Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 1402

Page 1402

ਸਤਿਗੁਰੁ ਗੁਰੁ ਸੇਵਿ ਅਲਖ ਗਤਿ ਜਾ ਕੀ ਸ੍ਰੀ ਰਾਮਦਾਸੁ ਤਾਰਣ ਤਰਣੰ ॥੨॥
॥2॥ ستِگُرُ گُرُ سیۄِ الکھ گتِ جا کیِ س٘ریِ رامداسُ تارنھ ترنھنّ
لفظی معنی:انمرت بچن ۔ آبحیات کلام جو زندگی کو روحانی واخلاقی طور پر پاک بناتے ہیں۔ سادہوجن۔ جنہوں نے زندگی کو راہ راست پر ڈال لیا ہے ۔ جیہہ۔ یادوریاض کرتے ہیںک ربچت چاؤ۔ خوشیوں بھرے انداز و دلی فکر سے ۔ آنند نت ۔ منگل۔ ہر روز خوشیاں اور سکون۔ گردرسن سپھل سنسار۔ دیدار مرشد برآور ہے دنیا میں۔ پرسن پوتر۔پرم گتے ۔ چھوہ سے پاک بلند حالت اور رتبہ میسر ہوتا ہے ۔ جو پہلے بد اخلاق اور ناپاک ہوتے ہیں۔ جیتہہ جم لوک۔ بد روحوں پر فتح حاصل کر لیتے ہیں۔ ہرجن سیوگر گیان رتے ۔ خادماں خڈا خدمت مرشد اور علم مین محو ومجذوب۔ رگھبنس۔ رام چندر کے خاندان۔ تلک۔ بلند اقبال۔ وسرتھ گھر ۔ وسرتھ کے گھر ۔ پنچھہ ۔ چاہتے ہیں۔ سرننگ ۔ پناہ۔ تارن۔ ترننگ۔ تیر نے کے لئے ہیں ایک جہاز ۔
॥2॥ترجمہ:لہذا اس قابل احترام سچے گرو رام داس کی خدمت کریں جن کی روحانی حالت ناقابل بیان ہے اور جو ہمیں برائیوں کے عالمی سمندر سے پار کرنے کے لئے ایک جہاز کی طرح ہے۔

ਸੰਸਾਰੁ ਅਗਮ ਸਾਗਰੁ ਤੁਲਹਾ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਗੁਰੂ ਮੁਖਿ ਪਾਯਾ ॥ ਜਗਿ ਜਨਮ ਮਰਣੁ ਭਗਾ ਇਹ ਆਈ ਹੀਐ ਪਰਤੀਤਿ ॥
॥ سنّسارُ اگم ساگرُ تُلہا ہرِ نامُ گُروُ مُکھِ پازا
॥ جگِ جنم مرنھُ بھگا اِہ آئیِ ہیِئےَ پرتیِتِ
ترجمہ:دنیا برائیوں کے ایک ناقابل تصورسمندر کی مانند ہے اور خدا کا نام اس سمندر میں تیرنے کے لیے ایک بیڑے کی طرح ہے۔ جس نے یہ بیڑا گرو سے حاصل کیا ہے،اور جس کے دل میں اس پر یقین ہو، اس کی پیدائش اور موت کا چکر اسی دنیا میں ختم ہو جاتا ہے۔

ਪਰਤੀਤਿ ਹੀਐ ਆਈ ਜਿਨ ਜਨ ਕੈ ਤਿਨ੍ਹ੍ਹ ਕਉ ਪਦਵੀ ਉਚ ਭਈ ॥ ਤਜਿ ਮਾਇਆ ਮੋਹੁ ਲੋਭੁ ਅਰੁ ਲਾਲਚੁ ਕਾਮ ਕ੍ਰੋਧ ਕੀ ਬ੍ਰਿਥਾ ਗਈ ॥
॥ پرتیِتِ ہیِئےَ آئیِ جِن جن کےَ تِن٘ہ٘ہ کءُ پدۄیِ اُچ بھئیِ
॥ تجِ مائِیا موہُ لوبھُ ارُ لالچُ کام ک٘رودھ کیِ ب٘رِتھا گئیِ
ترجمہ:جن لوگوں کے دلوں میں اس پر ایمان ہے ان کو بڑا درجہ دیا گیا ہے۔انہوں نے دنیا کی محبت اور لالچ کو چھوڑ دیا ہے، اور ان کی ہوس اور غصہ کا درد ختم ہو گیا ہے۔

