Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 1187

Page 1187

ਤੈ ਸਾਚਾ ਮਾਨਿਆ ਕਿਹ ਬਿਚਾਰਿ ॥੧॥ تو کس بنا پر اس دنیا کو سچ مان رہا ہے؟ 1۔
ਧਨੁ ਦਾਰਾ ਸੰਪਤਿ ਗ੍ਰੇਹ ॥ یہ جان لے کہ دولت ،بیوی، جائیداد اور شاندار گھر
ਕਛੁ ਸੰਗਿ ਨ ਚਾਲੈ ਸਮਝ ਲੇਹ ॥੨॥ ان میں سے کچھ بھی تیرے ساتھ نہیں جائے گا، یہ سمجھ لے۔ 2۔
ਇਕ ਭਗਤਿ ਨਾਰਾਇਨ ਹੋਇ ਸੰਗਿ ॥ صرف رب کی بھگتی ہی تیرے ساتھ جائے گی۔
ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਭਜੁ ਤਿਹ ਏਕ ਰੰਗਿ ॥੩॥੪॥ نانک کہتے ہیں کہ اسی رب کو یکسوئی کے ساتھ یاد کرو۔ 3۔ 4۔
ਬਸੰਤੁ ਮਹਲਾ ੯ ॥ بسنت محلہ 9۔
ਕਹਾ ਭੂਲਿਓ ਰੇ ਝੂਠੇ ਲੋਭ ਲਾਗ ॥ اے انسان! اس جھوٹے لالچ میں پھنس کر کیوں بھٹک رہا ہے؟
ਕਛੁ ਬਿਗਰਿਓ ਨਾਹਿਨ ਅਜਹੁ ਜਾਗ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ ابھی سب کچھ ختم نہیں ہوا، ابھی بھی جاگ )جا۔ 1۔ وقفہ۔
ਸਮ ਸੁਪਨੈ ਕੈ ਇਹੁ ਜਗੁ ਜਾਨੁ ॥ اس دنیا کو ایک خواب کی مانند سمجھ اور
ਬਿਨਸੈ ਛਿਨ ਮੈ ਸਾਚੀ ਮਾਨੁ ॥੧॥ یہ سچ جان لے کہ یہ پل بھر میں فنا ہوجائے گی۔ 1۔
ਸੰਗਿ ਤੇਰੈ ਹਰਿ ਬਸਤ ਨੀਤ ॥ رب ہمیشہ تیرے ساتھ رہتا ہے،
ਨਿਸ ਬਾਸੁਰ ਭਜੁ ਤਾਹਿ ਮੀਤ ॥੨॥ اے دوست! دن رات اس کے نام کا جاپ کر۔ 2۔
ਬਾਰ ਅੰਤ ਕੀ ਹੋਇ ਸਹਾਇ ॥ نانک کہتے ہیں کہ اس کے اوصاف گاتے رہو،
ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਗੁਨ ਤਾ ਕੇ ਗਾਇ ॥੩॥੫॥ آخری وقت میں رب ہی تیرے کام آئے گا۔ 3۔ 5۔
ਬਸੰਤੁ ਮਹਲਾ ੧ ਅਸਟਪਦੀਆ ਘਰੁ ੧ ਦੁਤੁਕੀਆ بسنت محلہ 1، اشٹپدیہ گھرو 1
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ رب وہی ایک ہے، جس کا حصول صادق گرو کے فضل سے ممکن ہے۔
ਜਗੁ ਕਊਆ ਨਾਮੁ ਨਹੀ ਚੀਤਿ ॥ یہ دنیا کوے کی مانند ہے، جو رب کے نام کو یاد نہیں کرتا۔
ਨਾਮੁ ਬਿਸਾਰਿ ਗਿਰੈ ਦੇਖੁ ਭੀਤਿ ॥ یہ رب کے نام کو بھول کر برے اعمال میں لگا ہوا ہے۔
ਮਨੂਆ ਡੋਲੈ ਚੀਤਿ ਅਨੀਤਿ ॥ اس کا دل بداعمالیوں اور برے رویے میں مگن رہتا ہے،
ਜਗ ਸਿਉ ਤੂਟੀ ਝੂਠ ਪਰੀਤਿ ॥੧॥ یہ سب دیکھ کر دنیا کی جھوٹی محبت سے میرا دل ٹوٹ گیا ہے۔ 1۔
