Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 1176

Page 1176

ਗੁਰ ਪੂਰੇ ਤੇ ਪਾਇਆ ਜਾਈ ॥ گرو کے فضل سے ہی رب کا نام حاصل ہوتا ہے۔
ਨਾਮਿ ਰਤੇ ਸਦਾ ਸੁਖੁ ਪਾਈ ॥ جو رب کے نام میں رنگا ہوا ہے، وہ ہمیشہ سکھی رہتا ہے۔
ਬਿਨੁ ਨਾਮੈ ਹਉਮੈ ਜਲਿ ਜਾਈ ॥੩॥ لیکن جو رب کے نام سے محروم ہے، وہ اپنی انا میں جل کر تباہ ہوجاتا ہے۔ 3۔
ਵਡਭਾਗੀ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਬੀਚਾਰਾ ॥ خوش نصیب ہی رب کے نام کا ذکر اور غور و فکر کرتے ہیں،
ਛੂਟੈ ਰਾਮ ਨਾਮਿ ਦੁਖੁ ਸਾਰਾ ॥ اور رام نام کے ذریعے سبھی دکھوں سے چھٹکارا پاتے ہیں۔
ਹਿਰਦੈ ਵਸਿਆ ਸੁ ਬਾਹਰਿ ਪਾਸਾਰਾ ॥ جو اندرون میں بستا ہے، وہی باہر بھی پھیلا ہوا ہے،
ਨਾਨਕ ਜਾਣੈ ਸਭੁ ਉਪਾਵਣਹਾਰਾ ॥੪॥੧੨॥ نانک کہتے ہیں کہ سب کچھ پیدا کرنے والا رب ہی سب کچھ جانتا ہے۔ 4۔ 12۔
ਬਸੰਤੁ ਮਹਲਾ ੩ ਇਕ ਤੁਕੇ ॥ بسنت محلہ 3 ایک توکے۔
ਤੇਰਾ ਕੀਆ ਕਿਰਮ ਜੰਤੁ ॥ اے رب! میں تیری تخلیق کردہ چھوٹی مخلوق ہوں۔
ਦੇਹਿ ਤ ਜਾਪੀ ਆਦਿ ਮੰਤੁ ॥੧॥ اگر تو مجھے اپنا اوتار منتر عطا کرے، تو میں اسے ہر وقت ذکر کروں۔ 1۔
ਗੁਣ ਆਖਿ ਵੀਚਾਰੀ ਮੇਰੀ ਮਾਇ ॥ اے ماں! میں صرف رب کی خوبیاں بیان کرنا اور ان پر غور کرنا چاہتا ہوں اور
ਹਰਿ ਜਪਿ ਹਰਿ ਕੈ ਲਗਉ ਪਾਇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ رب کے نام کا ذکر کرکے میں اس کے چرنوں میں لگا رہوں۔ 1۔ وقفہ۔
ਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ਲਾਗੇ ਨਾਮ ਸੁਆਦਿ ॥ گرو کے فضل سے بھکتوں کو رب کے نام کے ذکر میں مٹھاس محسوس ہوتا ہے،
ਕਾਹੇ ਜਨਮੁ ਗਵਾਵਹੁ ਵੈਰਿ ਵਾਦਿ ॥੨॥ پھر انسان کو دشمنی اور لڑائی جھگڑوں میں اپنی زندگی ضائع نہیں کرنی چاہیے۔ 2۔
ਗੁਰਿ ਕਿਰਪਾ ਕੀਨ੍ਹੀ ਚੂਕਾ ਅਭਿਮਾਨੁ ॥ جس پر گرو کی رحمت ہو جاتی ہے، اس کی انا ختم ہوجاتی ہے،
ਸਹਜ ਭਾਇ ਪਾਇਆ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ॥੩॥ وہ آسانی سے رب کے نام میں محو ہوجاتا ہے۔ 3۔
ਊਤਮੁ ਊਚਾ ਸਬਦ ਕਾਮੁ ॥ رب کا کلام سب سے اعلیٰ اور عظیم ہے،