ਅਵਲੋਕ੍ਯ੍ਯਾ ਬ੍ਰਹਮੁ ਭਰਮੁ ਸਭੁ ਛੁਟਕ੍ਯ੍ਯਾ ਦਿਬ੍ਯ੍ਯ ਦ੍ਰਿਸ੍ਟਿ ਕਾਰਣ ਕਰਣੰ ॥ ਸਤਿਗੁਰੁ ਗੁਰੁ ਸੇਵਿ ਅਲਖ ਗਤਿ ਜਾ ਕੀ ਸ੍ਰੀ ਰਾਮਦਾਸੁ ਤਾਰਣ ਤਰਣੰ ॥੩॥
॥ اۄلوک٘ز٘زا ب٘رہمُ بھرمُ سبھُ چھُٹک٘ز٘زا دِب٘ز٘ز د٘رِس٘ٹِ کارنھ کرنھنّ
॥3॥ ستِگُرُ گُرُ سیۄِ الکھ گتِ جا کیِ س٘ریِ رامداسُ تارنھ ترنھنّ
لفظی معنی:اگم ساگر۔ ایسا سمندر جو انسانی رسائی سے باہر ہے ۔ تلہا۔ عارضی کشتی ۔ ہر نام۔ الہٰی نام۔ ست ۔ سچ ۔ حق و حقیقت۔ جگ جنم مرن بھگا۔ دنیا میں اسکی موت و پیدائش ختم ہوگئی ہے ۔ پیئے ۔ دلمیں ۔ پرتیت ۔ یقین ۔ جن جن کے ۔ جس خادم خدا کے ۔ پدوی ۔ رتبہ ۔ تج۔ چھوڑ کر۔ مائیا موہ۔ دنیاوی دؤلتکی محبت۔ کام کرؤدھ ۔ شہوت و غسہ۔ برتھا۔ درد۔ اولوکا۔ دیکھیا۔ برہم۔ کدا۔ چھٹکا۔ دور ہوا۔ دیب۔ درشٹ۔ روحانی نورانی نظریہ۔ جو اسباب ظہور علام ہے ۔ بھرم۔ وہم وگمان ۔ ستگر سیو۔ سچے مرشد کی خدمت سے ۔ الکھ گت جائی۔ ایسی حالت ۔ تحری و سمجھ سے بعید ہے ۔ جاکی ۔ جسکی رامداس تارن ۔ ترننگ۔ انسان کو زندگی کے سمندر کو عبور کرنے کے لئے ایک جہاز اور اسکا ملاح ہے۔۔
ترجمہ:جس نے گرو رام داس کو، خالق خدا کے مجسم کو الہی بصیرت سے دیکھا، اس کے تمام شکوک دور ہو گئے۔لہذا، سچے گرو، گرو رامداس کی خدمت کریں، جن کی روحانی حالت بیان سے باہر ہے اور جو برائیوں کے عالمیسمندر ॥3॥ کو عبور کرنے کے لیے ایک جہاز کی مانند ہے۔

ਪਰਤਾਪੁ ਸਦਾ ਗੁਰ ਕਾ ਘਟਿ ਘਟਿ ਪਰਗਾਸੁ ਭਯਾ ਜਸੁ ਜਨ ਕੈ ॥ ਇਕਿ ਪੜਹਿ ਸੁਣਹਿ ਗਾਵਹਿ ਪਰਭਾਤਿਹਿ ਕਰਹਿ ਇਸ੍ਨਾਨੁ ॥
॥ پرتاپُ سدا گُر کا گھٹِ گھٹِ پرگاسُ بھزا جسُ جن کےَ
॥ اِکِ پڑہِ سُنھہِ گاۄہِ پربھاتِہِ کرہِ اِس٘نانُ
ترجمہ:سچے گرو کی شان ہر ایک کے دل میں ہمیشہ رہتی ہے، اور وہ شان اس کے عقیدت مندوں میں ظاہر ہوتی ہے۔بہت سے لوگ گرو کے خدا کی تعریف کے کلام کو پڑھتے، سنتے اور گاتے ہیں گویا وہ صبح سویرے گرو کے الہی کلام میں غسل کر رہے ہیں۔

