Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 1061

Page 1061

ਹੁਕਮੇ ਸਾਜੇ ਹੁਕਮੇ ਢਾਹੇ ਹੁਕਮੇ ਮੇਲਿ ਮਿਲਾਇਦਾ ॥੫॥ رب اپنے حکم سے تخلیق کرتا ہے، اپنے حکم سے ہی ختم کرتا ہے، اور اپنی مرضی سے ہی اپنی ذات میں ملا لیتا ہے۔ 5۔
ਹੁਕਮੈ ਬੂਝੈ ਸੁ ਹੁਕਮੁ ਸਲਾਹੇ ॥ ਅਗਮ ਅਗੋਚਰ ਵੇਪਰਵਾਹੇ ॥ جو اس کے حکم کو پہچان لیتا ہے، وہ اس کی مرضی پر راضی ہو کر اس کی حمد کرتا ہے۔
ਜੇਹੀ ਮਤਿ ਦੇਹਿ ਸੋ ਹੋਵੈ ਤੂ ਆਪੇ ਸਬਦਿ ਬੁਝਾਇਦਾ ॥੬॥ جسے وہ سمجھ عطا کرتا ہے، وہی حقیقت کو جان پاتا ہے، کیونکہ وہ خود ہی اپنے کلام کے ذریعے شعور عطا کرتا ہے۔ 6۔
ਅਨਦਿਨੁ ਆਰਜਾ ਛਿਜਦੀ ਜਾਏ ॥ ਰੈਣਿ ਦਿਨਸੁ ਦੁਇ ਸਾਖੀ ਆਏ ॥ بر دن زندگی کا ایک حصہ ختم ہوتا جا رہا ہے، رات اور دن خود گواہ ہیں کہ عمر کم ہو رہی ہے۔
ਮਨਮੁਖੁ ਅੰਧੁ ਨ ਚੇਤੈ ਮੂੜਾ ਸਿਰ ਊਪਰਿ ਕਾਲੁ ਰੂਆਇਦਾ ॥੭॥ لیکن بے شعور شخص اس حقیقت کو نہیں سمجھتا اور موت اس کے سر پر کھڑی ہو کر اس کی بے بسی پر ہنستی ہے۔ 7
ਮਨੁ ਤਨੁ ਸੀਤਲੁ ਗੁਰ ਚਰਣੀ ਲਾਗਾ ॥ جو گرو کے قدموں سے جڑ جاتا ہے، اس کا دل و دماغ سکون پا لیتا ہے۔
ਅੰਤਰਿ ਭਰਮੁ ਗਇਆ ਭਉ ਭਾਗਾ ॥ وہم اور گمراہی ختم ہو جاتی ہے، اور موت کا خوف بھی دور ہو جاتا ہے۔
ਸਦਾ ਅਨੰਦੁ ਸਚੇ ਗੁਣ ਗਾਵਹਿ ਸਚੁ ਬਾਣੀ ਬੋਲਾਇਦਾ ॥੮॥ وہ ہمیشہ خوش رہتا ہے، رب کے اوصاف بیان کرتا ہے اور اس کے مقدس کلام کو ادا کرتا ہے۔ 8۔
ਜਿਨਿ ਤੂ ਜਾਤਾ ਕਰਮ ਬਿਧਾਤਾ ॥ اے مخزن فضل! جس نے تجھے پہچان لیا ہے،
ਪੂਰੈ ਭਾਗਿ ਗੁਰ ਸਬਦਿ ਪਛਾਤਾ ॥ اسے بڑی قسمت اور گرو کی مہربانی سے سچائی کا ادراک نصیب ہوا۔
ਜਤਿ ਪਤਿ ਸਚੁ ਸਚਾ ਸਚੁ ਸੋਈ ਹਉਮੈ ਮਾਰਿ ਮਿਲਾਇਦਾ ॥੯॥ سچائی ہی اس کی اصل پہچان بن گئی اور وہ اپنی انا کو ختم کر کے حقیقت میں ضم ہوگیا۔ 9۔
ਮਨੁ ਕਠੋਰੁ ਦੂਜੈ ਭਾਇ ਲਾਗਾ ॥ جس کا دل سخت ہے، وہ ہمیشہ دوئی میں پھنسا رہتا ہے۔
ਭਰਮੇ ਭੂਲਾ ਫਿਰੈ ਅਭਾਗਾ ॥ وہ بھٹکتا رہتا ہے، اپنے راستے سے گمراہ رہتا ہے اور زندگی برباد کر دیتا ہے۔
