Page 101
ਜੋ ਜੋ ਪੀਵੈ ਸੋ ਤ੍ਰਿਪਤਾਵੈ ॥ ਅਮਰੁ ਹੋਵੈ ਜੋ ਨਾਮ ਰਸੁ ਪਾਵੈ ॥ ਨਾਮ ਨਿਧਾਨ ਤਿਸਹਿ ਪਰਾਪਤਿ ਜਿਸੁ ਸਬਦੁ ਗੁਰੂ ਮਨਿ ਵੂਠਾ ਜੀਉ ॥੨॥
جو جو پیِۄےَ سو ت٘رِپتاۄےَ ॥
امرُ ہوۄےَ جو نام رسُ پاۄےَ ॥
نام نِدھان تِسہِ پراپتِ جِسُ سبدُ گُروُ منِ ۄوُٹھا جیِءُ ॥੨॥
لفظی معنی:تِر پتاوے ۔ بُھوک پِیاس مِٹادے ۔ کوئی خواہِش باقی نہ رہے ۔ امر۔ دائمی ۔ لافناہ ۔ نِدھان ۔ خزانہ ۔ جِس من ۔ جِس دِل میں ۔(2)
ترجُمہ:جو الہٰی نام کا لطف لیتا ہے، اسکی دنیاوی خواہشات کی بھوک پیاس مٹ جاتی ہے ۔ اور اُس کی کبھی بھی روحانی موت نہیں ہوتی۔ نام کا خزانہ صرف اُسے ملتا ہے، جس کے دل میں کلام مرشد بس جاتا ہے ۔(2)
ਜਿਨਿ ਹਰਿ ਰਸੁ ਪਾਇਆ ਸੋ ਤ੍ਰਿਪਤਿ ਅਘਾਨਾ ॥ ਜਿਨਿ ਹਰਿ ਸਾਦੁ ਪਾਇਆ ਸੋ ਨਾਹਿ ਡੁਲਾਨਾ ॥
جِنِ ہرِ رسُ پائِیا سو ت٘رِپتِ اگھانا ॥
جِنِ ہرِ سادُ پائِیا سو ناہِ ڈُلانا ॥
ترجُمہ:الہٰی نام سے اُسکی دنیاوی خواہشات کی بھوک مٹ جاتی ہے۔ جس نے الہیٰ نام کا لطف اُٹھایا، وہ بھی ڈگمگایا نہیں
ਤਿਸਹਿ ਪਰਾਪਤਿ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮਾ ਜਿਸੁ ਮਸਤਕਿ ਭਾਗੀਠਾ ਜੀਉ ॥੩॥
تِسہِ پراپتِ ہرِ ہرِ ناما جِسُ مستکِ بھاگیِٹھا جیِءُ ॥੩॥
لفظی معنی:جِن۔ جِس نے ۔ اُگھانا ۔ مُکمل طور پر خواہِش باقی نہ رہنا ۔ سیر ہونا ۔ ساد۔ لُطف ۔ مزہ۔ تِسیہہ۔ اُسے ۔ مستک ۔ پیشانی ۔ بھاگیٹھ ۔ قِسمت ۔(3)
ترجُمہ:۔ الہیٰ نام اسے ملتا ہے جسکی تقدیر میں اسکی پیشانی پر لکھا ہوتا ہے ۔(3)
ਹਰਿ ਇਕਸੁ ਹਥਿ ਆਇਆ ਵਰਸਾਣੇ ਬਹੁਤੇਰੇ ॥ ਤਿਸੁ ਲਗਿ ਮੁਕਤੁ ਭਏ ਘਣੇਰੇ ॥ ਨਾਮੁ ਨਿਧਾਨਾ ਗੁਰਮੁਖਿ ਪਾਈਐ ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਵਿਰਲੀ ਡੀਠਾ ਜੀਉ ॥੪॥੧੫॥੨੨॥
ہرِ اِکسُ ہتھِ آئِیا ۄرسانھے بہُتیرے ॥
تِسُ لگِ مُکتُ بھۓ گھنھیرے ॥
نامُ نِدھانا گُرمُکھِ پائیِئےَ کہُ نانک ۄِرلیِ ڈیِٹھا جیِءُ ॥੪॥੧੫॥੨੨॥
لفظی معنی:اِکس ہتھ۔ ایک ہاتھ ۔ ورسانے ۔ فائِدہ اُٹھانا ۔ ورلے۔ کوئی کوئی ۔(4)
ترجُمہ:الہٰی میلاپ کا واحد ذریعہ (مرشد) ہے اور اس سے بہت سارے فائدہ اٹھاتے ہیں۔ اس مرشد کی صحت و قربت سے انسان دنیاوی دولت کی لگاؤ سے نجات پاتے ہیں ۔ اے نانک نام کا خزانہ مرشد سے ہی ملتا ہے اور اس الہیٰ نام کا لطف کچھ خوش نصیب نے ہی اتھائیا ہے۔
ਮਾਝ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਨਿਧਿ ਸਿਧਿ ਰਿਧਿ ਹਰਿ ਹਰਿ ਹਰਿ ਮੇਰੈ ॥ ਜਨਮੁ ਪਦਾਰਥੁ ਗਹਿਰ ਗੰਭੀਰੈ ॥ਲਾਖ ਕੋਟ ਖੁਸੀਆ ਰੰਗ ਰਾਵੈ ਜੋ ਗੁਰ ਲਾਗਾ ਪਾਈ ਜੀਉ ॥੧॥
ماجھ مہلا ੫॥
نِدھِ سِدھِ رِدھِ ہرِ ہرِ ہرِ میرےَ ॥
جنمُ پدارتھُ گہِر گنّبھیِرےَ ॥
لاکھ کوٹ کھُسیِیا رنّگ راۄےَ جو گُر لاگا پائیِ جیِءُ ॥੧॥
ترجمہ:میرے لیئے تو الہٰی نام ہی دنیا کے نو خزانوں کے برابر ہے، الہٰی نام ہی روحانی طاقتیں ہیں اور الہٰی نام ہی دولت کی بہتات ہے ۔ نہایت سنجیدہ اور ناقابل تسخیر خدا کے فضل سے ، میں نے انسانی زندگی کی اعلی نعمت حاصل کی ہے۔ جو انسان مرشد کی لیتا ہے وہ لاکھوں کروڑوں خوشیاں اور روحانی سکون پاتا ہے ۔
ਦਰਸਨੁ ਪੇਖਤ ਭਏ ਪੁਨੀਤਾ ॥ ਸਗਲ ਉਧਾਰੇ ਭਾਈ ਮੀਤਾ ॥ ਅਗਮ ਅਗੋਚਰੁ ਸੁਆਮੀ ਅਪੁਨਾ ਗੁਰ ਕਿਰਪਾ ਤੇ ਸਚੁ ਧਿਆਈ ਜੀਉ ॥੨॥
درسنُ پیکھت بھۓ پُنیِتا ॥
سگل اُدھارے بھائیِ میِتا ॥
اگم اگوچرُ سُیامیِ اپُنا گُر کِرپا تے سچُ دھِیائیِ جیِءُ ॥੨॥
ترجمہ:مرشد کے دیدار سے (میرا جسم و دماغ) پاک ہوگیا ہے۔ اور میرے سارے حواس برائیوں سے آزاد ہوگئے ہیں۔ مرشد کے فضل سے ، میں ناقابل رسائی اور ناقابل تلافی خدا کو یاد کرتا ہوں۔
ਜਾ ਕਉ ਖੋਜਹਿ ਸਰਬ ਉਪਾਏ ॥ ਵਡਭਾਗੀ ਦਰਸਨੁ ਕੋ ਵਿਰਲਾ ਪਾਏ ॥ ਊਚ ਅਪਾਰ ਅਗੋਚਰ ਥਾਨਾ ਓਹੁ ਮਹਲੁ ਗੁਰੂ ਦੇਖਾਈ ਜੀਉ ॥੩॥