ਇਸ੍ਨਾਨੁ ਕਰਹਿ ਪਰਭਾਤਿ ਸੁਧ ਮਨਿ ਗੁਰ ਪੂਜਾ ਬਿਧਿ ਸਹਿਤ ਕਰੰ ॥ ਕੰਚਨੁ ਤਨੁ ਹੋਇ ਪਰਸਿ ਪਾਰਸ ਕਉ ਜੋਤਿ ਸਰੂਪੀ ਧ੍ਯ੍ਯਾਨੁ ਧਰੰ ॥
॥ اِس٘نانُ کرہِ پربھاتِ سُدھ منِ گُر پوُجا بِدھِ سہِت کرنّ
کنّچنُ تنُ ہوءِ پرسِ پارس کءُ جوتِ سروُپیِ دھ٘ز٘زانُ دھرنّ
ترجمہ:جی ہاں، بہت سے لوگ صبح سویرے غسل کرتے ہیں (اپنے دماغ کو الہی الفاظ سے پاک کرتے ہیں)، اور خالص دماغ کے ساتھ وہ مناسب طریقے سے گرو کی عبادت کرتے ہیں،ان کے ذہن ایسے پاکیزہ ہو جاتے ہیں جیسے انکے ॥ جسم افسانوی فلسفی کے پتھر کے چھونے سے سونے کی طرح خالص ہو گئے ہوں، اور پھر وہ اپنے ذہن کو گرو کی تعلیمات پر مرکوز کر لیتے ہیں، جو کہ خدائی روشنی کے مجسم ہیں۔

ਜਗਜੀਵਨੁ ਜਗੰਨਾਥੁ ਜਲ ਥਲ ਮਹਿ ਰਹਿਆ ਪੂਰਿ ਬਹੁ ਬਿਧਿ ਬਰਨੰ ॥ ਸਤਿਗੁਰੁ ਗੁਰੁ ਸੇਵਿ ਅਲਖ ਗਤਿ ਜਾ ਕੀ ਸ੍ਰੀ ਰਾਮਦਾਸੁ ਤਾਰਣ ਤਰਣੰ ॥੪॥
॥ جگجیِۄنُ جگنّناتھُ جل تھل مہِ رہِیا پوُرِ بہُ بِدھِ برننّ
॥4॥ ستِگُرُ گُرُ سیۄِ الکھ گتِ جا کیِ س٘ریِ رامداسُ تارنھ ترنھنّ
لفظی معنی:پرتاپ۔ برکت۔ ونعایت ۔ گھٹ گھٹ ۔ ہر دلمیں۔ جکے ۔ خادماں خدا۔ جس ۔ تعریف۔ شہرت۔ بربھا تیہہ۔ علے الصبح۔ پرگاس۔ روشن۔ اک پڑھیہہ۔ الہٰی حمدوثناہ ۔ شدھ من۔ پاک دل ۔ بدھ سہت۔ طریقے نال ۔ کنچن ۔ تن ہوئے ۔ جسم سونے جیسا ہوجاتا ہے ۔ خدا کی پرستش کرتے ہیں۔ جگجیون ۔ زندگیئے عالم۔ جگناتھ۔ مالک عالم۔ جل تمل۔ زمین ۔ قرعہ عرض و سمندر ۔ ہرننگ ۔ کئی قسموں سے ۔ جوت سروبی ۔ نورانی چہرہ ۔ دیان دھریننگ۔ توجہ کرنی ۔ پورن ۔بستا ہے ۔ بہو بدھ ۔ برنن ۔ بہت سے طریقوں سے بیان کی اجاتا ہے ۔ الکھ گت۔ حساب اور سوچ سمجھ سے باہر حالت۔
ترجمہ:وہ گرو جو خدا کا مجسم، مالک اور کائنات کی زندگی ہے، اور جو پانیوں اور زمینوں میں بے شمار طریقوں سے موجود ہے،اس سچے گرو، گرو رام داس کی خدمت کرو، جس کی روحانی حالت سمجھ سے باہر ہے اور جو اس ॥4॥ دنیاوی سمندر میں تیرنے کے لیے ایک جہاز کی طرح ہے۔

