Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 1317

Page 1317

ਹਰਿ ਸੁਆਮੀ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭੁ ਤਿਨ ਮਿਲੇ ਜਿਨ ਲਿਖਿਆ ਧੁਰਿ ਹਰਿ ਪ੍ਰੀਤਿ ॥ ਜਨ ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਧਿਆਇਆ ਗੁਰ ਬਚਨਿ ਜਪਿਓ ਮਨਿ ਚੀਤਿ ॥੧॥
॥ ہرِ سُیامیِ ہرِ پ٘ربھ تِن مِلے جِن لِکھِیا دھُرِ ہرِ پ٘ریِتِ
॥1॥ جن نانک نامُ دھِیائِیا گُر بچنِ جپِئو منِ چیِتِ
لفظی معنی:رم محو ہو رور ہے ۔ جو بستا ہےرام رمیت جو محو ومجذوب ہےگھٹ گھٹ ۔ ہر دل میں۔ ٹکٹنزدیکجگجیونا۔ زندگی عالم ۔ پرگاس۔ روشن۔ تن ۔ انکو۔ دھرہر پریت۔ خدا نے الہٰی پیار۔ گربچن ۔ کلام مرشد۔ من چیت۔ دل سے۔
ترجمہ:لیکن آقا خدا کا ادراک صرف ان لوگوں کو ہوتا ہے جو خدا کی محبت حاصل کرنے کے لئے پہلے سے مقرر ہیں۔اے بھگت نانک، جنہوں نے گرو کے کلام کے ذریعے اپنے دماغ میں نام کا دھیان کیا ہے، انہوں نے ہی خدا کے ॥1॥ نام کو صحیح معنوں میں یاد کیا ہے۔

ਮਃ ੪ ॥ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭੁ ਸਜਣੁ ਲੋੜਿ ਲਹੁ ਭਾਗਿ ਵਸੈ ਵਡਭਾਗਿ ॥ ਗੁਰਿ ਪੂਰੈ ਦੇਖਾਲਿਆ ਨਾਨਕ ਹਰਿ ਲਿਵ ਲਾਗਿ ॥੨॥
॥4॥ مਃ
॥ ہرِ پ٘ربھ سجنھُ لوڑِ لہُ بھاگِ ۄسےَ ۄڈبھاگِ
॥2॥ گُرِ پوُرےَ دیکھالِیا نانک ہرِ لِۄ لاگِ
لفظی معنی:لوڑلیہو ۔ تلاش کرؤ۔ وڈبھاگ ۔ بلند قسمت سے ۔ گر پورے ۔ کامل مرشد۔ کو لاگ۔ الہٰی محبت پیار سے ۔ (2)
॥2॥ ترجمہ:اے بھائی اپنے پیارے خدا کو پہچانو۔ بڑی خوش قسمتی سے ہی وہ دل میں ظاہر ہوتا ہے۔اے نانک، جس پر کامل گرو نے خدا کو ظاہر کیا ہے، اس کا ذہن ہمیشہ اسی پر مرکوز رہتا ہے۔

ਪਉੜੀ ॥ ਧਨੁ ਧਨੁ ਸੁਹਾਵੀ ਸਫਲ ਘੜੀ ਜਿਤੁ ਹਰਿ ਸੇਵਾ ਮਨਿ ਭਾਣੀ ॥ ਹਰਿ ਕਥਾ ਸੁਣਾਵਹੁ ਮੇਰੇ ਗੁਰਸਿਖਹੁ ਮੇਰੇ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭ ਅਕਥ ਕਹਾਣੀ ॥
॥ پئُڑیِ
॥ دھنُ دھن سُہاۄیِ سپھل گھڑیِ جِتُ ہرِ سیۄا منِ بھانھیِ
॥ ہرِ کتھا سُنھاۄہُ میرے گُرسِکھہُ میرے ہرِ پ٘ربھ اکتھ کہانھیِ
ترجمہ:بابرکت، خوبصورت اور ثمر آور وہ لمحہ ہے، جب ذکر الٰہی سے دل خوش ہو جاتا ہے۔اے میرے گرو کے پیروکاروں، خدا کی حمد و ثناہ گاؤ۔ ہاں، میرے ناقابل بیان خدا کی حمد گاؤ،

