Page 91
ਹਰਿ ਭਗਤਾ ਨੋ ਦੇਇ ਅਨੰਦੁ ਥਿਰੁ ਘਰੀ ਬਹਾਲਿਅਨੁ ॥ ਪਾਪੀਆ ਨੋ ਨ ਦੇਈ ਥਿਰੁ ਰਹਣਿ ਚੁਣਿ ਨਰਕ ਘੋਰਿ ਚਾਲਿਅਨੁ ॥ ਹਰਿ ਭਗਤਾ ਨੋ ਦੇਇ ਪਿਆਰੁ ਕਰਿ ਅੰਗੁ ਨਿਸਤਾਰਿਅਨੁ ॥੧੯॥
॥ہرِ بھگتا نو دےءِ اننّدُ تھِرُ گھریِ بہالِئنُ
॥پاپیِیا نو ن دیئیِ تھِرُ رہنھِ چُنھِ نرک گھورِ چالِئنُ
॥੧੯॥ہرِ بھگتا نو دےءِ پِیارُ کرِ انّگُ نِستارِئنُ
لفظی معنی:۔ ویکھالین ۔ دِکھاتا ہے (2) گھالین ۔ لگاتا ہے ۔(3) بہالین ۔ بہالے ۔(4) پرتِیت ۔ یقین ۔ (5) تِھر ۔ مُستقِل (6) نرک گہور۔ بھاری دوزخ (7) کر اتگ ۔ اپنی کود
ترجُمہ:خُدا نے خُود اپنی عِبادت و رِیاضت کرا کے اپنی عظمت ظاہِر کی ہے ۔خُدا اپنا یقین خُود کرتا ہے اور اُن سے آپ ہی خِدمت کراتا ہے خُود ہی سکُون دیتا ہے اور خُود ہی مُستقِل مِزاجی عِنایت کرتا ہے ۔ اور دِل میں بسا رکھا ہے ۔ گُناہگاروں کو متزلزل رکھتا ہے مُستقِل مِزاج نہیں رکھتا ۔ اور دوزخ میں رکھتا ہے ۔ عاشِقان کو پِیار کرتا ہے اور اپنے ساتھ سے کامیابیاں عِنایت کرتا ہے ۔
ਸਲੋਕ ਮਃ ੧ ॥ ਕੁਬੁਧਿ ਡੂਮਣੀ ਕੁਦਇਆ ਕਸਾਇਣਿ ਪਰ ਨਿੰਦਾ ਘਟ ਚੂਹੜੀ ਮੁਠੀ ਕ੍ਰੋਧਿ ਚੰਡਾਲਿ ॥ ਕਾਰੀ ਕਢੀ ਕਿਆ ਥੀਐ ਜਾਂ ਚਾਰੇ ਬੈਠੀਆ ਨਾਲਿ ॥ ਸਚੁ ਸੰਜਮੁ ਕਰਣੀ ਕਾਰਾਂ ਨਾਵਣੁ ਨਾਉ ਜਪੇਹੀ ॥ ਨਾਨਕ ਅਗੈ ਊਤਮ ਸੇਈ ਜਿ ਪਾਪਾਂ ਪੰਦਿ ਨ ਦੇਹੀ ॥੧॥
੧॥سلوک مਃ
॥کُبُدھِ ڈوُمنھیِ کُدئِیا کسائِنھِ پر نِنّدا گھٹ چوُہڑیِ مُٹھیِ ک٘رودھِ چنّڈالِ
॥کاریِ کڈھیِ کِیا تھیِئےَ جاں چارے بیَٹھیِیا نالِ
॥سچُ سنّجمُ کرنھیِ کاراں ناۄنھُ ناءُ جپیہیِ
॥੧॥نانک اگےَ اوُتم سیئیِ جِ پاپاں پنّدِ ن دیہیِ
لفظی معنی:۔ کبُدھ۔ کم عقلی ۔جہالت ۔ (2) کریا ۔ بے رِحمی ۔ قصائی پن ہے ۔(3)پر نِندا۔ بد گوئی ۔ چوہڑی ہے ۔ (4) مُٹھی ۔ ٹھگی ۔(5) کِرؤدھ ۔ غُصہ ۔ چنڈال ۔ظالِم ۔ (6) کاری ۔ رسوئی کے گِرد لکیر نِکالنا (7) کیا تِھیئے۔ کِیا ہوتا ہے (8) سنجم ۔ ضبط (9) ناون ۔اِشنان (۔0) پند ۔ نصیحت
ترجُمہ:کہتے ہیں کہ گرؤ نانک صاحِب جی نے ایک دِن بھائی مردانے کو لکڑیاں لینے کے لیئے بھیجا ایک ویشنو کے پاس وہ ابھی رسوئی کی تیاری کر رہا تھا مردانے کو دیکھ کر غُصے میں آگیا کہ کمینی ذات پیش پے گیا رسوئی کی پاکیزگی جاتی رہی اُس کے بارے میں گرؤ نانک صاحِب نے یہ سلوک بیان کِیا ہے۔
