Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 592

Page 592

ਸਭਿ ਘਟ ਭੋਗਵੈ ਅਲਿਪਤੁ ਰਹੈ ਅਲਖੁ ਨ ਲਖਣਾ ਜਾਈ ॥ ਪੂਰੈ ਗੁਰਿ ਵੇਖਾਲਿਆ ਸਬਦੇ ਸੋਝੀ ਪਾਈ ॥ ਪੁਰਖੈ ਸੇਵਹਿ ਸੇ ਪੁਰਖ ਹੋਵਹਿ ਜਿਨੀ ਹਉਮੈ ਸਬਦਿ ਜਲਾਈ ॥
॥ سبھِ گھٹ بھوگۄےَ الِپتُ رہےَ الکھُ ن لکھنھا جائیِ
॥ پوُرےَ گُرِ ۄیکھالِیا سبدے سوجھیِ پائیِ
॥ پُرکھےَ سیۄہِ سے پُرکھ ہوۄہِ جِنیِ ہئُمےَ سبدِ جلائیِ
ترجمہ:ہر دل میں وہ بستا ہے مگر سب سے وہ بیلاگ ہے، جو عقل و ہوش سے بالا ہے، اسے سمجھا نہیں جا سکتا ۔ کامل مرشد نے اس خدا کا دیدار کرائیا اور درس و کلام سے ہے سمجھا دیا۔ پرستش خدا کی کرنے والے نزد خدائی پاتے ہیں جو کلام کی برکت سے اپنی انا مٹاتے ہیں۔

ਤਿਸ ਕਾ ਸਰੀਕੁ ਕੋ ਨਹੀ ਨਾ ਕੋ ਕੰਟਕੁ ਵੈਰਾਈ ॥ ਨਿਹਚਲ ਰਾਜੁ ਹੈ ਸਦਾ ਤਿਸੁ ਕੇਰਾ ਨਾ ਆਵੈ ਨਾ ਜਾਈ ॥
॥ تِس کا سریِکُ کو نہیِ نا کو کنّٹکُ ۄیَرائیِ
॥ نِہچل راجُ ہےَ سدا تِسُ کیرا نا آۄےَ نا جائیِ
ترجمہ:اس کا کوئی ثانی نہیں، نہ کوئی اسکا دشمن ہے۔ اس خدا کی حکومت صدیوی ہے، اس کی نہ موت ہے نہ پیدائش۔

ਅਨਦਿਨੁ ਸੇਵਕੁ ਸੇਵਾ ਕਰੇ ਹਰਿ ਸਚੇ ਕੇ ਗੁਣ ਗਾਈ ॥ ਨਾਨਕੁ ਵੇਖਿ ਵਿਗਸਿਆ ਹਰਿ ਸਚੇ ਕੀ ਵਡਿਆਈ ॥੨॥
॥ اندِنُ سیۄکُ سیۄا کرے ہرِ سچے کے گُنھ گائیِ
॥2॥ نانکُ ۄیکھِ ۄِگسِیا ہرِ سچے کیِ ۄڈِیائیِ
لفظی معنی:پرکھ ۔ مرد۔ سگلی ۔ ساری ۔ سبائی۔ ساری ۔ سب گھٹ ۔ سارے دلوں میں۔ بھوگولے ۔ بستا ہے ۔ تصرف میںلاتاہے ۔ الپت ۔ بیلاگ۔ علیحدہ ۔ نرالا ۔ پورے گر۔ کامل مرشد ۔ ویکھالیا۔ دیدار کرائیا۔ سوجہی ۔ سمجھ ۔پر کھے سیویہہ۔ جو مرد خدا کی خدمت کرتے ہیں ۔ سے پرکھ ہووے ۔ وہبھی مرد ہوجاتے ہیں۔ جن ہونمے سبد جلائی۔ جنہوں نے کلام و درس مرشد سے خودی مٹا دی ۔ کنٹک ۔ کانٹا ۔ ویرائی ۔ دشمن۔ نہچل۔ صدیوی ۔ بلا لرزش۔ نر ہلنے والا۔ وگسیا۔ خوش ہوا۔ کھلا۔ وڈیائی۔ عظمت
ترجمہ:خادم خدا اسے روز و شب یاد کرتا ہے اور اس کی حمدوثناہ کرتاہے۔ نانک سچے خدا کی عطمت دیکھ کر دل سے خوشی مناتا ہے ۔

