Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 1316

Page 1316

ਸਭਿ ਧੰਨੁ ਕਹਹੁ ਗੁਰੁ ਸਤਿਗੁਰੂ ਗੁਰੁ ਸਤਿਗੁਰੂ ਜਿਤੁ ਮਿਲਿ ਹਰਿ ਪੜਦਾ ਕਜਿਆ ॥੭॥
سبھِ دھنّنُ کہہُ گُرُ ستِگُروُ گُرُ ستِگُروُ جِتُ مِلِ ہرِ پڑدا کجِیا ॥੭॥
لفطی معنی:پنچ سبد۔ پانچ قسم کے سنگیتک سازوں کی دھنیا یا آوازیں۔ تار۔ چمڑا۔ دھات۔ گھڑا۔ پھوک۔ مت۔ سمجھ ۔ گرمت۔ سبق مرشد۔ وڈبھاگی ۔ بلند قسمت۔ انحد۔ سنگیتک روحانی ساز جو بغیر بجائے بجتا مراد روحانی سکون و خوشی کی لہروں کا لطف ۔ آنند مول۔ لطف کی بنیاد۔ گوبند گجیا۔ ظاہر ہوا۔ بھجیا۔ یادوریاض کی ۔ لجیا۔ عزت۔ پڑداکجیا۔ پردا چھپائیا۔
ترجمہ:اے میرے دوستو، آپ سب کو بار بار کہنا چاہئے کہ مبارک وہ سچا گرو ہے، جس سے ملا کر خدا نے آپ کی برائیوں پر پردہ ڈالا اور آپ کی عزت بچائی۔ ||7||

ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੪ ॥ ਭਗਤਿ ਸਰੋਵਰੁ ਉਛਲੈ ਸੁਭਰ ਭਰੇ ਵਹੰਨਿ ॥ ਜਿਨਾ ਸਤਿਗੁਰੁ ਮੰਨਿਆ ਜਨ ਨਾਨਕ ਵਡ ਭਾਗ ਲਹੰਨਿ ॥੧॥
॥4॥ سلوکُمਃ
॥ بھگتِ سروۄرُ اُچھلےَ سُبھر بھرے ۄہنّنِ
॥1॥ جِنا ستِگُرُ منّنِیا جن نانک ۄڈ بھاگ لہنّنِ
لفظی معنی:بھگت۔ عشق الہیی ۔ سبھر۔ سرؤور۔ تالاب۔ وہن ۔ بھر کر۔ باہر نکل رہا ہے ۔ ستگر منیا۔ ایمان لائے ۔ وڈبھاگ۔ بلند قسمت ۔ لہن ۔ لیتے ہیں۔
ترجمہ:گرو ایک ایسے تالاب کی مانند ہے جو عقیدت کے پیغام سے لبریز ہے۔ مقدس کلیسیا میں پیروکاروں کو ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے ان کے اندر خدا کی حمد سے بھری ندیاں بہہ رہی ہیں۔اے عقیدت مند نانک، جو لوگ گرو کی تعلیمات پر عمل کرتے ہیں، خوش قسمتی کے ساتھ، وہ گرو سے عقیدت مندی کا تحفہ حاصل کرتے ہیں۔

ਮਃ ੪ ॥ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮ ਅਸੰਖ ਹਰਿ ਹਰਿ ਕੇ ਗੁਨ ਕਥਨੁ ਨ ਜਾਹਿ ॥ ਹਰਿ ਹਰਿ ਅਗਮੁ ਅਗਾਧਿ ਹਰਿ ਜਨ ਕਿਤੁ ਬਿਧਿ ਮਿਲਹਿ ਮਿਲਾਹਿ ॥
॥4॥ مਃ
॥ ہرِ ہرِ نام اسنّکھ ہرِ ہرِ کے گُن کتھنُ ن جاہِ
॥ ہرِ ہرِ اگمُ اگادھِ ہرِ جن کِتُ بِدھِ مِلہِ مِلاہِ
ترجمہ:خدا کے بے شمار نام ہیں اور اس کی لاتعداد خوبیاں بیان نہیں کی جا سکتیں۔خدا ناقابل رسائی اور ناقابل فہم ہے، اس کے بندے اس سے کیسے ملتے ہیں اور اس سے ملنے میں دوسروں کی مدد کیسے کرتے ہیں۔

