Page 168
ਗਉੜੀ ਬੈਰਾਗਣਿ ਮਹਲਾ ੪ ॥ ਜਿਉ ਜਨਨੀ ਸੁਤੁ ਜਣਿ ਪਾਲਤੀ ਰਾਖੈ ਨਦਰਿ ਮਝਾਰਿ ॥ ਅੰਤਰਿ ਬਾਹਰਿ ਮੁਖਿ ਦੇ ਗਿਰਾਸੁ ਖਿਨੁ ਖਿਨੁ ਪੋਚਾਰਿ ॥ ਤਿਉ ਸਤਿਗੁਰੁ ਗੁਰਸਿਖ ਰਾਖਤਾ ਹਰਿ ਪ੍ਰੀਤਿ ਪਿਆਰਿ ॥੧॥
گئُڑی بیَراگݨِ محلا 4॥
॥ جِءُ جننی سُتُ جݨِ پالتی راکھےَ ندرِ مجھارِ
॥ انّترِ باہرِ مُکھِ دے گِراسُ کھِنُ کھِنُ پۄچارِ
॥1॥ تِءُ ستِگُرُ گُرسِکھ راکھتا ہرِ پ٘ریِتِ پِیارِ
ترجُمہ:۔ جیسے ایک ماں بیٹے کو جنم دیتی ہے اور اسے اپنی نگہداشت میں رکھے ہوئے ہے۔ گھر میں اور باہر کام کرتے ہوئے ، وہ اسے باقاعدگی سے کھلاتی ہے ، اور ہر لمحہ اس کی پرواہ کرتی ہے۔ اسی طرح حقیقی مرشد اپنے مریدوں کا خدا میں پیار پیدا کرکے ان کا خیال رکھتا ہے۔
ਮੇਰੇ ਰਾਮ ਹਮ ਬਾਰਿਕ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭ ਕੇ ਹੈ ਇਆਣੇ ॥ ਧੰਨੁ ਧੰਨੁ ਗੁਰੂ ਗੁਰੁ ਸਤਿਗੁਰੁ ਪਾਧਾ ਜਿਨਿ ਹਰਿ ਉਪਦੇਸੁ ਦੇ ਕੀਏ ਸਿਆਣੇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ میرے رام ہم بارِک ہرِ پ٘ربھ کے ہےَ اِیاݨے
॥1॥ رہاءُ ॥ دھنّنُ دھنّنُ گُرۄُ گُرُ ستِگُرُ پادھا جِنِ ہرِ اُپدیسُ دے کیِۓ سِیاݨے
ترجُمہ:۔اے خدا ، ہم آپ کے ناسمجھ بچے ہیں۔ مبارک ہیں ہمارے سچے مرشد ، جنہوں نے ہمیں الٰہی علم کے ساتھ دانشمند بنایا۔
ਜੈਸੀ ਗਗਨਿ ਫਿਰੰਤੀ ਊਡਤੀ ਕਪਰੇ ਬਾਗੇ ਵਾਲੀ॥ ਓਹ ਰਾਖੈ ਚੀਤੁ ਪੀਛੈ ਬਿਚਿ ਬਚਰੇ ਨਿਤ ਹਿਰਦੈ ਸਾਰਿ ਸਮਾਲੀ ॥ ਤਿਉ ਸਤਿਗੁਰ ਸਿਖ ਪ੍ਰੀਤਿ ਹਰਿ ਹਰਿ ਕੀ ਗੁਰੁ ਸਿਖ ਰਖੈ ਜੀਅ ਨਾਲੀ ॥੨॥
॥ جیَسی گگنِ پھِرنّتی اۄُڈتی کپرے باگے والی
॥ اۄہ راکھےَ چیِتُ پیِچھےَ بِچِ بچرے نِت ہِردےَ سارِ سمالی
॥2॥ تِءُ ستِگُر سِکھ پ٘ریِتِ ہرِ ہرِ کی گُرُ سِکھ رکھےَ جیء نالی
ترجُمہ:۔ بالکل اسی طرح ، جب ایک سفید پنکھوں والا پرندا (کونج) آسمان میں اڑتے ہوئے ، لیکن وہ پیچھے رہ جانے والی اپنے چھوٹے چھوٹے بچوں پر اپنی توجو بنائے رکھتی ہے ، ہمیشہ اپنے دل میں انھیں یاد کرتی رہتی ہے۔ اسی طرح سچا مرشد اپنے مریدوں کو خدا کی محبت سے رنگ دیتا ہے ، اور اپنے دل سے ان کی دیکھ بھال کرتا ہے۔