ਕਾਮੁ ਕ੍ਰੋਧੁ ਬਿਖੁ ਬਜਰੁ ਭਾਰੁ ॥ شہوت اور غصہ کا زہر بھاری بوجھ ہے،
ਨਾਮ ਬਿਨਾ ਕੈਸੇ ਗੁਨ ਚਾਰੁ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ رب کے نام کے بغیر بھلا نیکی کیسے حاصل ہو سکتی ہے؟ 1۔ وقفہ۔
ਘਰੁ ਬਾਲੂ ਕਾ ਘੂਮਨ ਘੇਰਿ ॥ یہ جسم ریت کا ایک محل ہے،
ਬਰਖਸਿ ਬਾਣੀ ਬੁਦਬੁਦਾ ਹੇਰਿ ॥ جو دنیاوی فریب میں گھرا ہوا ہے اور زندگی بلبلے کی طرح فنا ہو جاتی ہے۔
ਮਾਤ੍ਰ ਬੂੰਦ ਤੇ ਧਰਿ ਚਕੁ ਫੇਰਿ ॥ رب نے اپنی قدرت سے ایک بوند سے اس جسم کی تخلیق کی ہے۔
ਸਰਬ ਜੋਤਿ ਨਾਮੈ ਕੀ ਚੇਰਿ ॥੨॥ رب کی روشنی سب میں بستی ہے اور روح اس کے نام کی خدمت گزار ہے۔ 2۔
ਸਰਬ ਉਪਾਇ ਗੁਰੂ ਸਿਰਿ ਮੋਰੁ ॥ تمام کائنات کو پیدا کرنے والا رب ہی میرا گرو ہے۔
ਭਗਤਿ ਕਰਉ ਪਗ ਲਾਗਉ ਤੋਰ ॥ میری یہی خواہش ہے کہ میں ہمیشہ اس کے چرنوں میں جڑ کر اس کی بندگی کرتا رہوں۔
ਨਾਮਿ ਰਤੋ ਚਾਹਉ ਤੁਝ ਓਰੁ ॥ میں رب کے نام میں رنگا رہنا چاہتا ہوں، اور اس کے سوا کسی اور کی طلب نہیں رکھتا۔
ਨਾਮੁ ਦੁਰਾਇ ਚਲੈ ਸੋ ਚੋਰੁ ॥੩॥ جو شخص رب کے نام کے بغیر زندگی بسر کرتا ہے، وہ چور کے مانند ہے۔ 3۔
ਪਤਿ ਖੋਈ ਬਿਖੁ ਅੰਚਲਿ ਪਾਇ ॥ وہ دنیاوی لذتوں میں مگن ہو کر اپنی عزت کھو دیتا ہے۔
ਸਾਚ ਨਾਮਿ ਰਤੋ ਪਤਿ ਸਿਉ ਘਰਿ ਜਾਇ ॥ لیکن جو رب کے سچے نام میں رنگا ہوتا ہے، وہ عزت کے ساتھ اپنے حقیقی گھر پہنچ جاتا ہے۔
ਜੋ ਕਿਛੁ ਕੀਨ੍ਸਿ ਪ੍ਰਭੁ ਰਜਾਇ ॥ جو کچھ بھی رب کرتا ہے، وہ اپنی مرضی سے کرتا ہے۔
ਭੈ ਮਾਨੈ ਨਿਰਭਉ ਮੇਰੀ ਮਾਇ ॥੪॥ نانک کہتے ہیں کہ جو اس کے خوف کو قبول کرتا ہے، وہی حقیقت میں بے خوف ہو جاتا ہے۔ 4۔
ਕਾਮਨਿ ਚਾਹੈ ਸੁੰਦਰਿ ਭੋਗੁ ॥ انسانی صورت میں عورت دلکش اشیاء کی لذت کی خواہش رکھتی ہے۔
ਪਾਨ ਫੂਲ ਮੀਠੇ ਰਸ ਰੋਗ ॥ لیکن پان، پھول اور میٹھے رس سب بیماریاں ہی پیدا کرتے ہیں۔
ਖੀਲੈ ਬਿਗਸੈ ਤੇਤੋ ਸੋਗ ॥ جتنا زیادہ وہ دنیاوی خوشیوں میں مگن ہوتی ہے، اتنی ہی زیادہ غمگین بھی ہو جاتی ہے۔
ਪ੍ਰਭ ਸਰਣਾਗਤਿ ਕੀਨ੍ਸਿ ਹੋਗ ॥੫॥ رب کی پناہ میں آ جانا چاہیے، کیونکہ جو کچھ ہوتا ہے، وہ اسی کے حکم سے ہوتا ہے۔ 5۔
