Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 143

Page 143

ਖੁੰਢਾ ਅੰਦਰਿ ਰਖਿ ਕੈ ਦੇਨਿ ਸੁ ਮਲ ਸਜਾਇ ॥
॥ کھُنّڈھا انّدرِ رکھِ کےَ دینِ سُ مل سجاءِ
ترجمہ: اے انسان دیکھ کہ گنا کاٹا گیا اور کاٹ کر اسکے پوے یا بھریاں باندھی گئیں۔ اور بیلوں میں پیل کر رس کشید کیا گیا۔

ਰਸੁ ਕਸੁ ਟਟਰਿ ਪਾਈਐ ਤਪੈ ਤੈ ਵਿਲਲਾਇ ॥ ਭੀ ਸੋ ਫੋਗੁ ਸਮਾਲੀਐ ਦਿਚੈ ਅਗਿ ਜਾਲਾਇ ॥ ਨਾਨਕ ਮਿਠੈ ਪਤਰੀਐ ਵੇਖਹੁ ਲੋਕਾ ਆਇ॥੨॥
॥ رسُ کسُ ٹٹرِ پائیِئےَ تپےَ تےَ ۄِللاءِ
॥ بھیِ سو پھوگُ سمالیِئےَ دِچےَ اگِ جالاءِ
॥੨॥ نانک مِٹھےَ پتریِئےَ ۄیکھہُ لوکا آءِ
لفظی معنی:مٹھا۔ مراد گنا۔ میٹھا دیکر۔ بدھا پائے ۔ اُسکی بھریاں ۔ باندھی گیں۔ بیلفون یں پیلا گیا۔ مل نرائے انہیں سزا ملی ۔ رس کس ٹٹر پاییئے ۔ رس کشید۔ کرکے کڑا ہے ۔ میں ڈاا ۔ بلائے ۔ آہ و زاری کرتا ہے ۔ پھوگ۔ پھوکا۔ مٹھے ۔ پتریئے ۔ مٹھاس کی وجہ سے ۔ پنریئے ۔ ذلیل و خوار ہوتا ہے۔
ترجمہ:اور کڑا ہے میں اکٹھا کیا گیا ۔ اور تپش سے آہ وزاری کرتا ہے ۔ اور پھوگ اکھٹا کرکے آگ میں جلا دیا جاتا ہے۔
اے نانک مٹھاس کی وجہ سے مٹھاس سے محبت کی وجہ سے کتنا عذاب برداشت کرنا اور ذلیل و خوار ہونا پڑا مطلب ، دنیاوی دولت سے محبت کا حشر گنے جیسا ہوتا ہے۔

ਪਵੜੀ ॥ ਇਕਨਾ ਮਰਣੁ ਨ ਚਿਤਿ ਆਸ ਘਣੇਰਿਆ ॥ ਮਰਿ ਮਰਿ ਜੰਮਹਿ ਨਿਤ ਕਿਸੈ ਨ ਕੇਰਿਆ ॥
॥ پۄڑیِ
॥ اِکنا مرنھُ ن چِتِ آس گھنھیرِیا
॥ مرِ مرِ جنّمہِ نِت کِسےَ ن کیرِیا
ترجمہ: ایک ایسے انسان ہیں جنکو موت یاد نہیں خواہشات اور اُمیدوں کے دل میں آنبار ہیں۔ وہ ہر روز غم اور فکر میں چند لمحے خوشی میں چند غمی میں زندگی گذارتے ہیں۔ کسی سے انکی مروت نہیں۔

ਆਪਨੜੈ ਮਨਿ ਚਿਤਿ ਕਹਨਿ ਚੰਗੇਰਿਆ ॥ ਜਮਰਾਜੈ ਨਿਤ ਨਿਤ ਮਨਮੁਖ ਹੇਰਿਆ ॥
॥ آپنڑےَ منِ چِتِ کہنِ چنّگیرِیا
॥ جمراجےَ نِت نِت منمُکھ ہیرِیا
ترجمہ:وہ اپنے آپ میں اچھے ہیں۔ خودی پسند ہر وقت فرشتہ موت کی نگاہ میں رہتا ہے ۔

