Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 1127

Page 1127

ਸਾਚਿ ਰਤੇ ਸਚੁ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਜਿਹਵਾ ਮਿਥਿਆ ਮੈਲੁ ਨ ਰਾਈ ॥ جو لوگ سچائی میں محو ہوتے ہیں، ان کی زبان پر سچائی کا امرت ہوتا ہے، اور جھوٹ کی میل ان کے قریب بھی نہیں آتی۔
ਨਿਰਮਲ ਨਾਮੁ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਰਸੁ ਚਾਖਿਆ ਸਬਦਿ ਰਤੇ ਪਤਿ ਪਾਈ ॥੩॥ انہوں نے رب کے پاکیزہ نام کا امرت چکھا اور گرو کے کلام میں رنگ کر عزت حاصل کی ہے۔ 3۔
ਗੁਣੀ ਗੁਣੀ ਮਿਲਿ ਲਾਹਾ ਪਾਵਸਿ ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਾਮਿ ਵਡਾਈ ॥ نیک بندے جب کامل نیک لوگوں کے ساتھ جڑتے ہیں، تو حقیقی فائدہ حاصل کرتے ہیں، اور گرو کے وسیلے سے رب کے نام کا ذکر کر کے عظمت پاتے ہیں۔
ਸਗਲੇ ਦੂਖ ਮਿਟਹਿ ਗੁਰ ਸੇਵਾ ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਸਖਾਈ ॥੪॥੫॥੬॥ گرو کی خدمت سے تمام دکھ دور ہو جاتے ہیں، اور نانک کہتے ہیں کہ رب کا نام سب سے بڑا سہارا ہے۔ 4۔ 5۔ 6۔
ਭੈਰਉ ਮਹਲਾ ੧ ॥ بھیرؤ محلہ 1۔
ਹਿਰਦੈ ਨਾਮੁ ਸਰਬ ਧਨੁ ਧਾਰਣੁ ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਪਾਈਐ ॥ گرو کی مہربانی سے دل میں رب کا نام سب سے بڑا خزانہ بن جاتا ہے۔
ਅਮਰ ਪਦਾਰਥ ਤੇ ਕਿਰਤਾਰਥ ਸਹਜ ਧਿਆਨਿ ਲਿਵ ਲਾਈਐ ॥੧॥ یہی امرت دولت انسان کو کامیاب بناتی ہے، اور پرسکون دھیان میں محو کر دیتی ہے۔ 1۔
ਮਨ ਰੇ ਰਾਮ ਭਗਤਿ ਚਿਤੁ ਲਾਈਐ ॥ اے میرے دل رب کی بھکتی میں اپنا دھیان لگا۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਰਾਮ ਨਾਮੁ ਜਪਿ ਹਿਰਦੈ ਸਹਜ ਸੇਤੀ ਘਰਿ ਜਾਈਐ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ گرو کے وسیلے سے رب کے نام کا جاپ کر اور اپنی اصل منزل رب کے گھر میں سادگی اور سکون سے پہنچ جا۔ 1۔ وقفہ۔
