Page 5
ਨਾਨਕ ਆਖਣਿ ਸਭੁ ਕੋ ਆਖੈ ਇਕ ਦੂ ਇਕੁ ਸਿਆਣਾ ॥
॥نانک آکھنھِ سبھُ کو آکھےَ اِک دُو اِکُ سِیانھا
لفظی مطلب:۔ اِک دُو اِک ۔ ایک سے بڑھ کر ایک ۔ سِیانھا- عقلمند ۔
ترجُمہ: اے نانک ربّ کے بارے میں کہِنے والے سَبُ کہِتے ہیں، سَبُ ایک سے بڑھ کر ایک دانا ہیں ۔
ਵਡਾ ਸਾਹਿਬੁ ਵਡੀ ਨਾਈ ਕੀਤਾ ਜਾ ਕਾ ਹੋਵੈ ॥
॥ۄڈا صاحِبُ ۄڈیِ نائیِ کیِتا جا کا ہوۄےَ
لفظی مطلب:۔ ۄڈا صاحِبُ ۔ مالِک خُدا بڑا وڈا ہے۔ ۄڈیِ نائیِ۔ اُس کی صِفت تِعریف وڈی ہے۔
ترجُمہ:۔ اعلٰی ہے وہ مالِک شُہرت مند اور نامور ہے قادِر ہے جو چاہتا ہے وہ ہوجاتا ہے ۔
ਨਾਨਕ ਜੇ ਕੋ ਆਪੌ ਜਾਣੈ ਅਗੈ ਗਇਆ ਨ ਸੋਹੈ ॥੨੧॥
॥21॥نانک جے کو آپؤ جانھےَ اگےَ گئِیا ن سوہۓ
لفظی مطلب:۔ جے کو۔جے کوئی اِنسان ۔آپؤ۔اپُنی عقل سے ۔ن سوہۓ۔عِزت نہیں مِلتی۔اچھا نہیں لگتا
ترجُمہ: اے نانک جو خُودی سے بھرا ہے وہ کبھی بِھی آگے عِزت نہیں پاتا ۔ (21)
ਪਾਤਾਲਾ ਪਾਤਾਲ ਲਖ ਆਗਾਸਾ ਆਗਾਸ ॥
॥پاتالا پاتال لَکھ آگاسا آگاس
لفظی مطلب:۔ پاتال ۔ زیر زمِین ۔آگاس ۔ آسمان۔
ترجُمہ:۔ لاکھوں زیر (زمِین) ، زمینیں اور لاکھوں ہی آسمان بِھی ہیں۔
ਓੜਕ ਓੜਕ ਭਾਲਿ ਥਕੇ ਵੇਦ ਕਹਨਿ ਇਕ ਵਾਤ ॥
॥اوڑک اوڑک بھالِ تھکے ۄید کہنِ اِک ۄات
لفظی مطلب:۔ اوڑک۔ آخِر ۔بھال تھکے۔ ڈُھونڈتے تھک گئے۔ اِک وات۔ایک بات
ترجُمہ:۔ ڈُھونڈتے ڈُھونڈتے ماند ہوگئے ویدوں نے بِھی ایک ہی بات بتائی ہے۔
ਸਹਸ ਅਠਾਰਹ ਕਹਨਿ ਕਤੇਬਾ ਅਸੁਲੂ ਇਕੁ ਧਾਤੁ ॥
॥سہس اٹھارہ کہنِ کتیبا اسُلوُ اِکُ دھاتُ
لفظی مطلب:۔ سہس اٹھارہ ۔ اٹھاراں ہزار ۔ اسُلوُ ۔ حقیقتنِ ۔دھاتُ ۔ ذات ۔
ترجُمہ:۔ اٹھارہ ہزار کِتابیں بیان کرتی ہیں حقیقتن واحِد ذات خُدا کی ہے۔
ਲੇਖਾ ਹੋਇ ਤ ਲਿਖੀਐ ਲੇਖੈ ਹੋਇ ਵਿਣਾਸੁ ॥
॥لَیکھا ہوءِ تَ لِکھیِئےَ لَیکھےَ ہوءِ ۄِنھاسُ
لفظی مطلب:۔ لَیکھا ۔حِساب ۔لَیکھےَ ہوئے وِنھاسُ۔ لِکھتے لِکھتے مِٹ جاتا ہے۔
ترجُمہ:۔ اگر حِساب لِکھا جائے تو لِکھیں حِساب کرتے کرتے اِنسان ہی ختم ہو جاتا ہے ۔
ਨਾਨਕ ਵਡਾ ਆਖੀਐ ਆਪੇ ਜਾਣੈ ਆਪੁ ॥੨੨॥
॥22॥نانک ۄڈا آکھیِئےَ آپے جانھےَ آپُ
