Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 1274

Page 1274

ਕਾਗਦ ਕੋਟੁ ਇਹੁ ਜਗੁ ਹੈ ਬਪੁਰੋ ਰੰਗਨਿ ਚਿਹਨ ਚਤੁਰਾਈ ॥ ਨਾਨ੍ਹ੍ਹੀ ਸੀ ਬੂੰਦ ਪਵਨੁ ਪਤਿ ਖੋਵੈ ਜਨਮਿ ਮਰੈ ਖਿਨੁ ਤਾੲਂੀ ॥੪॥
॥ کاگد کوٹُ اِہُ جگُ ہےَ بپُرو رنّگنِ چِہن چتُرائیِ
॥4॥ نان٘ہ٘ہیِ سیِ بوُنّد پۄنُ پتِ کھوۄےَ جنمِ مرےَ کھِنُ تائیِ
لفظی معنی:کاگرکوٹ۔ کاغذکا لعہ ۔ بپرو ۔ بچارا۔ رنگن تے چہن۔ رنگ وشکل ۔ چترائی ۔ چلااکی۔ نانی سی بوند۔ ایک چھوٹا سا قطرہ۔ پون۔ ہوا کا جھونکا۔ پت۔ کھورے ۔ عزت گنوانا۔ جنم مرے اؤاگون ۔ تناسخ ۔ کھن ۔ ہل میں (4)
ترجمہ:یہ بچاری دنیا کاغذ کے قلعے کی مانند ہے جسے خدا نے بڑی حکمت کے ساتھ تشکیل دیا ہے۔جس طرح بارش کا ایک چھوٹا سا قطرہ یا ہوا کا ہلکا سا جھونکا کاغذی قلعے کی رونق کو ختم ॥4॥ کر دیتا ہے، اسی طرح یہ دنیا ایک پل میں پیدا ہوتی ہے اور فناہ ہو جاتی ہے۔

ਨਦੀ ਉਪਕੰਠਿ ਜੈਸੇ ਘਰੁ ਤਰਵਰੁ ਸਰਪਨਿ ਘਰੁ ਘਰ ਮਾਹੀ ॥ ਉਲਟੀ ਨਦੀ ਕਹਾਂ ਘਰੁ ਤਰਵਰੁ ਸਰਪਨਿ ਡਸੈ ਦੂਜਾ ਮਨ ਮਾਂਹੀ ॥੫॥
॥ ندیِ اُپکنّٹھِ جیَسے گھرُ ترۄرُ سرپنِ گھرُ گھر ماہیِ
॥5॥ اُلٹیِ ندیِ کہاں گھرُ ترۄرُ سرپنِ ڈسےَ دوُجا من ماںہیِ
لفظی معنی:ندی اپکنٹھ۔ ندی کنارے ۔ ترور ۔ شجر ۔ سرپن گھر۔ سانپنی کی بل۔ گھر ماہی ۔ گھر میں۔ الٹی ندی ۔ ندی کا بہا الٹ جائے ۔ ڈسے ۔ ڈنگ مارتی ہے ۔ دوجا من ۔ ماہی ۔ جب دلمیں دویت یادویش ہو (5)
ترجمہ:جس طرح دریا کے کنارے گھر یا درخت ہو اور گھر کے اندر سانپ رہتا ہو،جب دریا بہہ جائے تو پتہ نہیں گھر یا درخت کہاں چلا جائے، سانپ بھی کاٹ لے۔ اسی طرح جس کے دماغ میں ॥5॥ دوہرا پن (خدا کے علاوہ دوسروں سے محبت) ہے وہ روحانی بگاڑ کا احساس کرتا ہے۔

