Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 1397

Page 1397

ਸਤਗੁਰਿ ਦਯਾਲਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਦ੍ਰਿੜ੍ਹ੍ਹਾਯਾ ਤਿਸੁ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ਵਸਿ ਪੰਚ ਕਰੇ ॥ ਕਵਿ ਕਲ੍ਯ੍ਯ ਠਕੁਰ ਹਰਦਾਸ ਤਨੇ ਗੁਰ ਰਾਮਦਾਸ ਸਰ ਅਭਰ ਭਰੇ ॥੩॥
॥ ستگُرِ دزالِ ہرِ نامُ د٘رِڑ٘ہ٘ہازا تِسُ پ٘رسادِ ۄسِ پنّچ کرے
॥3॥ کۄِ کل٘ز٘ز ٹھکُر ہرداس تنے گُر رامداس سر ابھر بھرے
ترجمہ:مہربان سچے گرو امرداس نے گرو رام داس کے اندر خدا کے نام کو مضبوطی سے بسایا ہے اور خدا کے فضل سے اس نے پانچ برائیوں پر قابو پالیا ہے۔اے شاعر کل! ٹھاکر ہرداس کے بیٹے گرو رام داس،خالیدلوںکونامکےامرتسے ॥3॥ بھرتے ہیں۔

ਅਨਭਉ ਉਨਮਾਨਿ ਅਕਲ ਲਿਵ ਲਾਗੀ ਪਾਰਸੁ ਭੇਟਿਆ ਸਹਜ ਘਰੇ ॥ ਸਤਗੁਰ ਪਰਸਾਦਿ ਪਰਮ ਪਦੁ ਪਾਯਾ ਭਗਤਿ ਭਾਇ ਭੰਡਾਰ ਭਰੇ ॥
॥ انبھءُ اُنمانِ اکل لِۄ لاگیِ پارسُ بھیٹِیا سہج گھرے
॥ ستگُر پرسادِ پرم پدُ پازا بھگتِ بھاءِ بھنّڈار بھرے
ترجمہ:گرو رامداس نے غور و فکر کے ذریعے الہی حکمت حاصل کی ہے اور وہ خدا پر مرکوز ہیں۔ اس نے گرو امرداس سے ملاقات کی ہے جو ایک پارس (پوراان فلسفی کا پتھر) کی طرح ہے اور اس نے روحانی سکون کیحالت حاصل کی ہے۔سچے گرو (امرداس) کی مہربانی سے، گرو رامداس نے اعلیٰ روحانی حالت حاصل کی ہے اور ان کے خزانے عقیدت مندی کی محبت سے بھرے ہوئے ہیں۔

ਮੇਟਿਆ ਜਨਮਾਂਤੁ ਮਰਣ ਭਉ ਭਾਗਾ ਚਿਤੁ ਲਾਗਾ ਸੰਤੋਖ ਸਰੇ ॥ ਕਵਿ ਕਲ੍ਯ੍ਯ ਠਕੁਰ ਹਰਦਾਸ ਤਨੇ ਗੁਰ ਰਾਮਦਾਸ ਸਰ ਅਭਰ ਭਰੇ ॥੪॥
॥ میٹِیا جنماںتُ مرنھ بھءُ بھاگا چِتُ لاگا سنّتوکھ سرے
॥4॥ کۄِ کل٘ز٘ز ٹھکُر ہرداس تنے گُر رامداس سر ابھر بھرے
لفظی معنی:انبھءُ ۔ علم ۔ سمجھ ۔ ُ اُنمانِ ۔ اندازہ ۔ اکل ۔ قدرتا ۔ لِۄ لاگیِ ۔ دھیان لگا۔ پارسُ بھیٹِیا ۔ ایسے پتھر سے ملاپ ہوا جس کے ملاپ سے لوہا سونا ہو جاتا ہے ۔ ناچیز ۔ چیز ہو جاتی ہے ۔ سہج گھرے ۔ سکون کی حالت میں۔ستگُر پرسادِ ۔ سچے مرشد کی رحمت سے ۔ پرم پدُ ۔ بلند ترین درجہ یا رتبہ ۔ بھگتِ بھاءِ بھنّڈار بھرے ۔ عشق و عبادت کے پریم پیار کے خزانے ۔ جنماںتُ ۔ موت و پیدائش ۔ مرنھ بھءُ ۔ بھاگا۔ موت کا خوف دور ہوا۔ چِتُ لاگا سنّتوکھ سرے ۔ دلمیں صبر کا سمندر بسا۔
ترجمہ:گرو رام داس نے اپنی پیدائش اور موت کے چکر کو ختم کر دیا ہے، اس کا موت کا خوف ختم ہو گیا ہے اور اس کا ذہن خدا، قناعت کے سمندر سے منسلک ہو گیا ہے۔اے شاعر کل! ٹھاکر ہرداس کے بیٹے گرو رام داس، خالی ॥4॥ دلوں کو نام کے امرت سے بھرتے ہیں۔

