Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 588

Page 588

ਤਿਸੁ ਗੁਰ ਕਉ ਸਦ ਬਲਿਹਾਰਣੈ ਜਿਨਿ ਹਰਿ ਸੇਵਾ ਬਣਤ ਬਣਾਈ ॥ ਸੋ ਸਤਿਗੁਰੁ ਪਿਆਰਾ ਮੇਰੈ ਨਾਲਿ ਹੈ ਜਿਥੈ ਕਿਥੈ ਮੈਨੋ ਲਏ ਛਡਾਈ ॥
॥ تِسُ گُر کءُ سد بلِہارنھےَ جِنِ ہرِ سیۄا بنھت بنھائیِ
॥ سو ستِگُرُ پِیارا میرےَ نالِ ہےَ جِتھےَ کِتھےَ میَنو لۓ چھڈائیِ
ترجمہ:قربان ہوں ہمیشہ اس مرشد پر جس نے الہٰی عبادت ریاضت کی شرع بنائی ہے ۔ وہ سچا مرشد میرے ساتھ ہے جو ہر جگہ نجات دلاتا ہے ۔

ਤਿਸੁ ਗੁਰ ਕਉ ਸਾਬਾਸਿ ਹੈ ਜਿਨਿ ਹਰਿ ਸੋਝੀ ਪਾਈ ॥ ਨਾਨਕੁ ਗੁਰ ਵਿਟਹੁ ਵਾਰਿਆ ਜਿਨਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਦੀਆ ਮੇਰੇ ਮਨ ਕੀ ਆਸ ਪੁਰਾਈ ॥੫॥
॥ تِسُ گُر کءُ ساباسِ ہےَ جِنِ ہرِ سوجھیِ پائیِ
॥6॥ نانک گُر ۄِٹہُ ۄارِیا جِنِ ہرِ نامُ دیِیا میرے من کیِ آس پُرائیِ
لفظی معنی:سد بلہارنے ۔ ہمشیہ قربان ۔ بنت۔ رسم۔ رواج ۔ شرع۔ جتھے لکھتے ۔ جہاں کہاں۔ترجمہ:مبارک ہے وہ مرشد جس نے مجھے خدا کی سمجھ عنایت کی ہے ۔ اے نانک اس مرشد پر قربان ہوں جس نے مجھے الہٰی نام عنایت کیا، میرے ذہن میں بسائیا ہے اور میری دلی مراد پوری کی ہے ۔

ਸਲੋਕ ਮਃ ੩ ॥ ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਦਾਧੀ ਜਲਿ ਮੁਈ ਜਲਿ ਜਲਿ ਕਰੇ ਪੁਕਾਰ ॥ ਸਤਿਗੁਰ ਸੀਤਲ ਜੇ ਮਿਲੈ ਫਿਰਿ ਜਲੈ ਨ ਦੂਜੀ ਵਾਰ ॥ ਨਾਨਕ ਵਿਣੁ ਨਾਵੈ ਨਿਰਭਉ ਕੋ ਨਹੀ ਜਿਚਰੁ ਸਬਦਿ ਨ ਕਰੇ ਵੀਚਾਰੁ ॥੧॥
॥3॥ سلوک مਃ
॥ ت٘رِسنا دادھیِ جلِ مُئیِ جلِ جلِ کرے پُکار
॥ ستِگُر سیِتل جے مِلےَ پھِرِ جلےَ ن دوُجیِ ۄار
॥1॥ نانک ۄِنھُ ناۄےَ نِربھءُ کو نہیِ جِچرُ سبدِ ن کرے ۄِچارُ
لفظی معنی:ترشنا۔ خواہشات۔ دادھی ۔ جلی ہوئی ۔ موئی ۔ ختم ہوگئی ۔ پکار۔ آہ وزاری ۔ ستِگُر ستل ۔ ٹھنڈک پہنچانے والا مرشد۔ بن ناوے نربھؤ۔ سچےنام سچ اور حقیقت کے بغیر بیخوف۔
ترجمہ:انسان کے دل میں دنیاوی خواہشات کی آگ میں جل رہی ہے اور انسان جلتے ہوئی آہ و زاری کرتا ہے۔ اگر اس خواہشات کی آگ کو ٹھنڈا کرنے والے مرشدسے میلاپ ہوجائے تو پھر کبھی نہیں جلے گا۔ اے نانک جب تک کلام مرشد کے ذریعے انسان خدا کو نہ سمجھے تب تک الہیٰ نام کے بغیر خوف ختم نہیں ہوتا۔