ਮਨਮੁਖ ਲੂਣ ਹਾਰਾਮ ਕਿਆਨ ਜਾਣਿਆ ॥ ਬਧੇ ਕਰਨਿ ਸਲਾਮ ਖਸਮ ਨ ਭਾਣਿਆ ॥
॥ منمُکھ لوُنھ ہارام کِیا ن جانھِیا
॥ بدھے کرنِ سلام کھسم ن بھانھِیا
ترجمہ: مرید من انسان نمک حرامی ہیں وہ خدا کی لئے ہوئے مہربانیوں اور شفقتوں کو اور انکی قدروقیمت نہیں جانتا۔

ਸਚੁ ਮਿਲੈ ਮੁਖਿ ਨਾਮੁ ਸਾਹਿਬ ਭਾਵਸੀ ॥ ਕਰਸਨਿ ਤਖਤਿ ਸਲਾਮੁ ਲਿਖਿਆ ਪਾਵਸੀ ॥੧੧॥
॥ سچُ مِلےَ مُکھِ نامُ ساہِب بھاۄسیِ
॥੧੧॥ کرسنِ تکھتِ سلامُ لِکھِیا پاۄسیِ
لفظی معنی:مرن نہ چت۔ دل میں موت کا خیال نہیں یاد نہیں۔ آس۔ اُمید۔ گھنبیریاں ۔ بہت ۔ زیادہ ۔ کسے نہ کریا۔ کسی کے پیارے یا دوست نہیں۔ چنگر یا ۔ نیک ۔ اچھے ۔ ہیریا۔ زیر نگاہ۔ لون حرام۔ نمک حرام۔ حرام خور۔ کیا نہ جانیا۔ گن اوصاف نہیں سمجھتے ۔ بدھے ۔ مجبوراً ۔ حضم نہ بھانیا۔ مالک کے پیارے نہیں ۔ مکھ نام زبان پہ نام سچ حق وحقیقت ۔ صاحب بھاوسی ۔ مالک کو پیارا لگاتا ہے ۔ کرن تخت۔ سلام ۔ حکمران سلام کرتے ہیں۔
ترجمہ:مجبوراً ہی دعا سلام کہتا ہے اس لئے خدا ان کو پیار نہیںکرتا۔
جسکا خدا سے ملاپ ہو گیا اسکی زبان پہ الہٰی نام سچ حق وحقیقت ہے
۔ اس لئے خدا اُسے پیار کرتا ہے اُسے تخت پربیٹھے حکمران بھی سلام کرتے ہیں۔

ਮਃ ੧ ਸਲੋਕੁ ॥ ਮਛੀ ਤਾਰੂ ਕਿਆ ਕਰੇ ਪੰਖੀ ਕਿਆ ਆਕਾਸੁ ॥ ਪਥਰ ਪਾਲਾ ਕਿਆ ਕਰੇ ਖੁਸਰੇ ਕਿਆ ਘਰ ਵਾਸੁ ॥
॥ مਃ੧ سلوکُ
॥ مچھیِ تاروُ کِیا کرے پنّکھیِ کِیا آکاسُ
॥ پتھر پالا کِیا کرے کھُسرے کِیا گھر ۄاسُ
ترجمہ:پانی کی گہرائی مچھلی کے لئے پرندے کے لئے آسمان پتھر کے لئے سردی خسرے کے لئے گھریلو زندگی کوئی اثر نہیں پا سکتی۔

ਕੁਤੇ ਚੰਦਨੁ ਲਾਈਐ ਭੀ ਸੋ ਕੁਤੀ ਧਾਤੁ ॥ ਬੋਲਾ ਜੇ ਸਮਝਾਈਐ ਪੜੀਅਹਿ ਸਿੰਮ੍ਰਿਤਿ ਪਾਠ ॥
॥ کُتے چنّدنُ لائیِئےَ بھیِ سو کُتیِ دھاتُ
॥ بولا جے سمجھائیِئےَ پڑیِئہِ سِنّم٘رِتِ پاٹھ
ترجمہ:اگر کتے پر چند کا لیپ کردیں تو اسکا رہن سہن اور نسل کتے کے ہی رہے گی ۔ بولے کے پاس اگر سمریتوں کا پاٹھ کیا جائے اور سمجھانا بیفائدہ ہوگا۔