جا کءُ کھوجہِ سرب اُپاۓ ॥
ۄڈبھاگیِ درسنُ کو ۄِرلا پاۓ ॥
اوُچ اپار اگوچر تھانا اوہُ مہلُ گُروُ دیکھائیِ جیِءُ ॥੩॥
ترجمہ:وہ ، جس کی ہر کسی کو تلاش ہے۔ صرف ایک نایاب خوش نصیب فرد ہی اس سے میلاپ حاصل کرتے ہے۔ خدا بے محل ہے اور اس کی خوبیاں لامحدود ہیں۔ مرشد نے مجھے اس کے ساتھ متحد ہونے کا راستہ دکھایا ہے۔
ਗਹਿਰ ਗੰਭੀਰ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਨਾਮੁ ਤੇਰਾ ॥ ਮੁਕਤਿ ਭਇਆ ਜਿਸੁ ਰਿਦੈ ਵਸੇਰਾ ॥ਗੁਰਿ ਬੰਧਨ ਤਿਨ ਕੇ ਸਗਲੇ ਕਾਟੇ ਜਨ ਨਾਨਕ ਸਹਜਿ ਸਮਾਈ ਜੀਉ ॥੪॥੧੬॥੨੩॥
گہِر گنّبھیِر انّم٘رِت نامُ تیرا ॥
مُکتِ بھئِیا جِسُ رِدےَ ۄسیرا ॥
گُرِ بنّدھن تِن کے سگلے کاٹے جن نانک سہجِ سمائیِ جیِءُ ॥੪॥੧੬॥੨੩॥
لفظی معنی:ندھ۔ خزانہ ۔ سدھ ۔ روحانی برکات ۔ پکھت ۔دیکھنا ۔ پدارتھ۔ نعمتیں ۔ کوٹ کروڑوں ۔۔ سگل ۔ سارے ۔ ادھارے ۔ بچائے ۔(2) محل۔ ٹھکانہ ۔(3) گنبھیر ۔ سنجیدہ ۔ سہج۔ سکون ۔ مکت۔ نجات ۔ ردھے ۔ دلمیں ۔ سمائی بسنا ۔(4)
ترجمہ:اے سنجیدہ بلند رتبہ خدا تیرا نام آب حیات ہے ۔ یہ جس کے دل میں بستا ہے وہ برائیوں سے نجات پاتا ہے ۔ اے نانک مرشد انکی تمام دنیاوی برائیون کی بندشیں دور کر دیتا ہے اور وہ ہمیشہ روحانی سکون پاتے ہیں۔
ਮਾਝ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਪ੍ਰਭ ਕਿਰਪਾ ਤੇ ਹਰਿ ਹਰਿ ਧਿਆਵਉ ॥
ماجھ مہلا ੫॥
پ٘ربھ کِرپا تے ہرِ ہرِ دھِیاۄءُ ॥
ترجمہ: الہٰی کرم و عنایت سے الہٰی نام کی ریاض کرتا ہوں ۔
ਪ੍ਰਭੂ ਦਇਆ ਤੇ ਮੰਗਲੁ ਗਾਵਉ ॥ ਊਠਤ ਬੈਠਤ ਸੋਵਤ ਜਾਗਤ ਹਰਿ ਧਿਆਈਐ ਸਗਲ ਅਵਰਦਾ ਜੀਉ ॥੧॥
پ٘ربھوُ دئِیا تے منّگلُ گاۄءُ ॥
اوُٹھت بیَٹھت سوۄت جاگت ہرِ دھِیائیِئےَ سگل اۄردا جیِءُ ॥੧॥
لفظی معنی:
کرپا۔ رحمت ۔ مہربانی ۔ دھیاوؤ ۔ یاد کرؤ ۔ عبادت یا ریاضت کرؤ۔ منگل ۔خوشی ۔ اوردا۔ عمر ۔۔