ਜੈਸੇ ਕਾਤੀ ਤੀਸ ਬਤੀਸ ਹੈ ਵਿਚਿ ਰਾਖੈ ਰਸਨਾ ਮਾਸ ਰਤੁ ਕੇਰੀ॥ਕੋਈ ਜਾਣਹੁ ਮਾਸ ਕਾਤੀ ਕੈ ਕਿਛੁ ਹਾਥਿ ਹੈ ਸਭ ਵਸਗਤਿ ਹੈ ਹਰਿ ਕੇਰੀ॥ਤਿਉ ਸੰਤ ਜਨਾ ਕੀ ਨਰ ਨਿੰਦਾ ਕਰਹਿ ਹਰਿ ਰਾਖੈ ਪੈਜ ਜਨ ਕੇਰੀ॥੩॥
॥ جیَسے کاتی تیِس بتیِس ہےَ وِچِ راکھےَ رسنا ماس رتُ کیری
॥ کۄئی جاݨہُ ماس کاتی کےَ کِچھُ ہاتھِ ہےَ سبھ وسگتِ ہےَ ہرِ کیری
॥3॥ تِءُ سنّت جنا کی نر نِنّدا کرہِ ہرِ راکھےَ پیَج جن کیری
ترجُمہ:۔ جس طرح گوشت اور خون سے بنی زبان بتیس دانتوں کی قینچی میں محفوظ ہے۔ اگر انسان یہ سمجھتا ہے کہ (بقا یا تحفظ) گوشت کی زبان کے ہاتھ میں ہے یا (دانت) کینچی کی طاقت میں ہے۔ مگر ، یہ خدا کی قدرت میں ہے۔ بالکل اسی طرح سے ، جب لوگ سنتوں کی بہتان اور برائیاں کرتے ہیں ، لیکن خدا اپنے عقیدت مندوں کی عزت کو محفوظ رکھتا ہے۔
ਭਾਈ ਮਤ ਕੋਈ ਜਾਣਹੁ ਕਿਸੀ ਕੈ ਕਿਛੁ ਹਾਥਿ ਹੈ ਸਭ ਕਰੇ ਕਰਾਇਆ ॥ ਜਰਾ ਮਰਾ ਤਾਪੁ ਸਿਰਤਿ ਸਾਪੁ ਸਭੁ ਹਰਿ ਕੈ ਵਸਿ ਹੈ ਕੋਈ ਲਾਗਿ ਨ ਸਕੈ ਬਿਨੁ ਹਰਿ ਕਾ ਲਾਇਆ ॥ ਐਸਾ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਮਨਿ ਚਿਤਿ ਨਿਤਿ ਧਿਆਵਹੁ ਜਨ ਨਾਨਕ ਜੋ ਅੰਤੀ ਅਉਸਰਿ ਲਏ ਛਡਾਇਆ ॥੪॥੭॥੧੩॥੫੧॥
॥ بھائی مت کۄئی جاݨہُ کِسی کےَ کِچھُ ہاتھِ ہےَ سبھ کرے کرائِیا
॥ جرا مرا تاپُ سِرتِ ساپُ سبھُ ہرِ کےَ وسِ ہےَ کۄئی لاگِ ن سکےَ بِنُ ہرِ کا لائِیا
॥4॥7॥ 13 ॥ 51 ॥ ایَسا ہرِ نامُ منِ چِتِ نِتِ دھِیاوہُ جن نانک جۄ انّتی ائُسرِ لۓ چھڈائِیا
ترجُمہ:۔’’ بھائیو ، کبھی یہ نہ سوچو کہ کچھ بھی کسی کے بس میں ہے۔ یہ خدا ہی ہے جو سب کچھ کرتا ہے ، اور سب کچھ کرنے کا سبب بنتا ہے۔ بڑھاپا ، موت ، درد ، بخار ، اور مذمت سب خدا کے ہاتھ میں ہیں اور خدا کی مرضی کے بغیر کسی کو کوئی تکلیف نہیں پہنچ سکتی۔ اے نانک ، اپنے ہوش کے ساتھ خدا کے نام پر ہمیشہ کے لئے مراقبہ کرو ، جو آخر میں آپ کو نجات دلائے گا۔
ਗਉੜੀ ਬੈਰਾਗਣਿ ਮਹਲਾ ੪ ॥ ਜਿਸੁ ਮਿਲਿਐ ਮਨਿ ਹੋਇ ਅਨੰਦੁ ਸੋ ਸਤਿਗੁਰੁ ਕਹੀਐ ॥ ਮਨ ਕੀ ਦੁਬਿਧਾ ਬਿਨਸਿ ਜਾਇ ਹਰਿ ਪਰਮ ਪਦੁ ਲਹੀਐ ॥੧॥
॥ 4 گئُڑی بیَراگݨِ محلا