ਜਿਨਹੁ ਬਾਤ ਨਿਸ੍ਚਲ ਧ੍ਰੂਅ ਜਾਨੀ ਤੇਈ ਜੀਵ ਕਾਲ ਤੇ ਬਚਾ ॥ ਤਿਨ੍ਹ੍ਹ ਤਰਿਓ ਸਮੁਦ੍ਰੁ ਰੁਦ੍ਰੁ ਖਿਨ ਇਕ ਮਹਿ ਜਲਹਰ ਬਿੰਬ ਜੁਗਤਿ ਜਗੁ ਰਚਾ ॥
॥ جِنہُ بات نِس٘چل دھ٘روُء جانیِ تیئیِ جیِۄ کال تے بچا
॥ تِن٘ہ٘ہ ترِئو سمُد٘رُ رُد٘رُ کھِن اِک مہِ جلہر بِنّب جُگتِ جگُ رچا
ترجمہ:جو گرو کے کلام پر پختہ یقین رکھتے ہیں وہ عقیدت مند دھرو کی طرح موت کے خوف سے بچ جاتے ہیں۔وہ تخلیق شدہ دنیا کو بادلوں کے سایہ کی طرح سمجھتے ہیں اور برائیوں کے خوفناک سمندر کو ایک لمحے میں عبور کر چکے ہیں۔

ਕੁੰਡਲਨੀ ਸੁਰਝੀ ਸਤਸੰਗਤਿ ਪਰਮਾਨੰਦ ਗੁਰੂ ਮੁਖਿ ਮਚਾ ॥ ਸਿਰੀ ਗੁਰੂ ਸਾਹਿਬੁ ਸਭ ਊਪਰਿ ਮਨ ਬਚ ਕ੍ਰੰਮ ਸੇਵੀਐ ਸਚਾ ॥੫॥
॥ کُنّڈلنیِ سُرجھیِ ستسنّگتِ پرماننّد گُروُ مُکھِ مچا
॥5॥ سِریِ گُروُ ساہِبُ سبھ اوُپرِ من بچ ک٘رنّم سیۄیِئےَ سچا
لفظی معنی:نسچل۔ صدقدل ۔ دھرؤ۔ قطب۔ جو ہمیشہ یکجا رہتا ہے ۔ کال۔ موت۔ سمندر ردر۔ خوفنکا سمندر۔ کھن۔ آنکھ جھپکنے کے عرصے میں۔ جلہ بن۔ بادلوں کا سایہ۔ جگت جگ رچا۔ یہ عالم بنائیا ہے ۔ گنڈلنی ۔ پیچیدہ۔ سرجہی۔ حل ہوئی۔ ست سنگت ۔ پاک ساتھیو کی صحبت سے ۔ گرومکھ مچا۔ چہرے مرشد کے وسیلے سے پر نور ہوئے ۔
ترجمہ:کنڈلینی، (ان کے دماغ کا دنیاوی مسائل میں الجھنا) مقدس جماعت میں کھل جاتے ہیں۔ تب وہ اعلیٰ خوشی سے لطف اندوز ہوتے ہیں اور ان کی شان گرو کے فضل سے چمکتی ہے۔قابل احترام گرو سب سے بلند ہے۔ اس لیے ہمیں ॥5॥ اپنے دماغ، قول اور عمل سے سچے گرو کی خدمت کرنی چاہیے۔

ਵਾਹਿਗੁਰੂ ਵਾਹਿਗੁਰੂ ਵਾਹਿਗੁਰੂ ਵਾਹਿ ਜੀਉ ॥ ਕਵਲ ਨੈਨ ਮਧੁਰ ਬੈਨ ਕੋਟਿ ਸੈਨ ਸੰਗ ਸੋਭ ਕਹਤ ਮਾ ਜਸੋਦ ਜਿਸਹਿ ਦਹੀ ਭਾਤੁ ਖਾਹਿ ਜੀਉ ॥
॥ ۄاہِگُروُ ۄاہِگُروُ ۄاہِگُروُ ۄاہِ جیِءُ
॥ کۄل نیَن مدھُر بیَن کوٹِ سیَن سنّگ سوبھ کہت ما جسود جِسہِ دہیِ بھاتُ کھاہِ جیِءُ
ترجمہ:اے قابل احترام گرو، آپ شاندار، حیران کن اور حیرت انگیز ہیں۔اے گرو! میرے لیئے تم وہ ہو جس کی کمل جیسی آنکھیں، میٹھے الفاظ اور لاکھوں فوجوں سے آراستہ فوج، جس سے ماں جسودھا کہتی تھی، ‘اے لال (آؤ) دہیچاول کھالو’۔

