Page 1318
ਮਃ ੪ ॥ ਅਖੀ ਪ੍ਰੇਮਿ ਕਸਾਈਆ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਪਿਖੰਨ੍ਹ੍ਹਿ ॥ ਜੇ ਕਰਿ ਦੂਜਾ ਦੇਖਦੇ ਜਨ ਨਾਨਕ ਕਢਿ ਦਿਚੰਨ੍ਹ੍ਹਿ ॥੨॥
॥4॥ مਃ
॥ اکھیِ پ٘ریمِ کسائیِیا ہرِ ہرِ نامُ پِکھنّن٘ہ٘ہِ
॥2॥ جے کرِ دوُجا دیکھدے جن نانک کڈھِ دِچنّن٘ہ٘ہِ
لفظی معنی:کسائییا ۔ کشش کی۔ پکھن۔ دیکھتی ۔ دیکھتی ۔ وچن۔ دیں۔
॥2॥ ترجمہ:صرف وہی لوگ ہر جگہ خدا کے نام کو دیکھتے ہیں جن کی آنکھیں اس کی محبت سے مسحور ہوتی ہیں۔اے عقیدت مند نانک، جو لوگ خدا کے سوا کسی کو دیکھتے ہیں، وہ خدا کے حضور سے باہر پھینک دیے جاتے ہیں۔
ਪਉੜੀ ॥ ਜਲਿ ਥਲਿ ਮਹੀਅਲਿ ਪੂਰਨੋ ਅਪਰੰਪਰੁ ਸੋਈ ॥ ਜੀਅ ਜੰਤ ਪ੍ਰਤਿਪਾਲਦਾ ਜੋ ਕਰੇ ਸੁ ਹੋਈ ॥
॥ پئُڑیِ
॥ جلِ تھلِ مہیِئلِ پوُرنو اپرنّپرُ سوئیِ
॥ جیِء جنّت پ٘رتِپالدا جو کرے سُ ہوئیِ
ترجمہ:وہ لامحدود خدا پانی، زمین اور آسمان ہر جگہ موجود ہے۔خدا تمام مخلوقات کی پالنا کرتا ہے اور جو کچھ وہ کرتا ہے، وہی ہوتا ہے۔
ਮਾਤ ਪਿਤਾ ਸੁਤ ਭ੍ਰਾਤ ਮੀਤ ਤਿਸੁ ਬਿਨੁ ਨਹੀ ਕੋਈ ॥ ਘਟਿ ਘਟਿ ਅੰਤਰਿ ਰਵਿ ਰਹਿਆ ਜਪਿਅਹੁ ਜਨ ਕੋਈ ॥ ਸਗਲ ਜਪਹੁ ਗੋਪਾਲ ਗੁਨ ਪਰਗਟੁ ਸਭ ਲੋਈ ॥੧੩॥
॥ مات پِتا سُت بھ٘رات میِت تِسُ بِنُ نہیِ کوئیِ
॥ گھٹِ گھٹِ انّترِ رۄِ رہِیا جپِئہُ جن کوئیِ
॥13॥ سگل جپہُ گوپال گُن پرگٹُ سبھ لوئیِ
لفظی معنی:جل۔ پانیتھل۔ زمین۔ مہیئل ۔ خلا۔ پورنو۔ بستا ہےاپرنپر اتنا وسیع اور وسعت والا کہسوئیوہی ۔ جیئہ جنت۔ مخلوقات۔ پرتپالا۔ پرورش کرتا ہےستبیٹے بھرات۔ بھائی ۔میت ۔دوستجپیہئہ یادوریاض۔ جن۔ خدمتگار۔ گوپال گن ۔ الہٰی حمدوثناہ۔ پرگٹ۔ ظاہر۔ سبھ لوئی۔ ساری دنیا سارے عوام میں۔
ترجمہ:خدا کے علاوہ کوئی ماں، باپ، بیٹا، بھائی اور دوست نہیں جو ہمیشہ ہمارے ساتھ رہے۔اے اولیاء، اگر کوئی خدا کو پیار سے یاد کرے گا تو اسے معلوم ہوگا کہ خدا ہر ایک میں موجود ہے۔اس لیے تم سب کو چاہیے کہ خدا کی صفات پر غور کریں جو ॥13॥ پوری کائنات میں واضح طور پر ظاہر ہے۔