ਮਃ ੩ ॥ ਭੇਖੀ ਅਗਨਿ ਨ ਬੁਝਈ ਚਿੰਤਾ ਹੈ ਮਨ ਮਾਹਿ ॥ ਵਰਮੀ ਮਾਰੀ ਸਾਪੁ ਨਾ ਮਰੈ ਤਿਉ ਨਿਗੁਰੇ ਕਰਮ ਕਮਾਹਿ ॥
3॥ مਃ
॥ بھیکھیِ اگنِ ن بُجھئیِ چِنّتا ہےَ من ماہِ
॥ ۄرمیِ ماریِ ساپُ ن مرےَ تِءُ نِگُرے کرم کماہِ
ترجمہ:مقدس بناوٹوں دکھاوؤں سے خواہشات کی آگ نہیں بجھتی اور دل فکر میں رہتا ہے۔ بل ختم کرنے سے سانپ نہیں مرتا اسی طرح لوگوں کی طرف سے مرشد کی رہنمائی کے بغیر کیے گئے رسمی اعمال ضائع ہو جاتے ہیں۔

ਸਤਿਗੁਰੁ ਦਾਤਾ ਸੇਵੀਐ ਸਬਦੁ ਵਸੈ ਮਨਿ ਆਇ ॥ ਮਨੁ ਤਨੁ ਸੀਤਲੁ ਸਾਂਤਿ ਹੋਇ ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਅਗਨਿ ਬੁਝਾਇ ॥
॥ ستِگُرُ داتا سیۄیِئےَ سبدُ ۄسےَ منِ آءِ
॥ منُ تنُ سیِتلُ ساںتِ ہوءِ ت٘رِسنا اگنِ بُجھاءِ
ترجمہ:اگر مرشد کے بتائے ہوئے راستے کے مطابق کام کریں اسکا کلام سبق و واعظ دل میں بس جائے ۔ تو دل وجان سکون پاتا ہے اورخواہشات کی آگ بجھتی ہے۔

ਸੁਖਾ ਸਿਰਿ ਸਦਾ ਸੁਖੁ ਹੋਇ ਜਾ ਵਿਚਹੁ ਆਪੁ ਗਵਾਇ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਉਦਾਸੀ ਸੋ ਕਰੇ ਜਿ ਸਚਿ ਰਹੈ ਲਿਵ ਲਾਇ ॥
॥ سُکھا سِرِ سدا سُکھُ ہوءِ جا ۄِچہُ آپُ گۄاءِ
॥ گُرمُکھِ اُداسیِ سو کرے جِ سچِ رہےَ لِۄ لاءِ
ترجمہ:اپنی انا ختم کرنے سے بھاری آرام و آسائش ملتا ہے ۔ مرشد کے ذریعے ہی وہ ترک کرتا ہے جسے خدا اور حقیقت سے پیار ہے۔

