Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 1386

Page 1386

ਆਪ ਹੀ ਧਾਰਨ ਧਾਰੇ ਕੁਦਰਤਿ ਹੈ ਦੇਖਾਰੇ ਬਰਨੁ ਚਿਹਨੁ ਨਾਹੀ ਮੁਖ ਨ ਮਸਾਰੇ ॥ ਜਨੁ ਨਾਨਕੁ ਭਗਤੁ ਦਰਿ ਤੁਲਿ ਬ੍ਰਹਮ ਸਮਸਰਿ ਏਕ ਜੀਹ ਕਿਆ ਬਖਾਨੈ ॥ ਹਾਂ ਕਿ ਬਲਿ ਬਲਿ ਬਲਿ ਬਲਿ ਸਦ ਬਲਿਹਾਰਿ ॥੩॥
॥ آپ ہیِ دھارن دھارے کُدرتِ ہےَ دیکھارے برنُ چِہنُ ناہیِ مُکھ ن مسارے
॥ جنُ نانکُ بھگتُ درِ تُلِ ب٘رہم سمسرِ ایک جیِہ کِیا بکھانےَ
॥3॥ ہاں کِ بلِ بلِ بلِ بلِ سد بلِہارِ
لفظی معنی:سرب گن ندھاننگ۔ سارے اؤصاف کا خزانہ ۔ قیمت نہ گیا ننگ ۔ قیمت کا علم نہیں۔ دھیاننگ۔ دھیان دینے کا۔ اوچے تے اوچا۔ بلند تر۔ جانیجے ۔ سمجھ آتا ہے ۔ تیروتھا ننگ ۔ ٹھکانہ تیرا۔ من دھن تی و پراننگ۔ میرا دل ۔ دؤلت اور زندگی تیری ہے اور تیری دی ہوئی ہے ۔ ایک سوت ہے جہاننگ ۔ تو نے اسے ایک نظا میں منظم کر رکھا ہے ۔ کون اپمادیؤ بڈے تے بڈاننگ ۔ تجھے کس سے مشابہ کیا جائے تشبیھ دی جائے تو بڑھے سے بڑھا ہے ۔ جانےکون تیرا بھیؤ۔ تیرا راز کؤن جانتا ہے ۔ الکھ اپار۔ دیؤ۔ تو سمجھ سے باہر بیشمار دیوتا ہے ۔ عقل کالا۔ وہ ہنر ہنر معلوم نہ ہو۔ پربھ سرب کو دھاننگ۔ سب کا آسرا۔
ترجمہ:خدا خود کائنات کا سہارا ہے اور اپنی تخلیق کو ظاہر کر رہا ہے۔ اس کا کوئی خاص رنگ، شکل، چہرہ یا داڑھی نہیں ہے۔نانک، خدا کے عقیدت مند کو خدا کی موجودگی میں منظور کیا گیا ہے اور وہ خود خدا کی طرح ہے؛میری ॥3॥ ایک زبان اُس کا جلال کیسے بیان کرے؟میں بار بار گرو نانک پر قربان جاتا ہوں۔