ਨਾਨਕੁ ਵਖਾਣੈ ਸਾਚੁ ਨਾਮੁ ॥੪॥੧॥੧੩॥ نانک کہتے ہیں کہ میں صرف سچے رب کے نام کی ہی تعریف کرتا ہوں۔ 4۔ 1۔ 13۔
ਬਸੰਤੁ ਮਹਲਾ ੩ ॥ بسنت محلہ 3۔
ਬਨਸਪਤਿ ਮਉਲੀ ਚੜਿਆ ਬਸੰਤੁ ॥ بسنت کے موسم کے آنے سے تمام درخت کھل اٹھے ہیں۔
ਇਹੁ ਮਨੁ ਮਉਲਿਆ ਸਤਿਗੁਰੂ ਸੰਗਿ ॥੧॥ اور میرا من بھی ستگرو کی سنگت میں کھل اٹھا ہے۔ 1۔
ਤੁਮ੍ਹ੍ ਸਾਚੁ ਧਿਆਵਹੁ ਮੁਗਧ ਮਨਾ ॥ اے میرے نادان دل! رب کے سچے نام کا دھیان کرو۔
ਤਾਂ ਸੁਖੁ ਪਾਵਹੁ ਮੇਰੇ ਮਨਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ تب ہی سکون اور سچائی حاصل ہوگی۔ 1۔ وقفہ۔
ਇਤੁ ਮਨਿ ਮਉਲਿਐ ਭਇਆ ਅਨੰਦੁ ॥ جب دل کھل اٹھتا ہے، تو اسے حقیقی خوشی حاصل ہوتی ہے۔
ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਫਲੁ ਪਾਇਆ ਨਾਮੁ ਗੋਬਿੰਦ ॥੨॥ اور وہ گووند کے نام کا امرت پھل پا لیتا ہے۔ 2۔
ਏਕੋ ਏਕੁ ਸਭੁ ਆਖਿ ਵਖਾਣੈ ॥ سبھی لوگ ایک رب کی ہی تعریف کرتے ہیں،
ਹੁਕਮੁ ਬੂਝੈ ਤਾਂ ਏਕੋ ਜਾਣੈ ॥੩॥ جو اس کے حکم کو پہچان لیتا ہے، وہی حقیقی رب کو جان لیتا ہے۔ 3۔
ਕਹਤ ਨਾਨਕੁ ਹਉਮੈ ਕਹੈ ਨ ਕੋਇ ॥ نانک کہتے ہیں کہ جو رب کو جان لیتا ہے وہ اپنی انا کو ختم کردیتا ہے۔
ਆਖਣੁ ਵੇਖਣੁ ਸਭੁ ਸਾਹਿਬ ਤੇ ਹੋਇ ॥੪॥੨॥੧੪॥ کہنا اور دیکھنا سب کچھ رب کے حکم کے مطابق ہوتا ہے۔ 4۔ 2۔ 14۔
ਬਸੰਤੁ ਮਹਲਾ ੩ ॥ بسنت محلہ 3۔
ਸਭਿ ਜੁਗ ਤੇਰੇ ਕੀਤੇ ਹੋਏ ॥ اے کائنات کے مالک! ہر زمانہ تیرا ہی ہی پیدا کیا ہوا ہے۔
ਸਤਿਗੁਰੁ ਭੇਟੈ ਮਤਿ ਬੁਧਿ ਹੋਏ ॥੧॥ جس شخص کی ملاقات سچے گرو سے ہو جائے، اس کی عقل اور سمجھ بیدار ہو جاتی ہے۔ 1۔
ਹਰਿ ਜੀਉ ਆਪੇ ਲੈਹੁ ਮਿਲਾਇ ॥ رب خود ہی انسان کو اپنے ساتھ ملا لیتا ہے،
ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਸਚ ਨਾਮਿ ਸਮਾਇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ اور گرو کے شبد کے ذریعے وہ سچ نام میں سما جاتا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਮਨਿ ਬਸੰਤੁ ਹਰੇ ਸਭਿ ਲੋਇ ॥ بہار کے موسم میں سب کے من ہرے بھرے ہو جاتے ہیں اور