ਚਿੰਤਾ ਮੂਲਿ ਨ ਹੋਵਈ ਹਰਿ ਨਾਮਿ ਰਜਾ ਆਘਾਇ ॥ ਨਾਨਕ ਨਾਮ ਬਿਨਾ ਨਹ ਛੂਟੀਐ ਹਉਮੈ ਪਚਹਿ ਪਚਾਇ ॥੨॥
॥ چِنّتا موُلِ ن ہوۄئیِ ہرِ نامِ رجا آگھاءِ
॥2॥ نانک نام بِنا نہ چھوُٹیِئےَ ہئُمےَ پچہِ پچاءِ
لفظی معنی:بھیکھی ۔ بناوٹ ۔ دکھاوے ۔ چنتا ۔ فکر ۔ درمی ۔ بل ۔ نگرے ۔ بے مرشد۔ ستِگُر واتا ۔ سچا مرشد دینے والا۔ سیتل ۔ ٹھنڈا۔ سانت ۔ پر سکنو۔ آپ ۔ خوفی ۔ گورمکھ اداسی ۔ مرشد کے ذریعے دنیاوی ترک۔ مول۔ بالکل۔ ہر نام۔ الہٰی نام سچ و حقیقت سے ۔ رجا اگھائے ۔ مکل طور پر سیر ہو گیا ۔ کوئی خواہش باقتیی نہیں رہی ۔ ہونمے ۔ خودی ۔ پچیہہ بچائے ۔ ذلیل و خوار۔
ترجمہ:اسے بالکل فکر نہیں رہتا بیفکر ہوجاتا ہے اور مکمل طور پر سیر ہوجاتاہے جو الہیٰ نام کی ریاض کرتا ہے۔ اے نانک نام کے بغیر نجات نہیں ملتی اور انسان انا میں ذلیل و خوار ہوتا ہے۔

ਪਉੜੀ ॥ ਜਿਨੀ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਧਿਆਇਆ ਤਿਨੀ ਪਾਇਅੜੇ ਸਰਬ ਸੁਖਾ ॥ ਸਭੁ ਜਨਮੁ ਤਿਨਾ ਕਾ ਸਫਲੁ ਹੈ ਜਿਨ ਹਰਿ ਕੇ ਨਾਮ ਕੀ ਮਨਿ ਲਾਗੀ ਭੁਖਾ ॥
॥ پئُڑیِ
॥ جِنِ ہرِ ہرِ نامُ دھِیائِیا تِنیِ پائِئڑے سرب سُکھا
॥ سبھُ جنمُ تِنا کا سپھلُ ہےَ جِن ہرِ کے نام کیِ منِ لاگیِ بھُکھا
ترجمہ:جس نے بھی خدا کی ریاض و عبادت کی انہوں نے تمام آرام و آسائش پائیا۔ جن کے دل میں الہٰی نام کی بھوک ہے، ان کی زندگی کامیاب ہوئی۔

ਜਿਨੀ ਗੁਰ ਕੈ ਬਚਨਿ ਆਰਾਧਿਆ ਤਿਨ ਵਿਸਰਿ ਗਏ ਸਭਿ ਦੁਖਾ ॥ ਤੇ ਸੰਤ ਭਲੇ ਗੁਰਸਿਖ ਹੈ ਜਿਨ ਨਾਹੀ ਚਿੰਤ ਪਰਾਈ ਚੁਖਾ ॥ ਧਨੁ ਧੰਨੁ ਤਿਨਾ ਕਾ ਗੁਰੂ ਹੈ ਜਿਸੁ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਫਲ ਹਰਿ ਲਾਗੇ ਮੁਖਾ ॥੬॥
॥ جِنیِ گُر کےَ بچنِ آرادھِیا تِن ۄِسرِ گۓ سبھِ دُکھا
॥ تے سنّت بھلے گُرسِکھ ہےَ جِن ناہیِ چِنّت پرائیِ چُکھا ॥
॥6॥ دھنُ دھنّنُ تِنا کا گُروُ ہےَ جِسُ انّم٘رِت پھل ہرِ لاگے مُکھا
لفظی معنی:پائیڑے ۔ پائے ۔ ارادھیا۔ ریاض کی ۔ سرب۔ مسارے ۔ سپھل۔ کامیاب (1) اراد ) دسرگئے ۔ بھول گئے ۔ گر سکھ ۔ مرید مرش د ۔ چنت ۔ فکر ۔ چکھا ۔ ذرہ بھر۔ مکھا ۔ منہ ۔ انمرت۔ پھل۔ ایسا پھل جس سے روحانی زندگی ملتی ہے ۔
ترجمہ:جنہوں نے سبق و کلام مرشد پر کار بند ہو کر اس خدا کی یاد و ریاض کی ان کے تمام عذاب مٹ گئے ۔وہ پاکدامن خدا رسیدہ سنت اور مرید مرشد نیک اور اچھے ہیں جنہیں خدا کے علاوہ دوسروں کی ذرا بھی فکر نہیں۔ ان کا مرشد قابل ستائش و مبارک ہے جس کی زبان سے روحانی زندگی عنایت کرنے والے برآور لدایک الفاظ نکلتے ہیں۔