ਦੇਖਿ ਰੂਪੁ ਅਤਿ ਅਨੂਪੁ ਮੋਹ ਮਹਾ ਮਗ ਭਈ ਕਿੰਕਨੀ ਸਬਦ ਝਨਤਕਾਰ ਖੇਲੁ ਪਾਹਿ ਜੀਉ ॥ ਕਾਲ ਕਲਮ ਹੁਕਮੁ ਹਾਥਿ ਕਹਹੁ ਕਉਨੁ ਮੇਟਿ ਸਕੈ ਈਸੁ ਬੰਮ੍ਯ੍ਯੁ ਗ੍ਯ੍ਯਾਨੁ ਧ੍ਯ੍ਯਾਨੁ ਧਰਤ ਹੀਐ ਚਾਹਿ ਜੀਉ ॥ ਸਤਿ ਸਾਚੁ ਸ੍ਰੀ ਨਿਵਾਸੁ ਆਦਿ ਪੁਰਖੁ ਸਦਾ ਤੁਹੀ ਵਾਹਿਗੁਰੂ ਵਾਹਿਗੁਰੂ ਵਾਹਿਗੁਰੂ ਵਾਹਿ ਜੀਉ ॥੧॥੬॥
॥ دیکھِ روُپُ اتِ انوُپُ موہ مہا مگ بھئیِ کِنّکنیِ سبد جھنتکار کھیلُ پاہِ جیِءُ
॥ کال کلم ہُکمُ ہاتھِ کہہُ کئُنُ میٹِ سکےَ ایِسُ بنّم٘ز٘زُ گ٘ز٘زانُ دھ٘ز٘زانُ دھرت ہیِئےَ چاہِ جیِءُ
॥16॥ ستِ ساچُ س٘ریِ نِۄاسُ آدِ پُرکھُ سدا تُہیِ ۄاہِگُروُ ۄاہِگُروُ ۄاہِگُروُ ۄاہِ جیِءُ
ترجمہ:آپ کی والدہ آپ کی انتہائی خوبصورت صورت دیکھ کر اور جب آپ کھیل میں ہوتے تھے تو آپ کی شیر زنجیر (کمر کے گرد بندھی گھنٹیاں) کی ٹہلتی ہوئی آواز سن کر آپ کی محبت میں خوش ہو جاتی تھیں۔اے گرو، آپ نے قلم اور موت کا حکم اپنے ہاتھ میں رکھا ہوا ہے، بتاؤ کون مٹا سکتا ہے آپ کا حکم۔ یہاں تک کہ شو اور برہما جیسے دیوتا بھی آپ کی روحانی حکمت اور آپ کے مراقبہ کو اپنے دلوں میں بسانا چاہتے ہیں۔اے گرو، آپ خدا کے مجسم ॥16॥ ہیں، آپ ابدی ہیں، آپ لکشمی (دولت کی دیوی) کا مسکن ہیں، اور آپ ابدی وجود ہیں، اے گرو، آپ حیران کن اور حیرت انگیز ہیں۔

ਰਾਮ ਨਾਮ ਪਰਮ ਧਾਮ ਸੁਧ ਬੁਧ ਨਿਰੀਕਾਰ ਬੇਸੁਮਾਰ ਸਰਬਰ ਕਉ ਕਾਹਿ ਜੀਉ ॥ ਸੁਥਰ ਚਿਤ ਭਗਤ ਹਿਤ ਭੇਖੁ ਧਰਿਓ ਹਰਨਾਖਸੁ ਹਰਿਓ ਨਖ ਬਿਦਾਰਿ ਜੀਉ ॥
॥ رام نام پرم دھام سُدھ بُدھ نِریِکار بیسُمار سربر کءُ کاہِ جیِءُ
॥ سُتھر چِت بھگت ہِت بھیکھُ دھرِئو ہرناکھسُ ہرِئو نکھ بِدارِ جیِءُ
ترجمہ:اے گرو، آپ کا نام رام (تمام وسیع خدا) ہے، اعلیٰ آپ کا ٹھکانہ ہے، آپ کی عقل خالص ہے، آپ لامحدود اور بے شکل ہیں۔ آپ سے کون موازنہ کر سکتا ہے،پاک دل پرہلاد کی خاطر آپ نے ایک انسان و شیر کا روپ اختیار کر لیا اور شیطان بادشاہ ہرناکھش کو اپنے پنجوں سے پھاڑ دیا۔

