Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 1266

Page 1266

ਹਰਿ ਹਮ ਗਾਵਹਿ ਹਰਿ ਹਮ ਬੋਲਹਿ ਅਉਰੁ ਦੁਤੀਆ ਪ੍ਰੀਤਿ ਹਮ ਤਿਆਗੀ ॥੧॥
॥1॥ ہرِ ہم گاۄہِ ہرِ ہم بولہِ ائُرُ دُتیِیا پ٘ریِتِ ہم تِیاگیِ
لفظی معنی:ست۔ دوست۔ سکھائی ۔ پریت۔پیار۔ گیاگی ۔ چھوڑی (1)
॥1॥ترجمہ:میں ہمیشہ خدا کی تعریف گاتا ہوں اور اس کے نام کا جاپ کرتا ہوں۔ میں نے خدا کے سوا کسی اور کے لیے محبت کو چھوڑ دیا ہے ۔

ਮਨਮੋਹਨ ਮੋਰੋ ਪ੍ਰੀਤਮ ਰਾਮੁ ਹਰਿ ਪਰਮਾਨੰਦੁ ਬੈਰਾਗੀ ॥ ਹਰਿ ਦੇਖੇ ਜੀਵਤ ਹੈ ਨਾਨਕੁ ਇਕ ਨਿਮਖ ਪਲੋ ਮੁਖਿ ਲਾਗੀ ॥੨॥੨॥੯॥੯॥੧੩॥੯॥੩੧॥
॥ منموہن مورو پ٘ریِتم رامُ ہرِ پرماننّدُ بیَراگیِ
ہرِ دیکھے جیِۄت ہےَ نانکُ اِک نِمکھ پلو مُکھِ لاگیِ ॥2॥2॥9॥9॥13॥9॥31॥
لفظی معنی:منموہن۔ دل کو اپنی محبت کی فرفت میں لینے والا۔ پر مانند۔ بھاری سکون و خوشی ذہنی بیراگی ۔ دنیاوی دولت سے بے نیاز ۔ جیوتزندگی ۔ نمکھ ۔ آنکھ جھپکنے کے عرصے کے لئے اپلے ۔ تھوڑے سے وقفے کے لئے
ترجمہ:میرا دل موہ لینے والا پیارا خدا دنیاوی لگاؤ سے بالاتر ہے، اور عظیم نعمتوں کا مالک ہے۔ایک لمحے کے لیے بھی خدا کا دیدارکرتے ہوئے، نانک روحانی طور پر زندہ محسوس کرتے ہیں۔ ||2||2||9||9||13||9||31

ਰਾਗੁ ਮਲਾਰ ਮਹਲਾ ੫ ਚਉਪਦੇ ਘਰੁ ੧ ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ ਕਿਆ ਤੂ ਸੋਚਹਿ ਕਿਆ ਤੂ ਚਿਤਵਹਿ ਕਿਆ ਤੂੰ ਕਰਹਿ ਉਪਾਏ ॥ ਤਾ ਕਉ ਕਹਹੁ ਪਰਵਾਹ ਕਾਹੂ ਕੀ ਜਿਹ ਗੋਪਾਲ ਸਹਾਏ ॥੧॥
راگُ ملار مہلا 5 چئُپدے گھرُ 1
॥ ੴ ستِگُر پ٘رسادِ
॥ کِیا توُ سوچہِ کِیا توُ چِتۄہِ کِیا توُنّ کرہِ اُپاۓ
॥1॥ تا کءُ کہہُ پرۄاہ کاہوُ کیِ جِہ گوپال سہاۓ
لفظی معنی:سودھیہہ۔ درست کرتا ہے ۔ چتو یہہ۔ دلمیں سوچتا ہے ۔ اپائے ۔ کوشش۔ پرواہ۔ محتاجی۔ گوپال سہائے ۔ خدا مددگار ہو جس کا (1)
॥1॥ ترجمہ:اے بھائی، (خدا کی پناہ چھوڑ کر) اور کیا خیال ہے؟ آپ کیا تجویز کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور آپ کیا دوسری کوششیں کر رہے ہیں؟جب کائنات کا مالک خدا تمہارا سہارا ہے۔ بتاؤ وہ کسی اور کی پروا کیوں کرے؟