ਅਭਰ ਭਰੇ ਪਾਯਉ ਅਪਾਰੁ ਰਿਦ ਅੰਤਰਿ ਧਾਰਿਓ ॥ ਦੁਖ ਭੰਜਨੁ ਆਤਮ ਪ੍ਰਬੋਧੁ ਮਨਿ ਤਤੁ ਬੀਚਾਰਿਓ ॥
॥ ابھر بھرے پازءُ اپارُ رِد انّترِ دھارِئو
॥ دُکھ بھنّجنُ آتم پ٘ربودھُ منِ تتُ بیِچارِئو
ترجمہ:گرو رامداس نے محسوس کیا اور اپنے دل میں بسایا ہے اس لامحدود خدا کو جو خالی دلوں کو نام سے بھر دیتا ہے،اور اس نے اپنے ذہن میں خدا پر غور کیا جو ہمارے دکھوں کو ختم کرتا ہے اور ہمیں روحانی طور پر بیدار کرتا ہے۔

ਸਦਾ ਚਾਇ ਹਰਿ ਭਾਇ ਪ੍ਰੇਮ ਰਸੁ ਆਪੇ ਜਾਣਇ ॥ ਸਤਗੁਰ ਕੈ ਪਰਸਾਦਿ ਸਹਜ ਸੇਤੀ ਰੰਗੁ ਮਾਣਇ ॥
॥ سدا چاءِ ہرِ بھاءِ پ٘ریم رسُ آپے جانھءِ
॥ ستگُر کےَ پرسادِ سہج سیتیِ رنّگُ مانھءِ
ترجمہ:گرو رام داس ہمیشہ خدا کی محبت سے خوش رہتے ہیں اور اس محبت کی خوشی کو صرف وہ خود جانتے ہیں۔سچے گرو (امرداس) کی مہربانی سے، گرو رام داس روحانی سکون کی حالت میں خدا کی محبت کے لطف سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔

ਨਾਨਕ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ਅੰਗਦ ਸੁਮਤਿ ਗੁਰਿ ਅਮਰਿ ਅਮਰੁ ਵਰਤਾਇਓ ॥ ਗੁਰ ਰਾਮਦਾਸ ਕਲ੍ਯ੍ਯੁਚਰੈ ਤੈਂ ਅਟਲ ਅਮਰ ਪਦੁ ਪਾਇਓ ॥੫॥
॥ نانک پ٘رسادِ انّگد سُمتِ گُرِ امرِ امرُ ۄرتائِئو
॥5॥ گُر رامداس کل٘ز٘زُچرےَ تیَں اٹل امر پدُ پائِئو
لفظی معنی:ابھر۔ کالی۔ بھرے ۔ بھرتاہے ۔ پازءُ اپارُ ۔ اس بیشمار ہستی کو حاصل کیا۔ رِد انّترِ ۔ ذہن و قلب کے اندر۔ دھارِئو۔ بسائیا۔ دُکھ بھنّجنُ ۔ عذاب مٹانیوالا ۔ آتم پ٘ربودھُ ۔ روح کو پیدا کرنے والا ۔ منِ تتُ بیِچارِئو ۔ دل سے حقیقت و اصلیت کو سمھا۔ سدا چاءِ ۔ ہر وقت خوشیان۔ ہرِ بھاءِ ۔ الہٰی محبت پیار۔پ٘ریم رسُ ۔ پیار کا لطف و مزہ ۔ ستگُر کےَ پرسادِ ۔ سچے مرشد کی رحمت سے ۔ سہج سیتیِ ۔ پر سکون ۔ رنّگُ مانھءِ ۔ پر سکون خوشیوں کا لطف لیتا ہے ۔ نانک پ٘رسادِ انّگد ۔ اے نانک گرو انگدویو کی رحمت و عنایت سے ۔ سُمتِ ۔ نیک اچھی سمجھ۔ گُرِ امرِ امرُ ۄرتائِئو ۔ گرامداس جی نے فرمان الہیی پر عمل کیا ۔ گُر رامداس کل٘ز٘زُچرےَ تیَں اٹل امر پدُ پائِئو ۔ شاعر گل بیان کرتا ہے کہ تو نے قائم دائم صدیوی رتبہ حاصل کیا۔
॥5॥ترجمہ:گرو امرداس نے گورو نانک کے فضل اور گرو انگد کی طرف سے عطا کردہ شاندار عقل کے ذریعے خدا کے حکم کو نافذ کیا ہے۔شاعر کل کہتا ہے، اے گرو رامداس، آپ نےالہی گرو کا ابدی اور لافانی درجہ حاصلکرلیاہے۔

ਸੰਤੋਖ ਸਰੋਵਰਿ ਬਸੈ ਅਮਿਅ ਰਸੁ ਰਸਨ ਪ੍ਰਕਾਸੈ ॥ ਮਿਲਤ ਸਾਂਤਿ ਉਪਜੈ ਦੁਰਤੁ ਦੂਰੰਤਰਿ ਨਾਸੈ ॥
॥ سنّتوکھ سروۄرِ بسےَ امِء رسُ رسن پ٘رکاسےَ
॥ مِلت ساںتِ اُپجےَ دُرتُ دوُرنّترِ ناسےَ
ترجمہ:گرو رام داس ہمیشہ ایسے خوش رہتے ہیں، جیسے وہ قناعت کے تالاب میں رہتے ہیں اور ان کی زبان خدا کے نام کے امرت کے ذائقے کو ظاہر کرتی ہے۔اُس کے بابرکت دیدار کو دیکھنے پر، سکون قائم ہو جاتا ہے اور گناہبہت دور بھاگ جاتے ہیں۔

ਸੁਖ ਸਾਗਰੁ ਪਾਇਅਉ ਦਿੰਤੁ ਹਰਿ ਮਗਿ ਨ ਹੁਟੈ ॥ ਸੰਜਮੁ ਸਤੁ ਸੰਤੋਖੁ ਸੀਲ ਸੰਨਾਹੁ ਮਫੁਟੈ ॥
॥ سُکھ ساگرُ پائِئءُ دِنّتُ ہرِ مگِ ن ہُٹےَ
॥ سنّجمُ ستُ سنّتوکھُ سیِل سنّناہُ مپھُٹےَ
ترجمہ:گرو رامداس نے خدا کو محسوس کیا ہے، جو روحانی سکون کا سمندر ہے، اور وہ خدا کے راستے پر چلتے ہوئے کبھی تھکاوٹ محسوس نہیں کرتے۔گرو رامداس کبھی بھی ضبط نفس، سچائی، قناعت اور عاجزی سے محروم نہیں ہوتے ہیں، گویا وہ ان خوبیوں کے زرہ بکتر پہنتے ہیں جس کا ٹوٹنا ممکن نہیں۔