ਪਉੜੀ ॥ ਜਿਨ ਕੈ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਵਸਿਆ ਸਦ ਹਿਰਦੈ ਹਰਿ ਨਾਮੋ ਤਿਨ ਕੰਉ ਰਖਣਹਾਰਾ ॥ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਪਿਤਾ ਹਰਿ ਨਾਮੋ ਮਾਤਾ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਸਖਾਈ ਮਿਤ੍ਰੁ ਹਮਾਰਾ ॥
॥ پئُڑیِ
॥ جِن کےَ ہرِ نامُ ۄسِیا سد ہِردےَ ہرِ نامو تِن کنّءُ رکھنھہارا
॥ ہرِ نامُ پِتا ہرِ نامو ماتا ہرِ نامُ سکھائیِ مِت٘رُ ہمارا
ترجمہ:جن کے دل میں خدا کا نام بستا ہے،الہیٰ نام ان کا محافظ ہوتا ہے ۔الہیٰ نام ہی ان کا ماں اور باپ ہے،الہیٰ نام ہی ساتھی اور دوست ہے۔

ਹਰਿ ਨਾਵੈ ਨਾਲਿ ਗਲਾ ਹਰਿ ਨਾਵੈ ਨਾਲਿ ਮਸਲਤਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਹਮਾਰੀ ਕਰਦਾ ਨਿਤ ਸਾਰਾ ॥ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਹਮਾਰੀ ਸੰਗਤਿ ਅਤਿ ਪਿਆਰੀ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਕੁਲੁ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਪਰਵਾਰਾ ॥ ਜਨ ਨਾਨਕ ਕੰਉ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਹਰਿ ਗੁਰਿ ਦੀਆ ਹਰਿ ਹਲਤਿ ਪਲਤਿ ਸਦਾ ਕਰੇ ਨਿਸਤਾਰਾ ॥੧੫॥
॥ ہرِ ناۄےَ نالِ گلا ہرِ ناۄےَ نالِ مسلتِ ہرِ نامُ ہماریِ کردا نِت سارا
॥ ہرِ نامُ ہماریِ سنّگتِ اتِ پِیاریِ ہرِ نامُ کُلُ ہرِ نامُ پرۄارا
॥15॥ جن نانک کنّءُ ہرِ نامُ ہرِ گُرِ دیِیا ہرِ ہلتِ پلتِ سدا کرے نِستارا
لفظی معنی:سکھائی۔ ساتھی ۔ مددگار۔ مصلحت ۔ صلا ھ مشورہ ۔ نت سارا۔ ہر روز نگرانی ۔ خبر گیری ۔ کل ۔خاندان ۔ پروار۔ قبیلہ ۔ ہلت پلت۔ یہاں وہاں۔ نستار۔ کامیابی ۔
ترجمہ:الہیٰ نام سے ہی ہر بات ہے، الہیٰ نام ہی ان کا صلا ھ مشورہ ہے۔الہیٰ نام ہی خبر گیری کرتا ہے۔الہیٰ نام ہماری نہایت پیاری صحبت و قربت ہے اور الہیٰ نام ہمارے لیئے قبیلہ اور کٹنب بھی ہے ۔ خادم نانک کو الہٰی نام مرشد نے عنایت کیا ہے اسی سے ہر دو عالم میں کامیابی ہے۔

ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੩ ॥ ਜਿਨ ਕੰਉ ਸਤਿਗੁਰੁ ਭੇਟਿਆ ਸੇ ਹਰਿ ਕੀਰਤਿ ਸਦਾ ਕਮਾਹਿ ॥ ਅਚਿੰਤੁ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਤਿਨ ਕੈ ਮਨਿ ਵਸਿਆ ਸਚੈ ਸਬਦਿ ਸਮਾਹਿ ॥
॥3॥ سلوکُمਃ
॥ جِن کنّءُ ستِگُرُ بھیٹِیا سے ہرِ کیِرتِ سدا کماہِ
॥ اچِنّتُ ہرِ نامُ تِن کےَ منِ ۄسِیا سچےَ سبدِ سماہِ
ترجمہ:جن کا میلاپ سچے مرشد سے ہوا،وہ ہمیشہ خدا کی حمدوثناہ کرتے ہیں۔ بیفکر بنانے والا خدا کا نام ان کے دل میں بستا ہے اور وہ سچےالہیٰ کلام میں محو ومجذوب ہوجاتے ہیں۔