ਬਰਸੈ ਮੇਘੁ ਸਖੀ ਘਰਿ ਪਾਹੁਨ ਆਏ ॥ ਮੋਹਿ ਦੀਨ ਕ੍ਰਿਪਾ ਨਿਧਿ ਠਾਕੁਰ ਨਵ ਨਿਧਿ ਨਾਮਿ ਸਮਾਏ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ برسےَ میگھُ سکھیِ گھرِ پاہُن آۓ
॥1॥ رہاءُ ॥ موہِ دیِن ک٘رِپا نِدھِ ٹھاکُر نۄ نِدھِ نامِ سماۓ
لفظی معنی:برسے میگھ ۔ بادل برسے ۔ پابن مہان (موہ ۔ دین ) سکھی ۔ سہیلی ۔ موہے دین ۔ میں غریب عاجز۔ کر پاندھ۔ مہربانی کے خزانے ۔ ٹھاکر۔ مالک ۔ نوندھ ۔ نوخزانے ۔ نام سمائے ۔ الہٰی نام ست ۔ سچ ۔ حق وحقیقت میں محو ومجذوب ۔رہاؤ۔
ترجمہ:اے میرے دوست، میرا آقا خدا میرے دل میں رہتا ہے اور مجھے خوشی محسوس ہوتی ہے کیونکہ ایسا لگتا ہے جیسے اس کے فضل کا بادل میرے دل میں خوشی کی بارش برسا رہا ہے۔اے خدا، فضل کے خزانے، براہِ کرممجھے، ॥1॥ اپنے عاجز بندے کو، اپنے نام سے جوڑ کر رکھ جو میرے لیے دولت کے نو خزانوں کی طرح ہے۔توقف

ਅਨਿਕ ਪ੍ਰਕਾਰ ਭੋਜਨ ਬਹੁ ਕੀਏ ਬਹੁ ਬਿੰਜਨ ਮਿਸਟਾਏ ॥ ਕਰੀ ਪਾਕਸਾਲ ਸੋਚ ਪਵਿਤ੍ਰਾ ਹੁਣਿ ਲਾਵਹੁ ਭੋਗੁ ਹਰਿ ਰਾਏ ॥੨॥
॥ انِک پ٘رکار بھوجن بہُ کیِۓ بہُ بِنّجن مِسٹاۓ
॥2॥ کریِ پاکسال سوچ پۄِت٘را ہُنھِ لاۄہُ بھوگُ ہرِ راۓ
لفظی معنی:انک پرکار۔ بیشمار قسم کے بھوجن۔ کھانے ۔ بہو۔ بنجن۔ بہت سے پر لطف ۔ مسٹائے ۔ پاکساں ۔ باورچی ۔ سوچ۔ پاک ۔پوتر۔ پاک۔ بھوگ۔ (2)
॥2॥ترجمہ:جس طرح عورت بے شمار قسم کے میٹھے اور مسالےدار پکوان تیار کرتی ہے،اسی طرح میں نے اپنے ذہن کو محبت بھرے اور پاکیزہ خیالات سےتیار کیا ہےاب اے میرے قادر مطلق خدا آکران خیالات اور دعاؤں کو قبولفرما۔

ਦੁਸਟ ਬਿਦਾਰੇ ਸਾਜਨ ਰਹਸੇ ਇਹਿ ਮੰਦਿਰ ਘਰ ਅਪਨਾਏ ॥ ਜਉ ਗ੍ਰਿਹਿ ਲਾਲੁ ਰੰਗੀਓ ਆਇਆ ਤਉ ਮੈ ਸਭਿ ਸੁਖ ਪਾਏ ॥੩॥
॥ دُسٹ بِدارے ساجن رہسے اِہِ منّدِر گھر اپناۓ
॥3॥ جءُ گ٘رِہِ لالُ رنّگیِئو آئِیا تءُ مےَ سبھِ سُکھ پاۓ
لفظی معنی:ڈسٹ بدارے ۔ بد قماش ۔ بدارے ختم کیے ۔ ساجن۔ رہیے ۔ دوست خوش ہوئے ۔ اپنائے ۔ اپنے بنائے ۔ گریہہ۔ گھر ۔ مراد دل ۔ رنگیؤ ۔ رنگیلا۔ خوسباش (3)۔
॥3॥ترجمہ:جب خدا کا نام انسان کے مندر (دل) میں رہتا ہے، تو اس کی تمام برائیاں ختم ہو جاتی ہیں اور اس کی تمام خوبیاں پنپتی ہیں۔جب سے میرے دل میں خدا کا ظہور ہوا ہے، میں نے تمام خوشی اور سکون حاصل کر لیا ہے۔

