Page 1136
ਭੈਰਉ ਮਹਲਾ ੫ ਘਰੁ ੧
بھیرؤ محلہ 5 گھرو 1
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥
رب وہی ایک ہے، جس کا حصول صادق گرو کے فضل سے ممکن ہے۔
ਸਗਲੀ ਥੀਤਿ ਪਾਸਿ ਡਾਰਿ ਰਾਖੀ ॥
تمام تاریخیں (پورنیما، اکادشی وغیرہ) کو چھوڑ دیا ہے اور
ਅਸਟਮ ਥੀਤਿ ਗੋਵਿੰਦ ਜਨਮਾ ਸੀ ॥੧॥
لوگ آٹھویں تاریخ کو (شری کرشنا جنم اشٹمی پر) رب کی پیدائش کا دن ماننے لگے۔ 1۔
ਭਰਮਿ ਭੂਲੇ ਨਰ ਕਰਤ ਕਚਰਾਇਣ ॥
وہ لوگ جو بھٹک گئے ہیں، وہ بے معنی باتیں کرتے ہیں اور
ਜਨਮ ਮਰਣ ਤੇ ਰਹਤ ਨਾਰਾਇਣ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
انہیں یہ علم نہیں ہے کہ رب تو پیدائش و موت سے پاک ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਕਰਿ ਪੰਜੀਰੁ ਖਵਾਇਓ ਚੋਰ ॥
جنم اشٹمی کے تہوار پر لوگ پنجیری بنا کر کرشن کی مورتی پر چڑھاتے ہیں۔
ਓਹੁ ਜਨਮਿ ਨ ਮਰੈ ਰੇ ਸਾਕਤ ਢੋਰ ॥੨॥
مگر اے غافل انسان! رب تو ابدی ہے، وہ نہ پیدا ہوتا ہے اور نہ ہی فوت ہوتا ہے۔ 2۔
ਸਗਲ ਪਰਾਧ ਦੇਹਿ ਲੋਰੋਨੀ ॥
تم لوریاں سناتے ہو، یہ سب ظلم کی وجہ ہے۔
ਸੋ ਮੁਖੁ ਜਲਉ ਜਿਤੁ ਕਹਹਿ ਠਾਕੁਰੁ ਜੋਨੀ ॥੩॥
مگر وہ زبان جل جائے، جو کہتی ہے کہ رب پیدا ہوتا ہے۔ 3۔
ਜਨਮਿ ਨ ਮਰੈ ਨ ਆਵੈ ਨ ਜਾਇ ॥
اے لوگو! وہ نہ پیدا ہوتا ہے اور نہ مرتا ہے، نہ آتا ہے، نہ جاتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਕਾ ਪ੍ਰਭੁ ਰਹਿਓ ਸਮਾਇ ॥੪॥੧॥
نانک کہتے ہیں کہ رب ہر جگہ اور شے میں بس رہا ہے۔ 4۔ 1۔
ਭੈਰਉ ਮਹਲਾ ੫ ॥
بھیرو محلہ 5۔
ਊਠਤ ਸੁਖੀਆ ਬੈਠਤ ਸੁਖੀਆ ॥
جو شخص رب کو ہر جگہ پاتا ہے، وہ ہر حال میں سکھی ہوتا ہے اور
ਭਉ ਨਹੀ ਲਾਗੈ ਜਾਂ ਐਸੇ ਬੁਝੀਆ ॥੧॥
وہ شخص بے خوف رہتا ہے، جو اس راز سے واقف ہوتا ہے کہ رب ابدی اور نجات دہندہ ہے۔ 1۔
ਰਾਖਾ ਏਕੁ ਹਮਾਰਾ ਸੁਆਮੀ ॥
میرا مالک رب ہی میرا محافظ ہے۔