ਕੁਲੁ ਉਧਾਰਹਿ ਆਪਣਾ ਮੋਖ ਪਦਵੀ ਆਪੇ ਪਾਹਿ ॥ ਪਾਰਬ੍ਰਹਮੁ ਤਿਨ ਕੰਉ ਸੰਤੁਸਟੁ ਭਇਆ ਜੋ ਗੁਰ ਚਰਨੀ ਜਨ ਪਾਹਿ ॥ ਜਨੁ ਨਾਨਕੁ ਹਰਿ ਕਾ ਦਾਸੁ ਹੈ ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਹਰਿ ਲਾਜ ਰਖਾਹਿ ॥੧॥
॥ کُلُ اُدھارہِ آپنھا موکھ پدۄیِ آپے پاہِ
॥ پارب٘رہمُ تِن کنّءُ سنّتُسٹُ بھئِیا جو گُر چرنیِ جن پاہِ
॥1॥ جنُ نانک ہرِ کا داسُ ہےَ کرِ کِرپا ہرِ لاج رکھاہِ
لفظی معنی:اچنت۔ بیفکر۔ ہرِ کیِرتِ ۔ الہٰی صفت صلاح۔ ادھاریہہ۔ کامیاب بناتا ہے ۔ سچے سبد سماہے ۔ سچے کلام مین محو ومجذوب ۔ سنسٹ۔ راضی ۔ خوشی ۔ لاج عزت۔
ترجمہ:وہ اپنے خاندان کو بچاتے ہیں اور وہ اپنے لیے ذہنی نجات کا اعلیٰ درجہ حاصل کرتے ہیں۔جو مرشد کے زیر سایہ آتے ہیں، خدا ان پر خوش ہوتا ہے ۔ خادم نانک۔ خدمتگار ہے اس خدا کاجو اپنی کرم وعنایت سے خود عزت بچاتاہے۔

ਮਃ ੩ ॥ ਹੰਉਮੈ ਅੰਦਰਿ ਖੜਕੁ ਹੈ ਖੜਕੇ ਖੜਕਿ ਵਿਹਾਇ ॥ ਹੰਉਮੈ ਵਡਾ ਰੋਗੁ ਹੈ ਮਰਿ ਜੰਮੈ ਆਵੈ ਜਾਇ ॥
॥3॥ مਃ
॥ ہنّئُمےَ انّدرِ کھڑکُ ہےَ کھڑکے کھڑکِ ۄِہاءِ
॥ ہنّئُمےَ ۄڈا روگ ہےَ مرِ جنّمےَ آۄےَ جاءِ
ترجمہ:غرور اور تکبر سے انسان کو دلی تسکین حاصل نہیں ہوتی ہر وقت خوف بنا رہتا ہے اور اسی خوف میں اس کی زندگی گذر جاتی ہے ۔ تکبر ایک بھاری روحانی بیماری ہے ۔ اس سے انسان تناسخ میں پڑا رہتا ہے۔

ਜਿਨ ਕਉ ਪੂਰਬਿ ਲਿਖਿਆ ਤਿਨਾ ਸਤਗੁਰੁ ਮਿਲਿਆ ਪ੍ਰਭੁ ਆਇ ॥ ਨਾਨਕ ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਉਬਰੇ ਹਉਮੈ ਸਬਦਿ ਜਲਾਇ ॥੨॥
॥ جِن کءُ پوُربِ لِکھِیا تِنا ستگُرُ مِلِیا پ٘ربھُ آءِ
॥2॥ نانک گُر پرسادیِ اُبرے ہئُمےَ سبدِ جلاءِ
لفظی معنی:کھرک ۔جہاد و جھگڑے ۔ روگ۔ بیماری ۔ پورب۔پہلے سے۔ ستگر۔ سچا مرشد۔ گرپرسادی۔ رحمت مرشد سے ۔ ابھرے ۔ بچے ۔ترجمہ:جن کی تقدیر میں پہلے سے تحریر ہوتا ہے انہیں سچا مرشد ملتا ہے اور خدا سے بھی میلاپ ہوتا ہے۔اے نانک وہ کلام مرشد کے ذریعے غرور و تکبر مٹا کر رحمت مرشد سے بچ جاتے ہیں۔