لفظی مطلب:۔ آکھیِۓ ۔ کہِیۓ ۔ آپے ۔ خُود
ترجُمہ:۔ اے نا نک، اللہ بہُت بڑا ہے وہ کِتنا بڑا ہے یہ صِرف وہ خُود ہِی جانتا ہے۔(22)
ਸਾਲਾਹੀ ਸਾਲਾਹਿ ਏਤੀ ਸੁਰਤਿ ਨ ਪਾਈਆ ॥
॥صالاہِیِ صالاہِ ایتیِ سُرتِ ن پائیِیا
لفظی مطلب:۔ صالاہیِ ۔ توصِیف ۔ ایتیِ ۔ اِتنی ۔ سُرتِ۔ ہوش ۔
ترجُمہ:۔ خُدا کی توصِیف کرتے ہیں مگر اِتنی سمجھ کہاں ہے۔
ਨਦੀਆ ਅਤੈ ਵਾਹ ਪਵਹਿ ਸਮੁੰਦਿ ਨ ਜਾਣੀਅਹਿ ॥
॥ندیِیا اتےَ ۄاہ پۄہِ سمُنّدِ ن جانھیِئہِ
لفظی مطلب:۔ ندیِیا ۔ دریا ۔واہ ۔نالے ۔
ترجُمہ:۔ جِس طرح ندِیاں اور نالے پڑیں سمُندر میں لیکن اُسکی گہرائی کہا ں تک ہے کوئی پتا نہیں ۔
ਸਮੁੰਦ ਸਾਹ ਸੁਲਤਾਨ ਗਿਰਹਾ ਸੇਤੀ ਮਾਲੁ ਧਨੁ ॥
॥سمُنّد ساہ سُلتان گِرہا سیتیِ مالُ دھنُ
لفظی مطلب:۔ گِرہا سیتیِ۔ پہاڑوں جِتنی ۔ سمنّد ساہ سُلتان ۔سمُندر کا بادشاہ۔
ترجُمہ:۔ سمُندر کا بادشاہ ہو اور پہاڑوں جِتنی دولت کا مالِک ہو ۔
ਕੀੜੀ ਤੁਲਿ ਨ ਹੋਵਨੀ ਜੇ ਤਿਸੁ ਮਨਹੁ ਨ ਵੀਸਰਹਿ ॥੨੩॥
॥23॥کیِڑیِ تُلِ نَ ہووَنیِ جے تِسُ منہُ ن ۄِیسرہِ
لفظی مطلب:۔ کِیڑی تُلِ نَ ہووَنی۔ اُس چِیونٹی کے برابر نہیں ہے۔
ترجُمہ:۔ اُس چِیونٹی کے برابر بِھی نہیں ہے ۔ جو خُدا کو یاد کرتے ہیں ۔(23)
ਅੰਤੁ ਨ ਸਿਫਤੀ ਕਹਣਿ ਨ ਅੰਤੁ ॥ ਅੰਤੁ ਨ ਕਰਣੈ ਦੇਣਿ ਨ ਅੰਤੁ ॥
॥انّتُ نَ صِفتی کہنھِ نَ انّتُ ॥ انّتُ نَ کرنھےَ دینھِ نَ انّتُ
لفظی مطلب:۔ صِفتیِ- وصف ، گُن ۔کرنھےَ۔ قُدرت کا نِظام۔کائنات ۔ دینھِ ۔ رازِق ۔ہر چِیز دینے والا
انّتُ ۔ شُمار۔ گِنَتی میں ۔
ترجُمہ:۔ خُدا کے اوصاف کا شُمار نہیں گِنتی میں بھی نہیں آتا ہے۔
اُسکی تخلیق کا کوئی شُمار نہیں ہے اور اُسکی بخشِشوں کا بِھی شُمار نہیں ہے۔
ਅੰਤੁ ਨ ਵੇਖਣਿ ਸੁਣਣਿ ਨ ਅੰਤੁ ॥ ਅੰਤੁ ਨ ਜਾਪੈ ਕਿਆ ਮਨਿ ਮੰਤੁ ॥
॥انّتُ نَ ۄیکہنھِ سُنہنھِ نَ انّتُ ॥ انّتُ نَ جاپےَ کِیا منِ منّتُ
لفظی مطلب:۔ منِ منّتُ ۔ دِلی اِرادہ ۔
ترجُمہ:۔ دیکھنے اور سُننے سے بھی تیرے اوصاف کا شُمار نہیں ہو سکتا۔
تیر ے دِلی راز سمجھے نہیں جاسکتے ۔
ਅੰਤੁ ਨ ਜਾਪੈ ਕੀਤਾ ਆਕਾਰੁ ॥ ਅੰਤੁ ਨ ਜਾਪੈ ਪਾਰਾਵਾਰੁ ॥