ਸਤਿਗੁਰੁ ਪ੍ਰਮਾਣੁ ਬਿਧ ਨੈ ਸਿਰਿਉ ਜਗਿ ਜਸ ਤੂਰੁ ਬਜਾਇਅਉ ॥ ਗੁਰ ਰਾਮਦਾਸ ਕਲ੍ਯ੍ਯੁਚਰੈ ਤੈ ਅਭੈ ਅਮਰ ਪਦੁ ਪਾਇਅਉ ॥੬॥
॥ ستِگُرُ پ٘رمانھُ بِدھ نےَ سِرِءُ جگِ جس توُرُ بجائِئءُ
॥6॥ گُر رامداس کل٘ز٘زُچرےَ تےَ ابھےَ امر پدُ پائِئءُ
لفظی معنی:سنّتوکھ سروۄرِ ۔ صبر کا تالاب۔ بسےَ ۔ بستا ۔ امِء رسُ ۔ آبحیات کا لطف۔ رسن ۔ زبان ۔ رکاسےَ۔ روشن کرتا ہے ۔ مِلت ساںتِ اُپجےَ ۔ ملاپ سے سکون ملتا ہے ۔ دُرتُ دوُرنّترِ ناسےَ ۔ برائیاں دور بھاگتی ہیں۔سُکھ ساگرُ۔ آرام و آسائش کا سمندر۔ پائِئءُ دِنّتُ ۔ دیا ہوا آپائیا۔ ہرِ مگِ ۔ الہٰی راہ۔ ن ہُٹےَ ۔ ماند نہیں پڑتا ۔ سنّجمُ ۔ پرہیزگاری ۔ ستُ۔ صدیوی سچ۔ سنّتوکھُ۔ صبر۔ سیِل۔ شرافت ۔نیکی ۔ سنّناہُ ۔ زرہ بکتر۔ مپھُٹےَ ۔ ٹوٹتا نہیں۔تِگُرُ۔ پرمان۔ سچے مرشد کے برابر۔ بِدھ نےَ ۔ تدبیر ساز۔ سِرِءُ۔ بنائا ہے ۔ جگِ ۔ دنیا ۔ عالم ۔ جس توُرُ ۔ شہرت و تعریف کا ساز۔ باجہ۔ ابھےَ ے ۔ بیخوفی ۔ امر پدُ ۔ صدیوی رتبہ۔
॥6॥ ترجمہ:خالق نے گرو رام داس کو ایک مثالی گرو کے طور پر پیدا کیا ہے، اور دنیا میں اس کی شان کا باجا بجایا ہے۔شاعر کل کہتا ہے، اے گرو رام داس، آپ نے بے خوفی اور لافانی کیفیت حاصل کر لی ہے۔

ਜਗੁ ਜਿਤਉ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਮਾਣਿ ਮਨਿ ਏਕੁ ਧਿਆਯਉ ॥ ਧਨਿ ਧਨਿ ਸਤਿਗੁਰ ਅਮਰਦਾਸੁ ਜਿਨਿ ਨਾਮੁ ਦ੍ਰਿੜਾਯਉ ॥
॥ جگُ جِتءُ ستِگُر پ٘رمانھِ منِ ایکُ دھِیازءُ
॥ دھنِ دھنِ ستِگُر امرداسُ جِنِ نامُ د٘رِڑایءُ
ترجمہ:گرو رام داس نے اپنے ذہن میں پیار سے خدا کو یاد کیا اور مثالی سچے گرو امرداس کی طرح دنیا کو فتح کیا۔انتہائی قابل تعریف سچے گرو امرداس ہیں جنہوں نے گرو رام داس میں خدا کے نام کو مضبوطی سے بسایا ہے۔

ਨਵ ਨਿਧਿ ਨਾਮੁ ਨਿਧਾਨੁ ਰਿਧਿ ਸਿਧਿ ਤਾ ਕੀ ਦਾਸੀ ॥ ਸਹਜ ਸਰੋਵਰੁ ਮਿਲਿਓ ਪੁਰਖੁ ਭੇਟਿਓ ਅਬਿਨਾਸੀ ॥
॥ نۄ نِدھِ نامُ نِدھان رِدھِ سِدھِ تا کیِ داسیِ
॥ سہج سروۄرُ مِلِئو پُرکھُ بھیٹِئو ابِناسیِ
ترجمہ:گرو رام داس نے خدا کے نام کی دولت حاصل کی ہے جو دنیا کے نو خزانوں کی طرح ہے، تمام خوشحالی اور معجزاتی طاقتیں ان کے بندے ہیں۔گرو رامداس نے تمام وسیع ابدی خدا، روحانی سکون کے سمندر کا ادراک کر لیاہے۔

