Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 1262

Page 1262

ਨਾਨਕ ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਾਮਿ ਸਮਾਹਾ ॥੪॥੨॥੧੧॥ نانک کہتے ہیں کہ گرومکھ نام میں ہی مگن رہتا ہے۔ 4۔ 2۔ 11۔
ਮਲਾਰ ਮਹਲਾ ੩ ॥ ملار محلہ 3۔
ਜੀਵਤ ਮੁਕਤ ਗੁਰਮਤੀ ਲਾਗੇ ॥ جو گرو کی ہدایت پر عمل کرتے ہیں، وہ زندگی میں ہی نجات پاجاتے ہیں۔
ਹਰਿ ਕੀ ਭਗਤਿ ਅਨਦਿਨੁ ਸਦ ਜਾਗੇ ॥ وہ دن رات رب کی بندگی میں جاگتے ہیں اور
ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵਹਿ ਆਪੁ ਗਵਾਇ ॥ اپنی انا مٹا کر سچے گرو کی خدمت میں لگے رہتے ہیں۔
ਹਉ ਤਿਨ ਜਨ ਕੇ ਸਦ ਲਾਗਉ ਪਾਇ ॥੧॥ میں ہمیشہ ایسے بندوں کے قدموں میں جھکتا ہوں۔ 1۔
ਹਉ ਜੀਵਾਂ ਸਦਾ ਹਰਿ ਕੇ ਗੁਣ ਗਾਈ ॥ رب کا حمد ہی ہماری زندگی ہے۔
ਗੁਰ ਕਾ ਸਬਦੁ ਮਹਾ ਰਸੁ ਮੀਠਾ ਹਰਿ ਕੈ ਨਾਮਿ ਮੁਕਤਿ ਗਤਿ ਪਾਈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ گرو کی تعلیم میرے لیے انتہائی میٹھا امرت ہے اور میں ہری کے نام کے ذریعے نجات حاصل کرتا ہوں۔ 1۔ وقفہ۔
ਮਾਇਆ ਮੋਹੁ ਅਗਿਆਨੁ ਗੁਬਾਰੁ ॥ دنیا میں مایا کی محبت اور جہالت کا اندھیرا چھایا ہوا ہے۔
ਮਨਮੁਖ ਮੋਹੇ ਮੁਗਧ ਗਵਾਰ ॥ جو اپنے من کی مرضی پر چلتے ہیں، وہ نادان اور بے وقوف ہیں، اور مایا میں الجھے رہتے ہیں۔
ਅਨਦਿਨੁ ਧੰਧਾ ਕਰਤ ਵਿਹਾਇ ॥ وہ اپنی زندگی دنیا کے کاموں میں گنوا دیتے ہیں۔
ਮਰਿ ਮਰਿ ਜੰਮਹਿ ਮਿਲੈ ਸਜਾਇ ॥੨॥ اور بار بار مر کر دوباره پیدا ہوتے ہیں، اور یم سے سزا پاتے ہیں۔ 2۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਰਾਮ ਨਾਮਿ ਲਿਵ ਲਾਈ ॥ جو گرو کے راستے پر چلتے ہیں، وہ رام کے نام میں محو ہوجاتے ہیں۔
ਕੂੜੈ ਲਾਲਚਿ ਨਾ ਲਪਟਾਈ ॥ وہ جھوٹے لالچ میں نہیں پھنس جاتے۔
ਜੋ ਕਿਛੁ ਹੋਵੈ ਸਹਜਿ ਸੁਭਾਇ ॥ جو کچھ بھی ہوتا ہے، وہ قدرتی اور ہری کی رضا سے ہوتا ہے۔
ਹਰਿ ਰਸੁ ਪੀਵੈ ਰਸਨ ਰਸਾਇ ॥੩॥ نام کے عاشق اپنی زبان کے ذریعے ہری کے رس کو چکھتے ہیں۔ 3۔
ਕੋਟਿ ਮਧੇ ਕਿਸਹਿ ਬੁਝਾਈ ॥ لاکھوں میں سے کوئی ایک ہی ایسا ہوتا ہے، جسے ہری اپنی حقیقت سمجھاتا ہے۔