ਹਰਿ ਹਰਿ ਜਸੁ ਜਪਤ ਜਪੰਤ ਜਨ ਇਕੁ ਤਿਲੁ ਨਹੀ ਕੀਮਤਿ ਪਾਇ ॥ ਜਨ ਨਾਨਕ ਹਰਿ ਅਗਮ ਪ੍ਰਭ ਹਰਿ ਮੇਲਿ ਲੈਹੁ ਲੜਿ ਲਾਇ ॥੨॥
ہرِ ہرِ جسُ جپت جپنّت جن اِکُ تِلُ نہیِ کیِمتِ پاءِ ॥
جن نانک ہرِ اگم پ٘ربھ ہرِ میلِ لیَہُ لڑِ لاءِ ॥੨॥
لفظی معنی:اسنکھ ۔ بیشمار ۔ گن ۔ وصف۔ کتھن۔ کہے ۔ بیان ۔ اگم ۔ انسانی رسائی سے بعید ۔ اگاودھ ۔ اعدا د وشمار سے باہر۔ ہرجن ۔ خادمان خدا ۔ لڑ۔ دامن ۔
ترجمہ:یہاں تک کہ مسلسل خدا کی تسبیح گا کر اور اسے یاد کرتے ہوئے، اس کے بندے اس کی قدر کا ایک ذرہ بھی اندازہ نہیں لگا سکتے۔اے عقیدت مند نانک، کہو، اے ناقابل رسائی خدا، براہ کرم ہمیں اپنے نام سے جوڑ دے اور ہمیں اپنے ساتھ ملا دے۔ ||2||

ਪਉੜੀ ॥ ਹਰਿ ਅਗਮੁ ਅਗੋਚਰੁ ਅਗਮੁ ਹਰਿ ਕਿਉ ਕਰਿ ਹਰਿ ਦਰਸਨੁ ਪਿਖਾ ॥ ਕਿਛੁ ਵਖਰੁ ਹੋਇ ਸੁ ਵਰਨੀਐ ਤਿਸੁ ਰੂਪੁ ਨ ਰਿਖਾ ॥
پئُڑیِ ॥
ہرِ اگمُ اگوچرُ اگمُ ہرِ کِءُ کرِ ہرِ درسنُ پِکھا ॥
کِچھُ ۄکھرُ ہوءِ سُ ۄرنیِئےَ تِسُ روُپُ ن رِکھا ॥
ترجمہ:خدا ناقابلِ تسخیر، ناقابلِ رسائی اور ناقابلِ فہم ہے، میں اس کا دیدار کیسے دیکھ سکتا ہوں۔اگر وہ ایک ٹھوس شے ہو، تو اسے بیان کیا جا سکتا ہے، لیکن اس کی کوئی شکل یا خصوصیات نہیں ہیں۔

ਜਿਸੁ ਬੁਝਾਏ ਆਪਿ ਬੁਝਾਇ ਦੇਇ ਸੋਈ ਜਨੁ ਦਿਖਾ ॥ ਸਤਸੰਗਤਿ ਸਤਿਗੁਰ ਚਟਸਾਲ ਹੈ ਜਿਤੁ ਹਰਿ ਗੁਣ ਸਿਖਾ ॥ ਧਨੁ ਧੰਨੁ ਸੁ ਰਸਨਾ ਧੰਨੁ ਕਰ ਧੰਨੁ ਸੁ ਪਾਧਾ ਸਤਿਗੁਰੂ ਜਿਤੁ ਮਿਲਿ ਹਰਿ ਲੇਖਾ ਲਿਖਾ ॥੮॥
॥ جِسُ بُجھاۓ آپِ بُجھاءِ دےءِ سوئیِ جنُ دِکھا
॥ ستسنّگتِ ستِگُر چٹسال ہےَ جِتُ ہرِ گُنھ سِکھا
॥8॥ دھنُ دھنّنُ سُ رسنا دھنّنُ کر دھنّنُ سُ پادھا ستِگُروُ جِتُ مِلِ ہرِ لیکھا لِکھا
لفظی معنی:درسن ۔ دیدار ۔ پکھا ۔ دیکھوں ۔ وکھر ۔ سودا۔ درنیئے ۔ بیان کریں۔ روپ ۔ شکل۔ رکھا۔ ریکھ ۔ نشان۔ سوئی جن۔ وہی انسان ۔ چٹسال ۔ سکول ۔ مدرسہ ۔ پاٹھ شالہ ۔ جت ۔ جس میں۔ ہر گن ۔ الہٰی اوصاف۔ سکھا ۔ سیکھے جا سکے ہیں۔ ۔ رسنا ۔ زبان ۔ کر ہاتھ ۔ پادھا۔ استاد۔ جت مل ہر لیکھا ۔ لکھا ۔ جس کے ملاپ سے حساب الہٰی لکھا جا سکتا ہے۔
ترجمہ:صرف وہی شخص خدا کے بارے میں جان سکتا ہے اور اس کا تصور کرسکتا ہے، جسے وہ خود اپنے بارے میں سمجھ دیتا ہے۔مقدس صحبت حقیقی گرو کی درسگاہ ہے،جہاں سے کوئی خدا کی خوبیوں کے بارے میں جانسکتاہے۔ ॥8॥مبارک ہے وہ زبان جو خدا کا نام لیتی ہے۔ مبارک ہیں وہ ہاتھ جو مقدس صحبت کی خدمت کرتے ہیں، اور مبارک ہے وہ استاد، سچا گرو، جس سے مل کر اس کی تعریف کا حساب لکھا جاتا ہے۔

