Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 1392

Page 1392

ਸਦਾ ਅਕਲ ਲਿਵ ਰਹੈ ਕਰਨ ਸਿਉ ਇਛਾ ਚਾਰਹ ॥ اے گرو! تیرا دھیان ہمیشہ عقل و دانش کے ساتھ رب میں لگا رہتا ہے،اور تُو اپنی مرضی سے عمل کرنے میں آزاد ہے۔
ਦ੍ਰੁਮ ਸਪੂਰ ਜਿਉ ਨਿਵੈ ਖਵੈ ਕਸੁ ਬਿਮਲ ਬੀਚਾਰਹ ॥ جیسے پھلوں سے بھرا درخت جھک جاتا ہے، ویسے ہی تُو پاکیزہ سوچ سے سب کی باتیں برداشت کرتا ہے۔
ਇਹੈ ਤਤੁ ਜਾਣਿਓ ਸਰਬ ਗਤਿ ਅਲਖੁ ਬਿਡਾਣੀ ॥ تُو یہ حقیقت جان چکا ہے کہ انوکھا رب ہر جگہ موجود ہے۔
ਸਹਜ ਭਾਇ ਸੰਚਿਓ ਕਿਰਣਿ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਕਲ ਬਾਣੀ ॥ تُو نے اپنی سہج بھری طبیعت سے رب کے امرت رس سے لبریز کرنوں کو سب میں پھیلا دیا ہے۔
ਗੁਰ ਗਮਿ ਪ੍ਰਮਾਣੁ ਤੈ ਪਾਇਓ ਸਤੁ ਸੰਤੋਖੁ ਗ੍ਰਾਹਜਿ ਲਯੌ ॥ اے گرو انگد!۔تُو نے گرو نانک جی کی گدی سنبھالی، سچ تیرے دل میں ہے۔اور تُو نے قناعت کو اپنایا ہے۔
ਹਰਿ ਪਰਸਿਓ ਕਲੁ ਸਮੁਲਵੈ ਜਨ ਦਰਸਨੁ ਲਹਣੇ ਭਯੌ ॥੬॥ اے گرو انگد!۔تُو نے گرو نانک جی کی گدی سنبھالی، سچ تیرے دل میں ہے۔اور تُو نے قناعت کو اپنایا ہے۔ 6۔
ਮਨਿ ਬਿਸਾਸੁ ਪਾਇਓ ਗਹਰਿ ਗਹੁ ਹਦਰਥਿ ਦੀਓ ॥ تیرے دل کو یقین حاصل ہو گیا ہے، اور حضرت نانک نے تجھے گہرائی عطا کی ہے۔
ਗਰਲ ਨਾਸੁ ਤਨਿ ਨਠਯੋ ਅਮਿਉ ਅੰਤਰਗਤਿ ਪੀਓ ॥ تُو کے جسم سے دنیا کی لالچ جیسا زہر نکل گیا ہے،۔اور تیری روح نے ہری نام کا امرت پی لیا ہے۔
ਰਿਦਿ ਬਿਗਾਸੁ ਜਾਗਿਓ ਅਲਖਿ ਕਲ ਧਰੀ ਜੁਗੰਤਰਿ ॥ تیرا دل خوشی سے کھِل اٹھا ہے،۔اور اُس ان دیکھے رب نے۔اپنی قدرت ہر جگہ ظاہر کر دی ہے۔
ਸਤਿਗੁਰੁ ਸਹਜ ਸਮਾਧਿ ਰਵਿਓ ਸਾਮਾਨਿ ਨਿਰੰਤਰਿ ॥ صادق گرو انگد، خودبخود سہج طور پر۔ہر وقت اُسی رب کی یاد میں محو ہے۔جو ہر جگہ یکساں موجود ہے۔
ਉਦਾਰਉ ਚਿਤ ਦਾਰਿਦ ਹਰਨ ਪਿਖੰਤਿਹ ਕਲਮਲ ਤ੍ਰਸਨ ॥ تُو فیاض دل والا ہے،۔غربت دور کرنے والا ہے، تیرے دیدار سے گناہ، برائی اور پیاس سب ختم ہو جاتی ہے۔
