Page 1385
ੴ ਸਤਿ ਨਾਮੁ ਕਰਤਾ ਪੁਰਖੁ ਨਿਰਭਉ ਨਿਰਵੈਰੁ ਅਕਾਲ ਮੂਰਤਿ ਅਜੂਨੀ ਸੈਭੰ ਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ ਸਵਯੇ ਸ੍ਰੀ ਮੁਖਬਾਕ੍ਯ੍ਯ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਆਦਿ ਪੁਰਖ ਕਰਤਾਰ ਕਰਣ ਕਾਰਣ ਸਭ ਆਪੇ ॥ ਸਰਬ ਰਹਿਓ ਭਰਪੂਰਿ ਸਗਲ ਘਟ ਰਹਿਓ ਬਿਆਪੇ ॥
॥ ੴ ستِنامُ کرتا پُرکھُ نِربھءُ نِرۄیَرُ اکال موُرتِ اجوُنیِ سیَبھنّ گُرپ٘رسادِ
॥5॥ سۄزے س٘ریِ مُکھباک٘ز٘ز مہلا
آدِ پُرکھ کرتار کرنھ کارنھ سبھ آپے
॥ سرب رہِئو بھرپوُرِ سگل گھٹ رہِئو بِیاپے
॥ ترجمہ:اے بنیادی ہستی، خالق، آپ خود کائنات کی بنیاد ہیں۔تو ہر جگہ موجود ہے اور تو تمام جسموں میں موجود ہے۔
ਬ੍ਯ੍ਯਾਪਤੁ ਦੇਖੀਐ ਜਗਤਿ ਜਾਨੈ ਕਉਨੁ ਤੇਰੀ ਗਤਿ ਸਰਬ ਕੀ ਰਖ੍ਯ੍ਯਾ ਕਰੈ ਆਪੇ ਹਰਿ ਪਤਿ ॥ ਅਬਿਨਾਸੀ ਅਬਿਗਤ ਆਪੇ ਆਪਿ ਉਤਪਤਿ ॥
॥ ب٘ز٘زاپتُ دیکھیِئےَ جگتِ جانےَ کئُنُ تیریِ گتِ سرب کیِ رکھ٘ز٘زا کرےَ آپے ہرِ پتِ
ابِناسیِ ابِگت آپے آپِ اُتپتِ
॥ ترجمہ:اے خدا، مالک! تم ساری دنیا میں موجود نظر آتے ہو۔ آپ کی حالت کون جان سکتا ہے، آپ تمام جانداروں کی حفاظت کرتے ہیں۔اے خدا، تو ازلی اور بے شکل ہے، آپ خود ہی وجود میں آئے۔
ਏਕੈ ਤੂਹੀ ਏਕੈ ਅਨ ਨਾਹੀ ਤੁਮ ਭਤਿ ॥ ਹਰਿ ਅੰਤੁ ਨਾਹੀ ਪਾਰਾਵਾਰੁ ਕਉਨੁ ਹੈ ਕਰੈ ਬੀਚਾਰੁ ਜਗਤ ਪਿਤਾ ਹੈ ਸ੍ਰਬ ਪ੍ਰਾਨ ਕੋ ਅਧਾਰੁ ॥
॥ ایکےَ توُہیِ ایکےَ ان ناہیِ تُم بھتِ
॥ ہرِ انّتُ ناہیِ پاراۄارُ کئُنُ ہےَ کرےَ بیِچارُ جگت پِتا ہےَ س٘رب پ٘ران کو ادھارُ
ترجمہ:آپ واحد اور واحد ہیں؛ آپ جیسا کوئی نہیں ہے۔اے خدا تیری نہ کوئی انتہا ہے نہ حد، کون ہے جو تیری انتہا یا حد کو سمجھے؟ آپ تمام جہانوں کے باپ ہیں، اور سب کی زندگی کا سہارا ہیں۔
ਜਨੁ ਨਾਨਕੁ ਭਗਤੁ ਦਰਿ ਤੁਲਿ ਬ੍ਰਹਮ ਸਮਸਰਿ ਏਕ ਜੀਹ ਕਿਆ ਬਖਾਨੈ ॥ ਹਾਂ ਕਿ ਬਲਿ ਬਲਿ ਬਲਿ ਬਲਿ ਸਦ ਬਲਿਹਾਰਿ ॥੧॥