ਕਿਉ ਪਾਈਐ ਕਿਉ ਦੇਖੀਐ ਮੇਰਾ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭੁ ਸੁਘੜੁ ਸੁਜਾਣੀ ॥ ਹਰਿ ਮੇਲਿ ਦਿਖਾਏ ਆਪਿ ਹਰਿ ਗੁਰ ਬਚਨੀ ਨਾਮਿ ਸਮਾਣੀ ॥ ਤਿਨ ਵਿਟਹੁ ਨਾਨਕੁ ਵਾਰਿਆ ਜੋ ਜਪਦੇ ਹਰਿ ਨਿਰਬਾਣੀ ॥੧੦॥
॥ کِءُ پائیِئےَ کِءُ دیکھیِئےَ میرا ہرِ پ٘ربھُ سُگھڑُ سُجانھیِ
॥ ہرِ میلِ دِکھاۓ آپِ ہرِ گُر بچنیِ نامِ سمانھیِ
॥10॥ تِن ۄِٹہُ نانکُ ۄارِیا جو جپدے ہرِ نِربانھیِ
لفظی معنی:دھن دھن۔ قابل ستائش ۔ سہاوی ۔ سوہنی ۔ اچھی ۔ سپھل گھڑی ۔ اچھا موقعہ ۔ ہر سیو ۔ الہٰی کدمت۔ من بھانی ۔ میرے دل کو پیاری ہوئی۔ اکتھ ۔ ناقابل بیان۔ سگھڑ سجانی ۔ دانشمند۔ ہوشمند۔ میل۔ ملاپ ۔ گربچنی ۔ کلام مرشد سے ۔ نام سمانی ۔ الہٰی نام میں محو ومجذوب ہونے سے ۔ تن وٹہو۔ ان پر۔ وریا۔ قران ۔ نربانی ۔ بیلاگ ۔ پاک ۔
ترجمہ:اس خوبصورت اور باشعور خدا کو کیسے پہچانا اور دیکھا جا سکتا ہے؟خدا انہیں اپنے نام سے جوڑتا ہے اور اپنے آپ کو ان لوگوں پر ظاہر کرتا ہے جن کا ذہن گرو کی تعلیمات کے ذریعے اس کے نام پر مرکوز رہتا ہے۔نانک ان لوگوں پر صدقہ جاتا ہے جو پیار سے خدا کو یاد کرتے ہیں جو ہر چیز سے بیلاگ ہے۔

ਸਲੋਕ ਮਃ ੪ ॥ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭ ਰਤੇ ਲੋਇਣਾ ਗਿਆਨ ਅੰਜਨੁ ਗੁਰੁ ਦੇਇ ॥ ਮੈ ਪ੍ਰਭੁ ਸਜਣੁ ਪਾਇਆ ਜਨ ਨਾਨਕ ਸਹਜਿ ਮਿਲੇਇ ॥੧॥
॥4॥ سلوکمਃ
॥ ہرِ پ٘ربھ رتے لوئِنھا گِیان انّجنُ گُرُ دےءِ
॥1॥ مےَ پ٘ربھُ سجنھُ پائِیا جن نانک سہجِ مِلےءِ
لفظی معنی:رتے ۔ متاچر۔ لوینا۔ آنکھیں۔ گیان انجن۔ علم کا سرمہ ۔ گروئے مرشد دیتا ہے ۔ پربھ سجن۔ دوست خدا۔ سہج سلے ۔ مکمل سکون کی حالت میں۔
॥1॥ ترجمہ:جن کو گرو الہٰی حکمت کے مرہم سے نوازتا ہے، ان کی آنکھیں خدا کی محبت میں رنگ جاتی ہیں،اے عقیدت مند نانک، وہ میرے پیارے خدا کو پہچانتے ہیں اور روحانی سکون کی حالت میں رہتے ہیں۔

ਮਃ ੪ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਅੰਤਰਿ ਸਾਂਤਿ ਹੈ ਮਨਿ ਤਨਿ ਨਾਮਿ ਸਮਾਇ ॥ ਨਾਮੁ ਚਿਤਵੈ ਨਾਮੋ ਪੜੈ ਨਾਮਿ ਰਹੈ ਲਿਵ ਲਾਇ ॥
॥4॥ مਃ
॥ گُرمُکھِ انّترِ ساںتِ ہےَ منِ تنِ نامِ سماءِ
॥ نامُ چِتۄےَ نامو پڑےَ نامِ رہےَ لِۄ لاءِ
ترجمہ:جو گرو کی تعلیمات پر عمل کرتا ہے، وہ اپنے اندر سکون میں رہتا ہے اور پیار سے وہ اپنے دماغ اور جسم کے ساتھ خدا کے نام میں جذب رہتا ہے۔وہ ہمیشہ خدا کا نام یاد کرتا ہے، صرف نام کے بارے میں ہی پڑھتا ہے، اور خدا کے نام پر پیار سے توجہ مرکوز رکھتا ہے۔