ਗਾਰੁੜ ਗੁਰ ਗਿਆਨੁ ਧਿਆਨੁ ਗੁਰ ਬਚਨੀ ਬਿਖਿਆ ਗੁਰਮਤਿ ਜਾਰੀ ॥ ਮਨ ਤਨ ਹੇਂਵ ਭਏ ਸਚੁ ਪਾਇਆ ਹਰਿ ਕੀ ਭਗਤਿ ਨਿਰਾਰੀ ॥੬॥
॥ گارُڑ گُر گِیانُ دھِیانُ گُر بچنیِ بِکھِیا گُرمتِ جاریِ
॥6॥ من تن ہیݩۄ بھۓ سچُ پائِیا ہرِ کیِ بھگتِ نِراریِ
لفظی معنی:گارڈ ۔ سانپ کا منتر۔ گرگیان ۔ علم مرشد۔ دھیان۔ توجو ۔ گرچنی ۔کلام مرشد سے ۔ گرمت ۔ سبق مرشد ۔ جاری ۔ جلائے ۔ من تن ہینو۔ دل وجان ۔ ٹھنڈا۔ سچ پائیا۔ صدیوی سچا خدا پائیا۔ نراری ۔ نرالی۔ انوکھی (6)
ترجمہ:گرو کی تعلیمات اور غور و فکر گرڑ منتر کی طرح ہے، جو سانپ کے کاٹنے کے لیے ایک تریاق ہے۔ جس کے پاس یہ منتر ہے، وہ گرو کے کلام سے مادیت کی محبت کو جلا دیتا ہے۔
خدا کی عبادت ایک منفرد تحفہ ہے۔ جس کے پاس یہ تحفہ ہے، وہ ابدی خدا کا ادراک کرتا ہے اور اس کا دماغ اور جسم پر سکون ہو جاتا ہے۔

ਜੇਤੀ ਹੈ ਤੇਤੀ ਤੁਧੁ ਜਾਚੈ ਤੂ ਸਰਬ ਜੀਆਂ ਦਇਆਲਾ ॥ ਤੁਮ੍ਹ੍ਹਰੀ ਸਰਣਿ ਪਰੇ ਪਤਿ ਰਾਖਹੁ ਸਾਚੁ ਮਿਲੈ ਗੋਪਾਲਾ ॥੭॥
॥ جیتیِ ہےَ تیتیِ تُدھُ جاچےَ توُ سرب جیِیا دئِیالا
॥7॥ تُم٘ہ٘ہریِ سرنھِ پرے پتِ راکھہُ ساچُ مِلےَ گوپالا
ترجمہ:اے خدا یہ کائنات کتنی ہی بڑی کیوں نہ ہو یہ سب تجھ سے مانگتے ہیں اور تو ہی تمام مخلوقات کا خیر خواہ ہے۔اے خدا، میں نے تیری پناہ لی ہے۔ براہِ کرم میری عزت بچائیں اور مجھے ॥7॥ اپنے ابدی نام سے نوازیں۔

ਬਾਧੀ ਧੰਧਿ ਅੰਧ ਨਹੀ ਸੂਝੈ ਬਧਿਕ ਕਰਮ ਕਮਾਵੈ ॥ ਸਤਿਗੁਰ ਮਿਲੈ ਤ ਸੂਝਸਿ ਬੂਝਸਿ ਸਚ ਮਨਿ ਗਿਆਨੁ ਸਮਾਵੈ ॥੮॥
॥ بادھیِ دھنّدھِ انّدھ نہیِ سوُجھےَ بدھِک کرم کماۄےَ
॥8॥ ستِگُر مِلےَ ت سوُجھسِ بوُجھسِ سچ منِ گِیانُ سماۄےَ
ترجمہ:دنیاوی معاملات میں جکڑے ہوئے یہ روحانی طور پر جاہل دنیا صالح زندگی کو نہیں سمجھتی اور ظالمانہ اعمال کا ارتکاب کرتی رہتی ہے۔
॥8॥ جب کوئی سچے گرو سے ملتا ہے، تو وہ سمجھتا ہے اور صحیح طریقے سے زندگی گزارنے پر غور کرتا ہے، اور الہی حکمت اس کے ذہن میں گھر کر لیتی ہے۔

ਨਿਰਗੁਣ ਦੇਹ ਸਾਚ ਬਿਨੁ ਕਾਚੀ ਮੈ ਪੂਛਉ ਗੁਰੁ ਅਪਨਾ ॥ ਨਾਨਕ ਸੋ ਪ੍ਰਭੁ ਪ੍ਰਭੂ ਦਿਖਾਵੈ ਬਿਨੁ ਸਾਚੇ ਜਗੁ ਸੁਪਨਾ ॥੯॥੨॥
॥ نِرگُنھ دیہ ساچ بِنُ کاچیِ مےَ پوُچھءُ گُرُ اپنا
॥9॥2॥ نانک سو پ٘ربھُ پ٘ربھوُ دِکھاۄےَ بِنُ ساچے جگُ سُپنا
ترجمہ:ابدی نام کے بغیر، بے چارہ انسانی جسم پیدائش اور موت کے چکر میں رہتا ہے۔ لیکن میں نیک زندگی کے بارے میں اپنے گرو کی تعلیمات پر عمل کرتا ہوں۔
॥9॥2॥ اے نانک، گرو ہمیں خدا کا ادراک کرنے میں مدد کرتا ہے۔ ابدی خدا کے نام کے بغیر دنیا ایک خواب کی طرح ہے جو زیادہ دیر تک نہیں رہتی۔