ਭਰਮੁ ਭੇਦੁ ਭਉ ਕਬਹੁ ਨ ਛੂਟਸਿ ਆਵਤ ਜਾਤ ਨ ਜਾਨੀ ॥ جب تک شک فریب اور خوف سے نجات نہیں ملتی، تب تک انسان دنیا میں آنا جانا نہیں سمجھ سکتا۔
ਬਿਨੁ ਹਰਿ ਨਾਮ ਕੋ ਮੁਕਤਿ ਨ ਪਾਵਸਿ ਡੂਬਿ ਮੁਏ ਬਿਨੁ ਪਾਨੀ ॥੨॥ بغیر رب کے نام کے کوئی بھی نجات حاصل نہیں کر سکتا، اور نام کے بغیر انسان پانی کے بغیر ڈوبنے والے کی طرح ہے۔ 2۔
ਧੰਧਾ ਕਰਤ ਸਗਲੀ ਪਤਿ ਖੋਵਸਿ ਭਰਮੁ ਨ ਮਿਟਸਿ ਗਵਾਰਾ ॥ دنیاوی دھندوں میں پڑ کر انسان اپنی عزت گنوا دیتا ہے، مگر اس کا وہم نہیں ٹوٹتا۔
ਬਿਨੁ ਗੁਰ ਸਬਦ ਮੁਕਤਿ ਨਹੀ ਕਬ ਹੀ ਅੰਧੁਲੇ ਧੰਧੁ ਪਸਾਰਾ ॥੩॥ بغیر گرو کے کلام کے نجات کبھی ممکن نہیں، اور اندھے انسان نے دنیاوی جھمیلوں میں ہی خود کو الجھا رکھا ہے۔ 3۔
ਅਕੁਲ ਨਿਰੰਜਨ ਸਿਉ ਮਨੁ ਮਾਨਿਆ ਮਨ ਹੀ ਤੇ ਮਨੁ ਮੂਆ ॥ جب دل رب کی بے مثال حقیقت کو قبول کر لیتا ہے، تب نفس کی گندگی ختم ہو جاتی ہے۔
ਅੰਤਰਿ ਬਾਹਰਿ ਏਕੋ ਜਾਨਿਆ ਨਾਨਕ ਅਵਰੁ ਨ ਦੂਆ ॥੪॥੬॥੭॥ نانک کہتے ہیں کہ اندر اور باہر ہر جگہ رب کو پہچان لیا اور اس کے سوا کسی اور میں دلچسپی نہیں رہی۔ 4۔ 6۔ 7۔
ਭੈਰਉ ਮਹਲਾ ੧ ॥ بھیرؤ محلہ 1۔
ਜਗਨ ਹੋਮ ਪੁੰਨ ਤਪ ਪੂਜਾ ਦੇਹ ਦੁਖੀ ਨਿਤ ਦੂਖ ਸਹੈ ॥ یگیہ ،ہون خیرات تپسیا اور پوجا میں لگا انسان جسمانی تکلیفیں جھیلتا ہے اور بر وقت مشقت برداشت کرتا ہے۔
ਰਾਮ ਨਾਮ ਬਿਨੁ ਮੁਕਤਿ ਨ ਪਾਵਸਿ ਮੁਕਤਿ ਨਾਮਿ ਗੁਰਮੁਖਿ ਲਹੈ ॥੧॥ مگر رب کے نام کے بغیر نجات نہیں ملتی اور گرو کے وسیلے سے ہی یہ نجات نصیب ہوتی ہے۔ 1۔
ਰਾਮ ਨਾਮ ਬਿਨੁ ਬਿਰਥੇ ਜਗਿ ਜਨਮਾ ॥ رب کے نام کے بغیر دنیا میں جنم لینا ہے فائدہ ہے،
ਬਿਖੁ ਖਾਵੈ ਬਿਖੁ ਬੋਲੀ ਬੋਲੈ ਬਿਨੁ ਨਾਵੈ ਨਿਹਫਲੁ ਮਰਿ ਭ੍ਰਮਨਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ جو لوگ دنیاوی زہر کھاتے اور زہریلی باتیں کرتے ہیں، وہ نام کے بغیر بیکار ہی مر کر بھٹکتے رہتے ہیں۔ 1۔
ਪੁਸਤਕ ਪਾਠ ਬਿਆਕਰਣ ਵਖਾਣੈ ਸੰਧਿਆ ਕਰਮ ਤਿਕਾਲ ਕਰੈ ॥ کوئی کتابیں پڑھتا ہے، گرامر کی تشریحات کرتا ہےاور صبح دوپہر شام کے مذہبی مراسم ادا کرتا ہے،