ਆਦਿ ਲੇ ਭਗਤ ਜਿਤੁ ਲਗਿ ਤਰੇ ਸੋ ਗੁਰਿ ਨਾਮੁ ਦ੍ਰਿੜਾਇਅਉ ॥ ਗੁਰ ਰਾਮਦਾਸ ਕਲ੍ਯ੍ਯੁਚਰੈ ਤੈ ਹਰਿ ਪ੍ਰੇਮ ਪਦਾਰਥੁ ਪਾਇਅਉ ॥੭॥
॥ آدِ لے بھگت جِتُ لگِ ترے سو گُرِ نامُ د٘رِڑائِئءُ
॥7॥ گُر رامداس کل٘ز٘زُچرےَ تےَ ہرِ پ٘ریم پدارتھُ پائِئءُ
لفظی معنی:جگُ جِتءُ ۔ عالم پر فتحیاب ہوا۔ ستِگُر پ٘رمانھِ ۔ منظور۔ مقبول مرشد کی طرح . منِ ایکُ ۔ یکسو ہوکر۔ دھِیازءُ۔ دھیان دیا ۔ دھنِ دھنِ ستِگُر امرداسُ ۔ گروامرداس قابل و ستائش و تعریف ہے ۔جسنے الہٰینام ذہن نشین پختہ طور پر کرائیا ہے ۔ نۄ نِدھِ نامُ نِدھان ۔نو قسم کے آرام و آسائش کے سامان الہٰی نام خزان ہے ۔ رِدھِ سِدھِ ۔ کراماتی طاقتیں ۔ داسیِ ۔ خدمتگار ۔سہج سروۄرُ ۔ روحانی و ذہنی سکون کا تالاب ۔ پُرکھُ بھیٹِئو ابِناسیِ۔ لافناہ خدا سے ملاپ ہو گیا ہے۔ آدِ۔ آغآز۔ بھگت جِتُ لگِ۔ چرے ۔ عاشقان و عابدان الہٰی جس سے لگ کر کامیاب ہوئے ۔ سو گُرِ ۔ نامو درڑایؤ۔ وہی نام ست سچ حق و حقیقت پختہ طور پر ذہن نشینکرائیا۔ ہرِ پ٘ریم پدارتھُ ۔ الہیی پیار کی نعمت۔
ترجمہ:گرو امرداس نے گرو رام داس میں کدا کے نام کو مضبوطی سے بسایا ہے،جس سے وابستہ لوگ قدیم زمانے سے ہی برائیوں کے عالمی سمندر کو پار کر چکے ہیں۔کل کہتا ہے! اے گرو رام داس، آپ کو خدا کی محبت کی دولت ॥7॥ ملی ہے۔

ਪ੍ਰੇਮ ਭਗਤਿ ਪਰਵਾਹ ਪ੍ਰੀਤਿ ਪੁਬਲੀ ਨ ਹੁਟਇ ॥ ਸਤਿਗੁਰ ਸਬਦੁ ਅਥਾਹੁ ਅਮਿਅ ਧਾਰਾ ਰਸੁ ਗੁਟਇ ॥
॥ پ٘ریم بھگتِ پرۄاہ پ٘ریِتِ پُبلیِ ن ہُٹءِ
॥ ستِگُر سبدُ اتھاہُ امِء دھارا رسُ گُٹءِ
ترجمہ:گرو رام داس کے دل میں محبت بھری عقیدت کی نہریں بہہ رہی ہیں، خدا کے لیے ان کی محبت جو صدیوں پہلے شروع ہوئی تھی کبھی ختم نہیں ہوتی۔گرو رامداس سچے گرو کے بے مثال کلام سے لطف اندوز ہو رہے ہیں، گویا وہ بڑے بڑے قہوہ میں نام کا امرت پی رہے ہیں۔