ਸਲੋਕ ਮਃ ੪ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਮਿਲੇ ਸਿ ਸਜਣਾ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭ ਪਾਇਆ ਰੰਗੁ ॥ ਜਨ ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਸਲਾਹਿ ਤੂ ਲੁਡਿ ਲੁਡਿ ਦਰਗਹਿ ਵੰਞੁ ॥੧॥
॥4॥ سلوکمਃ
॥ گُرمُکھِ مِلے سِ سجنھا ہرِ پ٘ربھ پائِیا رنّگُ
॥1॥ جن نانک نامُ سلاہِ توُ لُڈِ لُڈِ درگہِ ۄنّجنُْ
لفظی معنی:گورمکھ ۔ مرید مرشد۔ سجنا۔ دوست۔ رنگ ۔ پیار۔ لڈ لڈ۔ بخوشی ۔ درگیہہ ونجھ ۔ عدالت الہٰی جا۔
॥1॥ترجمہ:جو لوگ گرو کی تعلیمات پر عمل کرتے ہیں اور خدا کو یاد کرتے ہیں، وہاس کی محبت حاصل کرتے ہیں اورایک صالح زندگی گزارتے ہیں۔اے عقیدت مند نانک،آپ کوخدا کی حمد و ثناہ کرنی چاہئے اور خوشی سے اس کے حضور جانا چاہئے۔
ਮਃ ੪ ॥ ਹਰਿ ਤੂਹੈ ਦਾਤਾ ਸਭਸ ਦਾ ਸਭਿ ਜੀਅ ਤੁਮ੍ਹ੍ਹਾਰੇ ॥ ਸਭਿ ਤੁਧੈ ਨੋ ਆਰਾਧਦੇ ਦਾਨੁ ਦੇਹਿ ਪਿਆਰੇ ॥
॥4॥ مਃ
॥ ہرِ توُہےَ داتا سبھس دا سبھِ جیِء تُم٘ہ٘ہارے
॥ سبھِ تُدھےَ نو آرادھدے دانُ دیہِ پِیارے
ترجمہ:اے خدا تمام مخلوقات کا دینے والا تو ہی ہے اور تمام مخلوقات تیری ہیں۔اے پیارے خدا، تمام مخلوقات تجھے یاد کرتی ہیں اور صرف تو ہی ان کو تحفوں سے نوازتا ہے۔
ਹਰਿ ਦਾਤੈ ਦਾਤਾਰਿ ਹਥੁ ਕਢਿਆ ਮੀਹੁ ਵੁਠਾ ਸੈਸਾਰੇ ॥ ਅੰਨੁ ਜੰਮਿਆ ਖੇਤੀ ਭਾਉ ਕਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਸਮ੍ਹ੍ਹਾਰੇ ॥ ਜਨੁ ਨਾਨਕੁ ਮੰਗੈ ਦਾਨੁ ਪ੍ਰਭ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਅਧਾਰੇ ॥੨॥
॥ ہرِ داتےَ داتارِ ہتھُ کڈھِیا میِہُ ۄُٹھا سیَسارے
॥ انّنُ جنّمِیا کھیتیِ بھاءُ کرِ ہرِ نامُ سم٘ہ٘ہارے
॥2॥ جنُ نانکُ منّگےَ دانُ پ٘ربھ ہرِ نامُ ادھارے
لفظی معنی:داتا۔ دینے الا۔ رازق۔ سبھس ۔ سبھ کا۔ جیئہ ۔ مخلوق ۔ ارادھدے ۔ یاد کرتے ہیں۔ دان۔ خیرات۔ بھیک ۔ ہتھ کڈھیا۔ مراد کرم و عنایت فرمائی ۔ میہو وٹھا۔ بارش ہوئی ۔ ان جمیا۔ اناج پیدا ہوا۔ بھاؤکر۔ پریم پیار سے ۔ سہارے ۔ سنبھالے ۔ ادھارے ۔ آسرا۔