ਸਲੋਕ ਮਃ ੪ ॥ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਹੈ ਹਰਿ ਜਪੀਐ ਸਤਿਗੁਰ ਭਾਇ ॥ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਪਵਿਤੁ ਹੈ ਹਰਿ ਜਪਤ ਸੁਨਤ ਦੁਖੁ ਜਾਇ ॥
॥4॥ سلوکمਃ
॥ ہرِ ہرِ نامُ انّم٘رِتُ ہےَ ہرِ جپیِئےَ ستِگُر بھاءِ
॥ ہرِ ہرِ نامُ پۄِتُ ہےَ ہرِ جپت سُنت دُکھُ جاءِ
ترجمہ:خدا کا نام امرت ہے، اور ہمیں سچے گرو کی مرضی (تعلیم) کے مطابق خدا کو پیار سے یاد کرنا چاہئے۔خدا کا نام پاکیزہ ہے، خدا کے نام کو سننے اور پیار سے یاد کرنے سے تمام دکھ اور غم ختم ہو جاتے ہیں۔

ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਤਿਨੀ ਆਰਾਧਿਆ ਜਿਨ ਮਸਤਕਿ ਲਿਖਿਆ ਧੁਰਿ ਪਾਇ ॥ਹਰਿ ਦਰਗਹ ਜਨ ਪੈਨਾਈਅਨਿ ਜਿਨ ਹਰਿ ਮਨਿ ਵਸਿਆ ਆਇ ॥ ਜਨ ਨਾਨਕ ਤੇ ਮੁਖ ਉਜਲੇ ਜਿਨ ਹਰਿ ਸੁਣਿਆ ਮਨਿ ਭਾਇ ॥੧॥
॥ ہرِ نامُ تِنیِ آرادھِیا جِن مستکِ لِکھِیا دھُرِ پاءِ
॥ ہرِ درگہ جن پیَنائیِئنِ جِن ہرِ منِ ۄسِیا آءِ
॥1॥ جن نانک تے مُکھ اُجلے جِن ہرِ سُنھِیا منِ بھاءِ
لفظی معنی:انمرت۔ آب حیات۔ ستگر بھائے ۔ سچے مرشد کے پریم پیار سے ۔ پوت۔ پاک۔ ارادھیا۔ یادکیا۔ مستک ۔ پیشانی ۔ دھر۔ خدا کی طرف سے ۔ لکھیا۔ تحریر ۔ درگیہہ۔ عدالت ۔ دربار۔ پبنائن ۔ پہنائے جاتے ہیں۔ خلعتیں بخشش کی جاتی ہے ۔ ہر من بسیا آئے ۔ خدا جنکے دلمیں بستا ہے ۔ اجلے ۔ سرخرو۔ من بھائے ۔ دلی پریم ۔ پیار سے۔
ترجمہ:صرف وہی لوگ پیار سے خدا کے نام کو یاد کرتے ہیں جن کی تقدیر ان کے پچھلے اعمال کے مطابق تھی۔وہ عقیدت مند خدا کی بارگاہ میں عزت پاتے ہیں جن کے ذہن میں خدا ظاہر ہوا ہے۔اے عقیدت مند نانک، یہاں اور اس دنیا کے بعد دونوں جگہ عزت صرف وہی لوگ پاتے ہیں جنہوں نے اپنے دل میں محبت کے ساتھ خدا کا نام سنا ہے۔