ਫਲਹਿ ਫੁਲੀਅਹਿ ਰਾਮ ਨਾਮਿ ਸੁਖੁ ਹੋਇ ॥੨॥ رب کے نام میں محو ہو کر خوشیاں حاصل ہوتی ہیں۔ 2۔
ਸਦਾ ਬਸੰਤੁ ਗੁਰ ਸਬਦੁ ਵੀਚਾਰੇ ॥ جو گرو کے کلام پر غور کرتا ہے، وہ ہمیشہ بہار کی مانند کھلتا رہتا ہے اور
ਰਾਮ ਨਾਮੁ ਰਾਖੈ ਉਰ ਧਾਰੇ ॥੩॥ اور رب کے نام کو اپنے دل میں بسا لیتا ہے۔ 3۔
ਮਨਿ ਬਸੰਤੁ ਤਨੁ ਮਨੁ ਹਰਿਆ ਹੋਇ ॥ جس کے دل میں بسنت کا موسم ہے، ان کا جسم و جان کھل اٹھتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਇਹੁ ਤਨੁ ਬਿਰਖੁ ਰਾਮ ਨਾਮੁ ਫਲੁ ਪਾਏ ਸੋਇ ॥੪॥੩॥੧੫॥ اے نانک! یہ جسم درخت ہے اور رام نام کا پھل دیتا ہے۔ 4۔ 3۔ 15۔
ਬਸੰਤੁ ਮਹਲਾ ੩ ॥ بسنت محلہ 3۔
ਤਿਨ੍ਹ੍ ਬਸੰਤੁ ਜੋ ਹਰਿ ਗੁਣ ਗਾਇ ॥ جو رب کی تسبیح گاتے ہیں ان کے لیے خوشی ہی خوشی بنی رہتی ہے۔
ਪੂਰੈ ਭਾਗਿ ਹਰਿ ਭਗਤਿ ਕਰਾਇ ॥੧॥ بڑی قسمت سے ہی رب بندگی کرواتا ہے۔ 1۔
ਇਸੁ ਮਨ ਕਉ ਬਸੰਤ ਕੀ ਲਗੈ ਨ ਸੋਇ ॥ جب یہ دل روحانی خوشی کا تجربہ نہیں کرتا۔
ਇਹੁ ਮਨੁ ਜਲਿਆ ਦੂਜੈ ਦੋਇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ تو یہ دل دوہرے پن میں جلتا ہے۔ 1۔ وقفہیہ دل د۔
ਇਹੁ ਮਨੁ ਧੰਧੈ ਬਾਂਧਾ ਕਰਮ ਕਮਾਇ ॥ کائنات کے بندھنوں میں پھنس کر کام کرتا ہے اور
ਮਾਇਆ ਮੂਠਾ ਸਦਾ ਬਿਲਲਾਇ ॥੨॥ مایا کے لگاؤ کے سبب ہمیشہ روتا چلاتا رہتا ہے۔ 2۔
ਇਹੁ ਮਨੁ ਛੂਟੈ ਜਾਂ ਸਤਿਗੁਰੁ ਭੇਟੈ ॥ اگر ستگرو سے ملاقات ہوجائے تو یہ ذہن بندھنوں سے آزاد ہو جاتا ہے اور
ਜਮਕਾਲ ਕੀ ਫਿਰਿ ਆਵੈ ਨ ਫੇਟੈ ॥੩॥ پھر ملک الموت کے مصائب کو برداشت نہیں کرتا۔ 3۔
ਇਹੁ ਮਨੁ ਛੂਟਾ ਗੁਰਿ ਲੀਆ ਛਡਾਇ ॥ اے نانک! کلام کے ذریعے حرص و ہوس کو جلا کر یہ دل آزاد ہوجاتا ہے اور
ਨਾਨਕ ਮਾਇਆ ਮੋਹੁ ਸਬਦਿ ਜਲਾਇ ॥੪॥੪॥੧੬॥ در اصل گرو ہی اسے نجات دلاتا ہے۔ 4۔ 4۔ 16۔
ਬਸੰਤੁ ਮਹਲਾ ੩ ॥ بسنت محلہ 3۔
ਬਸੰਤੁ ਚੜਿਆ ਫੂਲੀ ਬਨਰਾਇ ॥ جیسے بہار کے آنے سے درخت اور جنگل کھل اٹھتے ہیں
ਏਹਿ ਜੀਅ ਜੰਤ ਫੂਲਹਿ ਹਰਿ ਚਿਤੁ ਲਾਇ ॥੧॥ ویسے ہی جو لوگ رب میں دھیان لگاتے ہیں، ان کے دل بھی خوش ہو جاتے ہیں۔ 1۔


© 2025 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top