ਸਰਬ ਗੁਣ ਨਿਧਾਨੰ ਕੀਮਤਿ ਨ ਗ੍ਯ੍ਯਾਨੰ ਧ੍ਯ੍ਯਾਨੰ ਊਚੇ ਤੇ ਊਚੌ ਜਾਨੀਜੈ ਪ੍ਰਭ ਤੇਰੋ ਥਾਨੰ ॥ ਮਨੁ ਧਨੁ ਤੇਰੋ ਪ੍ਰਾਨੰ ਏਕੈ ਸੂਤਿ ਹੈ ਜਹਾਨੰ ਕਵਨ ਉਪਮਾ ਦੇਉ ਬਡੇ ਤੇ ਬਡਾਨੰ ॥
॥ سرب گُنھ نِدھاننّ کیِمتِ ن گ٘ز٘زاننّ دھ٘ز٘زاننّ اوُچے تے اوُچوَ جانیِجےَ پ٘ربھ تیرو تھاننّ
॥ منُ دھنُ تیرو پ٘راننّ ایکےَ سوُتِ ہےَ جہاننّ کۄن اُپما دیءُ بڈے تے بڈاننّ
ترجمہ:اے خدا، تو تمام خوبیوں کا خزانہ ہے، تیرے بارے میں علم اور تجھے یاد کرنے کی قدر و قیمت کا تعین نہیں کیا جا سکتا، اور تیرا ٹھکانہ اعلیٰ ترین معلوم ہوتا ہے۔اے خدا، میرا دماغ، جسم اور سانس، سب تیرے ہیں، ساری دنیا تیرے ایک قانون سے چلتی ہے۔ میں تیری کون سی شان بیان کروں، تو سب سے بڑا ہے۔

ਜਾਨੈ ਕਉਨੁ ਤੇਰੋ ਭੇਉ ਅਲਖ ਅਪਾਰ ਦੇਉ ਅਕਲ ਕਲਾ ਹੈ ਪ੍ਰਭ ਸਰਬ ਕੋ ਧਾਨੰ ॥ ਜਨੁ ਨਾਨਕੁ ਭਗਤੁ ਦਰਿ ਤੁਲਿ ਬ੍ਰਹਮ ਸਮਸਰਿ ਏਕ ਜੀਹ ਕਿਆ ਬਖਾਨੈ ॥ ਹਾਂ ਕਿ ਬਲਿ ਬਲਿ ਬਲਿ ਬਲਿ ਸਦ ਬਲਿਹਾਰਿ ॥੪॥
॥ جانےَ کئُنُ تیرو بھیءُ الکھ اپار دیءُ اکل کلا ہےَ پ٘ربھ سرب کو دھاننّ
॥ جنُ نانکُ بھگتُ درِ تُلِ ب٘رہم سمسرِ ایک جیِہ کِیا بکھانےَ
॥4॥ ہاں کِ بلِ بلِ بلِ بلِ سد بلِہارِ
ترجمہ:اے بے پایاں اور لامحدود خدا، تیرے اسرار کو کون جان سکتا ہے۔ تیری قدرت ہر جگہ یکساں طور پر پھیلی ہوئی ہے اور تو ہی سب کا سہارا ہے۔نانک، خدا کے عقیدت مند کو خدا کی موجودگی میں منظور کیا گیا ہے اور وہخود ॥4॥ خدا کی طرح ہے؛ میری ایک زبان اُس کا جلال کیسے بیان کرے۔میں بار بار گرو نانک پر صدقہ جاتا ہوں۔

ਨਿਰੰਕਾਰੁ ਆਕਾਰ ਅਛਲ ਪੂਰਨ ਅਬਿਨਾਸੀ ॥ ਹਰਖਵੰਤ ਆਨੰਤ ਰੂਪ ਨਿਰਮਲ ਬਿਗਾਸੀ ॥
॥ نِرنّکارُ آکار اچھل پوُرن ابِناسیِ
॥ ہرکھۄنّت آننّت روُپ نِرمل بِگاسیِ
ترجمہ:اے خدا، تیری کوئی صورت نہیں، اور پھر بھی ہر شکل میں ہے۔ آپ ناقابل فراموش، کامل اور ابدی ہیں۔آپ ہمیشہ خوشی میں رہتے ہیں، آپ کی لاتعداد شکلیں ہیں، آپ پاکیزہ اور ہمیشہ لذت بخش ہیں۔

