Page 1323
ਨਾਨਕ ਦਾਸ ਸਰਣਾਗਤੀ ਹਰਿ ਪੁਰਖ ਪੂਰਨ ਦੇਵ ॥੨॥੫॥੮॥
॥2॥5॥8॥ نانک داس سرنھاگتیِ ہرِ پُرکھ پوُرن دیۄ
لفظی معنی:سیو۔ خدمت۔ سرناگی ۔ زیر پناہ پورن ۔ دیو۔ مکمل دیوتا۔
॥2॥5॥8॥ ترجمہ:اے میرے کامل خدا، عقیدت مند نانک نے تیری پناہ لی ہے۔
ਕਲਿਆਨੁ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਪ੍ਰਭੁ ਮੇਰਾ ਅੰਤਰਜਾਮੀ ਜਾਣੁ ॥ ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਪੂਰਨ ਪਰਮੇਸਰ ਨਿਹਚਲੁ ਸਚੁ ਸਬਦੁ ਨੀਸਾਣੁ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥5॥ کلِیانُ مہلا
॥ پ٘ربھُ میرا انّترجامیِ جانھُ
॥1॥ رہاءُ ॥ کرِ کِرپا پوُرن پرمیسر نِہچلُ سچُ سبدُ نیِسانھُ
لفظی معنی:انتر جامی۔ دلی راز جاننے والا۔ جان ۔ سمجھ ۔ نہچل۔ نہ ڈگمگانے والا۔ دائمی ۔ سچ ۔ صدیوی ۔ سبد۔ کلام ۔ نیسان ۔ پرورانہ راہداری ۔ رہاؤ۔
॥1॥ ترجمہ:میرا خدا ہر ایک کے دل کی باتوں کو جاننے والا ہے۔اے مکمل طور پر اعلیٰ خُدا، رحم فرما اور مجھے اپنی حمد کے لازوال کلام سے نوازیں جو آپ کو پہچاننے کا نشان ہے۔توقف
ਹਰਿ ਬਿਨੁ ਆਨ ਨ ਕੋਈ ਸਮਰਥੁ ਤੇਰੀ ਆਸ ਤੇਰਾ ਮਨਿ ਤਾਣੁ ॥ ਸਰਬ ਘਟਾ ਕੇ ਦਾਤੇ ਸੁਆਮੀ ਦੇਹਿ ਸੁ ਪਹਿਰਣੁ ਖਾਣੁ ॥੧॥
॥ ہرِ بِنُ آن ن کوئیِ سمرتھُ تیریِ آس تیرا منِ تانھُ
॥1॥ سرب گھٹا کے داتے سُیامیِ دیہِ سُ پہِرنھُ کھانھُ
لفظی معنی:آن۔ دوسرا۔ سمرتھ ۔ با توفیق ۔ باقوت ۔ آس۔ امید۔ من تان ۔ دل کو سہارا یا طاقت ۔ سرب گھٹا۔ سارے دلوں ۔ دانے سوآمی ۔ سخی مالک ۔ سو ۔ وہی ۔ پہرن کھانے پہننے کے لئے (1)
॥1॥ ترجمہ:اے خدا ، تیرے سوا کوئی اور نہیں جو سب پر قادر ہے، اس لیے مجھے صرف تجھ سے ہی امید ہے اور میرا دماغ صرف تیری نصرت پر منحصر ہے۔اے سب کے مہربان مالک، ہم صرف وہی کھاتے اور پہنتے ہیں جو تو ہمیں عطا کرتا ہے
ਸੁਰਤਿ ਮਤਿ ਚਤੁਰਾਈ ਸੋਭਾ ਰੂਪੁ ਰੰਗੁ ਧਨੁ ਮਾਣੁ ॥ ਸਰਬ ਸੂਖ ਆਨੰਦ ਨਾਨਕ ਜਪਿ ਰਾਮ ਨਾਮੁ ਕਲਿਆਣੁ ॥੨॥੬॥੯॥
॥ سُرتِ متِ چتُرائیِ سوبھا روُپُ رنّگُ دھنُ مانھُ
॥2॥6॥9॥ سرب سوُکھ آننّد نانک جپِ رام نامُ کلِیانھُ
لفظی معنی:سرت۔ ہوس۔ مت ۔ عقل و ہوش۔ چترائی ۔ چالاکی ۔ سوبھا ۔ شہرت ۔ روپ رنگ دھن۔ شکل و صورت ۔ رنگ پیار۔ دھن ۔ سرمایہ ۔ مان۔ وقار۔ عزت۔ سرب ۔ سوکھ ۔ ہر طرح کے آرام و آسائش ۔ کلیان ۔ خوشحالی ۔
