Guru Granth Sahib Translation Project

Urdu Classical Page 104

Page 104

ਆਸ ਮਨੋਰਥੁ ਪੂਰਨੁ ਹੋਵੈ ਭੇਟਤ ਗੁਰ ਦਰਸਾਇਆ ਜੀਉ ॥੨॥
॥੨॥ آس منورتھُ پوُرنُ ہوۄےَ بھیٹت گُر درسائِیا جیِءُ
لفظی معنی: اپار۔ بیشمار ۔ ۔ منسا۔ ارادہ ۔ سادھ سنگ ۔ قربت عارفاں ۔ آس ۔ امید ۔ منورتھ۔ مقصد ۔ بھیٹت ۔ملاپ ۔ درسایا ۔ دیدار ۔ درس ۔ سبق ۔(2)
ترجُمہ: جو انسان ارادتاً اور مقوی ارادے سے گھر سے آتا ہے صحبت و قربت عارفان سے تناسخ مٹاتا ہے ۔ اسکا مدعا و مقصد اور اُمیدیں پوری ہوتی ہیں ۔ ملاپ و دیدار مرشد پاتا ہے ۔(2)

ਅਗਮ ਅਗੋਚਰ ਕਿਛੁ ਮਿਤਿ ਨਹੀ ਜਾਨੀ ॥ ਸਾਧਿਕ ਸਿਧ ਧਿਆਵਹਿ ਗਿਆਨੀ॥ਖੁਦੀ ਮਿਟੀ ਚੂਕਾ ਭੋਲਾਵਾ ਗੁਰਿ ਮਨ ਹੀ ਮਹਿ ਪ੍ਰਗਟਾਇਆ ਜੀਉ ॥੩॥
॥ اگم اگوچر کِچھُ مِتِ نہیِ جانیِ
سادھِک سِدھ دھِیاۄہِ گِیانیِ ॥
॥੩॥ کھُدیِ مِٹیِ چوُکا بھولاۄا گُرِ من ہیِ مہِ پ٘رگٹائِیا جیِءُ
لفظی معنی:مبت۔ اندازہ ۔ سادھک۔ اپنے اخلاق و عادات میں برتیری لانیوالے ۔ اعمال کو درست کونیوالے ۔ گیانی۔ عالم ۔ علم سے واقف ۔ خودی خویش ۔ اپنا خود غرضی ۔ بھولاوا ۔ بھول ۔گمراہی ۔ پرگٹایا ۔ ظہور پذیر کیا ۔(3)
ترجُمہ: انسانی رسائی سے بعید اور بیان سے باہر جسکا اندازہ کرنا ناممکن ہے اور پہچان نہیں ۔ جسے عالم یا اخلاق اور عارف و بندگی و ریاضت کرتے ہیں جسکی یہ معلوم کر نے سے قاصر رہے کہ وہ کتنا بڑا اور بلند عظمت ہے جس آدمی کی خودی خود غرضی مٹ جاتی ہے ۔ مرشد نے انکے دل و دماغ کو روشن کر دیا ہے ۔ (3)

ਅਨਦ ਮੰਗਲ ਕਲਿਆਣ ਨਿਧਾਨਾ ॥ ਸੂਖ ਸਹਜ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਵਖਾਨਾ ॥ ਹੋਇ ਕ੍ਰਿਪਾਲੁ ਸੁਆਮੀ ਅਪਨਾ ਨਾਉ ਨਾਨਕ ਘਰ ਮਹਿ ਆਇਆ ਜੀਉ ॥੪॥੨੫॥੩੨॥
اند منّگل کلِیانھ نِدھانا ॥
سوُکھ سہج ہرِ نامُ ۄکھانا ॥
ہوءِ ک٘رِپالُ سُیامیِ اپنا ناءُ نانک گھر مہِ آئِیا جیِءُ ॥੪॥੨੫॥੩੨॥
لفظی معنی: کالیان۔ خوشحالی ۔ ندھانا۔ خزانہ ۔ سہج۔ سکون۔ مستقل مزاجی ۔ دکھانا ۔ بیان کرنا ۔ (4)
ترجُمہ: اے نانک : جس آدمی نے الہٰی نام کی ریاضت کی اسکے دل میں روحانی سکون اور خوشیوں کے خزانے ظہور میں آئے اور اسکے دل میں روحانی مستقل مزاجی پیدا ہوجاتی ہے ۔ جس آدمی پر خدا وند کرم و عنایت کرتا ہے اسکے دل میں نام بس جاتا ہے ۔(4)