ਬਿਨੁ ਗੁਰ ਸਬਦ ਮੁਕਤਿ ਕਹਾ ਪ੍ਰਾਣੀ ਰਾਮ ਨਾਮ ਬਿਨੁ ਉਰਝਿ ਮਰੈ ॥੨॥ مگر بغیر گرو کے کلام کے نجات کیسے ممکن ہے؟ رب کے نام کے بغیر وہ مختلف اعمال میں الجھ کر مر جاتا ہے۔ 2۔
ਡੰਡ ਕਮੰਡਲ ਸਿਖਾ ਸੂਤੁ ਧੋਤੀ ਤੀਰਥਿ ਗਵਨੁ ਅਤਿ ਭ੍ਰਮਨੁ ਕਰੈ ॥ کوئی ڈنڈا، کمنڈل، جنیو دھوتی پہن کر اور مختلف یاترائیں کر کے گھومتا ہے،
ਰਾਮ ਨਾਮ ਬਿਨੁ ਸਾਂਤਿ ਨ ਆਵੈ ਜਪਿ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਸੁ ਪਾਰਿ ਪਰੈ ॥੩॥ لیکن رب کے نام کے بغیر سکون حاصل نہیں ہوتا، اور صرف وہی نجات پاتا ہے جو رب کے نام کو جیتا ہے۔ 3۔
ਜਟਾ ਮੁਕਟੁ ਤਨਿ ਭਸਮ ਲਗਾਈ ਬਸਤ੍ਰ ਛੋਡਿ ਤਨਿ ਨਗਨੁ ਭਇਆ ॥ اگر کوئی جٹا باندھ کر سر پر راکھ لگا کر اور کپڑے ترک کر کے برہنہ ہوجائے،
ਰਾਮ ਨਾਮ ਬਿਨੁ ਤ੍ਰਿਪਤਿ ਨ ਆਵੈ ਕਿਰਤ ਕੈ ਬਾਂਧੈ ਭੇਖੁ ਭਇਆ ॥੪॥ تو بھی رب کے نام کے بغیر تریپتی حاصل نہیں ہوتی، اور ایسے بھیکو محض اپنے سابقہ اعمال کی زنجیروں میں بندھے ہوتے ہیں۔ 4۔
ਜੇਤੇ ਜੀਅ ਜੰਤ ਜਲਿ ਥਲਿ ਮਹੀਅਲਿ ਜਤ੍ਰ ਕਤ੍ਰ ਤੂ ਸਰਬ ਜੀਆ ॥ اے رب تو ،پانی ،زمین اور خلا میں ہر جگہ موجود ہے، اور ہر جاندار کے اندر بھی تو ہی بستا ہے۔
ਗੁਰ ਪਰਸਾਦਿ ਰਾਖਿ ਲੇ ਜਨ ਕਉ ਹਰਿ ਰਸੁ ਨਾਨਕ ਝੋਲਿ ਪੀਆ ॥੫॥੭॥੮॥ نانک دعا کرتے ہیں کہ اے رب! گرو کی مہربانی سے اپنے بندے کی حفاظت فرما کیونکہ اس نے تیرا امرت نام پی لیا ہے۔ 5۔ 7۔ 8۔
ਰਾਗੁ ਭੈਰਉ ਮਹਲਾ ੩ ਚਉਪਦੇ ਘਰੁ ੧ راگو بھیرؤ محلہ 3 چوپڈے گھرو 1
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ رب وہی ایک ہے، جس کا حصول صادق گرو کے فضل سے ممکن ہے۔
ਜਾਤਿ ਕਾ ਗਰਬੁ ਨ ਕਰੀਅਹੁ ਕੋਈ ॥ اے احمق اپنے آپ پر فخر نہ کر،
ਬ੍ਰਹਮੁ ਬਿੰਦੇ ਸੋ ਬ੍ਰਾਹਮਣੁ ਹੋਈ ॥੧॥ وہی حقیقی برہمن ہے، جو رب کے نور کو پہچان لیتا ہے۔1۔
ਜਾਤਿ ਕਾ ਗਰਬੁ ਨ ਕਰਿ ਮੂਰਖ ਗਵਾਰਾ ॥ اے نادان ذات پر غرور نہ کر کیونکہ سبھی جسمانی سطح پر ایک جیسے ہیں۔


© 2025 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top