ਸਲੋਕ ਮਃ ੩ ॥ ਕਲਿ ਮਹਿ ਜਮੁ ਜੰਦਾਰੁ ਹੈ ਹੁਕਮੇ ਕਾਰ ਕਮਾਇ ॥ ਗੁਰਿ ਰਾਖੇ ਸੇ ਉਬਰੇ ਮਨਮੁਖਾ ਦੇਇ ਸਜਾਇ ॥
॥3॥ سلوک مਃ
॥ کلِ مہِ جمُ جنّدارُ ہےَ ہُکمے کار کماءِ
॥ گُرِ راکھے سے اُبرے منمُکھا دےءِ سجاءِ
ترجمہ:اس دنیاوی دولت سے محبت کے دور میں فرشتہ موت یا الہٰی کوتوال نہایت گنوار سخت دل ہے اور وہ الہٰی فرمان کے زیر کام کرتا ہے ۔ جنکا محافظ مرشد ہے وہ بچ جاتے ہیں، مگر اپنے ذہن کے مریدوں کو سزا دیتا ہے ۔

ਜਮਕਾਲੈ ਵਸਿ ਜਗੁ ਬਾਂਧਿਆ ਤਿਸ ਦਾ ਫਰੂ ਨ ਕੋਇ ॥ ਜਿਨਿ ਜਮੁ ਕੀਤਾ ਸੋ ਸੇਵੀਐ ਗੁਰਮੁਖਿ ਦੁਖੁ ਨ ਹੋਇ ॥ ਨਾਨਕ ਗੁਰਮੁਖਿ ਜਮੁ ਸੇਵਾ ਕਰੇ ਜਿਨ ਮਨਿ ਸਚਾ ਹੋਇ ॥੧॥
॥ جمکالےَ ۄسِ جگُ باںدھِیا تِس دا پھروُ ن کوءِ
॥ جِنِ جمُ کیِتا سو سیۄیِئےَ گُرمُکھِ دُکھُ ن ہوءِ
॥1॥ نانک گُرمُکھِ جمُ سیۄا کرے جِن منِ سچا ہوءِ
لفظی معنی:کل ۔ موجودہ زمانے میں۔ جسم ۔ فرشتہ موت۔ جندار۔ سخت دل ۔ ابھرے ۔ بچے ۔ منمکھ ۔ مرید من ۔ دس۔ اختیار۔ زیر قبضہ ۔ فرو ۔ پکڑنے والا۔ ج جسم کیتا۔ جسنے جسم بنائیا ہے ۔ اسیو لئے ۔ خدمت کریں۔ گورمکھ ۔ مرید مرشد۔ سچا ۔ پاک
ترجمہ:سارا علم (خدا سے بھٹکے ہوئے لوگ) موت کے ریز سایہ رہ رہا ہے جس کا کوئی محافظ نہیں ہے ۔ جس نے فرشتہ موت کو بنائیا ہے مرشد کے وسلے سے اس خدا کی عبادت و ریا ضت کریں تو عذاب نہیں آتا ۔ اے نانک جن کے دل میں خدا بستا فرشتہ موت ان کی خدمت کرتا ہے۔