ਨਾਮੁ ਪਦਾਰਥੁ ਪਾਈਐ ਚਿੰਤਾ ਗਈ ਬਿਲਾਇ ॥ ਸਤਿਗੁਰਿ ਮਿਲਿਐ ਨਾਮੁ ਊਪਜੈ ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਭੁਖ ਸਭ ਜਾਇ ॥ ਨਾਨਕ ਨਾਮੇ ਰਤਿਆ ਨਾਮੋ ਪਲੈ ਪਾਇ ॥੨॥
॥ نامُ پدارتھُ پائیِئےَ چِنّتا گئیِ بِلاءِ
॥ ستِگُرِ مِلِئےَ نامُ اوُپجےَ ت٘رِسنا بھُکھ سبھ جاءِ
॥2॥ نانک نامے رتِیا نامو پلےَ پاءِ
ترجمہ:جب خدا کے نام کا خزانہ ملتا ہے تو اس کی پریشانی دور ہو جاتی ہے۔سچے گرو کی تعلیمات سے ملنے اور اس پر عمل کرنے سے خدا کے نام کے لیے محبت ذہن میں پیدا ہوتی ہے اور مایا (مادیت) کی تمام تڑپ اور بھوک ॥2॥ ختم ہو جاتی ہے۔اے نانک، نام صرف خدا کے نام سے لبریز رہنے سے حاصل ہوتا ہے۔

ਪਉੜੀ ॥ ਤੁਧੁ ਆਪੇ ਜਗਤੁ ਉਪਾਇ ਕੈ ਤੁਧੁ ਆਪੇ ਵਸਗਤਿ ਕੀਤਾ ॥ ਇਕਿ ਮਨਮੁਖ ਕਰਿ ਹਾਰਾਇਅਨੁ ਇਕਨਾ ਮੇਲਿ ਗੁਰੂ ਤਿਨਾ ਜੀਤਾ ॥
॥ پئُڑیِ
॥ تُدھُ آپے جگتُ اُپاءِ کےَ تُدھُ آپے ۄسگتِ کیِتا
॥ اِکِ منمُکھ کرِ ہارائِئنُ اِکنا میلِ گُروُ تِنا جیِتا
ترجمہ:اے خدا تو نے خود ہی دنیا بنائی ہے اور خود ہی اسے اپنے قابو میں رکھا ہے۔آپ نے بہت سے لوگوں کو ان کے ماضی کے کرتوتوں کی بنیاد پر مرید من بنا کر زندگی کا کھیل ہاروا دیا ہے، لیکن بہت سے جنہیں آپ نےسچے ॥ گرو سے جوڑ دیا، وہ زندگی کا کھیل جیت گئے۔

ਹਰਿ ਊਤਮੁ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭ ਨਾਮੁ ਹੈ ਗੁਰ ਬਚਨਿ ਸਭਾਗੈ ਲੀਤਾ ॥ ਦੁਖੁ ਦਾਲਦੁ ਸਭੋ ਲਹਿ ਗਇਆ ਜਾਂ ਨਾਉ ਗੁਰੂ ਹਰਿ ਦੀਤਾ ॥ ਸਭਿ ਸੇਵਹੁ ਮੋਹਨੋ ਮਨਮੋਹਨੋ ਜਗਮੋਹਨੋ ਜਿਨਿ ਜਗਤੁ ਉਪਾਇ ਸਭੋ ਵਸਿ ਕੀਤਾ ॥੧੧॥
॥ ہرِ اوُتمُ ہرِ پ٘ربھ نامُ ہےَ گُر بچنِ سبھاگےَ لیِتا
॥ دُکھُ دالدُ سبھو لہِ گئِیا جاں ناءُ گُروُ ہرِ دیِتا
॥11॥ سبھِ سیۄہُ موہنو منموہنو جگموہنو جِنِ جگتُ اُپاءِ سبھو ۄسِ کیِتا
لفظی معنی:وسگت ۔ قابو۔ منمکھ ۔ مرید من ۔ ہاراین ۔ شکستکھائی۔ جیتا ۔فتح کیا۔ اوتم۔ بلند۔ سبھاگے ۔ خوش قسمتی سے ۔ دکھ ۔ تکلیف۔ عذاب ۔ مصائب ۔ والا۔ نداری ۔ غریبی ۔ کنگالی ۔ موہنو۔ موہ لینے والے ۔ اپائے ۔ پیدا کرکے
ترجمہ:خدا کا نام عظیم ہے، لیکن صرف ایک نادر خوش قسمت شخص نے گرو کی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے اسے پیار سے یاد کیا ہے۔جب گرو نے کسی کو خدا کے نام سے نوازا تو اس کا سارا غم اور بے بسی ختم ہو گئی۔
॥11॥ اے دوستو، تم سب کو پیار سے اس دنیا کو مسحور کرنے والے خدا کو یاد کرنا چاہیے، جس نے دنیا بنانے کے بعد اسے اپنے قابو میں رکھا ہے۔

