Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 1344

Page 1344

ਪ੍ਰਭਾਤੀ ਮਹਲਾ ੧ ਦਖਣੀ ॥ اے نانک! یہ سمجھ صرف رب کی نظرِ کرم سے آتی ہے۔ 8۔ 3۔
ਗੋਤਮੁ ਤਪਾ ਅਹਿਲਿਆ ਇਸਤ੍ਰੀ ਤਿਸੁ ਦੇਖਿ ਇੰਦ੍ਰੁ ਲੁਭਾਇਆ ॥ سنیاسی گوتم کی خوبصورت بیوی اہلیہ کو دیکھ کر دیو راج اندرا اس پر فریفتہ ہو،گئے۔
ਸਹਸ ਸਰੀਰ ਚਿਹਨ ਭਗ ਹੂਏ ਤਾ ਮਨਿ ਪਛੋਤਾਇਆ ॥੧॥ جب اُس نے فریب سے اُس کے ساتھ میل کیا تو گوتم کے شراپ سے اُس کے جسم پر ہزاروں نشانات بن گئے، اور وہ دل سے پچھتایا۔
ਕੋਈ ਜਾਣਿ ਨ ਭੂਲੈ ਭਾਈ ॥ اے بھائی! کوئی بھی جان بوجھ کر بھول نہ کرے۔
ਸੋ ਭੂਲੈ ਜਿਸੁ ਆਪਿ ਭੁਲਾਏ ਬੂਝੈ ਜਿਸੈ ਬੁਝਾਈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ درحقیقت وہی بھٹکتا ہے جسے رب خود بھٹکاتا ہے، اور وہی سمجھتا ہے جسے رب خود سمجھاتا ہے۔ 1 وقفہ
ਤਿਨਿ ਹਰੀ ਚੰਦਿ ਪ੍ਰਿਥਮੀ ਪਤਿ ਰਾਜੈ ਕਾਗਦਿ ਕੀਮ ਨ ਪਾਈ ॥ پرتھوی کے بادشاہ ہرش چندر اپنی قسمت نہ سمجھ پایا۔
ਅਉਗਣੁ ਜਾਣੈ ਤ ਪੁੰਨ ਕਰੇ ਕਿਉ ਕਿਉ ਨੇਖਾਸਿ ਬਿਕਾਈ ॥੨॥ اگر وہ اپنے گناہ پہچان لیتا تو کیسے غلام بن کر بیچا جاتا؟ 2
ਕਰਉ ਅਢਾਈ ਧਰਤੀ ਮਾਂਗੀ ਬਾਵਨ ਰੂਪਿ ਬਹਾਨੈ ॥ رب نے وامَن کا روپ دھار کر راجہ بَلی سے ڈھائی قدم زمین مانگی،
ਕਿਉ ਪਇਆਲਿ ਜਾਇ ਕਿਉ ਛਲੀਐ ਜੇ ਬਲਿ ਰੂਪੁ ਪਛਾਨੈ ॥੩॥ اگر بَلی اس روپ کو پہچان لیتا تو نہ تو دھوکہ کھاتا اور نہ ہی پاتال میں جاتا۔ 3
ਰਾਜਾ ਜਨਮੇਜਾ ਦੇ ਮਤੀ ਬਰਜਿ ਬਿਆਸਿ ਪੜ੍ਹ੍ਹਾਇਆ ॥ مونی ویاس نے راجہ جنمیجی کو (خوبصورت لڑکی سے شادی نہ کرنے اور یگیہ وغیرہ نہ کرنے کی) تبلیغ کی لیکن اس نے اس بات پر عمل نہیں کیا،
ਤਿਨ੍ਹ੍ਹਿ ਕਰਿ ਜਗ ਅਠਾਰਹ ਘਾਏ ਕਿਰਤੁ ਨ ਚਲੈ ਚਲਾਇਆ ॥੪॥ اس نے بیوی کے کہنے پر یگہ کیا اور غصے میں اٹھارہ برہمنوں کو قتل کر دیا، جس کے نتیجے میں وہ کوڑھ کا شکار ہو گیا، درحقیقت قسمت کبھی نہیں بدل سکتی۔ 4۔
ਗਣਤ ਨ ਗਣੀ ਹੁਕਮੁ ਪਛਾਣਾ ਬੋਲੀ ਭਾਇ ਸੁਭਾਈ ॥ کتنے ہی واقعات ہیں، جنہیں میں شمار نہیں کرسکتا۔ میں تو رب کے حکم کو پہچان کر خود بخود بول رہا ہوں۔