॥2॥6॥9॥ترجمہ:اعلیٰ فہم، اعلیٰ عقل، صالح زندگی گزارنےکیحکمت، جلال، باطنی حسن، محبت، دنیاوی دولت اور عزت،ہر قسم کی راحتیں، خوشی اور برائیوں سے آزادی: اے نانک، جذبہ اور محبت کےساتھ خدا کے نام کو یاد کرنے سے حاصل کیا جاتا ہے
ਕਲਿਆਨੁ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਹਰਿ ਚਰਨ ਸਰਨ ਕਲਿਆਨ ਕਰਨ ॥ ਪ੍ਰਭ ਨਾਮੁ ਪਤਿਤ ਪਾਵਨੋ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥5॥ کلِیانُ مہلا
॥ ہرِ چرن سرن کلِیان کرن
॥1॥ رہاءُ ॥ پ٘ربھ نامُ پتِت پاۄنو
لفظی معنی:چرن سرن ۔ پناہ پا۔ کلیان ۔ خوشحالی ۔ پربھو نام۔ الہٰی نام۔ پتت پاونو ۔ گناہگاروں کو پاک نیوالا۔ رہاؤ۔ آن ۔ دیگر۔ دوسرا۔ سمرتھ ۔ لائق ۔ قابل با توفق ۔ آس۔ امید۔ مان (1)
॥1॥ ترجمہ:خدا کے نام کی پناہ اندرونی سکون اور روحانی خوشی لاتی ہے۔خدا کا نام گنہگاروں کو پاک کرنے والا ہے۔توقف
ਸਾਧਸੰਗਿ ਜਪਿ ਨਿਸੰਗ ਜਮਕਾਲੁ ਤਿਸੁ ਨ ਖਾਵਨੋ ॥੧॥
॥1॥ سادھسنّگِ جپِ نِسنّگ جمکالُ تِسُ ن کھاۄنو
لفظی معنی:سادھ ۔ سنگ ۔ سادھ کا ۔ ساتھ ۔ صحبت ۔ جپ ۔ یادوریاض کر۔ نسنگ ۔ بلا شرم و حیا ۔ جمکال ۔ روحانی واخلاقی موت (1)۔
॥1॥ ترجمہ:موت کا خوف اُس شخص کو خوفزدہ نہیں کر سکتا جو بغیر کسی ہچکچاہٹ اور محبت سے پاک صحبت میں خدا کا نام یاد کرتا ہے۔
ਮੁਕਤਿ ਜੁਗਤਿ ਅਨਿਕ ਸੂਖ ਹਰਿ ਭਗਤਿ ਲਵੈ ਨ ਲਾਵਨੋ ॥ ਪ੍ਰਭ ਦਰਸ ਲੁਬਧ ਦਾਸ ਨਾਨਕ ਬਹੁੜਿ ਜੋਨਿ ਨ ਧਾਵਨੋ ॥੨॥੭॥੧੦॥
॥ مُکتِ جُگتِ انِک سوُکھ ہرِ بھگتِ لۄےَ ن لاۄنو
॥2॥7॥10॥ پ٘ربھ درس لُبدھ داس نانک بہُڑِ جونِ ن دھاۄنو
لفظی معنی:مکت ۔ نجات ۔ جگت۔ طریقہ ۔ انک ۔ بیشمار۔ سوکھ ۔ آرام و آسائش ۔ ہر بھگت ۔ الہٰی محبت و خدمت ۔ لوے نہ لاونو ۔ برابر نہیں۔ پربھ درس۔ الہٰی دیدار۔ لبدھے ۔ پیار ۔ پریمی بہوڑ۔ دوبار۔ دھاونو ۔ بھٹکتا۔
॥2॥7॥10॥ ترجمہ:نہ نجات حاصل کرنے کے تمام راستے اور نہ ہی بے شمار آسائشیں خدا کی عبادت کے برابر ہو سکتی ہیں۔اے عقیدت مند نانک، جو خدا کے دیدار کا متمنی ہے، تناسخ کے چکر میں نہیں بھٹکتا۔