ਸਗਲ ਘਟਾ ਕਾ ਅੰਤਰਜਾਮੀ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
وہ سب کے دلوں کا حال جانتا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਸੋਇ ਅਚਿੰਤਾ ਜਾਗਿ ਅਚਿੰਤਾ ॥
سوتے جاگتے وہاں کوئی فکر نہیں،
ਜਹਾ ਕਹਾਂ ਪ੍ਰਭੁ ਤੂੰ ਵਰਤੰਤਾ ॥੨॥
اے رب! تو ہر جگہ فعال ہے۔ 2۔
ਘਰਿ ਸੁਖਿ ਵਸਿਆ ਬਾਹਰਿ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ॥
جو اس کی یاد میں جیتا ہے، اسے گھر اور باہر سکون حاصل ہوتا ہے۔
ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਗੁਰਿ ਮੰਤ੍ਰੁ ਦ੍ਰਿੜਾਇਆ ॥੩॥੨॥
اے نانک! گرو نے یہی تعلیم دی ہے۔ 3۔ 2۔
ਭੈਰਉ ਮਹਲਾ ੫ ॥
بھیرو محلہ 5۔
ਵਰਤ ਨ ਰਹਉ ਨ ਮਹ ਰਮਦਾਨਾ ॥
میں نہ ورت رکھتا ہوں اور نہ ہی ماہ رمضان میں روزے رکھتا ہوں۔
ਤਿਸੁ ਸੇਵੀ ਜੋ ਰਖੈ ਨਿਦਾਨਾ ॥੧॥
بلکہ زندگی سے موت تک محافظ رب کی عبادت کرتا ہوں۔ 1۔
ਏਕੁ ਗੁਸਾਈ ਅਲਹੁ ਮੇਰਾ ॥
میرا ایک ہی سچا مالک ہے، وہ اللہ ہے اور
ਹਿੰਦੂ ਤੁਰਕ ਦੁਹਾਂ ਨੇਬੇਰਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
میں نے ہندو اور مسلم دونوں سے تعلق توڑلیا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਹਜ ਕਾਬੈ ਜਾਉ ਨ ਤੀਰਥ ਪੂਜਾ ॥
نہ میں حج کے لیے کعبہ اور نہ ہی پوجا کے لیے تیرتھ پر جاتا ہوں۔
ਏਕੋ ਸੇਵੀ ਅਵਰੁ ਨ ਦੂਜਾ ॥੨॥
میں ایک رب کی عبادت کرتا ہوں اور کسی دوسرے کو نہیں مانتا۔ 2۔
ਪੂਜਾ ਕਰਉ ਨ ਨਿਵਾਜ ਗੁਜਾਰਉ ॥
نہ میں مندر میں پوجا کرتا ہوں، نہ ہی مسجد میں نماز پڑھتا ہوں۔
ਏਕ ਨਿਰੰਕਾਰ ਲੇ ਰਿਦੈ ਨਮਸਕਾਰਉ ॥੩॥
دل میں صرف شکل و صورت سے پاک رب کی بندگی کرتا ہوں۔ 3۔
ਨਾ ਹਮ ਹਿੰਦੂ ਨ ਮੁਸਲਮਾਨ ॥
نہ میں ہندو ہوں، نہ مسلمان،
ਅਲਹ ਰਾਮ ਕੇ ਪਿੰਡੁ ਪਰਾਨ ॥੪॥
یہ جسم اور جان تو اس اللہ رام کے اپنے ہیں۔ 4۔
ਕਹੁ ਕਬੀਰ ਇਹੁ ਕੀਆ ਵਖਾਨਾ ॥