ਮਲਾਰ ਮਹਲਾ ੧ ॥ ਚਾਤ੍ਰਿਕ ਮੀਨ ਜਲ ਹੀ ਤੇ ਸੁਖੁ ਪਾਵਹਿ ਸਾਰਿੰਗ ਸਬਦਿ ਸੁਹਾਈ ॥੧॥
॥1॥ ملار مہلا
॥1॥ چات٘رِک میِن جل ہیِ تے سُکھُ پاۄہِ سارِنّگ سبدِ سُہائیِ
لفظی معنی:چاترک مین۔ پپہا اور مچھلی ۔ سارنگ ہرن۔ سبد۔ گھنڈے ہیڑے کی آواز۔ سہائی۔ مددگار (1)
ترجمہ:بارشی پرندوں اور مچھلیوں کو صرف پانی سے ہی خوشی ملتی ہے، اور ہرن کو گھنڈے ہیڑے کی خاص آواز سے خوشی ملتی ہے۔ اسی طرح، جب میں آقا خدا سے جدا ہو گیا ہوں تو مجھے ॥1॥ اندرونی سکون کیسے ملے گا؟

ਰੈਨਿ ਬਬੀਹਾ ਬੋਲਿਓ ਮੇਰੀ ਮਾਈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥1॥ رہاءُ ॥ ریَنِ ببیِہا بولِئو میریِ مائیِ
لفظی معنی:رین۔ رات۔
॥1॥ ترجمہ:اے میری ماں، جس طرح بارش کے پرندے نے رات کے وقت بارش کے اس خاص قطرے کے لیے چہچہاہٹ کی، اسی طرح میں اپنے رب کی محبت کے لیے تڑپ اٹھا۔ توقف

ਪ੍ਰਿਅ ਸਿਉ ਪ੍ਰੀਤਿ ਨ ਉਲਟੈ ਕਬਹੂ ਜੋ ਤੈ ਭਾਵੈ ਸਾਈ ॥੨॥
॥2॥ پ٘رِء سِءُ پ٘ریِتِ ن اُلٹےَ کبہوُ جو تےَ بھاۄےَ سائیِ
لفظی معنی:پر یہ سیؤ۔ پریت۔ پیارے سے پیار۔ کبہو ۔ کبھی ۔ جوتے بھاوے ۔ جوتیری رضا ہے (2)
ترجمہ:اے میرے مالک، اگر یہ آپ کو راضی کرے، تو مجھے برکت دے کہ آپ سے میری محبت کبھی ختم نہ ہو۔

ਨੀਦ ਗਈ ਹਉਮੈ ਤਨਿ ਥਾਕੀ ਸਚ ਮਤਿ ਰਿਦੈ ਸਮਾਈ ॥੩॥
॥3॥ نیِد گئیِ ہئُمےَ تنِ تھاکیِ سچ متِ رِدےَ سمائیِ
لفظی معنی:ہونمے تن تھاکی خودی کم ہوتی ہے ۔ نیند ۔ غفلت ۔ سچ مت ۔ حقیقی سمجھ (3)
॥3॥ ترجمہ:میری دعا سن کر، خدا نے مجھے برکت دی، اور مایا (مادیت)کی محبت کی میری نیند ختم ہو گئی۔ اب میری انا ختم ہو گئی ہے اور خدا کے نام کی محبت میرے دل میں بس گئی ہے۔

ਰੂਖਂੀ ਬਿਰਖਂੀ ਊਡਉ ਭੂਖਾ ਪੀਵਾ ਨਾਮੁ ਸੁਭਾਈ ॥੪॥
॥4॥ روُکھیِ بِرکھیِ اوُڈءُ بھوُکھا پیِۄا نامُ سُبھائیِ
لفظی معنی:رکھیں برکھیں۔ درختوں ۔ اڈؤ۔ پرواز ۔ نام سبھائی ۔ نام سچ وحقیقت پیار سے (4)
ترجمہ:جس طرح ایک پرندہ جو ایک درخت سے دوسرے درخت کی طرف اڑتا ہے اور پھر بھی پیاسا رہتا ہے، اسی طرح جب میں مختلف مقدس مقامات پر جاتا ہوں تو نام کا بھوکا رہتا ہوں، لیکن ॥4॥ اب میں خدا کے نام کا امرت پیار سے پی رہا ہوں۔