ਕਲਿਆਨ ਮਹਲਾ ੪ ਅਸਟਪਦੀਆ ॥ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ ਰਾਮਾ ਰਮ ਰਾਮੋ ਸੁਨਿ ਮਨੁ ਭੀਜੈ ॥ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਰਸੁ ਮੀਠਾ ਗੁਰਮਤਿ ਸਹਜੇ ਪੀਜੈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
کلِیان مہلا 4 اسٹپدیِیا
॥ ੴ ستِگُر پ٘رسادِ
॥ راما رم رامو سُنِ منُ بھیِجےَ
॥1॥ رہاءُ ॥ ہرِ ہرِ نامُ انّم٘رِتُ رسُ میِٹھا گُرمتِ سہجے پیِجےَ
لفظی معنی:راما۔ خدا۔ رم ۔ سب میں بسا ہوا۔ سن من بھیجے ۔ سنکر متاثر ہوتا ہے ۔ انمرت ۔ آب حیات۔ حیات کو اخلاقی بنانیوالا روحانی بنانیوالا ۔ میٹھا۔ پیار۔ گرمت۔ سبق مرشد۔ سہجے ۔ آسانی سے ۔ رہاؤ۔
॥1॥ ترجمہ:خدا کے نام کو سن کر انسان کا دماغ خدا کی محبت میں پوریطرح ڈوب جاتا ہے۔خدا کا روحانی طور پر زندہ کرنے والا نام ایک میٹھےامرت کی طرح ہے، اور ہمیں اسے روحانی سکون کی حالت میں گرو کی تعلیمات کے ذریعے پینا چاہیے۔توقف
ਕਾਸਟ ਮਹਿ ਜਿਉ ਹੈ ਬੈਸੰਤਰੁ ਮਥਿ ਸੰਜਮਿ ਕਾਢਿ ਕਢੀਜੈ ॥ ਰਾਮ ਨਾਮੁ ਹੈ ਜੋਤਿ ਸਬਾਈ ਤਤੁ ਗੁਰਮਤਿ ਕਾਢਿ ਲਈਜੈ ॥੧॥
॥ کاسٹ مہِ جِءُ ہےَ بیَسنّترُ متھِ سنّجمِ کاڈھِ کڈھیِجےَ
॥1॥ رام نامُ ہےَ جوتِ سبائیِ تتُ گُرمتِ کاڈھِ لئیِجےَ
لفظی معنی:کاسٹ۔ لکڑی ۔ میسنتر ۔ آگ۔ متھ ۔ ہلاکر۔ سنجم۔ ضبط و زیر نظام ۔ گڈھجے ۔ نکالی جاسکتی ہے ۔ رام نام۔ الہٰی نام۔ حوت سبائی ۔ سب کے اندر ہے نور۔ تت۔ حقیقت ۔ اصلیت (1)
॥1॥ترجمہ:جس طرح آگ لکڑی میں چھپی ہوتی ہےاور سوکھی لکڑی کی چھڑیوں کو ایک خاص طریقے سے رگڑ کر نکالی جا سکتی ہے۔اسی طرح خدا کے نام کا نورپوری کائنات میں چھپا ہوا ہے اور اس حقیقت کو گرو کی تعلیمات سے سمجھا جا سکتا ہے۔
ਨਉ ਦਰਵਾਜ ਨਵੇ ਦਰ ਫੀਕੇ ਰਸੁ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਦਸਵੇ ਚੁਈਜੈ ॥ ਕ੍ਰਿਪਾ ਕ੍ਰਿਪਾ ਕਿਰਪਾ ਕਰਿ ਪਿਆਰੇ ਗੁਰ ਸਬਦੀ ਹਰਿ ਰਸੁ ਪੀਜੈ ॥੨॥
॥ نءُ درۄاج نۄے در پھیِکے رسُ انّم٘رِتُ دسۄے چُئیِجےَ
॥2॥ ک٘رِپا ک٘رِپا کِرپا کرِ پِیارے گُر سبدیِ ہرِ رسُ پیِجےَ
لفظی معنی:نو درواز ۔ جسم میں نو سوراخ ۔ پھیکے ۔ بد مزہ ۔ دسویں ۔ انمرت۔ چویئیجے ۔ مراد ذہن کے ذریعے آب حیات کی دھار بہتی ہے ۔ گر سبدی ہر رس پیجے ۔ گلام مرشد کے ذریعے اسکا لطف لیا جاتا ہے (2)