ਸਦ ਰੰਗਿ ਸਹਜਿ ਕਲੁ ਉਚਰੈ ਜਸੁ ਜੰਪਉ ਲਹਣੇ ਰਸਨ ॥੭॥ کَوی کل سہاری کہتے ہیں:۔میں ہمیشہ، سچی محبت اور سہج میں، گرو انگد جی کے گُن جپتا ہوں اور اپنی زبان سے ان کا نام لیتا ہوں۔ 7
ਨਾਮੁ ਅਵਖਧੁ ਨਾਮੁ ਆਧਾਰੁ ਅਰੁ ਨਾਮੁ ਸਮਾਧਿ ਸੁਖੁ ਸਦਾ ਨਾਮ ਨੀਸਾਣੁ ਸੋਹੈ ॥ ہری نام ہی دوا ہے، ہری نام ہی سہارا ہے، اور ہری نام ہی مستقل لطف اور سکون ہے، یہی نام سارے جہاں میں چمک رہا ہے۔
ਰੰਗਿ ਰਤੌ ਨਾਮ ਸਿਉ ਕਲ ਨਾਮੁ ਸੁਰਿ ਨਰਹ ਬੋਹੈ ॥ کَوی کل سہاری کہتے ہیں: گرو انگد ہری نام میں رنگے ہوئے ہیں، اور یہی نام دیوتاؤں اور انسانوں میں خوشبو بکھیر رہا ہے۔
ਨਾਮ ਪਰਸੁ ਜਿਨਿ ਪਾਇਓ ਸਤੁ ਪ੍ਰਗਟਿਓ ਰਵਿ ਲੋਇ ॥ جنہیں گرو کے ذریعے ہری نام ملا ہے، ان کی سچائی سورج کی طرح چمک رہی ہے۔
ਦਰਸਨਿ ਪਰਸਿਐ ਗੁਰੂ ਕੈ ਅਠਸਠਿ ਮਜਨੁ ਹੋਇ ॥੮॥ گرو کے دیدار اور قدموں کے چھونے سے۔اٹھسٹھ (68) مقدس مقامات کے برابر فائدہ حاصل ہوتا ہے۔ 8
ਸਚੁ ਤੀਰਥੁ ਸਚੁ ਇਸਨਾਨੁ ਅਰੁ ਭੋਜਨੁ ਭਾਉ ਸਚੁ ਸਦਾ ਸਚੁ ਭਾਖੰਤੁ ਸੋਹੈ ॥ سچ ہی گرو انگد کا تریاگ ہے، سچ ہی اُس کا غسل ہے، سچ ہی اُس کا کھانا اور محبت ہے اور ہمیشہ سچ بولنے والے کی شان ہے۔
ਸਚੁ ਪਾਇਓ ਗੁਰ ਸਬਦਿ ਸਚੁ ਨਾਮੁ ਸੰਗਤੀ ਬੋਹੈ ॥ اُس نے گرو کے شبد سے سچ کو پایا اور سچا نام سنگت میں خوشبو بکھیر رہا ہے۔
ਜਿਸੁ ਸਚੁ ਸੰਜਮੁ ਵਰਤੁ ਸਚੁ ਕਬਿ ਜਨ ਕਲ ਵਖਾਣੁ ॥ اُس نے گرو کے شبد سے سچ کو پایا،اور سچا نام سنگت میں خوشبو بکھیر رہا ہے۔
ਦਰਸਨਿ ਪਰਸਿਐ ਗੁਰੂ ਕੈ ਸਚੁ ਜਨਮੁ ਪਰਵਾਣੁ ॥੯॥ کَوی کل سہاری کہتے ہیں:جس گرو انگد کی زندگی سچائی سے بھری ہے،اُس کے دیدار سے انسان کا جنم کامیاب ہو جاتا ہے۔ 9
ਅਮਿਅ ਦ੍ਰਿਸਟਿ ਸੁਭ ਕਰੈ ਹਰੈ ਅਘ ਪਾਪ ਸਕਲ ਮਲ ॥ جس پر گرو انگد اپنی رحمت بھری نظر ڈالتے ہیں،اُس کے سب گناہ اور پاپ ختم ہو جاتے ہیں۔
ਕਾਮ ਕ੍ਰੋਧ ਅਰੁ ਲੋਭ ਮੋਹ ਵਸਿ ਕਰੈ ਸਭੈ ਬਲ ॥ اُنہوں نے کام، غصہ، لالچ اور مایہ جیسے دشمنوں کواپنے بس میں کر لیا ہے۔