ਪਉੜੀ ॥ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਹਮਾਰਾ ਪ੍ਰਭੁ ਅਬਿਗਤੁ ਅਗੋਚਰੁ ਅਬਿਨਾਸੀ ਪੁਰਖੁ ਬਿਧਾਤਾ ॥ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਹਮ ਸ੍ਰੇਵਹ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਹਮ ਪੂਜਹ ਹਰਿ ਨਾਮੇ ਹੀ ਮਨੁ ਰਾਤਾ ॥
॥ پئُڑیِ
॥ ہرِ نامُ ہمارا پ٘ربھُ ابِگتُ اگوچرُ ابِناسیِ پُرکھُ بِدھاتا
॥ ہرِ نامُ ہم س٘ریۄہ ہرِ نامُ ہم پوُجہ ہرِ نامے ہیِ منُ راتا
ترجمہ:جو خدا انسانی رسائی سے بعید، لافناہ، آنکھوں سے اوجھل، کارساز ہے۔ اس کے نام کی ہی ہم پرستش کرتے ہیں، ریاض کرتے ہیں، صفت صلاح سے الہیٰ نام میں ہی محو ومجذوب ہیں۔

ਹਰਿ ਨਾਮੈ ਜੇਵਡੁ ਕੋਈ ਅਵਰੁ ਨ ਸੂਝੈ ਹਰਿ ਨਾਮੋ ਅੰਤਿ ਛਡਾਤਾ ॥ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਦੀਆ ਗੁਰਿ ਪਰਉਪਕਾਰੀ ਧਨੁ ਧੰਨੁ ਗੁਰੂ ਕਾ ਪਿਤਾ ਮਾਤਾ ॥ ਹੰਉ ਸਤਿਗੁਰ ਅਪੁਣੇ ਕੰਉ ਸਦਾ ਨਮਸਕਾਰੀ ਜਿਤੁ ਮਿਲਿਐ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਮੈ ਜਾਤਾ ॥੧੬॥
॥ ہرِ نامےَ جیۄڈُ کوئیِ اۄرُ ن سوُجھےَ ہرِ نامو انّتِ چھڈاتا
॥ ہرِ نامُ دیِیا گُرِ پرئُپکاریِ دھنُ دھنّنُ گُروُ کا پِتا ماتا
॥19॥ ہنّءُ ستِگُر اپُنھے کنّءُ سدا نمسکاریِ جِتُ مِلِئےَ ہرِ نامُ مےَ جاتا
لفظی معنی:ہرنام۔ الہٰی نام مراد خداسے ہے ۔ اگم اگوچر۔ جو انسانی وسائی سے بلند اور بیان سے باہر ۔ ابناسی ۔لافناہ ۔ سدیوی نہ مٹنے والا۔ بدھاتا۔ کارساز کرتا پرکھ سریوہو۔ پرستش کرؤ۔ سوجھے۔ سمجھ نہیں آتا۔ پراپکاری ۔ دوسروں کی بھلائی کے کام کرنے والا۔ نمسکاری جھکتے ہیں ۔ جاتا ۔ جانا۔ سمجھا۔
ترجمہ:الہٰی نام جتنی عظمت والا نہیں کوئی نہیں سوجھتا اور بوقت آخرت الہیٰ نام ہی نجات دلاتا ہے۔ مبارک ہیں اس مہربان مرشد کی ماں اور باپ ، جس نے ہمیں خدا کے نام کا تحفہ دیا۔ میں ہمیشہ اپنے سچے مرشد کے سامنے عاجزی کے ساتھ جھکتا ہوں ، جس کے میلاپ سے الہیٰ نام کا مطلب سمجھا ہے۔

ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੩ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਸੇਵ ਨ ਕੀਨੀਆ ਹਰਿ ਨਾਮਿ ਨ ਲਗੋ ਪਿਆਰੁ ॥ ਸਬਦੈ ਸਾਦੁ ਨ ਆਇਓ ਮਰਿ ਜਨਮੈ ਵਾਰੋ ਵਾਰ ॥
॥3॥ سلوکُ مਃ
॥ گُرمُکھِ سیۄ ن کیِنیِیا ہرِ نامِ ن لگو پِیارُ
॥ سبدےَ سادُ ن آئِئو مرِ جنمےَ ۄارو ۄار
ترجمہ:نہ مرشد کے وسیلے سے خدا کی عبادت کی اور نہ ہی الہٰی نام سے پیار کیا۔ نہ الہیٰ کلام کا لطف اٹھائیا، اسی وجہ سے انسان تناسخ میں پڑا رہتا ہے۔

ਮਨਮੁਖਿ ਅੰਧੁ ਨ ਚੇਤਈ ਕਿਤੁ ਆਇਆ ਸੈਸਾਰਿ ॥ ਨਾਨਕ ਜਿਨ ਕਉ ਨਦਰਿ ਕਰੇ ਸੇ ਗੁਰਮੁਖਿ ਲੰਘੇ ਪਾਰਿ ॥੧॥
॥ منمُکھِ انّدھُ ن چیتئیِ کِتُ آئِیا سیَسارِ
॥1॥ نانک جِن کءُ ندرِ کرے سے گُرمُکھِ لنّگھے پارِ
لفظی معنی:ساد۔ لطف۔ مزہ ۔ منمکھ ۔ مرید من ۔ خود پسندی ۔ اندھ ۔ ذہنی نابینا۔ چیتی ۔ یاد ہیں کرتا۔ کت ۔ کس لئے ۔ کیوں۔ سیسار ۔ سنسار۔ علام ۔ جہاں۔ دنیا۔ ندر۔ نظر عنایت ۔ گورمکھ ۔ مرشد کے وسیلے سے ۔ لنگھے پار۔ کامیاب ہوگا مراد یہ زندگی ایک خوفناک سمندر یا گھنے جنگل کی مانند جس طرح سے گھنے جنگل کو پار کرنا یا سمندر عبور کرنا دشوار ہے راستے میں بے شمار مشکلات اور دشوار گذاریاں حائل ہیں یہی حال انسانی زندگی کا ہے ۔
ترجمہ:اگر ایک اندھا ، جاہل ، اپنے ذہن کا مرید شخص خدا کو یاد نہیں کرتا تو اس کے دنیا میں آنے کا مقصد کیا ہے؟ ۔ اے نانک ، وہ لوگ جن پر خدا اپنا فضل کرتا ہے ، مرشد کی تعلیمات ॥1॥ پر عمل کرتے ہوئے اس دنیاوی سمندر کو عبور کرتے ہیں۔

ਮਃ ੩ ॥ ਇਕੋ ਸਤਿਗੁਰੁ ਜਾਗਤਾ ਹੋਰੁ ਜਗੁ ਸੂਤਾ ਮੋਹਿ ਪਿਆਸਿ ॥ ਸਤਿਗੁਰੁ ਸੇਵਨਿ ਜਾਗੰਨਿ ਸੇ ਜੋ ਰਤੇ ਸਚਿ ਨਾਮਿ ਗੁਣਤਾਸਿ ॥
॥3॥ مਃ
॥ اِکو ستِگُرُ جاگتا ہورُ جگُ سوُتا موہِ پِیاسِ
॥ ستِگُرُ سیۄنِ جاگنّنِ سے جو رتے سچِ نامِ گُنھتاسِ
ترجمہ:واحدسچا مرشد ہی بیدار ہے، باقی تمام عالم دنیاوی محبت اور اس کی تشنگی میں غفلت کی نیند میں سورہا ہے۔تاہم جو مرشد کی تعلیمات پر عمل کرتے ہیں اور خدا کے نام جو اوصاف کا خزانہ ہے کی یاد ریاض میں محو ومجذوب ہیں وہ بھی بیدار ہوجاتے ہیں۔

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top