ترجمہ:جب خدا، دینے والے، نے اپنی رحمت کی، تو گرو کی تعلیمات دنیا میں بارش کی طرح برسیں۔جو گرو کی تعلیمات پر عمل کرتا ہے، اس کے ذہن میں خدا کی محبت کی فصل اگتی ہے اور وہ خدا کے نام کو اپنے دل میں بسا لیتا ہے۔اے خدا!تیراعقیدت ॥2॥ مند نانک تیرے نام کا تحفہ مانگتا ہے تاکہ یہ اس کی زندگی کا سہارا بن جائے۔
ਪਉੜੀ ॥ ਇਛਾ ਮਨ ਕੀ ਪੂਰੀਐ ਜਪੀਐ ਸੁਖ ਸਾਗਰੁ ॥ ਹਰਿ ਕੇ ਚਰਨ ਅਰਾਧੀਅਹਿ ਗੁਰ ਸਬਦਿ ਰਤਨਾਗਰੁ ॥
॥ پئُڑیِ
॥ اِچھا من کیِ پوُریِئےَ جپیِئےَ سُکھ ساگرُ
॥ ہرِ کے چرن ارادھیِئہِ گُر سبدِ رتناگرُ
ترجمہ:ہمیں خدا کو پیار سے یاد کرنا چاہیے جو کہ اندرونی سکون کا سمندر ہے،خدا کو یاد کرنے سے ذہن کی تمام خواہشات پوری ہو جاتی ہیں۔گرو کے الہی کلام کے ذریعے، ہمیں خدا کے نام کو پیار سےیاد کرنا چاہیے،جو قیمتیالہی خوبیوں کا سرچشمہ ہے۔
ਮਿਲਿ ਸਾਧੂ ਸੰਗਿ ਉਧਾਰੁ ਹੋਇ ਫਾਟੈ ਜਮ ਕਾਗਰੁ ॥ ਜਨਮ ਪਦਾਰਥੁ ਜੀਤੀਐ ਜਪਿ ਹਰਿ ਬੈਰਾਗਰੁ ॥ ਸਭਿ ਪਵਹੁ ਸਰਨਿ ਸਤਿਗੁਰੂ ਕੀ ਬਿਨਸੈ ਦੁਖ ਦਾਗਰੁ ॥੧੪॥
॥ مِلِ سادھوُ سنّگِ اُدھارُ ہوءِ پھاٹےَ جم کاگرُ
॥ جنم پدارتھُ جیِتیِئےَ جپِ ہرِ بیَراگرُ
॥14॥ سبھِ پۄہُ سرنِ ستِگُروُ کیِ بِنسےَ دُکھ داگرُ
لفظی معنی:اچھا۔ خواہشات۔ پور ییئے ۔ پوری ہوتی ہیں۔ سکھ ساگر۔ آرام و آسائش کا سمندر۔ ارادھیئے ۔ یادوریاض ۔ گر سبد۔ کلام مرشد۔ رتناگر۔ ہیروں کی کان ۔ ادھار۔ بچے ۔ کامیابی ۔ پاٹے جم کاگر۔ الہٰی منصف کے اعمالنامے کے حساب کی مثل۔ پھٹجاتے ہیں۔ بیراگر ۔ چشمہ محبت ۔ ونسے ۔ مٹے ۔ دکھ ۔ عذاب۔ داگر۔ داغ۔
ترجمہ:گرو کی صحبت میں شامل ہونے سے، الہیٰ منصف کا انسانوں کے گناہوں کا حساب تباہ ہو جاتا ہے اور وہ برائیوں کے عالمیسمندر میں تیر جاتا ہے۔قیمتی انسانی زندگی کا مقصد خدا کو پیار سے یاد کرنے سے حاصل ہوتا ہے جو ہر چیز سےلاتعلقہے۔اس ॥14॥ لیےآپسب کوسچے گرو کی پناہ لینی چاہیے، یہاں تک کہ زندگی کے دکھوں کا نشان بھی بالکل مٹ جاتا ہے۔
ਸਲੋਕ ਮਃ ੪ ॥ ਹਉ ਢੂੰਢੇਂਦੀ ਸਜਣਾ ਸਜਣੁ ਮੈਡੈ ਨਾਲਿ ॥ ਜਨ ਨਾਨਕ ਅਲਖੁ ਨ ਲਖੀਐ ਗੁਰਮੁਖਿ ਦੇਹਿ ਦਿਖਾਲਿ ॥੧॥
॥4॥ سلوکمਃ
॥ ہءُ ڈھوُنّڈھیݩدیِ سجنھا سجنھُ میَڈےَ نالِ