ਆਪੇ ਬਖਸੇ ਦੇ ਵਡਿਆਈ ॥ وہ اپنے کرم سے جسے چاہے عزت دیتا ہے۔
ਜੋ ਧੁਰਿ ਮਿਲਿਆ ਸੁ ਵਿਛੁੜਿ ਨ ਜਾਈ ॥ جو ابتدا سے ہی ہری سے جڑ جاتا ہے، وہ کبھی بھی اس سے جدا نہیں ہوتا۔
ਨਾਨਕ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮਿ ਸਮਾਈ ॥੪॥੩॥੧੨॥ اے نانک! اس کے بعد وہ رب کے نام میں ہی مگن رہتا ہے۔ 4۔ 3۔ 12۔
ਮਲਾਰ ਮਹਲਾ ੩ ॥ ملار محلہ 3۔
ਰਸਨਾ ਨਾਮੁ ਸਭੁ ਕੋਈ ਕਹੈ ॥ زبان سے تو ہر کوئی ہری کا نام لے سکتا ہے،
ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵੇ ਤਾ ਨਾਮੁ ਲਹੈ ॥ لیکن سچے گرو کی خدمت کرنے سے ہی نام کا حقیقی پھل حاصل ہوتا ہے۔
ਬੰਧਨ ਤੋੜੇ ਮੁਕਤਿ ਘਰਿ ਰਹੈ ॥ پھر وہ دنیا کے بندھنوں کو توڑ کر نجات کے گھر میں بس جاتا ہے اور
ਗੁਰ ਸਬਦੀ ਅਸਥਿਰੁ ਘਰਿ ਬਹੈ ॥੧॥ گرو کے کلام کے ذریعے اصل گھر میں سکون سے ٹھہر جاتا ہے۔ 1۔
ਮੇਰੇ ਮਨ ਕਾਹੇ ਰੋਸੁ ਕਰੀਜੈ ॥ اے میرے دل! تو کس بات پر ناراض ہورہا ہے،
ਲਾਹਾ ਕਲਜੁਗਿ ਰਾਮ ਨਾਮੁ ਹੈ ਗੁਰਮਤਿ ਅਨਦਿਨੁ ਹਿਰਦੈ ਰਵੀਜੈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ اس کلجگ میں سب سے بڑا فائدہ صرف ہری کے نام کا ہے، اس لیے گرو کی ہدایت پر چلتے ہوئے ہمیشہ اپنے دل میں ہری کے نام کو بسالے۔ 1۔ وقفہ۔
ਬਾਬੀਹਾ ਖਿਨੁ ਖਿਨੁ ਬਿਲਲਾਇ ॥ جس طرح پپیہا ہر پل ترستا رہتا ہے اور
ਬਿਨੁ ਪਿਰ ਦੇਖੇ ਨੀਦ ਨ ਪਾਇ ॥ محبوب کے دیدار بغیر اسے نیند نہیں آتی۔
ਇਹੁ ਵੇਛੋੜਾ ਸਹਿਆ ਨ ਜਾਇ ॥ وہ یہ جدائی برداشت نہیں کرسکتی۔
ਸਤਿਗੁਰੁ ਮਿਲੈ ਤਾਂ ਮਿਲੈ ਸੁਭਾਇ ॥੨॥ جب اسے سچا گرو مل جاتا ہے، تب وہ خود بخود اپنے رب سے جڑ جاتا ہے۔ 2۔
ਨਾਮਹੀਣੁ ਬਿਨਸੈ ਦੁਖੁ ਪਾਇ ॥ جو ہری کے نام سے خالی ہے، وہ دکھ میں گھر جاتا ہے۔
ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਜਲਿਆ ਭੂਖ ਨ ਜਾਇ ॥ وہ اپنی تریشنا میں جلتا رہتا ہے اور اس کی بھوک کبھی ختم نہیں ہوتی۔
ਵਿਣੁ ਭਾਗਾ ਨਾਮੁ ਨ ਪਾਇਆ ਜਾਇ ॥ بغير قسمت کے ہری کا نام حاصل نہیں ہوتا۔