ਗੁਣ ਗਾਵਹਿ ਬੇਅੰਤ ਅੰਤੁ ਇਕੁ ਤਿਲੁ ਨਹੀ ਪਾਸੀ ॥ ਜਾ ਕਉ ਹੋਂਹਿ ਕ੍ਰਿਪਾਲ ਸੁ ਜਨੁ ਪ੍ਰਭ ਤੁਮਹਿ ਮਿਲਾਸੀ ॥
॥ گُنھ گاۄہِ بیئنّت انّتُ اِکُ تِلُ ناہیِ پاسیِ
॥ جا کءُ ہوݩہِ ک٘رِپال سُ جنُ پ٘ربھ تُمہِ مِلاسیِ
ترجمہ:بے شمار ہیں وہ جو تیری حمد گاتے ہیں مگر تیری حد کا ذرہ بھر بھی نہیں پاتے۔اے خدا جس پر تو رحم کرتا ہے وہی بندہ تیرے ساتھ ملتا ہے۔

ਧੰਨਿ ਧੰਨਿ ਤੇ ਧੰਨਿ ਜਨ ਜਿਹ ਕ੍ਰਿਪਾਲੁ ਹਰਿ ਹਰਿ ਭਯਉ ॥ ਹਰਿ ਗੁਰੁ ਨਾਨਕੁ ਜਿਨ ਪਰਸਿਅਉ ਸਿ ਜਨਮ ਮਰਣ ਦੁਹ ਥੇ ਰਹਿਓ ॥੫॥
॥ دھنّنِ دھنّنِ تے دھنّنِ جن جِہ ک٘رِپالُ ہرِ ہرِ بھزءُ
॥5॥ ہرِ گُرُ نانکُ جِن پرسِئءُ سِ جنم مرنھ دُہ تھے رہِئو
॥5॥ ترجمہ:خوش نصیب ہیں وہ لوگ جن پر خدا مہربان ہوا۔جو لوگ خدا کے مجسم گرو نانک کی تعلیمات سے ملے اور ان پر عمل کیا، وہ پیدائش اور موت دونوں سے بچ گئے ہیں۔

ਸਤਿ ਸਤਿ ਹਰਿ ਸਤਿ ਸਤਿ ਸਤੇ ਸਤਿ ਭਣੀਐ ॥ ਦੂਸਰ ਆਨ ਨ ਅਵਰੁ ਪੁਰਖੁ ਪਊਰਾਤਨੁ ਸੁਣੀਐ ॥
॥ ستِ ستِ ہرِ ستِ ستِ ستے ستِ بھنھیِئےَ
॥ دوُسر آن ن اۄرُ پُرکھُ پئوُراتنُ سُنھیِئےَ
ترجمہ:تمام (ساتھی ہمیشہ کہتے رہے ہیں) کہ خدا ازلی ہے۔خدا کو کہا جاتا ہے کہ وہ بنیادی ہستی ہے (جو وقت کے آغاز سے پہلے موجود تھا) اور اس جیسا کوئی دوسرا نہیں ہے۔

ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਹਰਿ ਕੋ ਨਾਮੁ ਲੈਤ ਮਨਿ ਸਭ ਸੁਖ ਪਾਏ ॥ ਜੇਹ ਰਸਨ ਚਾਖਿਓ ਤੇਹ ਜਨ ਤ੍ਰਿਪਤਿ ਅਘਾਏ ॥
॥ انّم٘رِتُ ہرِ کو نامُ لیَت منِ سبھ سُکھ پاۓ
॥ جیہ رسن چاکھِئو تیہ جن ت٘رِپتِ اگھاۓ
ترجمہ:جن لوگوں نے خدا کے پاک نام کا ورد کیا ہے، انہیں ہر طرح کی راحتیں اور ذہنی سکون حاصل ہوا ہے۔جن لوگوں نے اپنی زبان سے خدا کے نام کا مزہ چکھ لیا، وہ دنیاوی خواہشات سے سیر ہو گئے۔