ਕਾਪੜੁ ਪਹਿਰਸਿ ਅਧਿਕੁ ਸੀਗਾਰੁ ॥ یہ دنیا خوبصورت لباس پہنتی ہے، اور ہر طرحکی زینت اختیار کرتی ہے۔
ਮਾਟੀ ਫੂਲੀ ਰੂਪੁ ਬਿਕਾਰੁ ॥ یہ اپنی خوبصورتی پر خوش ہوتی ہے، مگر یہ سب عارضی ہے۔
ਆਸਾ ਮਨਸਾ ਬਾਂਧੋ ਬਾਰੁ ॥ یہ اپنے دل میں بے شمار امیدیں اور خواہشیں باندھ لیتی ہے،
ਨਾਮ ਬਿਨਾ ਸੂਨਾ ਘਰੁ ਬਾਰੁ ॥੬॥ لیکن رب کے نام کے بغیر یہ دنیا ویران ہے۔ 6۔
ਗਾਛਹੁ ਪੁਤ੍ਰੀ ਰਾਜ ਕੁਆਰਿ ॥ اے راج کماری! اے شہزادیو! اٹھو ۔
ਨਾਮੁ ਭਣਹੁ ਸਚੁ ਦੋਤੁ ਸਵਾਰਿ ॥ اور صبح کے وقت رب کے نام کا ذکر کرو۔
ਪ੍ਰਿਉ ਸੇਵਹੁ ਪ੍ਰਭ ਪ੍ਰੇਮ ਅਧਾਰਿ ॥ رب کے عشق کو اپنا سہارا بنا کراس کی خدمت میں جُڑ جاؤ۔
ਗੁਰ ਸਬਦੀ ਬਿਖੁ ਤਿਆਸ ਨਿਵਾਰਿ ॥੭॥ گرو کی تعلیمات کے ذریعے برائیوں کی پیاس بجھاؤ۔ 7۔
ਮੋਹਨਿ ਮੋਹਿ ਲੀਆ ਮਨੁ ਮੋਹਿ ॥ اے محبوب رب! تُو نے میرے دل کو اپنا گرویدہ بنا لیا ہے اور
ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਪਛਾਨਾ ਤੋਹਿ ॥ گرو کی تعلیمات کے ذریعے، میں نے تجھے پہچان لیا ہے۔
ਨਾਨਕ ਠਾਢੇ ਚਾਹਹਿ ਪ੍ਰਭੂ ਦੁਆਰਿ ॥ نانک عرض کرتے ہیں کہ اے رب! ہم تیرے در پر کھڑے ہیں کہ
ਤੇਰੇ ਨਾਮਿ ਸੰਤੋਖੇ ਕਿਰਪਾ ਧਾਰਿ ॥੮॥੧॥ ہم پر کرم کر تاکہ ہم تیرے نام سے مطمئن ہوسکیں۔ 8۔ 1۔
ਬਸੰਤੁ ਮਹਲਾ ੧ ॥ بسنت محلہ 1۔
ਮਨੁ ਭੂਲਉ ਭਰਮਸਿ ਆਇ ਜਾਇ ॥ یہ بھٹکتا ہوا من بار بار آتا اور جاتا رہتا ہے،
ਅਤਿ ਲੁਬਧ ਲੁਭਾਨਉ ਬਿਖਮ ਮਾਇ ॥ یہ اتنا حریص ہے کہ ہمیشہ دنیاوی لذتوں کے فریب میں مبتلا رہتا ہے۔
ਨਹ ਅਸਥਿਰੁ ਦੀਸੈ ਏਕ ਭਾਇ ॥ یہ رب کے سچے نام میں مستقل نہیں رہ سکتا۔
ਜਿਉ ਮੀਨ ਕੁੰਡਲੀਆ ਕੰਠਿ ਪਾਇ ॥੧॥ یہ ایسے ہی ہے جیسے مچھلی کے گلے میں کانٹا پھنس جائے۔ 1۔
ਮਨੁ ਭੂਲਉ ਸਮਝਸਿ ਸਾਚ ਨਾਇ ॥ یہ بھٹکا ہوا من رب کے سچے نام کے ذریعے ہی سدھر سکتا ہے اور
ਗੁਰ ਸਬਦੁ ਬੀਚਾਰੇ ਸਹਜ ਭਾਇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ جب یہ گرو کی تعلیمات پر غور کرتا ہے، تب اسے حقیقی سکون حاصل ہوتا ہے۔ 1۔ وقفہ۔


© 2025 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top