کم عقلی ۔نادانی ایک مراسن ہے بے رحمی قصائن اور بد گوئی چوہڑی اور غُصہ چنڈالنی جِس نے اِنسان کو دھوکے میں رکھا ہُوا ہے ۔ اگر یہ چاروں دِل میں سمائی ہُوئی ہوں تو رسوئی گِرد لکیریں لگانے سے کیا فائِدہ ۔ اے نانک رسوئی کی پاکیزگی کے لیئے سچ اپناؤ نیک کِردار کی لکیر کِھینچو اِلہٰی یاد ایک غُسل ہے ۔ جو دُوسروں کو گُناہوں کے لیئے ترغِیب نہیں دیتے وہی اِلہٰی درگاہ میں با وقار و بُلند عظمت ہوتے ہیں۔
ਮਃ ੧ ॥ ਕਿਆ ਹੰਸੁ ਕਿਆ ਬਗੁਲਾ ਜਾ ਕਉ ਨਦਰਿ ਕਰੇਇ ॥ ਜੋ ਤਿਸੁ ਭਾਵੈ ਨਾਨਕਾ ਕਾਗਹੁ ਹੰਸੁ ਕਰੇਇ ॥੨॥
੧॥مਃ
॥کِیا ہنّسُ کِیا بگُلا جا کءُ ندرِ کرےءِ
॥੨॥جو تِسُ بھاۄےَ نانکا کاگہُ ہنّسُ کرےءِ
ترجُمہ:جِس پر ہونِگاہ شفقت اِلہٰی خواہ ہو دھوکا باز ہو نیک سِیرت اگر وہ چاہے تو کمِینے اور بد چلن اور بدقماش کو بھی نیک اور فرِشتہ سِیرت اِنسان بنا سکتا ہے اور بنا دیتا ہے ۔(2)
ਪਉੜੀ ॥ ਕੀਤਾ ਲੋੜੀਐ ਕੰਮੁ ਸੁ ਹਰਿ ਪਹਿ ਆਖੀਐ ॥ ਕਾਰਜੁ ਦੇਇ ਸਵਾਰਿ ਸਤਿਗੁਰ ਸਚੁ ਸਾਖੀਐ ॥ ਸੰਤਾ ਸੰਗਿ ਨਿਧਾਨੁ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਚਾਖੀਐ ॥ ਭੈ ਭੰਜਨ ਮਿਹਰਵਾਨ ਦਾਸ ਕੀ ਰਾਖੀਐ ॥ ਨਾਨਕ ਹਰਿ ਗੁਣ ਗਾਇ ਅਲਖੁ ਪ੍ਰਭੁ ਲਾਖੀਐ ॥੨੦॥
॥پئُڑیِ
॥کیِتا لوڑیِئےَ کنّمُ سُ ہرِ پہِ آکھیِئےَ
॥کارجُ دےءِ سۄارِ ستِگُر سچُ ساکھیِئےَ
॥سنّتا سنّگِ نِدھانُ انّم٘رِتُ چاکھیِئےَ
॥بھےَ بھنّجن مِہرۄان داس کیِ راکھیِئےَ
॥੨੦॥نانک ہرِ گُنھ گاءِ الکھُ پ٘ربھُ لاکھیِئےَ
لفظی معنی:۔ ستگُر سچ ساکھیئے۔ سچا مُرشد سچا شاہِد ہے (2) سنتا سنگ ۔صُحبت خُدا رسِیداں ۔ (3) نِدھان۔ خزانہ ۔(4) گُن گائے ۔صِفت صلاح ۔(5) لاکھیئے ۔ سمجھ آتا ہے ۔(6) سچ ۔ خُدا
ترجُمہ:جو کام کرنا چاہو اُس کے لیئے خُدا کے پاس ارداس کیجیئے ۔ خُدا اُسے دُرست کر دیتا ہے ۔ سچا مُرشد سچا شاہِد ہے ۔ صُحبت و قُربت پارسایاں ایک خزانہ ہے ۔ جو ایک آب حیات ہے ۔ اُسے نوش کیجیئے ۔ وہ خوف دُور کرنیوالا رحمان الرحیم ہے ۔ مُجھ خادِم کو بچاہیئے حِفاظت کیجیئے ۔ نانک صاحِب کی اِلہٰی صفت صلاح کرنے سے بے حِساب بیشُمار خُدا کی سمجھ آجاتی ہے اور اشراکیت ہو جاتی ہے ۔