॥1॥ جن نانک الکھُ ن لکھیِئےَ گُرمُکھِ دیہِ دِکھالِ
لفظی معنی:ڈہونڈ ینڈھدی ۔ تلاش۔ جستجو۔ سجن۔ دوست۔ ایکھ ۔ جسکی شکل وصورت بیان نہ ہو سکے ۔ گورمکھ ۔ مرید مرشد۔
॥1॥ ترجمہ:میں اپنے پیارے خدا کو باہر تلاش کرتا رہا ہوں، لیکن وہ ہمیشہ میرے اندر موجود ہے۔اے عقیدت مند نانک، ہم اس ناقابل بیان خدا کو نہیں سمجھ سکتے، لیکن گرو کی تعلیمات ہمیں اس کا تصور کرنے میں مدد کرتی ہیں۔
ਮਃ ੪ ॥ ਨਾਨਕ ਪ੍ਰੀਤਿ ਲਾਈ ਤਿਨਿ ਸਚੈ ਤਿਸੁ ਬਿਨੁ ਰਹਣੁ ਨ ਜਾਈ ॥ ਸਤਿਗੁਰੁ ਮਿਲੈ ਤ ਪੂਰਾ ਪਾਈਐ ਹਰਿ ਰਸਿ ਰਸਨ ਰਸਾਈ ॥੨॥
॥4॥ مਃ
॥ نانک پ٘ریِتِ لائیِ تِنِ سچےَ تِسُ بِنُ رہنھُ ن جائیِ
॥2॥ ستِگُرُ مِلےَ ت پوُرا پائیِئےَ ہرِ رسِ رسن رسائیِ
لفظی معنی:تن سچے ۔ اس صدیوی سچ اور سچے ۔ تس بن ۔ اسکے بگیر ۔ ہر رس۔ الہٰی لطف۔ رسن ۔ زبان۔ رسائی۔ پر لطف۔ ہوئی۔
॥2॥ ترجمہ:اے نانک، جسے ابدی خدا نے اپنی محبت سے رنگ لیا ہے، وہ شخص اسے یاد کیے بغیر نہیں رہ سکتا۔جب سچے گرو سے ملاقات ہوتی ہے، تب انسان خدا کے نام کے امرت سے اپنی زبان کو رنگنے سے کامل خدا کا ادراک کرتا ہے۔
ਪਉੜੀ ॥ ਕੋਈ ਗਾਵੈ ਕੋ ਸੁਣੈ ਕੋ ਉਚਰਿ ਸੁਨਾਵੈ ॥ ਜਨਮ ਜਨਮ ਕੀ ਮਲੁ ਉਤਰੈ ਮਨ ਚਿੰਦਿਆ ਪਾਵੈ ॥
॥ پئُڑیِ
॥ کوئیِ گاۄےَ کو سُنھےَ کو اُچرِ سُناۄےَ
॥ جنم جنم کیِ ملُ اُترے من چِنّدِیا پاۄےَ
ترجمہ:جو خدا کی حمد گاتا ہے، سنتا ہے اور دوسروں کو سناتا ہے،اس کے کئی جنموں کے گناہوں کی گندگی دھل جاتی ہے اور اسے اپنے دل کی خواہشات کا پھل ملتا ہے۔
ਆਵਣੁ ਜਾਣਾ ਮੇਟੀਐ ਹਰਿ ਕੇ ਗੁਣ ਗਾਵੈ ॥ ਆਪਿ ਤਰਹਿ ਸੰਗੀ ਤਰਾਹਿ ਸਭ ਕੁਟੰਬੁ ਤਰਾਵੈ ॥ ਜਨੁ ਨਾਨਕੁ ਤਿਸੁ ਬਲਿਹਾਰਣੈ ਜੋ ਮੇਰੇ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭ ਭਾਵੈ ॥੧੫॥੧॥ ਸੁਧੁ ॥
॥ آۄنھُ جانھا میٹیِئےَ ہرِ کے گُنھ گاۄےَ
॥ آپِ ترہِ سنّگیِ تراہِ سبھ کُٹنّبُ تراۄےَ
॥15॥1॥ سُدھُ ॥ جن نانکُ تِسُ بلِہارنھےَ جو میرے ہرِ پ٘ربھ بھاۄےَ