ਅੰਧਾ ਚਾਨਣਿ ਰਖੀਐ ਦੀਵੇ ਬਲਹਿ ਪਚਾਸ ॥ ਚਉਣੇ ਸੁਇਨਾ ਪਾਈਐ ਚੁਣਿ ਚੁਣਿ ਖਾਵੈ ਘਾਸੁ ॥
॥ انّدھا چاننھِ رکھیِئےَ دیِۄے بلہِ پچاس
॥ چئُنھے سُئِنا پائیِئےَ چُنھِ چُنھِ کھاۄےَ گھاسُ
ترجمہ:اندھے کے لئے پچاس چراغ روشن کر دیئے جائیں کوئی فائدہ حاصل نہ ہوگا ۔ گاؤں کے آگے اگر سونا ڈال دیا جائے تو وہ گھاس ہی کھائیں گی ۔

ਲੋਹਾ ਮਾਰਣਿ ਪਾਈਐ ਢਹੈ ਨ ਹੋਇ ਕਪਾਸ ॥ ਨਾਨਕ ਮੂਰਖ ਏਹਿ ਗੁਣ ਬੋਲੇ ਸਦਾ ਵਿਣਾਸੁ ॥੧॥
॥ لوہا مارنھِ پائیِئےَ ڈھہےَ ن ہوءِ کپاس
॥੧॥ نانک موُرکھ ایہِ گُنھ بولے سدا ۄِنھاسُ
لفظی معنی:تارو۔ تیرنے والی ۔ پنکھی ۔ پرندہ اُڑنے والا۔ پتھر۔ سخت۔ دھات ۔ عادت۔ چونے ۔ گائیں۔ مارن کشتہ ۔ گن ۔ وصف ۔ وناس۔ نقصان
ترجمہ:لوہے کا کشتہ بنایا جائے تو وہ کپاس نہیں بن سکتا ۔
اے نانک:- جاہل یا نادان میں یہ وصف ہے کہ وہ جب بولتا ہے اس سے نقصان ہی ہوتا ہے ۔

ਮਃ ੧ ॥ ਕੈਹਾ ਕੰਚਨੁ ਤੁਟੈ ਸਾਰੁ ॥ ਅਗਨੀ ਗੰਢੁ ਪਾਏ ਲੋਹਾਰੁ ॥ ਗੋਰੀ ਸੇਤੀ ਤੁਟੈ ਭਤਾਰੁ ॥ਪੁਤੀ ਗੰਢੁ ਪਵੈ ਸੰਸਾਰਿ ॥
੧॥ مਃ
॥ کیَہا کنّچنُ تُٹےَ سارُ
॥ اگنیِ گنّڈھُ پاۓ لوہارُ
॥ گوریِ سیتیِ تُٹےَ بھتارُ
॥ پُتی گنّڈھُ پۄےَ سنّسارِ
ترجمہ:گر کیہاں ۔سونا اور لوہا ٹوٹ جائے تو ٹھٹھیار ۔سنار اور لوہا آگ سے اسے جوڑ دیتا ہے ۔

ਰਾਜਾ ਮੰਗੈ ਦਿਤੈ ਗੰਢੁ ਪਾਇ ॥ ਭੁਖਿਆ ਗੰਢੁ ਪਵੈ ਜਾ ਖਾਇ ॥ ਕਾਲਾ ਗੰਢੁ ਨਦੀਆ ਮੀਹ ਝੋਲ ॥
॥ راجا منّگےَ دِتےَ گنّڈھُ پاءِ
॥ بھُکھِیا گنّڈھُ پۄےَ جا کھاءِ
॥ کالا گنّڈھُ ندیِیا میِہ جھول
ترجمہ:اگر زوجہ اور خاوند کی آپس میں نہ بنے تو لڑکوں اور اولاد سے آپس میں رشتہ قائم ہو جاتا ہے جب بادشاہ لوگوں سے معاملہ طلب کرتا ہے ، تو دیئے گئے معاملہ (بادشاہ اور لوگوں کا) میل پیلاپ ہوجاتا ہے۔
جو شخص بھوکا ہے اس کے ساتھ رشتہ ہے جو اسے روٹی دیتا ہے۔