ਸਲੋਕ ਮਃ ੩ ॥ ਜੀਉ ਪਿੰਡੁ ਸਭੁ ਤਿਸ ਕਾ ਸਭਸੈ ਦੇਇ ਅਧਾਰੁ ॥ ਨਾਨਕ ਗੁਰਮੁਖਿ ਸੇਵੀਐ ਸਦਾ ਸਦਾ ਦਾਤਾਰੁ ॥ ਹਉ ਬਲਿਹਾਰੀ ਤਿਨ ਕਉ ਜਿਨਿ ਧਿਆਇਆ ਹਰਿ ਨਿਰੰਕਾਰੁ ॥ ਓਨਾ ਕੇ ਮੁਖ ਸਦ ਉਜਲੇ ਓਨਾ ਨੋ ਸਭੁ ਜਗਤੁ ਕਰੇ ਨਮਸਕਾਰੁ ॥੧॥
੩॥سلوک مਃ
॥جیِءُ پِنّڈُ سبھُ تِس کا سبھسےَ دےءِ ادھارُ
॥نانک گُرمُکھِ سیۄیِئےَ سدا سدا داتارُ
॥ہءُ بلِہاریِ تِن کءُ جِنِ دھِیائِیا ہرِ نِرنّکارُ
॥੧॥اونا کے مُکھ سد اُجلے اونا نو سبھُ جگتُ کرے نمسکارُ
لفظی معنی:۔ جِیؤ ۔ جان ۔ رُوح ۔ زِندگی (2) پِنڈ ۔ بت ۔ سرِیر ۔ جِسم
ترجُمہ:یہ رُوح اور بت ۔جِسم و جان اور زِندگی اُسی کی ہے جو سب کا سہارا ہے ۔ سب کو آسرا دیتا ہے ۔ اے نانک مُرشد کے وسِیلے سے اُسکی خِدمت کرؤ جو ہمیشہ ہمیشہ نِعمتیں اور رِزق عِنایت کرتا ہے صدقے جاؤں اُن پر جِنہوں نے نِرنکار خُدا کی رِیاضت کی ہے وہ ہمیشہ سر خُرُو ہیں اور خُوشباش رہتے ہیں ۔اور سارا عالَم اُن کو سجدے کرتا ہے ۔۔
ਮਃ ੩ ॥ ਸਤਿਗੁਰ ਮਿਲਿਐ ਉਲਟੀ ਭਈ ਨਵ ਨਿਧਿ ਖਰਚਿਉ ਖਾਉ ॥ ਅਠਾਰਹ ਸਿਧੀ ਪਿਛੈ ਲਗੀਆ ਫਿਰਨਿ ਨਿਜ ਘਰਿ ਵਸੈ ਨਿਜ ਥਾਇ ॥ ਅਨਹਦ ਧੁਨੀ ਸਦ ਵਜਦੇ ਉਨਮਨਿ ਹਰਿ ਲਿਵ ਲਾਇ ॥ ਨਾਨਕ ਹਰਿ ਭਗਤਿ ਤਿਨਾ ਕੈ ਮਨਿ ਵਸੈ ਜਿਨ ਮਸਤਕਿ ਲਿਖਿਆ ਧੁਰਿ ਪਾਇ ॥੨॥
੩॥مਃ
॥ستِگُر مِلِئےَ اُلٹیِ بھئیِ نۄ نِدھِ کھرچِءُ کھاءُ
॥اٹھارہ سِدھیِ پِچھےَ لگیِیا پھِرنِ نِج گھرِ ۄسےَ نِج تھاءِ
॥انہد دھُنیِ سد ۄجدے اُنمنِ ہرِ لِۄ لاءِ
॥੨॥نانک ہرِ بھگتِ تِنا کےَ منِ ۄسےَ جِن مستکِ لِکھِیا دھُرِ پاءِ
لفظی معنی:۔ نونِدھ ۔ نوخزانے (2) انحد ۔لگاتار ۔ (3) دُھنی ۔ سُرسیر گم ۔ اواز و بحر ۔(2)
ترجُمہ:سچے مُرشد کے میلاپ سے خیالات اور سمجھ بدل جاتے ہیں اور ہوش اُلٹ کر دُنیا کی تمام دولت نو خزانے کھانے اور صرف میں لانے کے لیئے مِل جاتے ہیں ۔ اور اٹھارہ سِدھیان مُراد رُوحانی طاقتیں اُسکے پِیچھے ہو جاتی ہیں ۔ مگر اُس میں کوئی لرزش نہیں آتی وہ ثابِت قدم رہتا ہے ۔ اور رُوحانی سکُون میں لگاتار اُسکے دِل میں اِلہٰی یاد کی روش جاری رہتی ہے ۔ اور وہ اِلہٰی عِشق سے خُدا سے یکسو رہتا ہے ۔ اے نانک اِلہٰی پِریم پِیار اُنکے دِل میں بستا ہے جِن کی پیشانی پر سابقہ اِلہٰی عِشق والے کِردار سے اُنکے اعمالنامے میں تحریر ہیں۔