॥2॥ترجمہ:انسانی جسم کے نو سوراخوں سے لطف اندوز ہونے والے ذائقے نام کے امرت کے مقابلے میں ناقص ہیں جو دسویں دروازے یعنی دماغ سے نکلتا ہے۔اے میرے پیارے خدا، رحم فرما، تاکہ ہم گرو کے کلام کے ذریعے نام کے اس امرت کوپیسکیں۔
ਕਾਇਆ ਨਗਰੁ ਨਗਰੁ ਹੈ ਨੀਕੋ ਵਿਚਿ ਸਉਦਾ ਹਰਿ ਰਸੁ ਕੀਜੈ ॥ ਰਤਨ ਲਾਲ ਅਮੋਲ ਅਮੋਲਕ ਸਤਿਗੁਰ ਸੇਵਾ ਲੀਜੈ ॥੩॥
॥ کائِیا نگرُ نگرُ ہےَ نیِکو ۄِچِ سئُدا ہرِ رسُ کیِجےَ
॥3॥ رتن لال امول امولک ستِگُر سیۄا لیِجےَ
لفظی معنی:کائیا۔ جسم ۔ نیکو۔ اچھا۔ ہر رس۔ الہٰی لطف۔ امول امولک۔ جسکا مول یا قیمت مقرر نہ ہوسکے (3)
॥3॥ ترجمہ:ہماراجسم ایک بہت ہی خوبصورت بستی کی طرح ہے اور ہمیں اسبستی میں خدا کے نام کی تجارت کرتے رہنا چاہیے۔خدا کےنام کا یہ امرت قیمتی جواہرات کی طرح انمول ہے اور صرف گرو کی تعلیمات پر عمل کرکے ہی حاصل کیا جاسکتاہے۔
ਸਤਿਗੁਰੁ ਅਗਮੁ ਅਗਮੁ ਹੈ ਠਾਕੁਰੁ ਭਰਿ ਸਾਗਰ ਭਗਤਿ ਕਰੀਜੈ ॥ ਕ੍ਰਿਪਾ ਕ੍ਰਿਪਾ ਕਰਿ ਦੀਨ ਹਮ ਸਾਰਿੰਗ ਇਕ ਬੂੰਦ ਨਾਮੁ ਮੁਖਿ ਦੀਜੈ ॥੪॥
॥ ستِگُرُ اگمُ اگمُ ہےَ ٹھاکُرُ بھرِ ساگر بھگتِ کریِجےَ
॥4॥ ک٘رِپا ک٘رِپا کرِ دیِن ہم سارِنّگ اِک بوُنّد نامُ مُکھِ دیِجےَ
لفظی معنی:اگم۔ انسانی رسائی سے بعید ۔ ٹھاکر مالک عالم ساگر۔ سمندر۔ بھگت ۔ خدمت وعبادت ۔ دین سارنگ ۔ غریب پپیہے ۔ بوند نام۔ الہٰی نام کا قطرہ۔
ترجمہ:سچا گرو ایک ناقابل رسائی خدا کا مجسمہ ہے جو نام کے امرت سے بھرے سمندر کی طرح ہے، ہمیں اس کی عقیدت مندانہ عبادت کرنی چاہئے۔اے خدا، ہم بارش کے پرندوں کی طرح ہیں، رحم فرما اور ہمارے منہ میں نام کا امرت ڈالیں۔
ਲਾਲਨੁ ਲਾਲੁ ਲਾਲੁ ਹੈ ਰੰਗਨੁ ਮਨੁ ਰੰਗਨ ਕਉ ਗੁਰ ਦੀਜੈ ॥ ਰਾਮ ਰਾਮ ਰਾਮ ਰੰਗਿ ਰਾਤੇ ਰਸ ਰਸਿਕ ਗਟਕ ਨਿਤ ਪੀਜੈ ॥੫॥
॥ لالنُ لالُ لالُ ہےَ رنّگنُ منُ رنّگن کءُ گُر دیِجےَ
॥5॥ رام رام رام رنّگِ راتے رس رسِک گٹک نِت پیِجےَ
لفظی معنی:لالن ۔ الہٰی نام ایک قیمتی لعل ۔ رنگن ۔ رنگ چڑھانے یا رنگنے کی مٹی ۔ من رنگن ۔ من کو متاچر کرنے کے لئے ۔ گر ۔ مرشد طریقہ ۔ رام رنگ راتے ۔ خدا میں محو ومجذوب۔ رس۔ لطف۔ مزہ ۔ رسک ۔ پر لطف۔ گٹک ۔ لطف سے (5)