॥ جنُ نانکُ بھگتُ درِ تُلِ ب٘رہم سمسرِ ایک جیِہ کِیا بکھانےَ
॥1॥ ہاں کِ بلِ بلِ بلِ بلِ سد بلِہارِ
لفظی معنی:آد پرکھ۔ سب سے پہلی ہستی ۔ کرتار۔ کارساز۔ کرنیوالا۔ کرن کارن ۔ سبب یا موقع پیدا کرنے والا۔ سبھ آپے ۔ سارے خود ہی ۔ سرب رہیؤ بھر پور۔ ہر جگہ ہر دلمیں بستا ہے ۔ سگل گھٹ۔ سارے دلوں میں۔ واچے ۔ بستا ہے ۔ بیاپت دیکھئے جگت۔ تجھے دنیا میں بستا دیکھتے ہیں۔ جانے کؤن تیری گت۔ کون جانتا تیری حالت کہ تو کیسا ہے ۔ رکھا۔ رکھیا۔ حفاظت۔ آپے ہرپت۔ تو اپنا آپ مالک ہے ۔ ابناسی ۔ لافناہ۔ ابگت۔ بلاگت۔ بغیر شکل و صورت ۔ آپے آپ اُتپت۔ تیری پیدائش خود بخود۔ بلا پیدائش ۔ ایک تو ہی ایکے آن ناہی تم بھت ۔ تو علام میں ایسی واحد ہستی ہے کہ تیرے جیسی کوئی دوسری ہستی نہیں۔ انت ۔ آخر۔ پاراوار۔ وسعت کا کنارا۔ کون ہے ۔ کرے بیچار۔ کونسی ہستی ہے ۔ جواسکو سوچے سمجھے ۔ جگت پتا ہے ۔سرب پران کو آدھار۔ خدا ہے باپ علام کا اور ہر زندگی کا آسرا۔ ۔ جن نانک۔ خادم نانک۔ بھگت۔ خادم خدا۔ تل ۔ برابر۔ برہم سمسر۔ خدا کے برابر۔ ایک جیئہ کیا بکھانے ۔ ایک زبان کیا کہہ سکتی ہے۔ہان ۔ البتہ۔ بل بل۔ قربان ہوں۔ قربان ۔ سد بلہار۔ ہمیشہ قربان ۔
॥1॥ ترجمہ:نانک، خدا کے عقیدت مند کو، خدا کی موجودگی میں منظور کیا گیا ہے، اور وہ خود خدا کی طرح ہے؛ میری ایک زبان اُس کا جلال کیسے بیان کرے،میں بار بار گرو نانک پر قربان جاتا ہوں، جو خدا کے مجسم ہیں۔
ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਪ੍ਰਵਾਹ ਸਰਿ ਅਤੁਲ ਭੰਡਾਰ ਭਰਿ ਪਰੈ ਹੀ ਤੇ ਪਰੈ ਅਪਰ ਅਪਾਰ ਪਰਿ ॥ ਆਪੁਨੋ ਭਾਵਨੁ ਕਰਿ ਮੰਤ੍ਰਿ ਨ ਦੂਸਰੋ ਧਰਿ ਓਪਤਿ ਪਰਲੌ ਏਕੈ ਨਿਮਖ ਤੁ ਘਰਿ ॥
॥ انّم٘رِت پ٘رۄاہ سرِ اتُل بھنّڈار بھرِ پرےَ ہیِ تے پرےَ اپر اپار پرِ