ਪਉੜੀ ॥ ਹਉ ਢਾਢੀ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭ ਖਸਮ ਕਾ ਹਰਿ ਕੈ ਦਰਿ ਆਇਆ ॥ ਹਰਿ ਅੰਦਰਿ ਸੁਣੀ ਪੂਕਾਰ ਢਾਢੀ ਮੁਖਿ ਲਾਇਆ ॥ ਹਰਿ ਪੁਛਿਆ ਢਾਢੀ ਸਦਿ ਕੈ ਕਿਤੁ ਅਰਥਿ ਤੂੰ ਆਇਆ ॥ ਨਿਤ ਦੇਵਹੁ ਦਾਨੁ ਦਇਆਲ ਪ੍ਰਭ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਧਿਆਇਆ ॥ ਹਰਿ ਦਾਤੈ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਜਪਾਇਆ ਨਾਨਕੁ ਪੈਨਾਇਆ ॥੨੧॥੧॥ ਸੁਧੁ
॥پئُڑیِ
॥ہءُ ڈھاڈھیِ ہرِ پ٘ربھ کھسم کا ہرِ کےَ درِ آئِیا
॥ہرِ انّدرِ سُنھیِ پوُکار ڈھاڈھیِ مُکھِ لائِیا
॥ہرِ پُچھِیا ڈھاڈھیِ سدِ کےَ کِتُ ارتھِ توُنّ آئِیا
॥نِت دیۄہُ دانُ دئِیال پ٘ربھ ہرِ نامُ دھِیائِیا
سُدھُ॥੧॥੨੧॥ہرِ داتےَ ہرِ نامُ جپائِیا نانکُ پیَنائِیا
لفظی معنی:۔ ڈھاڈی ۔ڈھڈے سے گانیوالا (2) مُکھ لایا ۔پیش بُلایا (3) ارتھ ۔ مقصد ۔مدُعا ۔ مطلب ۔(4) پینایا ۔بطور تعظیم یا اداب خلعت عِنایت فرمائی ۔
ترجُمہ:میں خُدا کا ایک گانے والا گِیت کار خُدا تعالیٰ کے در پر حاضر ہُوا ہُوں۔ خُدا نے میری عرض داشت سُنی اور مُجھے دِیدار ہُوا اور خُدا نے مُجھے بُلا کر پُوچھا کہ اے گویئے گِیت کار تُو کِس مقصد سے آیا ہے ۔ تو میں نے عرض کی مُجھے یہ دان دو کہ میں ہمیشہ تُجھے یاد کرُوں اور رحمان الرحیم خُدا نے مُجھ سے اِلہٰی نام کی رِیاضت کروائی ۔ اُس خداوندکریم سخاوت کرنیوالے نے مُجھ سے رِیاضت کروائی اور نانک کو بطور شفقت و عِنایت خلعت عِنایت فرمائی۔
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ ਸਿਰੀਰਾਗੁ ਕਬੀਰ ਜੀਉ ਕਾ ॥ ਏਕੁ ਸੁਆਨੁ ਕੈ ਘਰਿ ਗਾਵਣਾ ਜਨਨੀ ਜਾਨਤ ਸੁਤੁ ਬਡਾ ਹੋਤੁ ਹੈ ਇਤਨਾ ਕੁ ਨ ਜਾਨੈ ਜਿ ਦਿਨ ਦਿਨ ਅਵਧ ਘਟਤੁ ਹੈ ॥ ਮੋਰ ਮੋਰ ਕਰਿ ਅਧਿਕ ਲਾਡੁ ਧਰਿ ਪੇਖਤ ਹੀ ਜਮਰਾਉ ਹਸੈ ॥੧॥
॥ستِگُر پ٘رسادِ ੴ
سِریِراگُ کبیِر جیِءُ کا ॥ ایکُ سُیانُ کےَ گھرِ گاۄنھا
جننیِ جانت سُتُ بڈا ہوتُ ہےَ
॥اِتنا کُ ن جانےَ جِ دِن دِن اۄدھ گھٹتُ ہےَ
॥੧॥مور مور کرِ ادھِک لاڈُ دھرِ پیکھت ہیِ جمراءُ ہسےَ