پانچویں نانک گرو ارجن دیو جی کبیر کے حوالہ سے کہتے ہیں کہ ہم نے یہی بیان کیا ہے،
ਗੁਰ ਪੀਰ ਮਿਲਿ ਖੁਦਿ ਖਸਮੁ ਪਛਾਨਾ ॥੫॥੩॥
گرو اور پیر کے وسیلے سے میں نے اپنے مالک کو پہچان لیا ہے۔ 5۔ 3۔
ਭੈਰਉ ਮਹਲਾ ੫ ॥
بھیرو محلہ 5۔
ਦਸ ਮਿਰਗੀ ਸਹਜੇ ਬੰਧਿ ਆਨੀ ॥
میں نے اپنی دس اندریوں کو قابو میں کر لیا ہے اور
ਪਾਂਚ ਮਿਰਗ ਬੇਧੇ ਸਿਵ ਕੀ ਬਾਨੀ ॥੧॥
پانچ شہوانی برائیوں کے ہرن کو شیو کے تیروں سے چھید دیا ہے۔ 1۔
ਸੰਤਸੰਗਿ ਲੇ ਚੜਿਓ ਸਿਕਾਰ ॥
جب میں سادھوؤں کی صحبت میں شکار کے لیے نکلا، تو
ਮ੍ਰਿਗ ਪਕਰੇ ਬਿਨੁ ਘੋਰ ਹਥੀਆਰ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
بغیر کسی ہتھیار کے پانچ ہرن کو قابو میں کرلیا۔ 1۔ وقفہ۔
ਆਖੇਰ ਬਿਰਤਿ ਬਾਹਰਿ ਆਇਓ ਧਾਇ ॥
میرا دل پہلے باہر کی دنیا میں بھٹک رہا تھا،
ਅਹੇਰਾ ਪਾਇਓ ਘਰ ਕੈ ਗਾਂਇ ॥੨॥
مگر میں نے اپنے ہی دل نما گھر کے گاؤں میں ان سب کا شکار کر لیا۔ 2۔
ਮ੍ਰਿਗ ਪਕਰੇ ਘਰਿ ਆਣੇ ਹਾਟਿ ॥
جب ہرن پکڑ کر گھر واپس آیا، تو
ਚੁਖ ਚੁਖ ਲੇ ਗਏ ਬਾਂਢੇ ਬਾਟਿ ॥੩॥
ان کے تھوڑے تھوڑے حصے سادھوؤں میں بانٹ دیے۔ 3۔
ਏਹੁ ਅਹੇਰਾ ਕੀਨੋ ਦਾਨੁ ॥
یہ شکار تو خیرات کردیا ہے،
ਨਾਨਕ ਕੈ ਘਰਿ ਕੇਵਲ ਨਾਮੁ ॥੪॥੪॥
کیونکہ نانک کے گھر میں صرف ہری نام ہی ہے۔ 4۔ 4۔
ਭੈਰਉ ਮਹਲਾ ੫ ॥
بھیرو محلہ 5۔
ਜੇ ਸਉ ਲੋਚਿ ਲੋਚਿ ਖਾਵਾਇਆ ॥ ਸਾਕਤ ਹਰਿ ਹਰਿ ਚੀਤਿ ਨ ਆਇਆ ॥੧॥
چاہے کوئی کسی کو بار بار محبت سے کھلائے، پھر بھی مادیت پسند انسان کو رب یاد نہیں آتا۔ 1۔
ਸੰਤ ਜਨਾ ਕੀ ਲੇਹੁ ਮਤੇ ॥
اے لوگو! نیک بندوں کی نصیحت پر عمل کرو اور
ਸਾਧਸੰਗਿ ਪਾਵਹੁ ਪਰਮ ਗਤੇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
ان کی صحبت میں رہ کر اعلیٰ مقام حاصل کرو۔ 1۔
ਪਾਥਰ ਕਉ ਬਹੁ ਨੀਰੁ ਪਵਾਇਆ ॥ ਨਹ ਭੀਗੈ ਅਧਿਕ ਸੂਕਾਇਆ ॥੨॥
سخت (انسانی) پتھر پر بہت سا پانی بھی ڈالا(سمجھایا) جائے، تو وہ اتنا خشک ہوتا ہے کہ گیلا نہیں ہوتا۔ 2۔