॥انّتُ نَ جاپےَ کیِتا آکارُ ॥ انّتُ نَ جاپےَ پاراۄارُ
لفظی مطلب:۔ آکارُ ۔ پھیلاؤ۔ بناوٹ ۔پاراوارُ ۔حد قد۔انّت ۔ آخِر ۔ شُمار ۔
ترجُمہ:۔ تیرے خِلقت عالَم کا شُمار نہیں ہے ۔
تیری تخلیق کہاں سے شُروع ہوتی ہے اور کہاں ختم ہوتی ہے اِسکا کوئی شُمار نہیں۔
ਅੰਤ ਕਾਰਣਿ ਕੇਤੇ ਬਿਲਲਾਹਿ ॥ ਤਾ ਕੇ ਅੰਤ ਨ ਪਾਏ ਜਾਹਿ ॥
॥انّت کارنھِ کیتے بِللاہِ ॥تا کے انّت نَ پاۓ جاہِ
لفظی مطلب:۔ بِللاہِ ۔ چِیختے ہیں ۔جہد کماتے ہیں۔
ترجُمہ:۔ خُدا کا شُمار سمجھنے کی خاطِرکتِنے ہی جہد کماتے ہیں اور چِیختے ہیں ۔
مگر کِسی نے خُدا کا انداز و شُمار نہیں پایا ہے۔
ਏਹੁ ਅੰਤੁ ਨ ਜਾਣੈ ਕੋਇ ॥ ਬਹੁਤਾ ਕਹੀਐ ਬਹੁਤਾ ਹੋਇ ॥
॥ایہُ انّتُ نَ جانھےَ کوءِ ॥ بہُتا کہیِئےَ بہُتا ہوءِ
لفظی مطلب:۔ بہُتا کہیِئےَ ۔مالِک خُدا کو جِتنا زِیادہ کہینگے۔
ترجُمہ:۔ خُدا کا شُمار و اندازہ نہ کِسی نے سمجھا ہے نہ کِسی نے اُس کو جانا ہے۔
جِتنا زِیادہ کہیں گے اُس کو وہ اُ تنا زِیادہ عظمت والا ہو جاتا ہے۔
ਵਡਾ ਸਾਹਿਬੁ ਊਚਾ ਥਾਉ ॥ ਊਚੇ ਉਪਰਿ ਊਚਾ ਨਾਉ ॥
॥ۄڈا صاحِبُ اوُچا تھاءُ॥ اوُچے اُپرِ اوُچا ناءُ
لفظی مطلب:۔ تھاءُ۔جگہا، مقامُ ۔ ناءُ۔تِعریف ، صِفتِ۔
ترجُمہ:۔ وہ خُدا بہُت بڑا ہے اُس کا ٹِھکانا سب سے اُونچا ہے۔
اُس اُونچے سے اُونچا اُس کا نامور نام ہے۔
ਏਵਡੁ ਊਚਾ ਹੋਵੈ ਕੋਇ ॥ ਤਿਸੁ ਊਚੇ ਕਉ ਜਾਣੈ ਸੋਇ ॥
॥ایۄڈُ اُوچا ہوۄےَ کوءِ ॥تِسُ اُوچے کءُ جانھےَ سوءِ
لفظی مطلب:۔ ایۄڈُ اُوچا۔ اِتنا بڑا۔ ہوۄےَ کوءِ ۔کوئی اِنسان ہو
ترجُمہ:۔ اِتنیِ اُونچی عظمت والا اگر کوئی ہو۔
اُس اُونچے کو وہی جان سکتا ہے۔
ਜੇਵਡੁ ਆਪਿ ਜਾਣੈ ਆਪਿ ਆਪਿ ॥ ਨਾਨਕ ਨਦਰੀ ਕਰਮੀ ਦਾਤਿ ॥੨੪॥
॥24॥جیوڈُ آپِ جانھےَ آپِ آپِ ॥ نانک ندریِ کرمیِ داتِ
لفظی مطلب:۔ جیوڈ ۔ جِتنا بڑا۔ جانھےَ ۔ جانتا ہے ۔ آپِ ۔ خُود ہِی ۔ندری ۔نظر عِنایت ۔ کرمِی۔ بخشِشِ ،رِحم خُود ہِی اپنی عظمت اپنی شان او ر بُزرگی جانتا ہے۔ترجُمہ:۔۔
اے نانک اُسکی نظر عِنایت سے ہی بخِشِشِ ہے اور رِحمت ہے۔ (24)
ਬਹੁਤਾ ਕਰਮੁ ਲਿਖਿਆ ਨਾ ਜਾਇ ॥ ਵਡਾ ