Page 178
ਗੁਰ ਕਾ ਸਬਦੁ ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਰਸੁ ਚਾਖੁ ॥ ਅਵਰਿ ਜਤਨ ਕਹਹੁ ਕਉਨ ਕਾਜ ॥ ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਰਾਖੈ ਆਪਿ ਲਾਜ ॥੨॥
॥ گُر کا سبدُ انّم٘رِت رسُ چاکھُ
॥ اورِ جتن کہہُ کئُن کاج ۔
॥2॥ کرِ کِرپا راکھےَ آپِ لاج
ترجُمہ:۔گرو کے کلام سے لطف اٹھائو(گرو کے لفظ) وہ رس ہے جو روحانی زندگی دیتا ہے۔
(خدا کو بھول کر ) دوسرے منصوبے کِس کام آسکتے ہیں؟
خداوند اپنے فضل سے (مخلوق کی) عزت کو محفوظ رکھتا ہے۔
ਕਿਆ ਮਾਨੁਖ ਕਹਹੁ ਕਿਆ ਜੋਰੁ ॥ ਝੂਠਾ ਮਾਇਆ ਕਾ ਸਭੁ ਸੋਰੁ ॥
॥ کِیا مانُکھ کہہُ کِیا زۄرُ ۔
॥ جھۄُٹھا مائِیا کا سبھُ سۄرُ
ترجُمہ:۔مجھے بتائیں ، یہ لوگ کیا کرنے کے کابل ہیں؟ ان کا تکبر کا کیا فائدا ہے؟
(اے بھائی!) مایا کی تمام افواہیں جھوٹی ہیں (چار دن کے لئے) ہی ہین ۔
ਕਰਣ ਕਰਾਵਨਹਾਰ ਸੁਆਮੀ ॥ ਸਗਲ ਘਟਾ ਕੇ ਅੰਤਰਜਾਮੀ ॥੩॥
॥ کرݨ کراونہار سُیامی
॥3॥ سگل گھٹا کے انّترجامی
ترجُمہ:۔پروردگار ہر چیز پر قادر ہے ، وہ خود ہر چیز مخلوقات سے کروا تا ہے جو وہ چاہتا ہے ۔وہ رب تمام مخلوقات کے دل کو جانتا ہے۔
ਸਰਬ ਸੁਖਾ ਸੁਖੁ ਸਾਚਾ ਏਹੁ ॥ ਗੁਰ ਉਪਦੇਸੁ ਮਨੈ ਮਹਿ ਲੇਹੁ ॥
॥ سرب سُکھا سُکھُ ساچا ایہُ
॥ گُر اُپدیسُ منےَ مہِ لیہُ
ترجُمہ:۔یہ ہی ہے ساری نعمتوں سے بڑی نعمت ، اورسدا قائم ابدی رہنے والی نعمت ہے ،
ستگُرو کی تعلیمات کو اپنے ذہن میں رکھیں ،
ਜਾ ਕਉ ਰਾਮ ਨਾਮ ਲਿਵ ਲਾਗੀ ॥ ਕਹੁ ਨਾਨਕ ਸੋ ਧੰਨੁ ਵਡਭਾਗੀ ॥੪॥੭॥੭੬॥
॥ جا کءُ رام نام لِو لاگی
॥4॥7॥ 76 ॥ کہُ نانک سۄ دھنّنُ وڈبھاگی
ترجُمہ:۔وہ انسان جو خدا کے نام سے وابستہ ہوجاتا ہےنانک کہتے ہیں ، وہ مبارک ہے ، وہ بہت ہی خوش قسمت ہے۔
ਗਉੜੀ ਗੁਆਰੇਰੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਸੁਣਿ ਹਰਿ ਕਥਾ ਉਤਾਰੀ ਮੈਲੁ ॥ ਮਹਾ ਪੁਨੀਤ ਭਏ ਸੁਖ ਸੈਲੁ ॥ਵਡੈ ਭਾਗਿ ਪਾਇਆ ਸਾਧਸੰਗੁ ॥
॥ 5 گئُڑی گُیاریری محلا
॥ سُݨِ ہرِ کتھا اُتاری میَلُ
॥ مہا پُنیِت بھۓ سُکھ سیَلُ
॥ وڈےَ بھاگِ پائِیا سادھسنّگُ
ترجُمہ:۔وہ انسان جنہوں نے خدا کی حمد سن کر اپنے دماغوں سے برائیوں کی غلاظت دور کردی ہےوہ بہت متقی (زندہ) ہوگئے ، انہوں نے بہت سی خوشیاں حاصل کیں۔بڑی خوش قسمتی سے اسے گرو کا اتحاد ملا ،
ਪਾਰਬ੍ਰਹਮ ਸਿਉ ਲਾਗੋ ਰੰਗੁ ॥੧॥ ਹਰਿ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਜਪਤ ਜਨੁ ਤਾਰਿਓ ॥ ਅਗਨਿ ਸਾਗਰੁ ਗੁਰਿ ਪਾਰਿ ਉਤਾਰਿਓ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥1॥ پارب٘رہم سِءُ لاگۄ رنّگُ
॥ ہرِ ہرِ نامُ جپت جنُ تارِئۄ
॥1॥ رہاءُ ॥ اگنِ ساگرُ گُرِ پارِ اُتارِئۄ
ترجُمہ:۔خدا سے ان کی محبت ہوگئ۔
وہ بندہ جو خدا کے نام کو یاد کرتا ہے ( گُرو اُنکو آگ کی دنیا کے سمندر پار کراتا ہے)۔
گرو نے اُنکو خواہش کی آگ کے سمندر میں سےلے لیا ہے۔ رھاؤ۔
ਕਰਿ ਕੀਰਤਨੁ ਮਨ ਸੀਤਲ ਭਏ ॥ ਜਨਮ ਜਨਮ ਕੇ ਕਿਲਵਿਖ ਗਏ ॥
॥ کرِ کیِرتنُ من سیِتل بھۓ
॥ جنم جنم کے کِلوِکھ گۓ
ترجُمہ:۔اُس خدا کی تعریف کرنے سے دماغ مین ٹھنڈک پڑ تی ہیں ،
(ان کے اندر سے) گناہوں کو مٹا دیا جاتا ہے اور بار بار جنم پیدائشوں سے بچ جاتا ہے ۔
ਸਰਬ ਨਿਧਾਨ ਪੇਖੇ ਮਨ ਮਾਹਿ ॥ ਅਬ ਢੂਢਨ ਕਾਹੇ ਕਉ ਜਾਹਿ ॥੨॥
॥ سرب نِدھان پیکھے من ماہِ
॥2॥ اب ڈھۄُڈھن کاہے کءُ جاہِ
ترجُمہ:۔انہوں نے تمام خزانوں کو اپنے ذہنوں میں دیکھااب خوشی تلاش کرنے کے لیئ (کہیں اور ) کیوں جاہوں؟ ॥੨॥
ਪ੍ਰਭ ਅਪੁਨੇ ਜਬ ਭਏ ਦਇਆਲ ॥ ਪੂਰਨ ਹੋਈ ਸੇਵਕ ਘਾਲ ॥
॥ پ٘ربھ اپُنے جب بھۓ دئِیال
॥ پۄُرن ہۄئی سیوک گھال
ترجُمہ:۔جب خداوند اپنے بندوں پر مہربان ہوگیاپھر غلاموں کی محنت (خدمت سمران بندگی ) کامیاب ہے۔
ਬੰਧਨ ਕਾਟਿ ਕੀਏ ਅਪਨੇ ਦਾਸ ॥ ਸਿਮਰਿ ਸਿਮਰਿ ਸਿਮਰਿ ਗੁਣਤਾਸ ॥੩॥
॥ بنّدھن کاٹِ کیِۓ اپنے داس
॥3॥ سِمرِ سِمرِ سِمرِ گُݨتاس
ترجُمہ:۔ (مایا سے بندوں کی لگاؤ کے) بندوں کو توڑ کر خداوند انہیں اپنا غلام بنا دیتا ہے۔
(بندے خدا میں مل جاتے ہیں) خدا کے نام کا نعرہ لگاتے ہوئے فضائل کے خزانے حاصل لرتے ہین
ਏਕੋ ਮਨਿ ਏਕੋ ਸਭ ਠਾਇ ॥ ਪੂਰਨ ਪੂਰਿ ਰਹਿਓ ਸਭ ਜਾਇ ॥
॥ ایکۄ منِ ایکۄ سبھ ٹھاءِ
॥ پۄُرن پۄُرِ رہِئۄ سبھ جاءِ
ترجُمہ:۔وہ صرف ایک ہی خدا کو اپنے ہردہ دل میں بسا ہوا دیکھتا ہے ، ہر جگہ صرف ایک خدا نظر آتا ہے۔جہاں بھی وہ خدا کو دیکھتا ہے وہ ہر طرف ہے
ਗੁਰਿ ਪੂਰੈ ਸਭੁ ਭਰਮੁ ਚੁਕਾਇਆ ॥ ਹਰਿ ਸਿਮਰਤ ਨਾਨਕ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ॥੪॥੮॥੭੭॥
॥ گُرِ پۄُرےَ سبھُ بھرمُ چُکائِیا
॥4॥8॥ 77 ॥ ہرِ سِمرت نانک سُکھُ پائِیا
ترجُمہ:۔ پورے گرو نے انسانی دماغ کی ساری آوارہ کو دور کردیا ہے
اے نانک! خدا کا دھیان دے کر ، اس شخص کو روحانی لذت ملی ہے ۔४۔
ਗਉੜੀ ਗੁਆਰੇਰੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਅਗਲੇ ਮੁਏ ਸਿ ਪਾਛੈ ਪਰੇ ॥ ਜੋ ਉਬਰੇ ਸੇ ਬੰਧਿ ਲਕੁ ਖਰੇ ॥
॥ 5 گئُڑی گُیاریری محلا
॥ اگلے مُۓ سِ پاچھےَ پرے
॥ جۄ اُبرے سے بنّدھِ لکُ کھرے
ترجُمہ:۔جو لوگ اپنے نانا نانی کو کھو چکے ہیں وہ فراموش ہوجاتے ہیں (مطلب یہ کہ وہ بھول جاتے ہیں کہ یہاں شامل مایا رہ گئی ہے) ،
جو اب زندہ ہیں (مایا کو شامل کرنے کے لئے) اپنی پیٹھ بندھے ہوئے کھڑے ہیں۔
ਜਿਹ ਧੰਧੇ ਮਹਿ ਓਇ ਲਪਟਾਏ ॥ ਉਨ ਤੇ ਦੁਗੁਣ ਦਿੜੀ ਉਨ ਮਾਏ ॥੧॥
॥ جِہ دھنّدھے مہِ اۄءِ لپٹاۓ
॥1॥ اُن تے دُگُݨ دِڑی اُن ماۓ
ترجُمہ:۔وہ کاروبار جس میں وہ (ہلاک شدہ بزرگ) شامل تھے زندہ انسان اپنے دماغ میں مایا کی گرفت بناتے ہیں۔
ਓਹ ਬੇਲਾ ਕਛੁ ਚੀਤਿ ਨ ਆਵੈ ॥ ਬਿਨਸਿ ਜਾਇ ਤਾਹੂ ਲਪਟਾਵੈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ اۄہ بیلا کچھُ چیِتِ ن آوےَ
॥1॥ رہاءُ ॥ بِنسِ جاءِ تاہۄُ لپٹاوےَ
ترجُمہ:۔انسان کو وہ وقت بھی یاد نہیں (جب سب کچھ یہاں بڑے لوگوں کی طرح چھوڑنا پڑتا ہے)۔انسان (بار بار) اسی (مایا) سے چمٹا ہوا ہے جو تباہ ہونا ہے (جو اس کے ساتھ نہیں ہونا ہے)۔ رھاؤ۔
ਆਸਾ ਬੰਧੀ ਮੂਰਖ ਦੇਹ ॥ ਕਾਮ ਕ੍ਰੋਧ ਲਪਟਿਓ ਅਸਨੇਹ ॥
॥ آسا بنّدھی مۄُرکھ دیہ
॥ کام ک٘رۄدھ لپٹِئۄ اسنیہ
ترجُمہ:۔ایک بے وقوف انسان کا جسم (یعنی مایا کا ہر عضو) امیدوں سے جڑا ہوا ہے۔بے وقوف انسان ، ہوس ، غصے اور ملحق کے بندھن میں پھنسا رہتا ہے۔
ਸਿਰ ਊਪਰਿ ਠਾਢੋ ਧਰਮ ਰਾਇ ॥ ਮੀਠੀ ਕਰਿ ਕਰਿ ਬਿਖਿਆ ਖਾਇ ॥੨॥
॥ سِر اُپرِ ٹھاڈھۄ دھرم راءِ
॥2॥ میِٹھی کرِ کرِ بِکھِیا کھاءِ
ترجُمہ:۔دھرمراج اپنے سر پر کھڑے ہیں (مطلب موت کا وقت قریب آرہا ہےلیکن بے وقوف آدمی (جو روحانی موت لاتا ہے) مایا کا زہر جان بوجھ کر کھاتا ہے۔
ਹਉ ਬੰਧਉ ਹਉ ਸਾਧਉ ਬੈਰੁ ॥ ਹਮਰੀ ਭੂਮਿ ਕਉਣੁ ਘਾਲੈ ਪੈਰੁ ॥
॥ ہءُ بنّدھءُ ہءُ سادھءُ بیَرُ
॥ ہمری بھۄُمِ کئُݨُ گھالےَ پیَرُ ۔
ترجُمہ:۔(بے وقوف آدمی ایسی مغرور حرکتیں کرتا ہے میں اسے باندھ دوں گا ، میں اس سے اپنی دشمنی کا بدلہ لوں گا۔کون میری سرزمین پر قدم رکھ سکتا ہے؟
ਹਉ ਪੰਡਿਤੁ ਹਉ ਚਤੁਰੁ ਸਿਆਣਾ ॥ ਕਰਣੈਹਾਰੁ ਨ ਬੁਝੈ ਬਿਗਾਨਾ ॥੩॥
॥ ہءُ پنّڈِتُ ہءُ چتُرُ سِیاݨا
॥3॥ کرݨیَہارُ ن بُجھےَ بِگانا
ترجُمہ:۔میں سیکھا ہوں ، میں ہوشیار ہوں ، میں عقلمند ہوں۔بے وقوف آدمی اپنے خالق خدا کو بھی (یاد) نہیں رکھتا۔
ਅਪੁਨੀ ਗਤਿ ਮਿਤਿ ਆਪੇ ਜਾਨੈ ॥ ਕਿਆ ਕੋ ਕਹੈ ਕਿਆ ਆਖਿ ਵਖਾਨੈ ॥
॥ اپُنی گتِ مِتِ آپے جانےَ
॥ کِیا کۄ کہےَ کِ آکھِ وکھانےَ ۔
ترجُمہ:۔خدا خود جانتا ہے کہ وہ کیسا ہے اور کتنا بڑا ہے۔انسان (اس خدا کی نقل و حرکت کی تاریخ کے بارے میں) کچھ نہیں کہہ سکتا ، کچھ بھی بیان نہیں کرسکتا۔
ਜਿਤੁ ਜਿਤੁ ਲਾਵਹਿ ਤਿਤੁ ਤਿਤੁ ਲਗਨਾ ॥ ਅਪਨਾ ਭਲਾ ਸਭ ਕਾਹੂ ਮੰਗਨਾ ॥੪॥
॥ جِتُ جِتُ لاوہِ تِتُ تِتُ لگنا
॥4॥ اپنا بھلا سبھ کاہۄُ منّگنا
ترجُمہ:۔آپ جہاں بھی مخلوق لائیں ، وہیں پر پایا جاسکتا ہے۔ہر مخلوق کو اپنی ہی بھلائی کے لئے تجھ سے مانگنا ہے۔
ਸਭ ਕਿਛੁ ਤੇਰਾ ਤੂੰ ਕਰਣੈਹਾਰੁ ॥ ਅੰਤੁ ਨਾਹੀ ਕਿਛੁ ਪਾਰਾਵਾਰੁ ॥
॥ سبھ کِچھُ تیرا تۄُنّ کرݨیَہارُ
॥ انّتُ ناہی کِچھُ پاراوارُ
ترجُمہ:۔اے رب! یہ سب آپ ہی نے پیدا کیا ہے ، تو ہی ساری دنیا کا خالق ہے۔تیری خوبیوں کا خاتمہ نہیں ہوسکتا ، باقی تیری شکل کا پابند نہیں پایا جاسکتا۔
ਦਾਸ ਅਪਨੇ ਕਉ ਦੀਜੈ ਦਾਨੁ ॥ ਕਬਹੂ ਨ ਵਿਸਰੈ ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ॥੫॥੯॥੭੮॥
॥ داس اپنے کءُ دیِجےَ دانُ
॥5॥9॥ 78 ॥ کبہۄُ ن وِسرےَ نانک نامُ
ترجُمہ:۔ اے رب! یہ تحفہ اپنے خادم کو دیںکہ نانک تیرے نام کو کبھی فراموش نہیں کرسکتا ہے۔
ਗਉੜੀ ਗੁਆਰੇਰੀ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਅਨਿਕ ਜਤਨ ਨਹੀ ਹੋਤ ਛੁਟਾਰਾ ॥ ਬਹੁਤੁ ਸਿਆਣਪ ਆਗਲ ਭਾਰਾ ॥
॥ 5 گئُڑی گُیاریری محلا
॥ انِک جتن نہی ہۄت چھُٹارا
॥ بہُتُ سِیاݨپ آگل بھارا
ترجُمہ:۔ (اے دماغ!) یہاں تک کہ بہت ساری کوششوں (مایا سے لگاؤ) کو آزاد نہیں کیا جاسکتا بہت چالاکی (مایا کی خاطر کی گئی) (دوسرے سروں پر بہت زیادہ وزن ڈالتی ہے)۔
ਹਰਿ ਕੀ ਸੇਵਾ ਨਿਰਮਲ ਹੇਤ ॥ ਪ੍ਰਭ ਕੀ ਦਰਗਹ ਸੋਭਾ ਸੇਤ ॥੧॥
॥ ہرِ کی سیوا نِرمل ہیت
॥1॥ پ٘ربھ کی درگہ سۄبھا سیت
ترجُمہ:۔ خالص محبت کے ساتھ خدا کی خدمت کرکےبشر عزت کے ساتھ خُدا کی درگاھ میں جاتا ہے۔