ਜਿਹ ਠਾਕੁਰੁ ਸੁਪ੍ਰਸੰਨੁ ਭਯ ਸਤਸੰਗਤਿ ਤਿਹ ਪਿਆਰੁ ॥ ਹਰਿ ਗੁਰੁ ਨਾਨਕੁ ਜਿਨ੍ਹ੍ਹ ਪਰਸਿਓ ਤਿਨ੍ਹ੍ਹ ਸਭ ਕੁਲ ਕੀਓ ਉਧਾਰੁ ॥੬॥
॥ جِہ ٹھاکُرُ سُپ٘رسنّنُ بھزد਼ ستسنّگتِ تِہ پِیارُ
॥6॥ ہرِ گُرُ نانکُ جِن٘ہ٘ہ پرسِئو تِن٘ہ٘ہ سبھ کُل کیِئو اُدھارُ
لفظی معنی:ست۔ صدیوی سچا۔ جوہے روز اول بھی سچا آج بھی سچا ہوگا۔ کل بھی وہ جیسے سارے سچا کہتے ہیں جو یکسو ہیں اس سچے سے ست نام کا سنتر کہتے ہیں اُس ست میں ایمان اور یقین ہوجاتا ہے اور دیگر۔ آن ۔ ہور۔پیوراتن ۔ پرانا۔ سنیئے ۔ سنیئے ۔ سنتے ہیں۔ انمرت۔ آب حیات۔ نام۔ ست ۔ سچ حق و حقیقت۔ لیت لینے سے ۔ جیہہ رسن چاکھو۔ جسنے زبان سے اُسکا لطف لیا ہے ۔ تے جن ترپت اگھائے ۔ ان کی ہوئی تسلی اور خواہش نہ باتی رہی ۔ جیہہ ٹھاکر سوپرسن بھیؤہے ۔ جنکو حاصل ہوئی خوشنودی خدا کی ۔ ست سنگیت تیہہ پیار۔ انہیں میسر ہوا سچے پاکدامنوں کی صحبت و قربت کا پیار۔ ہرگر نانک جن پر سیؤ۔ اے خدا جنکو چھوہ وصل حاصل ہوا نانک کا۔ تن سبھ کل کیؤ ادھار۔ انہوں نے سارے خاندان کو کامیاب بنائیا۔
॥6॥ ترجمہ:جن سے مالک خدا راضی ہوتا ہے وہ مقدس صحبت سے محبت کرتے ہیں۔جنہوں نے عاجزی کے ساتھ مجسم خدا گرو نانک کی تعلیمات پر عمل کیا، ان کے پورے نسب کو آزاد کر دیا ہے۔

ਸਚੁ ਸਭਾ ਦੀਬਾਣੁ ਸਚੁ ਸਚੇ ਪਹਿ ਧਰਿਓ ॥ ਸਚੈ ਤਖਤਿ ਨਿਵਾਸੁ ਸਚੁ ਤਪਾਵਸੁ ਕਰਿਓ ॥
॥ سچُ سبھا دیِبانھُ سچُ سچے پہِ دھرِئو
॥ سچےَ تکھتِ نِۄاسُ سچُ تپاۄسُ کرِئو
ترجمہ:خدا کی عدالت اور جماعت ابدی ہے، خدا نے اپنے آپ کو سچے گرو کے سپرد کیا ہے (خدا کو حقیقی گرو کے ذریعے ہی پہچانا جا سکتا ہے)۔خدا ابدی تخت پر رہتا ہے اور حقیقی انصاف کا انتظام کرتا ہے۔

ਸਚਿ ਸਿਰਜ੍ਯ੍ਯਿਉ ਸੰਸਾਰੁ ਆਪਿ ਆਭੁਲੁ ਨ ਭੁਲਉ ॥ ਰਤਨ ਨਾਮੁ ਅਪਾਰੁ ਕੀਮ ਨਹੁ ਪਵੈ ਅਮੁਲਉ ॥
॥ سچِ سِرج٘ز٘زِءُ سنّسارُ آپِ آبھُلُ ن بھُلءُ
॥ رتن نامُ اپارُ کیِم نہُ پۄےَ امُلءُ
ترجمہ:ابدی خدا نے اس کائنات کو بنایا ہے، وہ بے عیب ہے اور کبھی کوئی غلطی نہیں کرتا۔لامحدود خدا کا نام عظیم ہے، یہ انمول ہے اور اس کی قیمت قائم نہیں کی جا سکتی۔

