Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 1355

Page 1355

ਰਾਜੰ ਤ ਮਾਨੰ ਅਭਿਮਾਨੰ ਤ ਹੀਨੰ ॥ جب ریاست ملتی ہے تو عزت آتی ہے، لیکن غرور سے بے ادبی بھی ساتھ آتی ہے۔
ਪ੍ਰਵਿਰਤਿ ਮਾਰਗੰ ਵਰਤੰਤਿ ਬਿਨਾਸਨੰ ॥ در اصل دنیاداری بالآخر فنا ہونے والے ہیں۔
ਗੋਬਿੰਦ ਭਜਨ ਸਾਧ ਸੰਗੇਣ ਅਸਥਿਰੰ ਨਾਨਕ ਭਗਵੰਤ ਭਜਨਾਸਨੰ ॥੧੨॥ صادقوں کی سنگت میں رب کا بھجن کا اثر ہی دائمی ہے۔ نانک کہتے ہیں: بھگوان کے بھجن میں محو رہو۔ 12
ਕਿਰਪੰਤ ਹਰੀਅੰ ਮਤਿ ਤਤੁ ਗਿਆਨੰ ॥ جب رب کرم کرتا ہے تو انسان کو حقیقت کا گیان حاصل ہوتا ہے۔
ਬਿਗਸੀਧੵਿ ਬੁਧਾ ਕੁਸਲ ਥਾਨੰ ॥ عقل روشن ہو جاتی ہے، اور انسان کو راحت و سکون کا مقام نصیب ہوتا ہے۔
ਬਸੵਿੰਤ ਰਿਖਿਅੰ ਤਿਆਗਿ ਮਾਨੰ ॥ جسمانی خواہشات قابو میں آ جاتی ہیں اور غرور ختم ہو جاتا ہے۔
ਸੀਤਲੰਤ ਰਿਦਯੰ ਦ੍ਰਿੜੁ ਸੰਤ ਗਿਆਨੰ ॥ صادقوں سے تعلیم پا کر دل ٹھنڈا ہو جاتا ہے اور
ਰਹੰਤ ਜਨਮੰ ਹਰਿ ਦਰਸ ਲੀਣਾ ॥ جب انسان رب کے دیدار میں محو ہو جاتا ہے تو موت و حیات کا چکر ختم ہو جاتا ہے۔
ਬਾਜੰਤ ਨਾਨਕ ਸਬਦ ਬੀਣਾਂ ॥੧੩॥ نانک کہتے ہیں: پھر دل کے اندر کلام کی بانسری بجنے لگتی ہے۔ 13۔
ਕਹੰਤ ਬੇਦਾ ਗੁਣੰਤ ਗੁਨੀਆ ਸੁਣੰਤ ਬਾਲਾ ਬਹੁ ਬਿਧਿ ਪ੍ਰਕਾਰਾ ॥ ویدوں کے جانکار لوگ رب کی صفات کو بیان کرتے ہیں، جستجو کرنے والے کئی طریقوں سے اُسے سنتے ہیں۔
ਦ੍ਰਿੜੰਤ ਸੁਬਿਦਿਆ ਹਰਿ ਹਰਿ ਕ੍ਰਿਪਾਲਾ ॥ لیکن رب کے فضل سے ہی کوئی اعلیٰ علم حاصل کرتا ہے۔
ਨਾਮ ਦਾਨੁ ਜਾਚੰਤ ਨਾਨਕ ਦੈਨਹਾਰ ਗੁਰ ਗੋਪਾਲਾ ॥੧੪॥ نانک کہتے ہیں: وہ لوگ رب کے نام کا دان مانگتے ہیں، جو صادق گرو گوپال سے عطا ہوتا ہے۔ 14
ਨਹ ਚਿੰਤਾ ਮਾਤ ਪਿਤ ਭ੍ਰਾਤਹ ਨਹ ਚਿੰਤਾ ਕਛੁ ਲੋਕ ਕਹ ॥ ماں، باپ اور بھائی کی فکر نہ کرو، اور نہ ہی دیگر رشتے داروں کی۔
ਨਹ ਚਿੰਤਾ ਬਨਿਤਾ ਸੁਤ ਮੀਤਹ ਪ੍ਰਵਿਰਤਿ ਮਾਇਆ ਸਨਬੰਧਨਹ ॥ بیوی، بیٹے اور دوستوں کی فکر بھی نہ کرو یہ سب رشتے صرف مایہ کے بندھن ہیں۔