ਮਾਝ ਮਹਲਾ ੫॥ ਸੁਣਿ ਸੁਣਿ ਜੀਵਾ ਸੋਇ ਤੁਮਾਰੀ ॥ ਤੂੰ ਪ੍ਰੀਤਮੁ ਠਾਕੁਰੁ ਅਤਿ ਭਾਰੀ ॥
ماجھ مہلا ੫॥
سُنھِ سُنھِ جیِۄا سوءِ تُماریِ ॥
توُنّ پ٘ریِتمُ ٹھاکُرُ اتِ بھاریِ ॥
ترجُمہ:اے خدا تیری صفت صلاح سننے سے مجھے روحانیت مراد روحانی زندگی پیدا ہوتی ہے ۔اے خدا تو میرا پیارا ہے اور بہت بڑا آقا ہے ۔

ਤੁਮਰੇ ਕਰਤਬ ਤੁਮ ਹੀ ਜਾਣਹੁ ਤੁਮਰੀ ਓਟ ਗਪਾਲਾ ਜੀਉ ॥੧॥
تُمرے کرتب تُم ہیِ جانھہُ تُمریِ اوٹ گد਼پالا جیِءُ ॥੧॥
ترجُمہ: اے خدا تیری کارکردگی اور کام تجھے معلوم ہیں ۔ اے پروردگار مجھے تیرا ہی سہارا ہے ۔۔

ਗੁਣ ਗਾਵਤ ਮਨੁ ਹਰਿਆ ਹੋਵੈ ॥ ਕਥਾ ਸੁਣਤ ਮਲੁ ਸਗਲੀ ਖੋਵੈ ॥ ਭੇਟਤ ਸੰਗਿ ਸਾਧ ਸੰਤਨ ਕੈ ਸਦਾ ਜਪਉ ਦਇਆਲਾ ਜੀਉ ॥੨॥
گُنھ گاۄت منُ ہرِیا ہوۄےَ ॥
کتھا سُنھت ملُ سگلیِ کھوۄےَ ॥
بھیٹت سنّگِ سادھ سنّتن کےَ سدا جپءُ دئِیالا جیِءُ ॥੨॥
لفظی معنی:سوئے ۔ شہرت ۔ ات ۔ نہایت ۔ کرتب ۔ فرض۔ کھیل ۔ کام ۔ اوٹ ۔ آسرا ۔ گوپالا ۔ خدا ۔۔ گن گاوت ۔ صفت صلاح ۔ ہریا ۔ خوش ۔ کھتا سنت۔ کہانی یا سبق سنکر ۔ مل ۔ نا پاکیزگی ۔ سگلی ۔ ساری ۔ کہووے ۔ چلی جاتی ہے ۔(2)
ترجُمہ: اے خدا تیری حمد وثناہ سے دل میں خوشی کی لہر دوڑ جاتی ہے ۔ اور بلوے اٹھتے ہیں ۔ تیری صفت صلاح سنکر گناہوں کی غلاظت دور ہوتی ہے ۔ اور صحبت و قربت پاکدامن عارفوں کی خدا کو یاد کرؤ ۔(2)

ਪ੍ਰਭੁ ਅਪੁਨਾ ਸਾਸਿ ਸਾਸਿ ਸਮਾਰਉ ॥ ਇਹ ਮਤਿ ਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ਮਨਿ ਧਾਰਉ ॥ ਤੁਮਰੀ ਕ੍ਰਿਪਾ ਤੇ ਹੋਇ ਪ੍ਰਗਾਸਾ ਸਰਬ ਮਇਆ ਪ੍ਰਤਿਪਾਲਾ ਜੀਉ ॥੩॥
پ٘ربھُ اپُنا ساسِ ساسِ سمارءُ ॥
اِہ متِ گُر پ٘رسادِ منِ دھارءُ ॥
تُمریِ ک٘رِپا تے ہوءِ پ٘رگاسا سرب مئِیا پ٘رتِپالا جیِءُ ॥੩॥
لفظی معنی:بھیٹت ۔ ملاپ صحبت پاکدامن پارسایاں و عارفان ہمیشہ الہٰی ریاض کرؤ ۔(3)
ترجُمہ: خدا کو ہر سانس یا دکیجیئے ۔ یہ سمجھ رحمت مرشد سے دل میں بسائی ہے ۔ اے خدا تیری رحمت صدقہ ہی دل نور سے منور ہوتا ہے ۔ تو سب پر کرم و عنایت کرنیوالا اور محافظ و پروردگار ہے ۔(3)