ਸਲੋਕ ਮਃ ੪ ॥ ਮਨ ਅੰਤਰਿ ਹਉਮੈ ਰੋਗੁ ਹੈ ਭ੍ਰਮਿ ਭੂਲੇ ਮਨਮੁਖ ਦੁਰਜਨਾ ॥ ਨਾਨਕ ਰੋਗੁ ਵਞਾਇ ਮਿਲਿ ਸਤਿਗੁਰ ਸਾਧੂ ਸਜਨਾ ॥੧॥
॥4॥ سلوکمਃ
॥ من انّترِ ہئُمےَ روگُ ہےَ بھ٘رمِ بھوُلے منمُکھ دُرجنا
॥1॥ نانک روگُ ۄجنْاءِ مِلِ ستِگُر سادھوُ سجنا
॥1॥ ترجمہ:مرید من برے لوگ شک میں گم رہتے ہیں کیونکہ ان کے دماغ میں انا کی بیماری ہے۔اے نانک، سچے گرو، سنت دوست کی تعلیمات سے مل کر اور ان پر عمل کرکے انا کی اس بیماری کو ختم کریں۔

ਮਃ ੪ ॥ ਮਨੁ ਤਨੁ ਤਾਮਿ ਸਗਾਰਵਾ ਜਾਂ ਦੇਖਾ ਹਰਿ ਨੈਣੇ ॥ ਨਾਨਕ ਸੋ ਪ੍ਰਭੁ ਮੈ ਮਿਲੈ ਹਉ ਜੀਵਾ ਸਦੁ ਸੁਣੇ ॥੨॥
॥4॥ مਃ
॥ منُ تنُ تامِ سگارۄا جاں دیکھا ہرِ نیَنھے
॥2॥ نانک سو پ٘ربھ مےَ مِلےَ ہءُ جیِۄا سدُ سُنھے
لفظی معنی:تام سگاروا۔ تبھی اچھا ہے ۔ جاں۔ جب۔دیکھا ہرنینے ۔ جب خدا آنکھوں سے دیکھے ۔ صد۔ آواز
॥2॥ ترجمہ:میرا دماغ اور جسم تب ہی عزت کے لائق محسوس کر سکتے ہیں جب میں اپنی آنکھوں سے خدا کو دیکھوں۔اے نانک: جب مجھے خدا کا ادراک ہوتا ہے، تب ہی میں اس کی تعریف سن کر روحانی طور پر زندہ رہتا ہوں۔

ਪਉੜੀ ॥ ਜਗੰਨਾਥ ਜਗਦੀਸਰ ਕਰਤੇ ਅਪਰੰਪਰ ਪੁਰਖੁ ਅਤੋਲੁ ॥ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਧਿਆਵਹੁ ਮੇਰੇ ਗੁਰਸਿਖਹੁ ਹਰਿ ਊਤਮੁ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਅਮੋਲੁ ॥
॥ پئُڑیِ
॥ جگنّناتھ جگدیِسر کرتے اپرنّپر پُرکھُ اتولُ
॥ ہرِ نامُ دھِیاۄہُ میرے گُرسِکھہُ ہرِ اوُتمُ ہرِ نامُ امولُ
ترجمہ:اے رب کائنات کے مالک! اے; لامحدود خالق! آپ سب جگہ موجود ہیں اور کسی اندازے سے باہر ہیں۔اے میرے گرو کے پیروکاروں، ہمیشہ پیار سے خدا کو یاد کرو، خدا کا نام سب سے عظیم اور انمول ہے۔