ਮਃ ੩ ॥ ਏਹਾ ਕਾਇਆ ਰੋਗਿ ਭਰੀ ਬਿਨੁ ਸਬਦੈ ਦੁਖੁ ਹਉਮੈ ਰੋਗੁ ਨ ਜਾਇ ॥ ਸਤਿਗੁਰੁ ਮਿਲੈ ਤਾ ਨਿਰਮਲ ਹੋਵੈ ਹਰਿ ਨਾਮੋ ਮੰਨਿ ਵਸਾਇ ॥ ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਧਿਆਇਆ ਸੁਖਦਾਤਾ ਦੁਖੁ ਵਿਸਰਿਆ ਸਹਜਿ ਸੁਭਾਇ ॥੨॥
॥3॥ مਃ
॥ ایہا کائِیا روگِ بھریِ بِنُ سبدےَ دُکھُ ہئُمےَ روگُ ن جاءِ
॥ ستِگُرُ مِلےَ تا نِرمل ہوۄےَ ہرِ نامو منّنِ ۄساءِ
॥2॥ نانک نامُ دھِیائِیا سُکھداتا دُکھُ ۄِسرِیا سہجِ سُبھاءِ
لفظی معنی:کائیا جسمروگ بیماری ۔ سبدے ۔ کلام۔ ہونمے ۔ خودی ۔ نرمل۔ پاک ۔ نامو۔ الہٰی نام۔ سچ و حقیقت۔ دھیائیا۔ دھیان لگائیا۔ سکھداتا۔ سکھ پہنچانے والا۔ وسریا۔بھولا۔
ترجمہ:یہ انسانی جسم انا کی بیماری سے بھرا ہوا ہے ۔الہیٰ کلام کے بغیر انا کی بیماری ختم نہیں ہوتی ۔ سچے مرشد سے میلاپ ہو تو الہیٰ نام دل میں بستا ہے تو دل پاک ہوجاتا ہے ۔ اے نانک۔ جنہوں نے سکھ دینے والے خدا کو یاد کیا ان کا قدرتی طور پر ہی عذاب مٹ گیا ۔

ਪਉੜੀ ॥ ਜਿਨਿ ਜਗਜੀਵਨੁ ਉਪਦੇਸਿਆ ਤਿਸੁ ਗੁਰ ਕਉ ਹਉ ਸਦਾ ਘੁਮਾਇਆ ॥ ਤਿਸੁ ਗੁਰ ਕਉ ਹਉ ਖੰਨੀਐ ਜਿਨਿ ਮਧੁਸੂਦਨੁ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਸੁਣਾਇਆ ॥
॥ پئُڑیِ
॥ جِنِ جگجیِۄنُ اُپدیسِیا تِسُ گُر کءُ ہءُ سدا گھُمائِیا
॥ تِسُ گُر کءُ ہءُ کھنّنیِئےَ جِنِ مدھُسوُدنُ ہرِ نامُ سُنھائِیا
ترجمہ:قربان ہوں اس مرشد پر جس نے ہمیں اس دنیا کو زندگی بخشنے والے خدا کا درس دیا۔ اس مرشد پر خود کو ٹکڑے ٹکڑے ہوکر قربان ہوجاؤں جس نے خدا کے نام کی ریاض کی ترغیب سنائی۔

ਤਿਸੁ ਗੁਰ ਕਉ ਹਉ ਵਾਰਣੈ ਜਿਨਿ ਹਉਮੈ ਬਿਖੁ ਸਭੁ ਰੋਗੁ ਗਵਾਇਆ ॥ ਤਿਸੁ ਸਤਿਗੁਰ ਕਉ ਵਡ ਪੁੰਨੁ ਹੈ ਜਿਨਿ ਅਵਗਣ ਕਟਿ ਗੁਣੀ ਸਮਝਾਇਆ ॥
॥ تِسُ گُر کءُ ہءُ ۄارنھےَ جِنِ ہئُمےَ بِکھُ سبھُ روگُ گۄائِیا
॥ تِسُ ستِگُر کءُ ۄڈ پُنّنُ ہےَ جِنِ اۄگنھ کٹِ گُنھیِ سمجھائِیا
ترجمہ:قربان ہوں اس مرشد پر جس نے انا کے زہر اور دوسری برائیوں کی بیماری کو دور کیا ۔ اس مرشد کا بھاری احسان ہے جس نے بد اوصاف برائیاں دور کرکے نیکیؤں اور وصفوں کے خزانے خد ا کی بابت سمجھائیا۔

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top