ਬਹੁ ਬਿਧਿ ਥਾਕਾ ਕਰਮ ਕਮਾਇ ॥੩॥ وہ مختلف قسم کے اعمال کر کر کے تھک جاتا ہے، مگر تب بھی نام حاصل نہیں کرتا۔ 3۔
ਤ੍ਰੈ ਗੁਣ ਬਾਣੀ ਬੇਦ ਬੀਚਾਰੁ ॥ وہ تینوں گنوں میں رہتے ہوئے ویدوں کی تعلیمات کا مطالعہ کرتا ہے
ਬਿਖਿਆ ਮੈਲੁ ਬਿਖਿਆ ਵਾਪਾਰੁ ॥ مگر وہ مایا کے میل میں لیٹا رہتا ہے اور اسی میں کاروبار کرتا ہے
ਮਰਿ ਜਨਮਹਿ ਫਿਰਿ ਹੋਹਿ ਖੁਆਰੁ ॥ اسی لیے وہ بار بار جنم لیتا اور مر کر ذلیل ہوتا رہتا ہے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਤੁਰੀਆ ਗੁਣੁ ਉਰਿ ਧਾਰੁ ॥੪॥ لیکن جو گرو کے راستے پر چلتا ہے، وہ چوتھی حالت میں پہنچ کر اپنے دل میں ہری کو بسا لیتا ہے 4۔
ਗੁਰੁ ਮਾਨੈ ਮਾਨੈ ਸਭੁ ਕੋਇ ॥ جو گرو کو مانتا ہے، وہ سب سے عزت پاتا ہے۔
ਗੁਰ ਬਚਨੀ ਮਨੁ ਸੀਤਲੁ ਹੋਇ ॥ گرو کے وچاروں سے اس کا من ٹھنڈا ہو جاتا ہے۔
ਚਹੁ ਜੁਗਿ ਸੋਭਾ ਨਿਰਮਲ ਜਨੁ ਸੋਇ ॥ ایسا انسان ہمیشہ پاکیزہ رہتا ہے، اور چاروں یگوں میں اس کی شان و شوکت قائم رہتی ہے۔
ਨਾਨਕ ਗੁਰਮੁਖਿ ਵਿਰਲਾ ਕੋਇ ॥੫॥੪॥੧੩॥੯॥੧੩॥੨੨॥ اے نانک، صرف ایک ہی ہے جو سچا گرو بنتا ہے۔
ਰਾਗੁ ਮਲਾਰ ਮਹਲਾ ੪ ਘਰੁ ੧ ਚਉਪਦੇ مالار محلہ 4 گھر 1 چؤپدے
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ رب وہی ایک ہے، جس کا حصول صتادق گرو کے فضل سے ممکن ہے۔
ਅਨਦਿਨੁ ਹਰਿ ਹਰਿ ਧਿਆਇਓ ਹਿਰਦੈ ਮਤਿ ਗੁਰਮਤਿ ਦੂਖ ਵਿਸਾਰੀ ॥ ہر لمحہ میں نے اپنے دل میں ہری کا دھیان کیا ہے اور گرو کی ہدایت سے میرے سبھی دکھ ختم ہو گئے ہیں۔
ਸਭ ਆਸਾ ਮਨਸਾ ਬੰਧਨ ਤੂਟੇ ਹਰਿ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭਿ ਕਿਰਪਾ ਧਾਰੀ ॥੧॥ رب نے مہربانی کی تب میری سبھی امیدیں اور بندھن ٹوٹ گئے۔ 1
ਨੈਨੀ ਹਰਿ ਹਰਿ ਲਾਗੀ ਤਾਰੀ ॥ میری آنکھوں میں رب کی محبت بس چکی ہے۔
ਸਤਿਗੁਰੁ ਦੇਖਿ ਮੇਰਾ ਮਨੁ ਬਿਗਸਿਓ ਜਨੁ ਹਰਿ ਭੇਟਿਓ ਬਨਵਾਰੀ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ ستگورو کو دیکھ کر میرا دل کھل اٹھا ہےاور رب سے ملاقات ہوگی۔ 1۔ وقفہ۔


© 2025 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top