ਗੰਢੁ ਪਰੀਤੀ ਮਿਠੇ ਬੋਲ ॥ ਬੇਦਾ ਗੰਢੁ ਬੋਲੇ ਸਚੁ ਕੋਇ ॥ ਮੁਇਆ ਗੰਢੁ ਨੇਕੀ ਸਤੁ ਹੋਇ ॥ ਏਤੁ ਗੰਢਿ ਵਰਤੈ ਸੰਸਾਰੁ ॥
॥ گنّڈھُ پریِتیِ مِٹھے بول
॥ بیدا گنّڈھُ بولے سچُ کوءِ
॥ مُئِیا گنّڈھُ نیکیِ ستُ ہوءِ
॥ ایتُ گنّڈھِ ۄرتےَ سنّسارُ
ترجمہ:اگر دوستوں میں وگاڑ ہو جائے میٹھی زبان اور میٹھے کلام سے پیار پیدا ہوتا ہے ۔ بھوکے سے روشنی کھانے کے بعد ہوتی ہے ۔ کال یا سوکھا ندیوں میں سیلاب اور بارش سے سوکھا ختم ہوتا ہے ۔

ਮੂਰਖ ਗੰਢੁ ਪਵੈ ਮੁਹਿ ਮਾਰ ॥ ਨਾਨਕੁ ਆਖੈ ਏਹੁ ਬੀਚਾਰੁ ॥ ਸਿਫਤੀ ਗੰਢੁ ਪਵੈ ਦਰਬਾਰਿ ॥੨॥
॥ موُرکھ گنّڈھُ پۄےَ مُہِ مار
॥ نانکُ آکھےَ ایہُ بیِچارُ
॥੨॥ سِپھتیِ گنّڈھُ پۄےَ دربارِ
لفظی معنی:کینہا۔ ایک دھات۔ کنچن ۔ سونا۔ سار۔ لوہا۔ گنڈھ ۔ ملاپ ۔ جوڑ ۔ گوری ۔ بیوی ۔ بھار۔ خاوند۔ پتیں ۔ اولاد ۔ کال ۔ کالا ۔ سوکھا۔ پریتی ۔محبت ۔ جھول ۔ سیلاب ۔ بارش ۔ ویدا ۔ گیان ۔ علم ۔ ست ۔ سچ ۔ دان ۔ منہ مار۔ جوت کھا کر ۔ ویچار ۔ سمجھ ۔ خیا ل
ترجمہ:گیان یا علم سے رشتہ سچ بولنے سے قائم ہوتا ہے ۔ مردہ انسان کا رشتہ عالم سے بنا رہتا ہے ۔ سخاوت کرنے اور نیک اعمال سے ۔جاہل سے رشتہ منہ پر مارنے سے بنتا ہے ۔
نانک یہ خیالات ظاہر کرتا ہے کہ خدا سے رشتہ اور ملاپ اور الہٰی دربار میں وقار اور محبت الہٰی حمدو ثناہ اور عبادت سے ملتا ہے ۔

ਪਉੜੀ ॥ ਆਪੇ ਕੁਦਰਤਿ ਸਾਜਿ ਕੈ ਆਪੇ ਕਰੇ ਬੀਚਾਰੁ ॥ ਇਕਿ ਖੋਟੇ ਇਕਿ ਖਰੇ ਆਪੇ ਪਰਖਣਹਾਰੁ ॥
॥ پئُڑیِ
॥ آپے کُدرتِ ساجِ کےَ آپے کرے بیِچارُ
॥ اِکِ کھوٹے اِکِ کھرے آپے پرکھنھہارُ
ترجمہ:خدا اس جہاں کو پیدا کرنیوالا اور نگران بھی ہے ۔ اس جہاں میں نیک مراد انسانیت کے مطابق اور ایک بد کردار مراد انسانیت کے مطابق نہیں بھی ہیں۔ اور وہ خو د ہی نیک و بد کی تمیز کرتا ہے ۔

ਖਰੇ ਖਜਾਨੈ ਪਾਈਅਹਿ ਖੋਟੇ ਸਟੀਅਹਿ ਬਾਹਰ ਵਾਰਿ ॥ ਖੋਟੇ ਸਚੀ ਦਰਗਹ ਸੁਟੀਅਹਿ ਕਿਸੁ ਆਗੈ ਕਰਹਿ ਪੁਕਾਰ ॥
॥ کھرے کھجانےَ پائیِئہِ کھوٹے سٹیِئہِ باہر ۄارِ
॥ کھوٹے سچیِ درگہ سُٹیِئہِ کِسُ آگےَ کرہِ پُکار
ترجمہ:نیک الہٰی درگاہ میں قبولیت پاتے ہیں اور بدوں کو الہٰی درگاہ میں قبول نہیں کیے جاتے ۔ بدکار عدالت انصاف الہٰی میں انہیں سزا ملتی ہے ۔ لعنت و ملامت ہوتی ہے ۔ اور اسکے علاوہ کوئی ٹھکانہ نہیں جہاں ان کی فریاد سنی جا سکے ۔