آپُنو بھاۄنُ کرِ منّت٘رِ ن دوُسرو دھرِ اوپتِ پرلو ایکےَ نِمکھ تُ گھرِ ॥
ترجمہ:اے خدا، تجھ سے امرت کی نہریں بہتی ہیں، تیرے بے شمار خزانے بھرے ہیں اور تو لامحدود ہے اور سب سے زیادہ دور ہے۔تو کسی کی نصیحت لیے بغیر جو چاہے کرتا ہے، تیرے حکم سے اس دنیا کی تخلیق اور فنا ایک پل میں ہوتی ہے۔
ਆਨ ਨਾਹੀ ਸਮਸਰਿ ਉਜੀਆਰੋ ਨਿਰਮਰਿ ਕੋਟਿ ਪਰਾਛਤ ਜਾਹਿ ਨਾਮ ਲੀਏ ਹਰਿ ਹਰਿ ॥ ਜਨੁ ਨਾਨਕੁ ਭਗਤੁ ਦਰਿ ਤੁਲਿ ਬ੍ਰਹਮ ਸਮਸਰਿ ਏਕ ਜੀਹ ਕਿਆ ਬਖਾਨੈ ॥ ਹਾਂ ਕਿ ਬਲਿ ਬਲਿ ਬਲਿ ਬਲਿ ਸਦ ਬਲਿਹਾਰਿ ॥੨॥
॥ آن ناہیِ سمسرِ اُجیِیارو نِرمرِ کوٹِ پراچھت جاہِ نام لیِۓ ہرِ ہرِ
॥ جنُ نانکُ بھگتُ درِ تُلِ ب٘رہم سمسرِ ایک جیِہ کِیا بکھانےَ
॥2॥ ہاں کِ بلِ بلِ بلِ بلِ سد بلِہارِ
ترجمہ:خدا کے برابر کوئی اور نہیں، اس کا نور پاک ہے اور اس کے نام لینے سے کروڑوں گناہ دھل جاتے ہیں۔نانک، خدا کے پرستار کو خدا کی موجودگی میں منظور کیا گیا ہے، اور وہ خود خدا کی طرح ہے۔ میری ایک زبان اُس کا ॥2॥ جلال کیسے بیان کرے؟میں بار بار گرو نانک پر قربان جاتا ہوں، جو خدا کے مجسم ہیں۔
ਸਗਲ ਭਵਨ ਧਾਰੇ ਏਕ ਥੇਂ ਕੀਏ ਬਿਸਥਾਰੇ ਪੂਰਿ ਰਹਿਓ ਸ੍ਰਬ ਮਹਿ ਆਪਿ ਹੈ ਨਿਰਾਰੇ ॥ ਹਰਿ ਗੁਨ ਨਾਹੀ ਅੰਤ ਪਾਰੇ ਜੀਅ ਜੰਤ ਸਭਿ ਥਾਰੇ ਸਗਲ ਕੋ ਦਾਤਾ ਏਕੈ ਅਲਖ ਮੁਰਾਰੇ ॥
॥ سگل بھۄن دھارے ایک تھیں کیِۓ بِستھارے پوُرِ رہِئو س٘رب مہِ آپِ ہےَ نِرارے
॥ ہرِ گُن ناہیِ انّت پارے جیِء جنّت سبھِ تھارے سگل کو داتا ایکےَ الکھ مُرارے
ترجمہ:خدا نے تمام جہانوں کو پیدا کیا ہے، اس نے تمام دنیاوی وسعتیں صرف اپنی ذات سے قائم کی ہیں۔ وہ سب جگہ موجود ہے پھر بھی وہ سب سے الگ ہے۔اے خدا! تیری صفات کی کوئی انتہا یا حد نہیں، تمام مخلوقات تیری ہیں۔॥ تو ہی سب کا دینے والا ہے اور تو ہی ناقابل فہم ہے۔