ਲੋਚਨ ਤਾਰ ਲਲਤਾ ਬਿਲਲਾਤੀ ਦਰਸਨ ਪਿਆਸ ਰਜਾਈ ॥੫॥
॥5॥ لوچن تار للتا بِللاتیِ درسن پِیاس رجائیِ
لفظی معنی:لوچن تار۔ آنکھون کی نگتارتا ۔ٹکٹکی ۔ بلاتی ۔ آہ زاری کرتی ۔ للتا ۔ زبان ۔ درسن پیارس۔ دیدار کی چاہ۔ رجائی۔ رضا کا مالک (5)
॥5॥ ترجمہ:میرے اندر خدا کے دیدار کی آرزو ہے اور میری زبان اس کے لیے نوحہ کناں ہے۔

ਪ੍ਰਿਅ ਬਿਨੁ ਸੀਗਾਰੁ ਕਰੀ ਤੇਤਾ ਤਨੁ ਤਾਪੈ ਕਾਪਰੁ ਅੰਗਿ ਨ ਸੁਹਾਈ ॥੬॥
॥6॥ پ٘رِء بِنُ سیِگارُ کریِ تیتا تنُ تاپےَ کاپرُ انّگِ ن سُہائیِ
لفظی معنی:سیگار سجاوٹ ۔ تیتا۔ اتنا۔ تن تاپے ۔ جسم عذاب پاتا ہے ۔ کاپر ۔ کپڑا۔ انگ نہ سہائی۔ جسم پر سجاوٹ نہیں دیتا (6)
॥6॥ ترجمہ:پیارے آقا خدا کے بغیر، میں جتنا زیادہ اپنے آپ کو سجاوٹ سے مزین کرنے کی کوشش کرتا ہوں، اتنا ہی میرا جسم درد محسوس کرتا ہے اور کوئی لباس اچھا نہیں لگتا۔

ਅਪਨੇ ਪਿਆਰੇ ਬਿਨੁ ਇਕੁ ਖਿਨੁ ਰਹਿ ਨ ਸਕਂਉ ਬਿਨ ਮਿਲੇ ਨਂੀਦ ਨ ਪਾਈ ॥੭॥
॥7॥ اپنے پِیارے بِنُ اِکُ کھِنُ رہِ ن سکݩءُ بِن مِلے نیِد ن پائیِ
لفظی معنی:کھن۔ معمولی عرصے کے لئے (7)
॥7॥ ترجمہ:میں اپنے پیارے خدا کے بغیر ایک لمحہ بھی پرسکون نہیں رہ سکتا۔ اور مجھے اس کا تصور کیے بغیر سکون نہیں ملتا۔

ਪਿਰੁ ਨਜੀਕਿ ਨ ਬੂਝੈ ਬਪੁੜੀ ਸਤਿਗੁਰਿ ਦੀਆ ਦਿਖਾਈ ॥੮॥
॥8॥ پِرُ نجیِکِ ن بوُجھےَ بپُڑیِ ستِگُرِ دیِیا دِکھائیِ
لفظی معنی:نجیک ۔ نزدیک ۔ ساتھ ۔ بپڑی ۔ بیاری ۔ ستگر دیادکھائی۔ سچے مرشد نے دکھادیا (8)
॥8॥ ترجمہ:غریب انسان کو یہ احساس نہیں ہوتا کہ اس کا مالک خدا ہر وقت اس کے پاس موجود ہے۔ تاہم، گرو نے اسے اپنے اندر خدا کا احساس دلایا ہے۔

ਸਹਜਿ ਮਿਲਿਆ ਤਬ ਹੀ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਸਬਦਿ ਬੁਝਾਈ ॥੯॥
॥9॥ سہجِ مِلِیا تب ہیِ سُکھُ پائِیا ت٘رِسنا سبدِ بُجھائیِ
لفظی معنی:سہج ۔ پرسکون ۔ ترسنا۔ پیاس۔ خواہش۔ سبد بجھائی ۔ کلام سے مٹائی (9)
॥9॥ ترجمہ:جو شخص روحانی سکون کی حالت میں ہے، اس نے آقا خدا کو پہچان لیا، باطنی سکون حاصل کیا اور گرو کے کلام نے اس کی شدید دنیاوی خواہشات کو بجھا دیا۔

ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਤੁਝ ਤੇ ਮਨੁ ਮਾਨਿਆ ਕੀਮਤਿ ਕਹਨੁ ਨ ਜਾਈ ॥੧੦॥੩॥
॥10॥3॥ کہُ نانک تُجھ تے منُ مانِیا کیِمتِ کہنُ ن جائیِ
لفظی معنی:تجھ تے من مانیا۔ تیری وجہ سے میرا من یقین و ایمان لائیا۔
॥10॥3॥ ترجمہ:اے نانک۔ کہو! اے خدا، تیرے فضل سے، میرا دماغ تجھ سے مطمئن ہے۔ تیرے ذکر کی روحانی خوشی کی قیمت بیان نہیں کی جا سکتی۔

ਮਲਾਰ ਮਹਲਾ ੧ ਅਸਟਪਦੀਆ ਘਰੁ ੨ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ ਅਖਲੀ ਊਂਡੀ ਜਲੁ ਭਰ ਨਾਲਿ ॥ ਡੂਗਰੁ ਊਚਉ ਗੜੁ ਪਾਤਾਲਿ ॥
ملار مہلا 1 اسٹپدیِیا گھرُ 2
॥ ੴ ستِگُر پ٘رسادِ
॥ اکھلیِ اوُݩڈیِ جلُ بھر نالِ
॥ ڈوُگرُ اوُچءُ گڑُ پاتالِ
ترجمہ:اکھالی (ایک پنچھی) آسمان پر اڑ سکتا ہے جہاں اسے پانی نہیں مل سکتا کیونکہ پانی سمندر میں ہے۔ اسی طرح انا کے ساتھ بلند پرواز کرنے والا اندرونی سکون حاصل نہیں کر سکتا۔
انا کا پہاڑ اونچا ہے اور مقدس لوگوں کی صحبت کا قلعہ بہت نچلی سطح پر ہے۔ انا کے پہاڑ پر چڑھنے والا عاجزی حاصل نہیں کر سکتا۔

ਸਾਗਰੁ ਸੀਤਲੁ ਗੁਰ ਸਬਦ ਵੀਚਾਰਿ ॥ ਮਾਰਗੁ ਮੁਕਤਾ ਹਉਮੈ ਮਾਰਿ ॥੧॥
॥ ساگرُ سیِتلُ گُر سبد ۄیِچارِ
॥1॥ مارگُ مُکتا ہئُمےَ مارِ
لفظی معنی:اکھلی۔ ساری زمین ۔ اونڈی ۔ جھکی ہوئی۔ جل بھر۔ سمندر۔ ڈوگر۔ پہاڑ۔ اوچو۔ اونچے ۔ گڑ۔ کھائی۔ ساگر سیتل۔ سمندر ۔ ٹھنڈا۔ مارگ۔ راستہ ۔ مکتا۔ کھلا۔ ہونمے مار۔ خودی مٹا کر۔ گرسبد وچار ۔ کلام مرشد کو سمجھ کر (1)
ترجمہ:برائیوں کا جلتا ہوا عالمی سمندر گرو کے خدائی کلام پر غور کرنے سے ایک سکون بخش ٹھنڈا سمندر بن جاتا ہے،اور انا کو ختم کرکے روحانیسفرکا راستہ کھل جاتا ہے(برائیاں ابرکاوٹ نہیں ॥1॥ رہیں)۔

ਮੈ ਅੰਧੁਲੇ ਨਾਵੈ ਕੀ ਜੋਤਿ ॥ ਨਾਮ ਅਧਾਰਿ ਚਲਾ ਗੁਰ ਕੈ ਭੈ ਭੇਤਿ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ مےَ انّدھُلے ناۄےَ کیِ جوتِ
॥1॥ رہاءُ ॥ نام ادھارِ چلا گُر کےَ بھےَ بھیتِ
لفظی معنی:اتدھلے ۔ اندھے ۔ ناوے الہٰی نام جوت۔ روشی ۔ ادھار۔ آسرے ۔ بھے ۔ خوف۔ بھیت ۔ راز ۔رہاؤ۔
ترجمہ:مادیت کی محبت میں اندھے ہو کر، خدا کے نام کی روشنی سے روحانی طور پر روشن ہو گئے ہیں۔اور اب میں خدا کے نام کی حمایت پر بھروسہ کرتا ہوں، اور روحانی زندگی کے رازوں ॥1॥ کی پیروی کرتا ہوں جیسا کہ گرو نے ان کے خوف میں رہ کر سکھایا تھا۔ توقف

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top