॥ جِسُ مِلِۓَ منِ ہۄءِ اننّدُ سۄ ستِگُرُ کہیِۓَ
॥1॥ من کی دُبِدھا بِنسِ جاءِ ہرِ پرم پدُ لہیِۓَ
ترجُمہ:۔وہ ، جس سے مل کر ، ذہن خوشی سے بھر جاتا ہے ، اسے سچا مرشد کہا جاتا ہے۔ دوغلی پن دور ہوجاتا ہے ، اور خدا کے ساتھ اتحاد کی اعلی روحانی حیثیت حاصل ہوجاتی ہے۔
ਮੇਰਾ ਸਤਿਗੁਰੁ ਪਿਆਰਾ ਕਿਤੁ ਬਿਧਿ ਮਿਲੈ ॥ ਹਉ ਖਿਨੁ ਖਿਨੁ ਕਰੀ ਨਮਸਕਾਰੁ ਮੇਰਾ ਗੁਰੁ ਪੂਰਾ ਕਿਉ ਮਿਲੈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ میرا ستِگُرُ پِیارا کِتُ بِدھِ مِلےَ ۔
॥1॥ رہاءُ ॥ ہءُ کھِنُ کھِنُ کری نمسکارُ میرا گُرُ پۄُرا کِءُ مِلےَ ۔
ترجُمہ:۔میں اپنے پیارے سچے مرشد سے کیسے مل سکتا ہوں۔ ہر لمحہ ، میں عاجزی کے ساتھ اس کے سامنے جھک جاتا ہوں جو مجھے بتاسکے کہ میں اپنے سچے مرشد سے کیسے مل سکتا ہوں۔
ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਹਰਿ ਮੇਲਿਆ ਮੇਰਾ ਸਤਿਗੁਰੁ ਪੂਰਾ ॥ ਇਛ ਪੁੰਨੀ ਜਨ ਕੇਰੀਆ ਲੇ ਸਤਿਗੁਰ ਧੂਰਾ ॥੨॥
॥ کرِ کِرپا ہرِ میلِیا میرا ستِگُرُ پۄُرا
॥2॥ اِچھ پُنّنی جن کیریِیا لے ستِگُر دھۄُرا
ترجُمہ:۔ رحمت کا اظہار کرتے ہوئے، جس کو خدا نے میرے کامل سچے مرشد کے ساتھ ملا دیا ، اس کی ساری خواہشات مرشد کے پاؤں کی خاک حاصل کرکے مراد (عاجزی سے مرشد کی تعلیمات پر عمل پیرا ہو کر) پوری ہوجاتی ہیں۔
ਹਰਿ ਭਗਤਿ ਦ੍ਰਿੜਾਵੈ ਹਰਿ ਭਗਤਿ ਸੁਣੈ ਤਿਸੁ ਸਤਿਗੁਰ ਮਿਲੀਐ ॥ ਤੋਟਾ ਮੂਲਿ ਨ ਆਵਈ ਹਰਿ ਲਾਭੁ ਨਿਤਿ ਦ੍ਰਿੜੀਐ ॥੩॥
॥ ہرِ بھگتِ د٘رِڑاوےَ ہرِ بھگتِ سُݨےَ تِسُ ستِگُر مِلیِۓَ
॥3॥ تۄٹا مۄُلِ ن آوئی ہرِ لابھُ نِتِ د٘رِڑیِۓَ
ترجُمہ:۔ ہمیں ایسے سچے مرشد سے ملنا چاہیئے جو خدا کی عبادت کو انسان کے دل میں بساتے ہیں ، اور جس سے ملاقات کرکے خدا کی حمد سننے کی تڑپ پیدا ہوجاتی ہے۔
ਜਿਸ ਕਉ ਰਿਦੈ ਵਿਗਾਸੁ ਹੈ ਭਾਉ ਦੂਜਾ ਨਾਹੀ ॥ ਨਾਨਕ ਤਿਸੁ ਗੁਰ ਮਿਲਿ ਉਧਰੈ ਹਰਿ ਗੁਣ ਗਾਵਾਹੀ ॥੪॥੮॥੧੪॥੫੨॥
جِس کءُ رِدےَ وِگاسُ ہےَ بھاءُ دۄُجا ناہی ॥
॥4॥8॥ 14 ॥ 52 ॥ نانک تِسُ گُر مِلِ اُدھرےَ ہرِ گُݨ گاواہی