لفظی معنی:اچر۔ بول۔ مل۔ میل۔ ناپاکیزگی ۔ من چندیا۔ دلی خواہش یا مراد ۔ آون جانا۔ آواگون ۔ تناسخ ۔ کٹنب۔ قبیلہ ۔ خاندان۔ ہر پربھ بھاوے ۔ جو محبوب خدا ہے۔
ترجمہ:جو خدا کی تسبیح گاتا ہے اس کی پیدائش اور موت کا چکر ختم ہو جاتا ہے۔جو لوگ خدا کی حمد گاتے ہیں، اپنے روحانی ساتھیوں اور اپنے پورے خاندان کے ساتھ ساتھ اس دنیا کے سمندر میں تیرتے ہیں۔بھگت نانک اس شخص پر صدقہ جاتاہےجومیرے ॥15॥1॥ خدا کو پیارا لگتا ہے۔ سودھ
ਰਾਗੁ ਕਾਨੜਾ ਬਾਣੀ ਨਾਮਦੇਵ ਜੀਉ ਕੀ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ਐਸੋ ਰਾਮ ਰਾਇ ਅੰਤਰਜਾਮੀ ॥ ਜੈਸੇ ਦਰਪਨ ਮਾਹਿ ਬਦਨ ਪਰਵਾਨੀ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
راگُ کانڑا بانھیِ نامدیۄ جیِءُ کیِ
॥ ੴ ستِگُر پ٘رسادِ
॥ ایَسو رام راءِ انّترجامیِ
॥1॥ رہاءُ ॥ جیَسے درپن ماہِ بدن پرۄانیِ
لفظی معنی:ایسو رام رائے ۔ ایسا خداوند ۔ انتر جامی ۔ راز دل جاننے والا۔ درپن ۔ شیشا۔ بدن۔ جسم۔ پرانی ۔ ظاہر۔ رہاؤ۔
॥1॥ ترجمہ:خدا بادشاہ ایسا ہے کہ وہ سب کے اندر کے راز دل جاننے والا ہے۔اس کے باوجود وہ ہر ایک سے اس طرح لاتعلق ہے جس طرح آئینے میں نظر آنے والے کی تصویر آئینہ دیکھنے والے سے الگ ہوتی ہے۔توقف
ਬਸੈ ਘਟਾ ਘਟ ਲੀਪ ਨ ਛੀਪੈ ॥ ਬੰਧਨ ਮੁਕਤਾ ਜਾਤੁ ਨ ਦੀਸੈ ॥੧॥
॥ بسےَ گھٹا گھٹ لیِپ ن چھیِپےَ
॥1॥ بنّدھن مُکتا جاتُ ن دیِسےَ
لفظی معنی:گھٹا گھٹ۔ ہر دلمیں۔ لیپ ۔ اثر۔ چھیپے ۔ نشان۔ بندھن ۔ مکتا۔ پابندیوں سے آزاد۔ جان نہ ویسے ۔ غلامیوں میں دکھائی نہیں دیتا ۔ (1)
॥1॥ ترجمہ:خدا ہر ایک دل میں رہتا ہے، لیکن دنیاوی عیبوں سے متاثر نہیں ہوتا۔وہ مایا (مادیت) کے بندھنوں سے آزاد ہے اور کبھی کسی بندھن میں گرفتار نہیں دیکھا۔
ਪਾਨੀ ਮਾਹਿ ਦੇਖੁ ਮੁਖੁ ਜੈਸਾ ॥ ਨਾਮੇ ਕੋ ਸੁਆਮੀ ਬੀਠਲੁ ਐਸਾ ॥੨॥੧॥
॥ پانیِ ماہِ دیکھُ مُکھُ جیَسا
॥2॥1॥ نامے کو سُیامیِ بیِٹھلُ ایَسا
لفظی معنی:مکھ ۔ چہرہ
॥2॥1॥ ترجمہ:جس طرح کوئی بھیگے بغیر پانی میں اپنا عکس دیکھتا ہے،اسی طرح نام دیو کے آقا خدا اس دنیا میں موجود ہیں، اس دنیا سے متاثر ہوئے بغیر۔