ترجمہ:اور الہٰی رحمت سے ہی الہٰی حمد و ثناہ کرتا ہوں ۔ اُٹھتے، بیٹھتے ، سوتے، جاگتے ، ساری عمر خدا کو یاد رکھو ۔
ਨਾਮੁ ਅਉਖਧੁ ਮੋ ਕਉ ਸਾਧੂ ਦੀਆ ॥ ਕਿਲਬਿਖ ਕਾਟੇ ਨਿਰਮਲੁ ਥੀਆ ॥ ਅਨਦੁ ਭਇਆ ਨਿਕਸੀ ਸਭ ਪੀਰਾ ਸਗਲ ਬਿਨਾਸੇ ਦਰਦਾ ਜੀਉ ॥੨॥
نامُ ائُکھدھُ مو کءُ سادھوُ دیِیا ॥
کِلبِکھ کاٹے نِرملُ تھیِیا ॥
اندُ بھئِیا نِکسیِ سبھ پیِرا سگل بِناسے دردا جیِءُ ॥੨॥
لفظی معنی:اوکھد ۔دوائی ۔ کل وکہہ ۔ گناہ ۔ پیرا۔ پیڑ۔دکھ ۔ تکلیف ۔ سگل۔ سارے ۔(2)
ترجمہ:الہٰی نام ایک دوائی ہے جو پاکدامن عارف نے دیا ہے ۔ جس سے میرے گناہ مٹ گئے اور میرا دل پاک ہوگیا ۔اور تسلی اور سکون ملا، تمام عذاب مٹے اور تکلیفات ختم ہوگئیں ۔(2)
ਜਿਸ ਕਾ ਅੰਗੁ ਕਰੇ ਮੇਰਾ ਪਿਆਰਾ ॥ ਸੋ ਮੁਕਤਾ ਸਾਗਰ ਸੰਸਾਰਾ ॥ ਸਤਿ ਕਰੇ ਜਿਨਿ ਗੁਰੂ ਪਛਾਤਾ ਸੋ ਕਾਹੇ ਕਉ ਡਰਦਾ ਜੀਉ ॥੩॥
جِس کا انّگُ کرے میرا پِیارا ॥
سو مُکتا ساگر سنّسارا ॥
ستِ کرے جِنِ گُروُ پچھاتا سو کاہے کءُ ڈردا جیِءُ ॥੩॥
لفظی معنی:مکتا ۔ بدکاریوں سے آزادی ۔ کا ہے کو ۔کس لئے ۔(3)
ترجمہ:جسکا ساتھی میرا پیار ا خدا ہو۔ وہ دنیا کی برائیوں سے آزاد ہوجاتا ہے ۔ جس انسان نے سچ سمجھ کر مرشد سے رابطہ اور رشتہ قائم کر لیا اسے خوف کی کوئی ضرورت نہیں ۔(3)
ਜਬ ਤੇ ਸਾਧੂ ਸੰਗਤਿ ਪਾਏ ॥ ਗੁਰ ਭੇਟਤ ਹਉ ਗਈ ਬਲਾਏ ॥ ਸਾਸਿ ਸਾਸਿ ਹਰਿ ਗਾਵੈ ਨਾਨਕੁ ਸਤਿਗੁਰ ਢਾਕਿ ਲੀਆ ਮੇਰਾ ਪੜਦਾ ਜੀਉ ॥੪॥੧੭॥੨੪॥
جب تے سادھوُ سنّگتِ پاۓ ॥
گُر بھیٹت ہءُ گئیِ بلاۓ ॥
ساسِ ساسِ ہرِ گاۄےَ نانکُ ستِگُر ڈھاکِ لیِیا میرا پڑدا جیِءُ ॥੪॥੧੭॥੨੪॥
لفظی معنی:ہوں بلائے ۔ خودی کی بیماری ۔ ستگر ۔ سچا مرشد ۔ پردہ ڈھاک لیا۔ راز افشاں ہونے سے بچایا۔(4)