ਸੰਤ ਸਭਾ ਓਟ ਗੁਰ ਪੂਰੇ ਧੁਰਿ ਮਸਤਕਿ ਲੇਖੁ ਲਿਖਾਏ ॥ ਜਨ ਨਾਨਕ ਕੰਤੁ ਰੰਗੀਲਾ ਪਾਇਆ ਫਿਰਿ ਦੂਖੁ ਨ ਲਾਗੈ ਆਏ ॥੪॥੧॥
॥ سنّت سبھا اوٹ گُر پوُرے دھُرِ مستکِ لیکھُ لِکھاۓ
॥4॥1॥ جن نانک کنّتُ رنّگیِلا پائِیا پھِرِ دوُکھُ ن لاگےَ آۓ
لفظی معنی:سنت سبھا۔ صحبت و قربت پاکدامناں ۔ اوٹ گر پورے ۔ کامل مرشد کا آسرا۔ دھر۔ خدا کی طرف سے ۔ مستک ۔ پیشانی ۔ لیکھ ۔ تحریر ۔ کنت ۔ خاوند۔ خدا۔
॥4॥1॥ ترجمہ:پہلے سے طے شدہ تقدیر کے مطابق، جسے سنتوں کی صحبت میں کامل گرو کا سہارا حاصل ہو،اے عقیدت مند نانک، وہ خوبصورت مالک خدا کو پہچان لیتا ہے، اور اس شخص کو دوبارہ کوئی غم نہیں آتا۔

ਮਲਾਰ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਖੀਰ ਅਧਾਰਿ ਬਾਰਿਕੁ ਜਬ ਹੋਤਾ ਬਿਨੁ ਖੀਰੈ ਰਹਨੁ ਨ ਜਾਈ ॥ ਸਾਰਿ ਸਮ੍ਹ੍ਹਾਲਿ ਮਾਤਾ ਮੁਖਿ ਨੀਰੈ ਤਬ ਓਹੁ ਤ੍ਰਿਪਤਿ ਅਘਾਈ ॥੧॥
॥5॥ ملار مہلا
॥ کھیِر ادھارِ بارِکُ جب ہوتا بِنُ کھیِرےَ رہنُ ن جائیِ
॥1॥ سارِ سم٘ہ٘ہالِ ماتا مُکھِ نیِرےَ تب اوہُ ت٘رِپتِ اگھائیِ
لفظی معنی:کھیر۔ ادھار۔ دودھ کے آسرے ۔ بارک۔ بچہ۔ سار۔ خبر گیری ۔ سمال۔ سنبھال ۔ مکھ نیرئے ۔ منہ میں ڈالتی ہے۔ ترپت اگھائی ۔ تب اسکو تسکین حاصل ہوتی ہے (1)
॥1॥ترجمہ:جب بچہ مکمل طور پر دودھ پر منحصر ہوتا ہے تو وہ دودھ کے بغیر نہیں رہ سکتا۔بچہ صرف اس وقت مکمل طور پر سیر ہوتا ہے جب ماں احتیاط سے اس کے منہ میں دودھ ڈالتی ہے۔

ਹਮ ਬਾਰਿਕ ਪਿਤਾ ਪ੍ਰਭੁ ਦਾਤਾ ॥ ਭੂਲਹਿ ਬਾਰਿਕ ਅਨਿਕ ਲਖ ਬਰੀਆ ਅਨ ਠਉਰ ਨਾਹੀ ਜਹ ਜਾਤਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ ہم بارِک پِتا پ٘ربھُ داتا
॥1॥ رہاءُ ॥ بھوُلہِ بارِک انِک لکھ بریِیا ان ٹھئُر ناہیِ جہ جاتا
لفظی معنی:بارک بچے ۔ پتا ۔ باپ۔ پربھ ۔ خدا۔ داتا۔ دینے والا۔ بھولیہہ۔ بارک گمراہ بچے ۔ انک لکھ ہریا۔ بیشمار لاکھوں بار۔ ھور ۔ ٹھکانہ ۔رہاؤ۔
॥1॥ ترجمہ:خدا ہمارا باپ اور نعمتیں دینے والا ہے، اور ہم، مخلوق، اس کے بچے ہیں۔بچے اکثر لاکھوں بار غلطیاں کرتے ہیں، ان کے پاس باپ کے علاوہ کوئی اور جگہ نہیں ہوتی، جہاں وہ جا سکیں۔توقف