ਜੋ ਕਿਛੁ ਵਰਤੈ ਤੁਧੈ ਸਲਾਹੀ ਸਭ ਤੇਰੀ ਵਡਿਆਈ ॥੫॥ اے رب! جو کچھ ہو رہا ہے، وہ تیرے ہی گُن ہیں، اور سب تیری بڑائی ہے۔ 5
ਗੁਰਮੁਖਿ ਅਲਿਪਤੁ ਲੇਪੁ ਕਦੇ ਨ ਲਾਗੈ ਸਦਾ ਰਹੈ ਸਰਣਾਈ ॥ جو گرو کا ہے، وہ پاک ہوتا ہے، اُسے کوئی میل نہیں لگتی، وہ ہمیشہ رب کی پناہ میں رہتا ہے۔
ਮਨਮੁਖੁ ਮੁਗਧੁ ਆਗੈ ਚੇਤੈ ਨਾਹੀ ਦੁਖਿ ਲਾਗੈ ਪਛੁਤਾਈ ॥੬॥ لیکن جو من کی چال پر چلتا ہے وہ ناسمجھ رہتا ہے، وقت آنے پر پچھتاتا ہے اور دکھ پاتا ہے۔ 6۔
ਆਪੇ ਕਰੇ ਕਰਾਏ ਕਰਤਾ ਜਿਨਿ ਏਹ ਰਚਨਾ ਰਚੀਐ ॥ جس رب نے یہ ساری بنائی ہے، وہی خود سب کچھ کرتا ہے اور کرواتا ہے۔
ਹਰਿ ਅਭਿਮਾਨੁ ਨ ਜਾਈ ਜੀਅਹੁ ਅਭਿਮਾਨੇ ਪੈ ਪਚੀਐ ॥੭॥ مگر دل کا غرور جاتا نہیں، اور انسان اندر ہی اندر غرور میں جلتا رہتا ہے۔ 7
ਭੁਲਣ ਵਿਚਿ ਕੀਆ ਸਭੁ ਕੋਈ ਕਰਤਾ ਆਪਿ ਨ ਭੁਲੈ ॥ اس خالق ےرب نے خود ہی سب کو بھول میں ڈال دیا ہے، لیکن وہ خود کبھی نہیں بھولتا۔
ਨਾਨਕ ਸਚਿ ਨਾਮਿ ਨਿਸਤਾਰਾ ਕੋ ਗੁਰ ਪਰਸਾਦਿ ਅਘੁਲੈ ॥੮॥੪॥ اےممکںحنانک فرماتے ہیں کہ جو گرو کی مہربانی سے رب کا نام جپتا ہے، وہی نجات پاتا ہے۔ 8۔4
ਪ੍ਰਭਾਤੀ ਮਹਲਾ ੧ ॥ پربھاتی محلہ 1۔
ਆਖਣਾ ਸੁਨਣਾ ਨਾਮੁ ਅਧਾਰੁ ॥ سنا ہے ہمارا آسرا بن چکا ہے اور
ਧੰਧਾ ਛੁਟਕਿ ਗਇਆ ਵੇਕਾਰੁ ॥ دیگر فضول کاموں سے ہم آزاد ہوگئے ہیں۔
ਜਿਉ ਮਨਮੁਖਿ ਦੂਜੈ ਪਤਿ ਖੋਈ ॥ جو نفس پرست دوہرے پن میں اپنی عزت گنوا دیتا ہے، مگر اسے نہیں چھوڑتا،
ਬਿਨੁ ਨਾਵੈ ਮੈ ਅਵਰੁ ਨ ਕੋਈ ॥੧॥ اسی طرح میں نام رب کے بغیر کسی اور کو نہیں مانتا۔ 1۔
ਸੁਣਿ ਮਨ ਅੰਧੇ ਮੂਰਖ ਗਵਾਰ ॥ اے اندھے، ناسمجھ اور جاہل دل! میری بات سن،
ਆਵਤ ਜਾਤ ਲਾਜ ਨਹੀ ਲਾਗੈ ਬਿਨੁ ਗੁਰ ਬੂਡੈ ਬਾਰੋ ਬਾਰ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ تو بار بار موت و حیات میں پڑ رہا ہے، شرم نہیں آتی؟ گرو کے بغیر بار بار ڈوب رہا ہے۔ 1 وقفہ
ਇਸੁ ਮਨ ਮਾਇਆ ਮੋਹਿ ਬਿਨਾਸੁ ॥ یہ دل مایا کی محبت میں برباد ہو رہا ہے،