ਮਃ ੪ ॥ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਨਿਧਾਨੁ ਹੈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਪਾਇਆ ਜਾਇ ॥ ਜਿਨ ਧੁਰਿ ਮਸਤਕਿ ਲਿਖਿਆ ਤਿਨ ਸਤਿਗੁਰੁ ਮਿਲਿਆ ਆਇ ॥
॥4॥ مਃ
॥ ہرِ ہرِ نامُ نِدھانُ ہےَ گُرمُکھِ پائِیا جاءِ
॥ جِن دھُرِ مستکِ لِکھِیا تِن ستِگُرُ مِلِیا آءِ
ترجمہ:خدا کا نام اندرونی سکون کا خزانہ ہے، لیکن یہ صرف گرو کی تعلیمات پر عمل کرنے سے حاصل ہوتا ہے۔سچا گرو صرف ان لوگوں سے ملتا ہے جو اپنے ماضی کے اعمال کی بنیاد پر اس طرح کی تقدیر طے کرتے ہیں۔

ਤਨੁ ਮਨੁ ਸੀਤਲੁ ਹੋਇਆ ਸਾਂਤਿ ਵਸੀ ਮਨਿ ਆਇ ॥ ਨਾਨਕ ਹਰਿ ਹਰਿ ਚਉਦਿਆ ਸਭੁ ਦਾਲਦੁ ਦੁਖੁ ਲਹਿ ਜਾਇ ॥੨॥
॥ تنُ منُ سیِتلُ ہوئِیا ساںتِ ۄسیِ منِ آءِ
॥2॥ نانک ہرِ ہرِ چئُدِیا سبھُ دالدُ دُکھُ لہِ جاءِ
لفظی معنی:ندھان۔ خزانہ ۔ گورمکھ ۔ مرشد کی وساطت سے ۔ سیتل ۔ ٹھنڈا ۔ سانت۔ سکون۔ چودیا۔ کہنے سے ۔ والد ۔ ولدر۔ غریبی ۔ ناداری ۔ کنگالی ۔ لیہہ جائے ۔ مٹ جاتی ہے
॥2॥ ترجمہ:ان کا جسم اور دماغ پرسکون ہو جاتا ہے، اور ان کے دماغ میں سکون آ جاتا ہے۔اے نانک، خدا کے نام کے ورد سے تمام مفلسی اور غم دور ہو جاتے ہیں۔

ਪਉੜੀ ॥ ਹਉ ਵਾਰਿਆ ਤਿਨ ਕਉ ਸਦਾ ਸਦਾ ਜਿਨਾ ਸਤਿਗੁਰੁ ਮੇਰਾ ਪਿਆਰਾ ਦੇਖਿਆ ॥ ਤਿਨ ਕਉ ਮਿਲਿਆ ਮੇਰਾ ਸਤਿਗੁਰੂ ਜਿਨ ਕਉ ਧੁਰਿ ਮਸਤਕਿ ਲੇਖਿਆ ॥
॥ پئُڑیِ
॥ ہءُ ۄارِیا تِن کءُ سدا سدا جِنا ستِگُرُ میرا پِیارا دیکھِیا
॥ تِن کءُ مِلِیا میرا ستِگُروُ جِن کءُ دھُرِ مستکِ لیکھِیا
ترجمہ:میں ہمیشہ ان لوگوں صدقہ جاتا ہوں جنہوں نے میرے پیارے سچے گرو کو دیکھا اور ان کی تعلیمات پر عمل کیا۔میرے سچے گرو صرف ان لوگوں سے ملے ہیں جن کے ماضی کے اعمال کی بنیاد پر اس طرح کی تقدیر مقررتھی۔