ਸਤਿ ਸਤਿ ਸਤਿ ਪ੍ਰਭੁ ਸੋਈ ॥ ਸਦਾ ਸਦਾ ਸਦ ਆਪੇ ਹੋਈ ॥ ਚਲਿਤ ਤੁਮਾਰੇ ਪ੍ਰਗਟ ਪਿਆਰੇ ਦੇਖਿ ਨਾਨਕ ਭਏ ਨਿਹਾਲਾ ਜੀਉ ॥੪॥ ੨੬॥੩੩॥
॥ستِ ستِ ستِ پ٘ربھُ سوئیِ
॥سدا سدا سد آپے ہوئیِ
॥੪॥੨੬॥੩੩॥چلِت تُمارے پ٘رگٹ پِیارے دیکھِ نانک بھۓ نِہالا جیِءُ
لفظی معنی: پربھ۔ خدا ۔ ساس۔ ہر سانس ۔ سمارؤ ۔ ریاض کرؤ ۔ کرپا۔ مہربانی کرم و عنایت ۔ پرگاسا۔ روشنی ہوئی ۔ سمجھ آئی ۔ سرب میا ۔ سب پر مہربانی ۔ پرتپالا ۔ پروردگار ۔ پرورش کرنیوالا ۔۔ چلت۔ روانی ۔ چالے ۔ تماشے ۔
ترجمہ:خدا ہمیشہ قائم دائم اور ازخود ہے ۔ (اے خدا) اے نانک:- الہٰی رنگ پریم تماشے دیکھ کر جو ظاہر اور سامنے ہیں نانک دیکھ کر خوش ہو رہا ہے ۔

ਮਾਝ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਹੁਕਮੀ ਵਰਸਣ ਲਾਗੇ ਮੇਹਾ ॥ ਸਾਜਨ ਸੰਤ ਮਿਲਿ ਨਾਮੁ ਜਪੇਹਾ ॥
ماجھ مہلا ੫॥
ہُکمیِ ۄرسنھ لاگے میہا ॥
ساجن سنّت مِلِ نامُ جپیہا ॥
ترجمہ:الہٰی فرمان سے الہٰی نام سچ حق و حقیقت کی بارش ہوئی ۔ دوستوں اور عارفان الہٰی سے ملکر نام کی ریاض کی تو

ਸੀਤਲ ਸਾਂਤਿ ਸਹਜ ਸੁਖੁ ਪਾਇਆ ਠਾਢਿ ਪਾਈ ਪ੍ਰਭਿ ਆਪੇ ਜੀਉ ॥੧॥
سیِتل ساںتِ سہج سُکھُ پائِیا ٹھاڈھِ پائیِ پ٘ربھِ آپے جیِءُ ॥੧॥
ترجمہ: ٹھنڈک سکون اور روحانی سکون حاصل ہوا۔ یعنی جیسے بارش ہونے پر برسات کی موسم میں برسات ہو جانے پر تو ٹھنڈی واہئیں چلتی ہیں آرام محسوس ہوتا ہے بہت فصل اور مویشیوں کے لئے چارہ اور گھاس پیدا ہوتی ہے ۔ غرض یہ کہ تمام جاندار راحت محسوس کرتے ہیں ایسے ہی ۔ مریدان مرشد ساتھیوں اور دوستوں سے ملکر الہٰی صفت صلاح کرتے ہیں ۔ جس سے روحانی سکون کا لطف اُٹھاتے ہیں ۔ اور گناہوں کی تپش مٹتی ہے اور روحانی ٹھنڈک اور راحت محسوس ہوتی ہے ۔۔