ترجُمہ:۔ جس سے ملنے سے انسان ہمیشہ خدا کے نام کی دولت حاصل کرتا ہے اور اسے کبھی کوئی نقصان نہیں ہوتا ہے۔ ایسا مرشد جس کا دل الٰہی خوشی سے مسرت کرتا ہے اور جو کسی دنیاوی پرکشش مقامات سے محبت نہیں کرتا ہے۔ اے ’نانک ، ایسے مرشد سے ملنے سے ہمیشہ خدا کی حمد گاتا ہے اور برائیوں سے بچ جاتا ہے۔
ਮਹਲਾ ੪ ਗਉੜੀ ਪੂਰਬੀ ॥ ਹਰਿ ਦਇਆਲਿ ਦਇਆ ਪ੍ਰਭਿ ਕੀਨੀ ਮੇਰੈ ਮਨਿ ਤਨਿ ਮੁਖਿ ਹਰਿ ਬੋਲੀ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਰੰਗੁ ਭਇਆ ਅਤਿ ਗੂੜਾ ਹਰਿ ਰੰਗਿ ਭੀਨੀ ਮੇਰੀ ਚੋਲੀ ॥੧॥
॥ 4 محلا گئُڑی پۄُربی
॥ ہرِ دئِیالِ دئِیا پ٘ربھِ کیِنی میرےَ منِ تنِ مُکھِ ہرِ بۄلی
॥1॥ گُرمُکھِ رنّگُ بھئِیا اتِ گۄُڑا ہرِ رنّگِ بھیِنی میری چۄلی
ترجُمہ:۔مہربان خدا نے اپنی رحمت کا اظہار کیا ہے ، اور اب میرے پورے دماغ اور جسم میں خدا کی حمد کا کلام بجتا ہے۔ مرشد کے فضل سے مجھے خدا سے اتنی گہری محبت ہوگئی ہے ، گویا میرا لباس (میرا پورا جسم) اس محبت کے رنگ میں پوری طرح سے بھیگ چکا ہے۔
ਅਪੁਨੇ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭ ਕੀ ਹਉ ਗੋਲੀ ॥ ਜਬ ਹਮ ਹਰਿ ਸੇਤੀ ਮਨੁ ਮਾਨਿਆ ਕਰਿ ਦੀਨੋ ਜਗਤੁ ਸਭੁ ਗੋਲ ਅਮੋਲੀ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥
॥ اپُنے ہرِ پ٘ربھ کی ہءُ گۄلی
॥1॥ رہاءُ ॥ جب ہم ہرِ سیتی منُ مانِیا کرِ دیِنۄ جگتُ سبھُ گۄل امۄلی
ترجُمہ:۔میں اپنے خدا کا نوکر ہوں۔ جب سے میرے ذہن نے خدا پر پورا بھروسہ کیا ہے ، تب سے مجھے لگتا ہے کہ اس نے پوری دنیا کو بغیر کسی قیمت کے میری خدمت پر لگا دیا ہے۔
ਕਰਹੁ ਬਿਬੇਕੁ ਸੰਤ ਜਨ ਭਾਈ ਖੋਜਿ ਹਿਰਦੈ ਦੇਖਿ ਢੰਢੋਲੀ ॥ ਹਰਿ ਹਰਿ ਰੂਪੁ ਸਭ ਜੋਤਿ ਸਬਾਈ ਹਰਿ ਨਿਕਟਿ ਵਸੈ ਹਰਿ ਕੋਲੀ ॥੨॥
॥ کرہُ بِبیکُ سنّت جن بھائی کھۄجِ ہِردےَ دیکھِ ڈھنّڈھۄلی
॥1॥ ہرِ ہرِ رۄُپُ سبھ جۄتِ سبائی ہرِ نِکٹِ وسےَ ہرِ کۄلی
ترجُمہ:۔ اے سنت جن بھائیو! آپ کو اپنے ہردہ کو دیکھنا ہوگا اور سوچنا ہوگا آپ اس سے واضح طور پر دیکھیں گے، کہ خدا کی خوبصورتی اور نور سب میں موجود ہے۔ تمام جگہوں پر ، خدا ہر ایک کے قریب ، رہتا اور بستا ہے۔