ਮਤਿ ਮਾਤਾ ਸੰਤੋਖੁ ਪਿਤਾ ਸਰਿ ਸਹਜ ਸਮਾਯਉ ॥ ਆਜੋਨੀ ਸੰਭਵਿਅਉ ਜਗਤੁ ਗੁਰ ਬਚਨਿ ਤਰਾਯਉ ॥
॥ متِ ماتا سنّتوکھُ پِتا سرِ سہج سمازءُ
॥ آجونیِ سنّبھۄِئءُ جگتُ گُر بچنِ ترازءُ
ترجمہ:گرو رامداس اتنے عقلمند اور ہمیشہ مطمئن رہتے ہیں، گویا حکمت ان کی ماں اور قناعت ان کے والد ہیں، اور وہ روحانی سکون کے سمندر میں ضم ہو گئے ہیں۔گرو رامداس خدا کا مجسم ہے جو اوتار سے ماورا ہے اور خود سے ظاہر ہے۔ اس نے گرو کے کلام کے ذریعے دنیا کو (تناسخ) سے آزاد کیا ہے۔

ਅਬਿਗਤ ਅਗੋਚਰੁ ਅਪਰਪਰੁ ਮਨਿ ਗੁਰ ਸਬਦੁ ਵਸਾਇਅਉ ॥ ਗੁਰ ਰਾਮਦਾਸ ਕਲ੍ਯ੍ਯੁਚਰੈ ਤੈ ਜਗਤ ਉਧਾਰਣੁ ਪਾਇਅਉ ॥੮॥
॥ ابِگت اگوچرُ اپرپرُ منِ گُر سبدُ ۄسائِئءُ
॥8॥ گُر رامداس کل٘ز٘زُچرےَ تےَ جگت اُدھارنھُ پائِئءُ
لفظی معنی:پ٘ریم بھگتِ پرۄاہ ۔ الہٰی عشق و عبادت کے پریم پیار کا بہاؤ روانگی ۔ ُپبلیِ۔ پہلی۔ ن ہُٹءِ ۔ نہیں رکتی ۔ ستِگُر سبدُ اتھاہُ ۔ سچے مرشد کا لاانتہا ہ کلام ۔ انمرت دھار۔ بہتا چشمہ ۔ آبحیات ۔ رسُ گُٹءِ ۔ کا لطف پیتے ہیں۔ متِ ۔ سمجھ۔ عقل۔ علم۔ دانش۔ سنتوکھ۔ صبر۔ پتا۔ باپ۔ سر سہج ۔ سکون کے سمندر ۔ سماییؤ۔ محو ومجذوب۔ اجونی ۔ پیدائش سے مبراا۔ منبھویو۔ خدا جو خود بخود ہے ۔ جگت۔ علام۔ گربچن۔ کلام۔ یا سبق مرشد۔ تراییؤ ۔ کامیاب بنائیا ہے ۔ ایگت ۔ انسانی عقل و ہوش سے بعید۔ اگوچر۔ جسے بیان نہ کیا جا سکے ۔ اپرنبر۔ اپرپر۔ پرے سے پرے مراد نہایت وسیع کہکنارہ نہیں۔ بے انت۔ اعاد و شمار سے باہر۔ جگت ادھارن ۔ عالم کو کامیاب بنانے والا۔ پائیا۔ حاصل ہوا۔
ترجمہ:گرو رامداس نے گرو کے کلام کو اپنے ذہن میں بسایا ہے، اور وہ پوشیدہ، ناقابل فہم اور لامحدود خدا کا مجسمہ ہے۔کل کہتا ہے! اے گرو رام داس، آپ نے دنیا کے نجات دہندہ خدا کو پہچان لیا ہے۔