ਦਇਆਲ ਏਕ ਭਗਵਾਨ ਪੁਰਖਹ ਨਾਨਕ ਸਰਬ ਜੀਅ ਪ੍ਰਤਿਪਾਲਕਹ ॥੧੫॥ نانک کہتے ہیں کہ رب اتنا مہربان ہے کہ وہ سارے انسانوں کو روزی روٹی دے کر سب کی پرورش کررہا ہے۔ 15۔
ਅਨਿਤੵ ਵਿਤੰ ਅਨਿਤੵ ਚਿਤੰ ਅਨਿਤੵ ਆਸਾ ਬਹੁ ਬਿਧਿ ਪ੍ਰਕਾਰੰ ॥ دولت ناپائیدار ہے، دل کی خواہشیں عارضی ہیں، اور امیدیں بھی لمحاتی ہیں۔
ਅਨਿਤੵ ਹੇਤੰ ਅਹੰ ਬੰਧੰ ਭਰਮ ਮਾਇਆ ਮਲਨੰ ਬਿਕਾਰੰ ॥ مایہ کا لالچ، انا کے بندھن، اور دنیا کے دھوکے سب فنا ہونے والے ہیں۔
ਫਿਰੰਤ ਜੋਨਿ ਅਨੇਕ ਜਠਰਾਗਨਿ ਨਹ ਸਿਮਰੰਤ ਮਲੀਣ ਬੁਧੵੰ ॥ جو شخص گمراہ ہو کر رب کا دھیان نہیں کرتا، وہ کئی جنموں میں بھٹکتا ہے اور پیٹ کی آگ میں جلتا ہے۔
ਹੇ ਗੋਬਿੰਦ ਕਰਤ ਮਇਆ ਨਾਨਕ ਪਤਿਤ ਉਧਾਰਣ ਸਾਧ ਸੰਗਮਹ ॥੧੬॥ نانک کہتے ہیں: اے گووند! ہم پر کرم کر، اور صادقوں کی صحبت میں گرے ہوئے انسانوں کا اُدھار کر۔ 16
ਗਿਰੰਤ ਗਿਰਿ ਪਤਿਤ ਪਾਤਾਲੰ ਜਲੰਤ ਦੇਦੀਪੵ ਬੈਸ੍ਵਾਂਤਰਹ ॥ اگر انسان پہاڑ سے گر جائے، پاتال میں چلا جائے یا دہکتے ہوئے آگ میں جلتا رہے۔
ਬਹੰਤਿ ਅਗਾਹ ਤੋਯੰ ਤਰੰਗੰ ਦੁਖੰਤ ਗ੍ਰਹ ਚਿੰਤਾ ਜਨਮੰ ਤ ਮਰਣਹ ॥ پانی کی گہرائی میں بہتا ہوا ہو یا دکھوں میں ڈوبا ہوا تب بھی گھر کی فکر ان سب سے بڑھ کر دکھ دیتی ہے، اور یہی موت و حیات کی جڑ ہے۔
ਅਨਿਕ ਸਾਧਨੰ ਨ ਸਿਧੵਤੇ ਨਾਨਕ ਅਸਥੰਭੰ ਅਸਥੰਭੰ ਅਸਥੰਭੰ ਸਬਦ ਸਾਧ ਸ੍ਵਜਨਹ ॥੧੭॥ کتنے ہی طریقے آزما لے، مگر گھر کی پریشانی ختم نہیں ہوتی، نانک کہتے ہیں: صادقوں کے کلام ہی وہ سہارا ہیں جو قائم رہتے ہیں۔ 17۔
ਘੋਰ ਦੁਖੵੰ ਅਨਿਕ ਹਤੵੰ ਜਨਮ ਦਾਰਿਦ੍ਰੰ ਮਹਾ ਬਿਖੵਾਦੰ ॥ چاہے شدید دکھ ہوں، بہت سے جرائم کیے ہوں، جنم جنم کی غربت ہو، یا گناہوں میں گھرا ہو۔
ਮਿਟੰਤ ਸਗਲ ਸਿਮਰੰਤ ਹਰਿ ਨਾਮ ਨਾਨਕ ਜੈਸੇ ਪਾਵਕ ਕਾਸਟ ਭਸਮੰ ਕਰੋਤਿ ॥੧੮॥ نانک کہتے ہیں: رب کے نام کا ذکر کرنے سے یہ سب ختم ہو جاتا ہے، جیسے آگ لکڑیوں کو جلا کر راکھ کر دیتی ہے۔ 18۔
ਅੰਧਕਾਰ ਸਿਮਰਤ ਪ੍ਰਕਾਸੰ ਗੁਣ ਰਮੰਤ ਅਘ ਖੰਡਨਹ ॥ رب کا ذکر کرنے سے اندھیرا بھی روشنی میں بدل جاتا ہے، گناہ مٹتے ہیں اور انسان صفات والا بن جاتا ہے۔