ترجمہ:اے میرے پیارے گرو، خدا کا نام انتہائی خوبصورت اور پیارا ہے، میرے ذہن کو خدا کی محبت سے رنگنے کے لئے، براہ کرم مجھے خدا کے نام سے نوازیں۔جو لوگ خدا کی محبت میں رنگے ہوئے رہتے ہیں وہ خدا کے نام کا ورد کرنے والےبنجاتے ॥5॥ ہیں اور ہر وقت خدا کے نام کا امرت بڑے بڑے گھونٹوں میں پیتے ہیں۔
ਬਸੁਧਾ ਸਪਤ ਦੀਪ ਹੈ ਸਾਗਰ ਕਢਿ ਕੰਚਨੁ ਕਾਢਿ ਧਰੀਜੈ ॥ ਮੇਰੇ ਠਾਕੁਰ ਕੇ ਜਨ ਇਨਹੁ ਨ ਬਾਛਹਿ ਹਰਿ ਮਾਗਹਿ ਹਰਿ ਰਸੁ ਦੀਜੈ ॥੬॥
॥ بسُدھا سپت دیِپ ہےَ ساگر کڈھِ کنّچنُ کاڈھِ دھریِجےَ
॥6॥ میرے ٹھاکُر کے جن اِنہُ ن باچھہِ ہرِ ماگہِ ہرِ رسُ دیِجےَ
لفظی معنی:بسدا۔ زمین ۔ سپت دیپ۔ سات براعظم ۔ ساگر۔ سمندر۔ کنچن۔ سونا۔ کاڈھ دھریجے ۔ نکال کردیں۔ انہوں ۔ ان کو ۔ باچھیہہ ۔ چاہتے ۔ ہر رس۔ الہٰی لطف (6)
॥6॥ ترجمہ:اگر ساتوں براعظموں اور تمام سمندروں کی زمین سے پورا سونا نکال کر باہر رکھ دیا جائے،پھر بھی میرے آقا خدا کے عاجز پرستار یہ نہیں چاہیں گے کیونکہ وہ صرف خدا سے دعا کرتے ہیں کہ وہ انہیں اپنے نام کے عظیم رس سے نوازے۔
ਸਾਕਤ ਨਰ ਪ੍ਰਾਨੀ ਸਦ ਭੂਖੇ ਨਿਤ ਭੂਖਨ ਭੂਖ ਕਰੀਜੈ ॥ ਧਾਵਤੁ ਧਾਇ ਧਾਵਹਿ ਪ੍ਰੀਤਿ ਮਾਇਆ ਲਖ ਕੋਸਨ ਕਉ ਬਿਥਿ ਦੀਜੈ ॥੭॥
॥ ساکت نر پ٘رانیِ سد بھوُکھے نِت بھوُکھن بھوُکھ کریِجےَ
॥7॥ دھاۄتُ دھاءِ دھاۄہِ پ٘ریِتِ مائِیا لکھ کوسن کءُ بِتھِ دیِجےَ
لفظی معنی:ساکت ۔ مادہ پرست۔ خدا سے منکر منافق ۔ بھوکن بھوکھ۔ بھوک ہی بھوک ۔ دھاوت ۔ بھٹکتے دوڑ دہوپ کرتے ۔ لکھ کوسن۔ لاکھوں میلوں کو سوں۔ بتھ ۔ فرق (7)
ترجمہ:بے ایمان مادہ پرست ہمیشہ مایا (مادیت) کے بھوکے رہتے ہیں، ہاں وہ ہمیشہ مادی چیزوں کے بھوکے رہتے ہیں اور ان کے لیے مسلسل روتے رہتے ہیں۔وہ دولت کے پیچھے بھٹکتے رہتے ہیں اور دنیاوی دولت کے لالچ میں آکر خدا کو بھول جاتے ہیں ॥7॥ گویا خدا سے ہزاروں میل دور ہیں۔
ਹਰਿ ਹਰਿ ਹਰਿ ਹਰਿ ਹਰਿ ਜਨ ਊਤਮ ਕਿਆ ਉਪਮਾ ਤਿਨ੍ਹ੍ਹ ਦੀਜੈ ॥
॥ ہرِ ہرِ ہرِ ہرِ ہرِ جن اوُتم کِیا اُپما تِن٘ہ٘ہ دیِجےَ
ترجمہ:خدا کے بندے سب سے اعلیٰ ہیں، (میں نہیں جانتا) ان کو کیا شان عطا کی جائے۔