ਕਰਮੁ ਹੋਵੈ ਤਾ ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵੇ ਸਹਜੇ ਹੀ ਸੁਖੁ ਪਾਇਦਾ ॥੧੦॥ اگر اس پر کرم ہو جائے، تو وہ ستگرو کی خدمت اختیار کر لیتا ہے، اور پھر اسے حقیقی سکون حاصل ہوجاتا ہے۔ 10۔
ਲਖ ਚਉਰਾਸੀਹ ਆਪਿ ਉਪਾਏ ॥ رب نے چوراسی لاکھ مخلوقات کو تخلیق کیا اور
ਮਾਨਸ ਜਨਮਿ ਗੁਰ ਭਗਤਿ ਦ੍ਰਿੜਾਏ ॥ انسانی وجود میں ہی بندگی کرواتا ہے۔
ਬਿਨੁ ਭਗਤੀ ਬਿਸਟਾ ਵਿਚਿ ਵਾਸਾ ਬਿਸਟਾ ਵਿਚਿ ਫਿਰਿ ਪਾਇਦਾ ॥੧੧॥ اگر کوئی بھکتی کے بغیر جیتا ہے، تو وہ ناپاک زندگی گزارتا ہے، اور پھر بار بار اسی آلودگی میں گر جاتا ہے۔11۔
ਕਰਮੁ ਹੋਵੈ ਗੁਰੁ ਭਗਤਿ ਦ੍ਰਿੜਾਏ ॥ جب کسی پر مہربانی ہوتی ہے، تبھی وہ گرو کی راہ پر آتا ہے، اور سچی بندگی میں لگتا ہے۔
ਵਿਣੁ ਕਰਮਾ ਕਿਉ ਪਾਇਆ ਜਾਏ ॥ بغیر اچھے اعمال کے، اسے حاصل کرنا ممکن نہیں۔
ਆਪੇ ਕਰੇ ਕਰਾਏ ਕਰਤਾ ਜਿਉ ਭਾਵੈ ਤਿਵੈ ਚਲਾਇਦਾ ॥੧੨॥ وہی سب کچھ کر رہا ہے، وہی سب کچھ کرواتا ہے، اور اپنی مرضی کے مطابق انسان کو چلاتا ہے۔ 12۔
ਸਿਮ੍ਰਿਤਿ ਸਾਸਤ ਅੰਤੁ ਨ ਜਾਣੈ ॥ وید اور شاستر اس کی گہرائی کو نہیں جان سکے۔
ਮੂਰਖੁ ਅੰਧਾ ਤਤੁ ਨ ਪਛਾਣੈ ॥ نادان انسان بھی حقیقت سے ناواقف رہتا ہے۔
ਆਪੇ ਕਰੇ ਕਰਾਏ ਕਰਤਾ ਆਪੇ ਭਰਮਿ ਭੁਲਾਇਦਾ ॥੧੩॥ وہ خود ہی تخلیق کرتا ہے، وہی بھٹکنے دیتا ہے، اور وہی جب چاہے راہ راست پر لے آتا ہے۔ 13۔
ਸਭੁ ਕਿਛੁ ਆਪੇ ਆਪਿ ਕਰਾਏ ॥ وہ خود ہی انسانوں سے سب کچھ کرواتا ہے اور بچوں
ਆਪੇ ਸਿਰਿ ਸਿਰਿ ਧੰਧੈ ਲਾਏ ॥ اور اپنے بندوں کو مختلف کاموں میں مشغول رکھتا ہے۔
ਆਪੇ ਥਾਪਿ ਉਥਾਪੇ ਵੇਖੈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਆਪਿ ਬੁਝਾਇਦਾ ॥੧੪॥ وہی کچھ بناتا ہے، اور وہی سب کچھ ختم کر دیتا ہے، مگر جو گرو کے راستے پر چلتا ہے، اسے حقیقت کی سمجھ آجاتی ہے۔ 14
ਸਚਾ ਸਾਹਿਬੁ ਗਹਿਰ ਗੰਭੀਰਾ ॥ وہی اصل بادشاہ اور بے انت گہرائی والا ہے۔
ਸਦਾ ਸਲਾਹੀ ਤਾ ਮਨੁ ਧੀਰਾ ॥ جو اس کی حمد و ثنا کرتا ہے، اس کا دل ہمیشہ اطمینان میں رہتا ہے۔
ਅਗਮ ਅਗੋਚਰੁ ਕੀਮਤਿ ਨਹੀ ਪਾਈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਮੰਨਿ ਵਸਾਇਦਾ ॥੧੫॥ وہ ناقابل فہم اور بے حد قیمتی ہے، جسے صرف گرو کی صحبت میں پہچانا جا سکتا ہے۔ 15۔
