدم چھونے سے رب میں دھیان لگتا ہےاور موت و حیات کا چکر ختم ہو جاتا ہے۔
ਗੁਰੁ ਅਮਰਦਾਸੁ ਪਰਸੀਐ ਅਭਉ ਲਭੈ ਗਉ ਚੁਕਿਹਿ ॥ گرو امرداس جی کے قدموں کے لمس سے بے خوفی نصیب ہوتی ہے، اور دوبارہ جنم کی زنجیر ٹوٹ جاتی ہے۔


© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top