ਜਿਹ ਕ੍ਰਿਪਾਲੁ ਹੋਯਉ ਗਬਿੰਦੁ ਸਰਬ ਸੁਖ ਤਿਨਹੂ ਪਾਏ ॥ ਹਰਿ ਗੁਰੁ ਨਾਨਕੁ ਜਿਨ੍ਹ੍ਹ ਪਰਸਿਓ ਤੇ ਬਹੁੜਿ ਫਿਰਿ ਜੋਨਿ ਨ ਆਏ ॥੭॥
॥ جِہ ک٘رِپالُ ہوزءُ گد਼بِنّدُ سرب سُکھ تِنہوُ پاۓ
॥7॥ ہرِ گُرُ نانکُ جِن٘ہ٘ہ پرسِئو تے بہُڑِ پھِرِ جونِ ن آۓ
ترجمہ:جن پر رب کائنات کا مہربان ہوا ہے انہیں تمام راحتیں اور باطنی سکون مل گیا ہے۔وہ لوگ جنہوں نے خدا کے مجسم گرو نانک کی تعلیمات سے ملاقات کی اور ان کی پیروی کی، دوبارہ کبھی دوبارہ جنم لینے کے چکر میںداخل ॥7॥ نہیں ہوئے۔

ਕਵਨੁ ਜੋਗੁ ਕਉਨੁ ਗ੍ਯ੍ਯਾਨੁ ਧ੍ਯ੍ਯਾਨੁ ਕਵਨ ਬਿਧਿ ਉਸ੍ਤਤਿ ਕਰੀਐ ॥ ਸਿਧ ਸਾਧਿਕ ਤੇਤੀਸ ਕੋਰਿ ਤਿਰੁ ਕੀਮ ਨ ਪਰੀਐ ॥
॥ کۄنُ جوگُ کئُنُ گ٘ز٘زانُ دھ٘ز٘زانُ کۄن بِدھِ اُس٘تتِ کریِئےَ
॥ سِدھ سادھِک تیتیِس کورِ تِرُ کیِم ن پریِئےَ
ترجمہ: (میں نہیں جانتا) کس قسم کے یوگا، کس علم، مراقبہ، یا کس طریقے سے ہمیں خدا کی تعریف کرنی چاہئے،ماہر، متلاشی، اور لاکھوں دیوتاؤں کو خدا کی قدر کا ایک چھوٹا سا حصہ بھی نہیں مل سکا۔

ਬ੍ਰਹਮਾਦਿਕ ਸਨਕਾਦਿ ਸੇਖ ਗੁਣ ਅੰਤੁ ਨ ਪਾਏ ॥ ਅਗਹੁ ਗਹਿਓ ਨਹੀ ਜਾਇ ਪੂਰਿ ਸ੍ਰਬ ਰਹਿਓ ਸਮਾਏ ॥
॥ ب٘رہمادِک سنکادِ سیکھ گُنھ انّتُ ن پاۓ
॥ اگہُ گہِئو نہیِ جاءِ پوُرِ س٘رب رہِئو سماۓ
ترجمہ:برہما، سنک اور برہما کے دوسرے بیٹے، اور افسانوی شیش ناگ جیسے دیوتا خدا کی خوبیوں کی حدیں تلاش نہیں کر سکے۔ناقابل فہم خدا کا ادراک نہیں کیا جا سکتا، حالانکہ وہ ہر جگہ موجود ہے اور سب کے درمیان موجود ہے۔