ਆਪਿ ਨਿਰਾਲਮੁ ਹੋਰ ਧੰਧੈ ਲੋਈ ॥ دنیاوی معاملات میں سب الجھے ہوئے ہیں، مگر وہ خود ان سب سے ماورا ہے۔
ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਬੂਝੈ ਕੋਈ ॥ کوئی نایاب شخص ہی اس کی حقیقت کو گرو کے وسیلے سے سمجھ پاتا ہے۔
ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਵਸੈ ਘਟ ਅੰਤਰਿ ਗੁਰਮਤੀ ਮੇਲਿ ਮਿਲਾਇਦਾ ॥੧੬॥੩॥੧੭॥ اے نانک جب رب کا نام دل میں بس جاتا ہے، تبھی وہ اپنے قریب کر لیتا ہے۔ 16۔
ਮਾਰੂ ਮਹਲਾ ੩ ॥ مارو محلہ 3
ਜੁਗ ਛਤੀਹ ਕੀਓ ਗੁਬਾਰਾ ॥ چھتیس یگوں تک دنیا تاریکی میں ڈوبی رہ
ਤੂ ਆਪੇ ਜਾਣਹਿ ਸਿਰਜਣਹਾਰਾ ॥ صرف وہی رب اس حقیقت کو جانتا ہے، کیونکہ وہی تخلیق کرنے والا ہے۔
ਹੋਰ ਕਿਆ ਕੋ ਕਹੈ ਕਿ ਆਖਿ ਵਖਾਣੈ ਤੂ ਆਪੇ ਕੀਮਤਿ ਪਾਇਦਾ ॥੧॥ کوئی دوسرا اس کے راز کو جان نہیں سکتایہ سب کچھ اسی کی مرضی کا نتیجہ ہے، اور وہی اپنی حقیقت کو پہچاننے کی توفیق دیتا ہے۔ 1
ਓਅੰਕਾਰਿ ਸਭ ਸ੍ਰਿਸਟਿ ਉਪਾਈ ॥ اس نے اپنے اوئیکار" کے ذریعے ساری کائنات کو پیدا کیا،
ਸਭੁ ਖੇਲੁ ਤਮਾਸਾ ਤੇਰੀ ਵਡਿਆਈ ॥ یہ سب کچھ اس کی قدرت کا ایک شاندار مظاہرہ ہے۔
ਆਪੇ ਵੇਕ ਕਰੇ ਸਭਿ ਸਾਚਾ ਆਪੇ ਭੰਨਿ ਘੜਾਇਦਾ ॥੨॥ اے ابدی سچے رب تو خود ہی سب کو جدا جدا کرتا ہے، اور تو ہی انہیں توڑ کر دوبارہ بناتا ہے۔ کہ
ਬਾਜੀਗਰਿ ਇਕ ਬਾਜੀ ਪਾਈ ॥ رب نے ایک عظیم کھیل رچایا ہے
ਪੂਰੇ ਗੁਰ ਤੇ ਨਦਰੀ ਆਈ ॥ جس انسان کو یہ کھیل کامل گرو کے وسیلے سے نظر آ گیا،
ਸਦਾ ਅਲਿਪਤੁ ਰਹੈ ਗੁਰ ਸਬਦੀ ਸਾਚੇ ਸਿਉ ਚਿਤੁ ਲਾਇਦਾ ॥੩॥ وہ ہمیشہ دنیاوی میل سے الگ رہتا ہے، اور گرو کے کلام کے ذریعے سچے رب سے دل جوڑ لیتا ہے۔
ਬਾਜਹਿ ਬਾਜੇ ਧੁਨਿ ਆਕਾਰਾ ॥ ہر جسم میں مختلف قسم کے ساز بج رہے ہیں۔
ਆਪਿ ਵਜਾਏ ਵਜਾਵਣਹਾਰਾ ॥ یہ سب ساز وہی رب خود بجا رہا ہے۔
ਘਟਿ ਘਟਿ ਪਉਣੁ ਵਹੈ ਇਕ ਰੰਗੀ ਮਿਲਿ ਪਵਣੈ ਸਭ ਵਜਾਇਦਾ ॥੪॥ ہر جسم میں ایک ہی رنگ میں رنگی ہوئی ہوا بہہ رہی ہے، وہ رب ہوا کے ساتھ ملا کر سب کو بجا رہا ہے۔ 5۔


© 2025 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top