ਸਦਾ ਸੁਖੁ ਮਨਿ ਵਸੈ ਦੁਖੁ ਸੰਸਾਰਹ ਖੋਵੈ ॥ ان کے دل میں ہمیشہ سکون بستا ہے،اور وہ دنیا کے دکھوں کو ختم کر دیتے ہیں۔
ਗੁਰੁ ਨਵ ਨਿਧਿ ਦਰੀਆਉ ਜਨਮ ਹਮ ਕਾਲਖ ਧੋਵੈ ॥ گرو انگد نو نعمتوں کا دریا ہیں،جو ہمارے جنموں کے گناہ دھو ڈالتے ہیں۔
ਸੁ ਕਹੁ ਟਲ ਗੁਰੁ ਸੇਵੀਐ ਅਹਿਨਿਸਿ ਸਹਜਿ ਸੁਭਾਇ ॥ کَوی ٹل (کل سہاری) کہتے ہیں:ایسے گرو کی دن رات محبت بھری خدمت کرو،
ਦਰਸਨਿ ਪਰਸਿਐ ਗੁਰੂ ਕੈ ਜਨਮ ਮਰਣ ਦੁਖੁ ਜਾਇ ॥੧੦॥ کیونکہ اُن کے دیدار سے موت و حیات کا دکھ ختم ہو جاتا ہے۔ 10
ਸਵਈਏ ਮਹਲੇ ਤੀਜੇ ਕੇ ੩ سویّے محلہ 3
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ ایک واحد رب، صادق گرو کے فضل سے۔
ਸੋਈ ਪੁਰਖੁ ਸਿਵਰਿ ਸਾਚਾ ਜਾ ਕਾ ਇਕੁ ਨਾਮੁ ਅਛਲੁ ਸੰਸਾਰੇ ॥ اُسی رب کا دھیان کرو جو سچا ہے اور جس کا ایک نام ہی دنیا میں قائم ہے۔
ਜਿਨਿ ਭਗਤ ਭਵਜਲ ਤਾਰੇ ਸਿਮਰਹੁ ਸੋਈ ਨਾਮੁ ਪਰਧਾਨੁ ॥ جس نے اپنے بھکتوں کو دنیاوی سمندر سے پار لگایا،اُسی ہری نام کا دھیان کرو وہی سب سے اعلیٰ ہے۔
ਤਿਤੁ ਨਾਮਿ ਰਸਿਕੁ ਨਾਨਕੁ ਲਹਣਾ ਥਪਿਓ ਜੇਨ ਸ੍ਰਬ ਸਿਧੀ ॥ گرو نانک اسی ہری نام کے عاشق تھے، اسی نام کے ذریعے بھائی لہنا (گرو انگد) صادق گرو کے طور پر قائم ہوئے،جنہیں سب کمالیں حاصل ہوئیں۔
ਕਵਿ ਜਨ ਕਲ੍ ਸਬੁਧੀ ਕੀਰਤਿ ਜਨ ਅਮਰਦਾਸ ਬਿਸ੍ਤਰੀਯਾ ॥ کَوی کل سہاری کہتے ہیں: اسی ہری نام کے ذریعے صائب فہم والےگرو امرداس جی کی عظمت چاروں طرف پھیل گئی ہے۔
ਕੀਰਤਿ ਰਵਿ ਕਿਰਣਿ ਪ੍ਰਗਟਿ ਸੰਸਾਰਹ ਸਾਖ ਤਰੋਵਰ ਮਵਲਸਰਾ ॥ جیسے "مول شری" درخت کی شاخیں ہر سمت میں پھیلتی ہیں،ویسے ہی گرو امرداس جی کی صفات سورج کی کرنوں کی طرح ساری دنیا میں پھیل گیا ہے۔
ਉਤਰਿ ਦਖਿਣਹਿ ਪੁਬਿ ਅਰੁ ਪਸ੍ਚਮਿ ਜੈ ਜੈ ਕਾਰੁ ਜਪੰਥਿ ਨਰਾ ॥ اسی وجہ سے شمال، جنوب، مشرق، مغربہر طرف لوگ گرو امرداس جی کی جے جے کار کر رہے ہیں۔


© 2025 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top