ਸਭੁ ਕਿਛੁ ਬਹੁਤੋ ਬਹੁਤੁ ਉਪਾਇਆ ॥ ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਪ੍ਰਭਿ ਸਗਲ ਰਜਾਇਆ
॥سبھُ کِچھُ بہُتو بہُتُ اُپائِیا ॥
کرِ کِرپا پ٘ربھِ سگل رجائِیا ॥
ترجمہ: غرض یہ کہ ایسے ماحول سے بہت سے روحانی اوصاف پیدا ہوتے ہیں اور خدا اپنی کرم و عنایت سے سب کو مطمین کرتا ہے ۔

ਦਾਤਿ ਕਰਹੁ ਮੇਰੇ ਦਾਤਾਰਾ ਜੀਅ ਜੰਤ ਸਭਿ ਧ੍ਰਾਪੇ ਜੀਉ ॥੨॥
॥੨॥ داتِ کرہُ میرے داتارا جیِء جنّت سبھِ دھ٘راپے جیِءُ
ترجمہ:اور سارے دنیاوی دولتوں سے بیرخی کرکے اطمینان محسوس کرتے ہیں ۔(2)

ਸਚਾ ਸਾਹਿਬੁ ਸਚੀ ਨਾਈ ॥ ਗੁਰ ਪਰਸਾਦਿ ਤਿਸੁ ਸਦਾ ਧਿਆਈ ॥
سچا ساہِبُ سچیِ نائیِ ॥
گُر پرسادِ تِسُ سدا دھِیائیِ ॥
ترجمہ:سچا ہے خدا سچی ہے اسکی شہرت و رحمت ہمیشہ مرشد کے وسیلے سے اسے یاد کرؤ ۔

ਜਨਮ ਮਰਣ ਭੈ ਕਾਟੇ ਮੋਹਾ ਬਿਨਸੇ ਸੋਗ ਸੰਤਾਪੇ ਜੀਉ ॥੩॥
॥੩॥ جنم مرنھ بھےَ کاٹے موہا بِنسے سوگ سنّتاپے جیِءُ
ترجمہ:اس سے تناسخ یا آواگون ختم ہو جاتا ہے ۔ غمگینی اور تشیوش اور عذاب ختم ہو جاتے ہیں ۔ (3)

ਸਾਸਿ ਸਾਸਿ ਨਾਨਕੁ ਸਾਲਾਹੇ ॥ ਸਿਮਰਤ ਨਾਮੁ ਕਾਟੇ ਸਭਿ ਫਾਹੇ ॥
ساسِ ساسِ نانکُ سالاہے ॥
سِمرت نامُ کاٹے سبھِ پھاہے ॥
ترجمہ:نانک ہر دم ہر سانس اسکی صفت صلاح کرتا ہے اور نام کی ریاض سے سارے دنیاوی پھندےکٹ جاتے ہیں

ਪੂਰਨ ਆਸ ਕਰੀ ਖਿਨ ਭੀਤਰਿ ਹਰਿ ਹਰਿ ਹਰਿ ਗੁਣ ਜਾਪੇ ਜੀਉ ॥੪॥੨੭॥੩੪॥
پوُرن آس کریِ کھِن بھیِترِ ہرِ ہرِ ہرِ گُنھ جاپے جیِءُ ॥੪॥੨੭॥੩੪॥
لفظی معنی:میہا ۔ برسات ۔ بارش ۔ سیتل ۔ ٹھنڈک ۔ سکون ۔ ۔ اُپایا ۔ پیدا کیا ۔ پربھ ۔ خدا ۔ سگل ۔ سارے ۔ دھراپے ۔ مطمین ہوئے ۔(2) سچی نائی ۔ سچی و دائمی شہرت و عظمت ۔ جنم مرن۔ تناسخ ۔آواگون ۔ بھے ۔ خوف ۔ موہا۔ محبت ۔ سوگ ۔ افسوس ۔ سنتاپے ۔ عذاپ ۔ آئیا ۔(2) کھن۔ فوراً ۔ جلدی ۔ پورن آس ۔ اُمید پوری کی ۔ (4)
ترجمہ:۔تمام اُمیدیں برآور ہویں اور اب ہر وقت صفت صلاح کرتا ہوں ۔(4)