ਚੰਚਲ ਮਤਿ ਬਾਰਿਕ ਬਪੁਰੇ ਕੀ ਸਰਪ ਅਗਨਿ ਕਰ ਮੇਲੈ ॥ ਮਾਤਾ ਪਿਤਾ ਕੰਠਿ ਲਾਇ ਰਾਖੈ ਅਨਦ ਸਹਜਿ ਤਬ ਖੇਲੈ ॥੨॥
॥ چنّچل متِ بارِک بپُرے کیِ سرپ اگنِ کر میلےَ
॥2॥ ماتا پِتا کنّٹھِ لاءِ راکھےَ اند سہجِ تب کھیلےَ
لفظی معنی:چنچل مت۔ چلتی پھرتی عقل۔ بپرے ۔ بیچارے ۔ سرپ۔ سانپ۔ اگن ۔ آگ۔ کر۔ہاتھ۔ کنٹھ ۔ گلے ۔ انند۔ پر سکون خوشی (2 )
ترجمہ:بچے کی عقل بھٹکتی ہوتی ہے۔ جب اس بچےکو چھوڑ دیا جائے تو لاچار نادان بچہ سانپ، آگ جیسی خطرناک چیزوں کو چھوتا ہے اور روتا ہے۔لیکن جب اس کی ماں اور باپ اسے اپنے گلے لگ کر گلے لگاتے ہیں، اور اسکی ॥2॥ دیکھ بھال کرتے ہیں، تو بچہ خوشی اور بے فکری سے کھیلتا ہے۔

ਜਿਸ ਕਾ ਪਿਤਾ ਤੂ ਹੈ ਮੇਰੇ ਸੁਆਮੀ ਤਿਸੁ ਬਾਰਿਕ ਭੂਖ ਕੈਸੀ ॥ ਨਵ ਨਿਧਿ ਨਾਮੁ ਨਿਧਾਨੁ ਗ੍ਰਿਹਿ ਤੇਰੈ ਮਨਿ ਬਾਂਛੈ ਸੋ ਲੈਸੀ ॥੩॥
॥ جِس کا پِتا توُ ہےَ میرے سُیامیِ تِسُ بارِک بھوُکھ کیَسیِ
॥3॥ نۄ نِدھِ نامُ نِدھانُ گ٘رِہِ تیرےَ منِ باںچھےَ سو لیَسیِ
لفظی معنی:نو ندھ ۔ نوخزانے ۔ نام الہٰٰ نام۔س ت سچ حق وحقیقت ۔ من بانچھے ۔ جو دل چاہے (3)
॥3॥ ترجمہ:اے میرے خدا جب تو ایک شخص کا باپ ہے تو اس کی کیا تڑپ ہو سکتی ہے؟آپ کے پاس خدا کے نام کی دولت کے تمام نو خزانے ہیں، جو کچھ بھی اپنے ذہن میں (آپ سے) چاہتا ہے، وہ اسے حاصل کر لیتا ہے۔

ਪਿਤਾ ਕ੍ਰਿਪਾਲਿ ਆਗਿਆ ਇਹ ਦੀਨੀ ਬਾਰਿਕੁ ਮੁਖਿ ਮਾਂਗੈ ਸੋ ਦੇਨਾ ॥ ਨਾਨਕ ਬਾਰਿਕੁ ਦਰਸੁ ਪ੍ਰਭ ਚਾਹੈ ਮੋਹਿ ਹ੍ਰਿਦੈ ਬਸਹਿ ਨਿਤ ਚਰਨਾ ॥੪॥੨॥
॥ پِتا ک٘رِپالِ آگِیا اِہ دیِنیِ بارِکُ مُکھِ ماںگےَ سو دینا
॥4॥2॥ نانک بارِکُ درسُ پ٘ربھ چاہےَ موہِ ہ٘رِدےَ بسہِ نِت چرنا
لفظی معنی:کرپال۔ مہربان۔ آگیا۔ اجازت۔ بارک درس۔ پربھ چاہے ۔ بچہ دیدار خدا چاہتاہے ۔
॥4॥2॥ ترجمہ:خدا، مہربان باپ نے حکم دیا ہے کہ بچہ جو کچھ بھی مانگے، اسے فراہم کیا جائے۔اے خدا، تیرا بچہ نانک تیرا دیدارکرنے کے لیے ترستا ہے، اور تیرا نام میرے دل میں بستا رہے۔