ਧੁਰਿ ਹੁਕਮੁ ਲਿਖਿਆ ਤਾਂ ਕਹੀਐ ਕਾਸੁ ॥ اگر قسمت میں ہی لکھا ہے، تو پھر کسی کو کیا کہا جائے؟
ਗੁਰਮੁਖਿ ਵਿਰਲਾ ਚੀਨ੍ਹ੍ਹੈ ਕੋਈ ॥ کوئی کوئی ہی ایسا خوش نصیب ہوتا ہے جو گرو کی پہچان کرتا ہے کہ
ਨਾਮ ਬਿਹੂਨਾ ਮੁਕਤਿ ਨ ਹੋਈ ॥੨॥ کیونکہ رب کے نام کے بغیر نجات ممکن نہیں۔ 2۔
ਭ੍ਰਮਿ ਭ੍ਰਮਿ ਡੋਲੈ ਲਖ ਚਉਰਾਸੀ ॥ یہ انسان چوراسی لاکھ جنموں میں بھٹکتا ہے اور
ਬਿਨੁ ਗੁਰ ਬੂਝੇ ਜਮ ਕੀ ਫਾਸੀ ॥ گرو کے بغیر وہ ملک الموت کے پھندے کو نہیں سمجھتا۔
ਇਹੁ ਮਨੂਆ ਖਿਨੁ ਖਿਨੁ ਊਭਿ ਪਇਆਲਿ ॥ یہ دل پل میں اونچا، پل میں نیچا ہو جاتا ہے،
ਗੁਰਮੁਖਿ ਛੂਟੈ ਨਾਮੁ ਸਮ੍ਹ੍ਹਾਲਿ ॥੩॥ لیکن گرو کی رہنمائی سے رب کے نام کو سنبھال کر نجات ملتی ہے۔ 3۔
ਆਪੇ ਸਦੇ ਢਿਲ ਨ ਹੋਇ ॥ موت کا پیغام رب خود بھیجتا ہے، اُس میں دیر نہیں ہوتی۔
ਸਬਦਿ ਮਰੈ ਸਹਿਲਾ ਜੀਵੈ ਸੋਇ ॥ جو گرو کے کلام سے مر جاتا ہے، وہی سکون سے جیتا ہے۔
ਬਿਨੁ ਗੁਰ ਸੋਝੀ ਕਿਸੈ ਨ ਹੋਇ ॥ گرو کے بغیر کسی کو بھی سوجھ بوجھ نہیں ملتی،
ਆਪੇ ਕਰੈ ਕਰਾਵੈ ਸੋਇ ॥੪॥ یہ سب کچھ وہی رب خود کرتا ہے۔ 4
ਝਗੜੁ ਚੁਕਾਵੈ ਹਰਿ ਗੁਣ ਗਾਵੈ ॥ جو رب کے گُن گاتا ہے، اُس کے سب جھگڑے ختم ہو جاتے ہیں۔
ਪੂਰਾ ਸਤਿਗੁਰੁ ਸਹਜਿ ਸਮਾਵੈ ॥ کامل گرو اُسے سچائی اور سکون کی حالت میں قائم کر دیتا ہے، اور وہ رب میں محو ہو جاتا ہے۔
ਇਹੁ ਮਨੁ ਡੋਲਤ ਤਉ ਠਹਰਾਵੈ ॥ ایسا انسان کا دل جو ڈولتا رہتا ہے، وہ ٹھہر جاتا ہے۔
ਸਚੁ ਕਰਣੀ ਕਰਿ ਕਾਰ ਕਮਾਵੈ ॥੫॥ اور وہ سچے عمل کر کے اپنی زندگی کو کامیاب بناتا ہے۔ 5
ਅੰਤਰਿ ਜੂਠਾ ਕਿਉ ਸੁਚਿ ਹੋਇ ॥ جس کا دل اندر سے جھوٹ سے بھرا ہو، وہ پاک کیسے ہو سکتا ہے؟
ਸਬਦੀ ਧੋਵੈ ਵਿਰਲਾ ਕੋਇ ॥ کوئی کوئی ہی ایسا ہے جو گرو کے کلام سے اپنے آپ کو پاک کرتا ہے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਕੋਈ ਸਚੁ ਕਮਾਵੈ ॥ کوئی سچا عمل صرف وہی کرتا ہے جو گرو کے ساتھ جڑا ہو،
ਆਵਣੁ ਜਾਣਾ ਠਾਕਿ ਰਹਾਵੈ ॥੬॥ ایسا شخص ہی موت و حیات سے بچ پاتا ہے۔ 6۔


© 2025 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top