ਮਾਝ ਮਹਲਾ ੫ ॥ ਆਉ ਸਾਜਨ ਸੰਤ ਮੀਤ ਪਿਆਰੇ ॥ ਮਿਲਿ ਗਾਵਹ ਗੁਣ ਅਗਮ ਅਪਾਰੇ ॥ ਗਾਵਤ ਸੁਣਤ ਸਭੇ ਹੀ ਮੁਕਤੇ ਸੋ ਧਿਆਈਐ ਜਿਨਿ ਹਮ ਕੀਏ ਜੀਉ ॥੧॥
੫॥ماجھ مہلا
॥آءُ ساجن سنّت میِت پِیارے
॥مِلِ گاۄہ گُنھ اگم اپارے
॥੧॥گاۄت سُنھت سبھے ہیِ مُکتے سو دھِیائیِئےَ جِنِ ہم کیِۓ جیِءُ
ترجمہ: آؤ میرے پیارے دوستوں پاکدامن عارفان الہٰی سارے ملکر اس بلند عظمت جو انسانی رسائی سے بلند اس لامحدود ہستی کی صفت صلاح کریں ۔ اسکی صفت صلاح کرنیوالے سب نجات پاتے ہیں دنیاوی بندشوں سے لہذا جس نے ہمیں پیدا کیا ہے اسکی یاد کریں ۔۔

ਜਨਮ ਜਨਮ ਕੇ ਕਿਲਬਿਖ ਜਾਵਹਿ ॥ ਮਨਿ ਚਿੰਦੇ ਸੇਈ ਫਲ ਪਾਵਹਿ ॥
جنم جنم کے کِلبِکھ جاۄہِ ॥
منِ چِنّدے سیئیِ پھل پاۄہِ ॥
ترجمہ: اس سے دیرینہ گناہ عافو ہو جاتے ہیں ۔ اور دلی خواہشات کے مطابق پھل ملتے ہیں ۔

ਸਿਮਰਿ ਸਾਹਿਬੁ ਸੋ ਸਚੁ ਸੁਆਮੀ ਰਿਜਕੁ ਸਭਸੁ ਕਉ ਦੀਏ ਜੀਉ ॥੨॥
سِمرِ ساہِبُ سو سچُ سُیامیِ رِجکُ سبھسُ کءُ دیِۓ جیِءُ ॥੨॥
ترجمہ: اس سچے آقا کو جو شب کو روز دیتا ہے ۔اسے یاد کیجیئے ۔ (2)

ਨਾਮੁ ਜਪਤ ਸਰਬ ਸੁਖੁ ਪਾਈਐ ॥ ਸਭੁ ਭਉ ਬਿਨਸੈ ਹਰਿ ਹਰਿ ਧਿਆਈਐ ॥
نامُ جپت سرب سُکھُ پائیِئےَ ॥
سبھُ بھءُ بِنسےَ ہرِ ہرِ دھِیائیِئےَ ॥
ترجمہ: اسکی یاد سے سارے سکھ ملتے ہیں ۔ سارے خوف مٹ جاتے ہیں ۔ جس نے خدا کی خدمت کی کامیابی پائی خدا سچا ہے اسکا نام سچا ہے ۔

ਜਿਨਿ ਸੇਵਿਆ ਸੋ ਪਾਰਗਿਰਾਮੀ ਕਾਰਜ ਸਗਲੇ ਥੀਏ ਜੀਉ ॥੩॥
॥੩॥جِنِ سیۄِیا سو پارگِرامیِ کارج سگلے تھیِۓ جیِءُ
ترجمہ: رحمت مرشد سے اسے ہمیشہ یاد کرؤ ۔ غرض یہ کہ اسکی زندگی کامیاب ہو جاتی ہے ۔ (3)

ਆਇ ਪਇਆ ਤੇਰੀ ਸਰਣਾਈ ॥ ਜਿਉ ਭਾਵੈ ਤਿਉ ਲੈਹਿ ਮਿਲਾਈ ॥
آءِ پئِیا تیریِ سرنھائیِ ॥
جِءُ بھاۄےَ تِءُ لیَہِ مِلائیِ ॥
ترجمہ: اے نانک:- اے خدا میں تیری پناہ آیا ہوں ۔ جیسے تیری رضا ہے مجھے اپنے ساتھ ملا لو ۔

© 2017 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top