ਮਲਾਰ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਸਗਲ ਬਿਧੀ ਜੁਰਿ ਆਹਰੁ ਕਰਿਆ ਤਜਿਓ ਸਗਲ ਅੰਦੇਸਾ ॥ ਕਾਰਜੁ ਸਗਲ ਅਰੰਭਿਓ ਘਰ ਕਾ ਠਾਕੁਰ ਕਾ ਭਾਰੋਸਾ ॥੧॥
॥5॥ ملار مہلا
॥ سگل بِدھیِ جُرِ آہرُ کرِیا تجِئو سگل انّدیسا
॥1॥ کارجُ سگل ارنّبھِئو گھر کا ٹھاکُر کا بھاروسا
لفظی معنی:سگل بدھی ۔ سارے طریقوں سے ۔ جر ۔ اختیار کرکے ۔ آہر۔ کوشش۔ اندیسے ۔ فکر وخوف۔ آرنیھیؤ۔ شروع کیا۔ ٹھاکر کا بھاروسا۔ مالک کے اعتبار یا یقین پر (1)
ترجمہ:اے میرے دوستو، خدا کو دیکھنے کے لیے، میں نے ہر ممکن کوشش کی۔ اب ایسا لگتا ہے کہ کامیابی کے تمام ذرائع اکٹھے ہو گئے ہیں، اور میں نے اپنے تمام خوف سے چھٹکارا حاصل کر لیا ہے۔میں نے اپنی روحانی زندگی کو سنوارنے کے لیے کام شروع کر دیا ہے، اور اب مجھے اپنے آقا خدا پر پورا بھروسہ ہے۔

ਸੁਨੀਐ ਬਾਜੈ ਬਾਜ ਸੁਹਾਵੀ ॥ ਭੋਰੁ ਭਇਆ ਮੈ ਪ੍ਰਿਅ ਮੁਖ ਪੇਖੇ ਗ੍ਰਿਹਿ ਮੰਗਲ ਸੁਹਲਾਵੀ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ سُنیِئےَ باجےَ باج سُہاۄیِ
॥1॥ رہاءُ ॥ بھورُ بھئِیا مےَ پ٘رِء مُکھ پیکھے گ٘رِہِ منّگل سُہلاۄیِ
لفظی معنی:سنیئے باجے باج سہاوی ۔ بڑھیا۔ آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔ بھؤ ربھیا۔ سورج طلوع ہوا۔ گریہہ۔ گھر ۔ ذہن۔ قلب۔ دل۔ منگل۔ خوشی۔ سہلاوی۔ پرسکون۔ رہاؤ۔
ترجمہ:اب میں مسرت کی حالت میں ہوں گویا الہی موسیقی کے سازوں کی سریلی آواز سن رہا ہوں۔جب میں نے اپنے پیارے خدا کا احساس کیا تو میرے دل میں ایک خوشی اور مسرت کا لمحہ تھا، جیسے میری زندگی میں روحانی حکمت کی صبح ہوئی ہے۔ توقف

ਮਨੂਆ ਲਾਇ ਸਵਾਰੇ ਥਾਨਾਂ ਪੂਛਉ ਸੰਤਾ ਜਾਏ ॥ ਖੋਜਤ ਖੋਜਤ ਮੈ ਪਾਹੁਨ ਮਿਲਿਓ ਭਗਤਿ ਕਰਉ ਨਿਵਿ ਪਾਏ ॥੨॥
॥ منوُیا لاءِ سۄارے تھاناں پوُچھءُ سنّتا جاۓ
॥2॥ کھوجت کھوجت مےَ پاہُن مِلِئو بھگتِ کرءُ نِۄِ پاۓ
لفظی معنی:منوآ۔ دل سے۔ سوارے تھاناں۔ مقام درست کییے ۔ پائن ۔ مہان ۔ نو پائے ۔ پاؤں پڑھکر۔ بھگت۔ خدمت و عبادت (2)
ترجمہ:دماغ کی مکمل ارتکاز کے ساتھ، میں نے اپنے تمام حواس کو سجا لیا ہے۔ میں مقدس ہستیوں کی صحبت کا دورہ کرتا ہوں اور خدا کے ساتھ اتحاد کے لیے ان سے مشورہ لیتا ہوں۔مسلسل تلاش کر کے میں نے اپنے مالکخداکوپہچان ॥2॥ لیا ہے۔ اب میں عاجزی کے ساتھ اسے عقیدت کے ساتھ یاد کرتا رہتا ہوں۔

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top