ترجمہ:جب مجھے مرشد کی صحبت و قربت حاصل ہوئی۔ میری خودی کی بیماری مٹ گئی ۔ سچے مرشد کے میلاپ سے مصیبتیں دور ہوئیں۔ سچے مرشد نے میری عزت بچائی، اے نانک اب میں ہر سانس خدا کی حمد و ثناہ کرتا ہوں ۔ (4)
ਮਾਝ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਓਤਿ ਪੋਤਿ ਸੇਵਕ ਸੰਗਿ ਰਾਤਾ ॥ ਪ੍ਰਭ ਪ੍ਰਤਿਪਾਲੇ ਸੇਵਕ ਸੁਖਦਾਤਾ ॥ਪਾਣੀ ਪਖਾ ਪੀਸਉ ਸੇਵਕ ਕੈ ਠਾਕੁਰ ਹੀ ਕਾ ਆਹਰੁ ਜੀਉ ॥੧॥
ماجھ مہلا ੫॥
اوتِ پوتِ سیۄک سنّگِ راتا ॥
پ٘ربھ پ٘رتِپالے سیۄک سُکھداتا ॥
پانھیِ پکھا پیِسءُ سیۄک کےَ ٹھاکُر ہیِ کا آہرُ جیِءُ ॥੧॥
لفظی معنی:اوت پوت ۔ تانا پٹیا ۔ سانجھ ۔ اشتراکیت سیوک ۔ خادم ۔ ستنگ ۔ ساتھ ۔ پرتپالے ۔ پرورش کرئے ۔ سکھداتا ۔ سکھ دینے والا ۔ آہر۔ کوشش ۔
ترجمہ:جیسے کپڑا، تانا اور پیٹا ملا کر کپڑا تیار ہوتا ہے ایسے ہی خدا اپنے خادموں پریمیوں سے ملا رہتا ہے خدا جو سکوں عطا کرتا ہے، وہ اپنے عقیدت مندوں کی پرورش کرتا ہے۔ چونکہ عقیدت مند ہمیشہ خدا کا ذکر کرنے میں مصروف رہتے ہیں، یہ میری تڑپ ہے کہ میں عقیدت مندوں کو پانی پلاؤں اور پنکھا ہلاؤں اور آٹا پیسوں ان خادمان خدا کے در پر ۔
ਕਾਟਿ ਸਿਲਕ ਪ੍ਰਭਿ ਸੇਵਾ ਲਾਇਆ ॥ ਹੁਕਮੁ ਸਾਹਿਬ ਕਾ ਸੇਵਕ ਮਨਿ ਭਾਇਆ ॥ ਸੋਈ ਕਮਾਵੈ ਜੋ ਸਾਹਿਬ ਭਾਵੈ ਸੇਵਕੁ ਅੰਤਰਿ ਬਾਹਰਿ ਮਾਹਰੁ ਜੀਉ ॥੨॥
کاٹِ سِلک پ٘ربھِ سیۄا لائِیا ॥
ہُکمُ ساہِب کا سیۄک منِ بھائِیا ॥
سوئیِ کماۄےَ جو ساہِب بھاۄےَ سیۄکُ انّترِ باہرِ ماہرُ جیِءُ ॥੨॥
لفظی معنی:سلک ۔ جال پھندہ ۔ ماہر۔ مسکنن ۔ ہوشیار ۔(2)
ترجمہ:خدا نے دنیاوی محبت کا پھندھا کاٹ کر الہیٰ عبادت کی نعمت عنایت فرمائی ہے۔ خدا کا حکم اس عقیدت مند کو پیارا لگتا ہے۔ وہ وہی کامکرتا ہے، جو خدا کو پسند ہے۔ اس طرح وہ نام پر غور کرنے اور دوسروں کے ساتھ پیار کرنے میں ماہر ہوجاتا ہے۔(2)
ਤੂੰ ਦਾਨਾ ਠਾਕੁਰੁ ਸਭ ਬਿਧਿ ਜਾਨਹਿ ॥
توُنّ دانا ٹھاکُرُ سبھ بِدھِ جانہِ ॥