ਸੰਖ ਚਕ੍ਰ ਗਦਾ ਪਦਮ ਆਪਿ ਆਪੁ ਕੀਓ ਛਦਮ ਅਪਰੰਪਰ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮ ਲਖੈ ਕਉਨੁ ਤਾਹਿ ਜੀਉ ॥ ਸਤਿ ਸਾਚੁ ਸ੍ਰੀ ਨਿਵਾਸੁ ਆਦਿ ਪੁਰਖੁ ਸਦਾ ਤੁਹੀ ਵਾਹਿਗੁਰੂ ਵਾਹਿਗੁਰੂ ਵਾਹਿਗੁਰੂ ਵਾਹਿ ਜੀਉ ॥੨॥੭॥
॥ سنّکھ چک٘ر گدا پدم آپِ آپُ کیِئو چھدم اپرنّپر پارب٘رہم لکھےَ کئُنُ تاہِ جیِءُ
॥2॥7॥ ستِ ساچُ س٘ریِ نِۄاسُ آدِ پُرکھُ سدا تُہیِ ۄاہِگُروُ ۄاہِگُروُ ۄاہِگُروُ ۄاہِ جیِءُ
لفظی معنی:رام نام۔ الہٰی نام۔ ۔ پرم دھام۔ اونچے ٹھکانے والے ۔ سوبھ بدھ۔ عقل و ہوش ۔ نرنکار۔ بغیر آکار۔ بیشمار ۔ بے انت ۔ سر بر۔ ثانی ۔ برابر۔ گوکا ہے جیؤ۔کون ہے ۔ ستھر جیت۔ مستقل مزاج بھگت ہت۔ برائے عشق وریاج خدا۔ بھیکھ ھریؤ۔ شکل بنائی ہے ۔ ہرناکھس ۔ بریؤ۔ ہرناکھس ماریا۔ انکھ بدار ۔ جیؤ۔ ناخنو سے پھاڑ ڈالا۔ سنکھ چکر گدارپدم۔ سکھ چکر وغیرہ ۔ وشنو کے نشانات ۔ آپ آپ کہے چھدم۔ آپ نے چھپائے ہیں۔ اپرنپر۔ نہایت وسیع۔ پار برہم ۔ کامیاب بنانے والا۔ لکھے کوٹن تا ہے ۔ جیؤ ۔ کون تجھے سمجھ سکتا ہے ۔ سدا تو ہی تو صدیوی ہے ۔
ترجمہ:اے گرو، آپ وہ ہیں جس کے پاس شنخ، چکر، گدھاہے، اور آپ وہ ہیں (میرے نزدیک تو تم وہ ہو جس نے) اپنے آپ کو (باون کی صورت) کا دھوکہ بنایا۔ تم لا محدود خدا کے مجسم ہو، اور کون تمہیں پوری طرح سمجھ سکتا ॥2॥7॥ ہے؟اے گرو، آپ خدا کے مجسم ہیں، آپ ابدی ہیں، آپ لکشمی (دولت کی دیوی) کا مسکن ہیں، اور آپ ابدی وجود ہیں، اے گرو، آپ حیران کن اور حیرت انگیز ہیں۔

ਪੀਤ ਬਸਨ ਕੁੰਦ ਦਸਨ ਪ੍ਰਿਆ ਸਹਿਤ ਕੰਠ ਮਾਲ ਮੁਕਟੁ ਸੀਸਿ ਮੋਰ ਪੰਖ ਚਾਹਿ ਜੀਉ ॥
॥ پیِت بسن کُنّد دسن پ٘رِء سہِت کنّٹھ مال مُکٹُ سیِسِ مور پنّکھ چاہِ جیِءُ
ترجمہ:اے گرو، آپ وہ پیلے رنگ کے دیوتا کرشن ہیں جن کے دانت چمیلی کے پھولوں کی طرح چمکتے ہیں اور جو ہر وقت اپنے محبوب (رادھا) کی صحبت میں رہتا ہے، جو گلے میں مالا پہنتا ہے اور اپنے سر کو مور کے پروں کے تاج سے مزین کرتا ہے۔

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top