ਸਤਿਗੁਰ ਪਿਛੈ ਭਜਿ ਪਵਹਿ ਏਹਾ ਕਰਣੀ ਸਾਰੁ ॥ ਸਤਿਗੁਰੁ ਖੋਟਿਅਹੁ ਖਰੇ ਕਰੇ ਸਬਦਿ ਸਵਾਰਣਹਾਰੁ ॥
॥ ستِگُر پِچھےَ بھجِ پۄہِ ایہا کرنھیِ سارُ
॥ ستِگُرُ کھوٹِئہُ کھرے کرے سبدِ سۄارنھہارُ
ترجمہ: لہذا ان کے لئے سب سے ٹھیک اور صحیح طریقہ یہ ہے سچے مرشد کی سحبت و قربت حاصل کرئے ۔ سچا مرشد بد سے نیک بنا دیتا ہے ۔ وہ انسان کو کلام ، سبق باپندو نسایح سے زندگی کی روش بدلنے کی اس میں توفیق ہے ۔

ਸਚੀ ਦਰਗਹ ਮੰਨੀਅਨਿ ਗੁਰ ਕੈ ਪ੍ਰੇਮ ਪਿਆਰਿ ॥ ਗਣਤ ਤਿਨਾ ਦੀ ਕੋ ਕਿਆ ਕਰੇ ਜੋ ਆਪਿ ਬਖਸੇ ਕਰਤਾਰਿ ॥੧੨॥
॥ سچیِ درگہ منّنیِئنِ گُر کےَ پ٘ریم پِیارِ
॥੧੨॥ گنھت تِنا دیِ کو کِیا کرے جو آپِ بکھسے کرتارِ
لفظی معنی:سار۔ خاصیت ۔ باہروار۔ درکار۔ لعنت ۔ سنیں ۔ مانے جاتے ہیں۔
ترجمہ:سچے مرشد کے عنایت کے پریم پیار الہٰی سے انہیں الہٰی درگاہ میں عزت وحشمت پاتے ہیں ۔
ان کی عیب جوی کوئی کیا کر سکتا ہے ۔ جنہیں خود خدا نے کرم و عنایت کی ہے ۔

ਸਲੋਕੁ ਮਃ ੧ ॥ ਹਮ ਜੇਰ ਜਿਮੀ ਦੁਨੀਆ ਪੀਰਾ ਮਸਾਇਕਾ ਰਾਇਆ ॥ ਮੇ ਰਵਦਿ ਬਾਦਿਸਾਹਾ ਅਫਜੂ ਖੁਦਾਇ ॥ ਏਕ ਤੂਹੀ ਏਕ ਤੁਹੀ ॥੧॥
੧॥ سلوکُ مਃ
॥ ہم جیر جِمیِ دُنیِیا پیِرا مسائِکا رائِیا
॥ مے رۄدِ بادِساہا اپھجوُ کھُداءِ
॥੧॥ ایک توُہیِ ایک تُہیِ
لفظی معنی:م۔ ہما۔ سارے ۔ زیر ۔ ینچے ۔ زمیں ۔ زمین ۔ مسیرور۔ جاتا ہے ۔ افزوں ۔ باقی ۔
ترجمہ:خدا کے سوا سب نے پیر ،شیخ او ر راجے مہاراجے سب نے زمین میں دفن ہوجانا ہے ۔ اور بادشاہوں نے بھی ہیں دفن ہونا ہے ۔ اے خدا تو ہی باقی رہیگا ایک تو ہی ایک تو ہی ۔

ਮਃ ੧ ॥ ਨ ਦੇਵ ਦਾਨਵਾ ਨਰਾ ॥ ਨ ਸਿਧ ਸਾਧਿਕਾ ਧਰਾ ॥ ਅਸਤਿ ਏਕ ਦਿਗਰਿ ਕੁਈ ॥
مਃ੧॥
॥ ن دیۄ دانۄا نرا
॥ ن سِدھ سادھِکا دھرا
॥ استِ ایک دِگرِ کُئیِ

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top