ਜਗਤ ਉਧਾਰਣੁ ਨਵ ਨਿਧਾਨੁ ਭਗਤਹ ਭਵ ਤਾਰਣੁ ॥ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਬੂੰਦ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਬਿਸੁ ਕੀ ਬਿਖੈ ਨਿਵਾਰਣੁ ॥
॥ جگت اُدھارنھُ نۄ نِدھانُ بھگتہ بھۄ تارنھُ
॥ انّم٘رِت بوُنّد ہرِ نامُ بِسُ کیِ بِکھےَ نِۄارنھُ
ترجمہ:خدا کا نام جو دنیا کے نو خزانوں کی مانند ہے، تمام دنیا کو (بار بار جنم اور موت کے چکر) سے آزاد کر سکتا ہے، بندوں کو برائیوں کے سمندر سے پار لے جاتا ہے۔اور پوری دنیا کو اس کی برائیوں سے نجات دلا سکتا ہے جو روحانیت کے لیے زہر ہیں۔ گرو رام داس کے پاس خدا کے نام کے اس امرت کا قطرہ ہے۔

ਸਹਜ ਤਰੋਵਰ ਫਲਿਓ ਗਿਆਨ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਫਲ ਲਾਗੇ ॥ ਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ਪਾਈਅਹਿ ਧੰਨਿ ਤੇ ਜਨ ਬਡਭਾਗੇ ॥
॥ سہج تروۄر پھلِئو گِیان انّم٘رِت پھل لاگے
॥ گُر پ٘رسادِ پائیِئہ دھنّنِ تے جن بڈبھاگے
ترجمہ:گرو رامداس روحانی سکون کے درخت کی مانند ہیں، جو پھلا پھولا ہے اور الہی علم کے نفیس پھلوں سے لدا ہوا ہے۔یہ صرف گرو کی مہربانی سے ہے کہ ہم یہ پھلحاصل کرتے ہیں، اور مبارک ہیں وہ جنہوں نےیہ حاصل کیاہے۔

ਤੇ ਮੁਕਤੇ ਭਏ ਸਤਿਗੁਰ ਸਬਦਿ ਮਨਿ ਗੁਰ ਪਰਚਾ ਪਾਇਅਉ ॥ਗੁਰ ਰਾਮਦਾਸ ਕਲ੍ਯ੍ਯੁਚਰੈ ਤੈ ਸਬਦ ਨੀਸਾਨੁ ਬਜਾਇਅਉ ॥੯॥
॥ تے مُکتے بھۓ ستِگُر سبدِ منِ گُر پرچا پائِئءُ
॥9॥ گُر رامداس کل٘ز٘زُچرےَ تےَ سبد نیِسانُ بجائِئءُ
لفظی معنی:جگت ادھارن ۔ عالم کو کامیابی بخشنے والا۔ نو ندھان۔ دنیاوی آرام آسائش کے نو خزانوں والا۔ بھگتیہہ۔ عاشقو ں و عابدوں ۔ بھو۔ دنیاوی زندگی کی خوفناکیوں ۔ تارن۔ بچا نیوالا ۔ کامیاب بنانے والا۔ انمرت ب وند۔ ہر نام۔ الہی نام کے آبحیات کی بوند یا قطرہ۔ بس کی بکھے نواران۔ زہر کی زہر دور کرنے والا۔ سہج ترؤدر ۔ سکون کا شجر۔ پھلیؤ ۔ برآور ہوا۔ گر پرساد۔ رحمت مرشد سے ۔ پاییئہ ۔ ملتے ہیں۔ ۔ وڈبھاگے ۔ بلند قسمت سے ۔ دھن تے جن ۔شاباش ہے ۔ ان خادمان خدا کو۔ وڈبھاگے ۔ بلند قسمت ہیں وہ۔ تے مکتے پھیئے انہوں نے نجات پائی۔ ستگر سبد۔ کلما کی برکت سے ۔ من گر پر چاییؤ۔ دل میں مرشد سے واقفیت ۔ پایؤ۔ پائی۔ کل چرے ۔ کل بیان کرتا ہے ۔ سبد نیسان بجایؤ۔ کلام کا نقارہ ۔ بجائیا۔
॥9॥ترجمہ:جن لوگوں کے ذہن میں گرو رام داس کے لیے محبت پیدا ہوتی ہے، وہ گرو کے کلام پر عمل کرنے سے نجات پاتے ہیں۔کل کہتا ہے، اے گرو رام داس، تم نے خدائی کلام کا ڈھول پیٹا ہے۔

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top