ਜਿਨ ਧਿਆਇਆ ਹਿਰਦੈ ਦਿਨਸੁ ਰਾਤਿ ਤੇ ਮਿਲੇ ਨਹੀ ਹਰਿ ਰੋਲੁ ॥ ਵਡਭਾਗੀ ਸੰਗਤਿ ਮਿਲੈ ਗੁਰ ਸਤਿਗੁਰ ਪੂਰਾ ਬੋਲੁ ॥ ਸਭਿ ਧਿਆਵਹੁ ਨਰ ਨਾਰਾਇਣੋ ਨਾਰਾਇਣੋ ਜਿਤੁ ਚੂਕਾ ਜਮ ਝਗੜੁ ਝਗੋਲੁ ॥੧੨॥
॥ جِن دھِیائِیا ہِردے دِنسُ راتِ تے مِلے نہیِ ہرِ رولُ
॥ ۄڈبھاگیِ سنّگتِ مِلےَ گُر ستِگُر پوُرا بولُ
॥12॥ سبھِ دھِیاۄہُ نر نارائِنھو نارائِنھو جِتُ چوُکا جم جھگڑُ جھگولُ
لفظیمعنی:جگناتھ ۔ مالک عالم۔ جگدشر۔ جگت ایشر۔ مالک دنیا۔ ۔ کرتے ۔ کرنے والے ۔ کارساز۔ اپرنپر۔ پرے سے پرے مراد اتنا وسیع کہ کنارہ نہیں۔ تول ۔ جسے تو لیا نہ جا سکے۔وزن نہ ہوسکے۔اُتم بلند قدروقیمت والا۔ امول۔ جسکی قیمت قائم نہ ہو سکے ۔ رول ۔ بھول۔ بول ۔نصیحت۔ جم جھگڑجھگول۔ جھگڑا۔
ترجمہ:جنہوں نے محبت سے خدا کو دل سے یاد کیا، وہ خدا سے ملے اور اس میں کوئی شک نہیں۔خوش قسمتی سے، انسان گرو کےعقیدت مندوں کی صحبت میں شامل ہوتا ہے، جہاں سے گرو کی کامل تعلیمات حاصل ہوتی ہیں۔اے دوستو تم سب خدا کو یادکرو ॥12॥جس سے موت کے آسیب سے تمہارا سارا جھگڑا ختم ہو جائے گا (تمہارا موت کا خوف ختم ہو جائے گا)۔

ਸਲੋਕ ਮਃ ੪ ॥ ਹਰਿ ਜਨ ਹਰਿ ਹਰਿ ਚਉਦਿਆ ਸਰੁ ਸੰਧਿਆ ਗਾਵਾਰ ॥ ਨਾਨਕ ਹਰਿ ਜਨ ਹਰਿ ਲਿਵ ਉਬਰੇ ਜਿਨ ਸੰਧਿਆ ਤਿਸੁ ਫਿਰਿ ਮਾਰ ॥੧॥
॥4॥سلوکمਃ
॥ ہرِ جن ہرِ ہرِ چئُدِیا سرُ سنّدھِیا گاۄار
॥1॥ نانک ہرِ جن ہرِ لِۄ اُبرے جِن سنّدھِیا تِسُ پھِرِ مار
لفظی معنی:چؤدیا۔ کہتے ہوئے ۔ سر ۔ تیر۔ سندھیا۔ نشانہ باندھا۔ گاوار۔ جاہل۔ بیوقوف۔ ہریو۔ الہٰی پیار۔ اُبھرے ۔ بچے ۔ جن سندھیا۔ جس نے نشانہ باندھا ۔ پھر بدل کر۔ مار۔ موت۔
ترجمہ:جب خدا کے بندے اس کا نام لے رہے ہوتے ہیں تو صرف بے وقوف ہی انہیں نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں گویا وہ ان پر تیر چلا رہے ہیں۔اے نانک، خدا کے پرستار اس پر توجہ مرکوز رکھنے سے بچ جاتے ہیں، لیکنجو لوگ انہیںنقصانپہنچانے ॥1॥ کی کوشش کرتے ہیں وہ روحانی طور پر اس طرح بگڑ جاتے ہیں جیسے اپنے ہی تیر سے مارے گئے ہوں۔

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top