ਜਿਹ ਕਾਟੀ ਸਿਲਕ ਦਯਾਲ ਪ੍ਰਭਿ ਸੇਇ ਜਨ ਲਗੇ ਭਗਤੇ ॥ ਹਰਿ ਗੁਰੁ ਨਾਨਕੁ ਜਿਨ੍ਹ੍ਹ ਪਰਸਿਓ ਤੇ ਇਤ ਉਤ ਸਦਾ ਮੁਕਤੇ ॥੮॥
॥ جِہ کاٹیِ سِلک دزال پ٘ربھِ سےءِ جن لگے بھگتے
॥8॥ ہرِ گُرُ نانکُ جِن٘ہ٘ہ پرسِئو تے اِت اُت سدا مُکتے
لفظی معنی:گون جوگ۔ کونسا ۔ طریقہ۔ گیان دھیاں۔ علم و توجہی ۔ بدھ ۔ طریقہ ۔ استت۔ تعریف۔ حمد۔ سدھ۔ جس نے زندگی گذارنے کا راہ راست حاصل کیا۔ سادھک ۔ جو الہیی ملاپ اور زندگی گذارنے کے صحیح راہون کے متالشی ہیں۔ تیتیس کور۔ تیتیس کروڑو۔ تر۔ تل۔ تھوڑا۔ کیم۔ قیمت۔ پرہیئے ۔ پاسکے ۔ برہمادک۔ برہماوغیرہ۔ سنکاوک۔ سنکا وغیرہ ۔ سیکھ ۔ سیش ناگ گن انت نہ پائے ۔ اوصاف کا آخر نہیں پا سکے ۔ اگیہہ۔ جوپکڑا نہ جا سکے گیؤ۔ پکڑنا۔ پور سرب رہؤ سمائے ۔ جو سب میں بستا ہے ۔ سلک ۔ پھندہ ۔ جال۔ دیال۔ مہربان ۔ جن لگے بھگتے ۔ الہٰی عبادت وخدمت کرنے لگے ۔ ات اُت ۔ یہاں وہان۔ سدا۔ مکتے ۔ ہمییشہ نجات پائی۔
ترجمہ:وہ عقیدت مند جن کی دنیاوی لگاؤ کی پھندا مہربان خدا نے کاٹ دی ہے وہ اس کی بندگی سے وابستہ ہیں۔جو لوگ خدا کے مجسم گرو نانک کی تعلیمات سے ملے اور ان پر عمل کیا ہے، وہ یہاں اور اس دنیا کے بعد دونوں طرح ॥8॥ ہمیشہ کے لیے مایا (مادیت) کے بندھنوں سے آزاد ہو گئے ہیں۔

ਪ੍ਰਭ ਦਾਤਉ ਦਾਤਾਰ ਪਰ੍ਯ੍ਯਿਉ ਜਾਚਕੁ ਇਕੁ ਸਰਨਾ ॥ ਮਿਲੈ ਦਾਨੁ ਸੰਤ ਰੇਨ ਜੇਹ ਲਗਿ ਭਉਜਲੁ ਤਰਨਾ ॥
॥ پ٘ربھ داتءُ داتار پر٘ز٘زِءُ جاچکُ اِکُ سرنا
॥ مِلےَ دانُ سنّت رین جیہ لگِ بھئُجلُ ترنا
ترجمہ:اے خدا، دینے والے! میں، ایک فقیر، تیری پناہ میں آیا ہوں۔میں سنتوں کی عاجزانہ خدمت کا تحفہ حاصل کرنا چاہتا ہوں، جس کے ذریعے میں برائیوں کے عالمی سمندر کو پار کر سکوں۔

ਬਿਨਤਿ ਕਰਉ ਅਰਦਾਸਿ ਸੁਨਹੁ ਜੇ ਠਾਕੁਰ ਭਾਵੈ ॥
॥ بِنتِ کرءُ ارداسِ سُنہُ جے ٹھاکُر بھاۄےَ
ترجمہ:اے خدا! میں یہ عرض کرتا ہوں! اگر تجھے راضی ہو تو میری دعا سن لے،

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top