ਹਰਿ ਅਗਮੁ ਧਿਆਇਆ ਗੁਰਮਤੀ ਤਿਸੁ ਰੂਪੁ ਨਹੀ ਪ੍ਰਭ ਰੇਖਿਆ ॥ ਗੁਰ ਬਚਨਿ ਧਿਆਇਆ ਜਿਨਾ ਅਗਮੁ ਹਰਿ ਤੇ ਠਾਕੁਰ ਸੇਵਕ ਰਲਿ ਏਕਿਆ ॥ ਸਭਿ ਕਹਹੁ ਮੁਖਹੁ ਨਰ ਨਰਹਰੇ ਨਰ ਨਰਹਰੇ ਨਰ ਨਰਹਰੇ ਹਰਿ ਲਾਹਾ ਹਰਿ ਭਗਤਿ ਵਿਸੇਖਿਆ ॥੯॥
॥ ہرِ اگمُ دھِیائِیا گُرمتیِ تِسُ روُپ نہیِ پ٘ربھ ریکھِیا
॥ گُر بچنِ دھِیائِیا جِنا اگمُ ہرِ تے ٹھاکُر سیۄک رلِ ایکِیا
॥9॥ سبھِ کہہُ مُکھہُ نر نرہرے نر نرہرے نر نرہرے ہرِ لاہا ہرِ بھگتِ ۄِسیکھِیا
لفظی معنی:دھرمستک ۔ بارگاہ خدا کی طرف سے پیشانی پر ۔ لیکھیا۔ تحریر ہوتا ہے ۔ اگتم ۔ انسنای رسائی سے بعید ۔ گرمتی ۔ سبق مرشد۔ روپ ۔ شکل۔ ریکھیا۔ نشان ۔ گربچن ۔ کلام مرشد۔ اگم ۔ انسانی عقل سے بعد۔ ٹھاکر ۔ مالک۔ سیوک ۔ خدمتگار ۔ خادم۔ ایکیا۔ یکسو یا مانند۔ مز ۔ مرد ۔ نرہرے ۔ مالک خلقت ۔ لاہا۔ منافع۔ وسیکھا۔ خاص۔
ترجمہ:گرو کی تعلیمات کے ذریعے، انہوں نے اس خدا پر دھیان کیا ہے جو پہنچ سے باہر ہے اور اس کی کوئی شکل یا خصوصیات نہیں ہیں۔جنہوں نے گرو کے کلام کے ذریعہ ناقابل رسائی خدا کو پیار سے یاد کیا ہے، یہ عقیدت مند مالک خدا کے ساتھ مل جاتے ہیں اور اس کے ساتھ ایک ہوجاتے ہیں۔اے میرے دوستو، تم سب کو بار بار خدا کا نام لینا چاہئے جو تمام انسانوں کا مالک ہے، کیونکہ سب سے اعلیٰ ترین خدا کی عبادت کا فائدہ ہے۔ ||9

ਸਲੋਕ ਮਃ ੪ ॥ ਰਾਮ ਨਾਮੁ ਰਮੁ ਰਵਿ ਰਹੇ ਰਮੁ ਰਾਮੋ ਰਾਮੁ ਰਮੀਤਿ ॥ ਘਟਿ ਘਟਿ ਆਤਮ ਰਾਮੁ ਹੈ ਪ੍ਰਭਿ ਖੇਲੁ ਕੀਓ ਰੰਗਿ ਰੀਤਿ ॥
॥4॥ سلوکمਃ
॥ رام نامُ رمُ رۄِ رہے رمُ رامو رامُ رمیِتِ
॥ گھٹِ گھٹِ آتم رامُ ہےَ پ٘ربھِ کھیلُ کیِئو رنّگِ ریِتِ
ترجمہ:اے بھائی ہمیشہ پیار سے اس خدا کا نام یاد کرو جو ہر جگہ موجود ہے، ہاں ہمیشہ اس کے نام کا ورد کیا کرو۔خدا ہر دل میں موجود ہے اور اس نے یہ دنیاوی کھیل اپنی رضا اور اپنے طریقے سے بنایا ہے۔

ਹਰਿ ਨਿਕਟਿ ਵਸੈ ਜਗਜੀਵਨਾ ਪਰਗਾਸੁ ਕੀਓ ਗੁਰ ਮੀਤਿ ॥
ہرِ نِکٹِ ۄسےَ جگجیِۄنا پرگاسُ کیِئو گُر میِتِ ॥
ترجمہ:وہ شخص جسے میرے دوست، گرو نے الہی حکمت سے روشن کیا ہے، اس نے محسوس کیا ہے کہ خدا، دنیا کی زندگی، سب کے قریب رہتا ہے۔

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top