ਰਿਦ ਬਸੰਤਿ ਭੈ ਭੀਤ ਦੂਤਹ ਕਰਮ ਕਰਤ ਮਹਾ ਨਿਰਮਲਹ ॥ جب رب دل میں بستا ہے، تو ملک الموت کے قاصد بھی کانپتے ہیں، اور اعمال پاکیزہ ہوجاتے ہیں۔
ਜਨਮ ਮਰਣ ਰਹੰਤ ਸ੍ਰੋਤਾ ਸੁਖ ਸਮੂਹ ਅਮੋਘ ਦਰਸਨਹ ॥ رب کے کلام کو سن کر انسان موت و حیات کے بندھن سے آزاد ہو جاتا ہے، رب کے دیدار سے سارے سکون حاصل ہوتے ہیں۔
ਸਰਣਿ ਜੋਗੰ ਸੰਤ ਪ੍ਰਿਅ ਨਾਨਕ ਸੋ ਭਗਵਾਨ ਖੇਮੰ ਕਰੋਤਿ ॥੧੯॥ بندوں کا پیارا رب پناہ دینے پر قادر ہے، نانک کہتے ہیں: وہ رب جو صادقوں کو پیارا ہے، وہ پناہ دینے والا ہے، اور سب کو خوشی عطا کرتا ہے۔ 16۔
ਪਾਛੰ ਕਰੋਤਿ ਅਗ੍ਰਣੀਵਹ ਨਿਰਾਸੰ ਆਸ ਪੂਰਨਹ ॥ وہ خالق ناکام لوگوں کو بھی کامیاب بنا دیتا ہے، اور ناامیدوں کی امید پوری کرتا ہے۔
ਨਿਰਧਨ ਭਯੰ ਧਨਵੰਤਹ ਰੋਗੀਅੰ ਰੋਗ ਖੰਡਨਹ ॥ اس کی رضا ہو تو وہ غریبوں کو مالدار بنا دیتا ہے، اور بیماروں کے مرض مٹا دیتا ہے۔
ਭਗਤੵੰ ਭਗਤਿ ਦਾਨੰ ਰਾਮ ਨਾਮ ਗੁਣ ਕੀਰਤਨਹ ॥ وہ بھکتوں کو بھگتی کا دان دیتا ہے، اور وہ رام کے نام کے گیتوں میں سرشار ہو جاتے ہیں۔
ਪਾਰਬ੍ਰਹਮ ਪੁਰਖ ਦਾਤਾਰਹ ਨਾਨਕ ਗੁਰ ਸੇਵਾ ਕਿੰ ਨ ਲਭੵਤੇ ॥੨੦॥ نانک کہتے ہیں: وہ رب اتنا بڑا داتا ہے کہ جو کچھ چاہیے، صادق گرو کی خدمت سے سب کچھ حاصل ہوسکتا ہے۔ 20
ਅਧਰੰ ਧਰੰ ਧਾਰਣਹ ਨਿਰਧਨੰ ਧਨ ਨਾਮ ਨਰਹਰਹ ॥ ناراین کا نام بے سہاروں کا سہارا ہے، ہری کا نام ہی غریبوں کا خزانہ ہے۔
ਅਨਾਥ ਨਾਥ ਗੋਬਿੰਦਹ ਬਲਹੀਣ ਬਲ ਕੇਸਵਹ ॥ گووند بے سہاروں کا سہارا ہے، اور کیشو کمزور لوگوں کی طاقت ہے۔
ਸਰਬ ਭੂਤ ਦਯਾਲ ਅਚੁਤ ਦੀਨ ਬਾਂਧਵ ਦਾਮੋਦਰਹ ॥ وہ سب انسانوں پر مہربان ہے، اٹل ہے، اور غریبوں کا رفیق ہے۔
ਸਰਬਗੵ ਪੂਰਨ ਪੁਰਖ ਭਗਵਾਨਹ ਭਗਤਿ ਵਛਲ ਕਰੁਣਾ ਮਯਹ ॥ وہ رب، سب کچھ جاننے والا، کامل اور اپنے بھکتوں سے محبت کرنے والا اور مہربان ہے۔


© 2025 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top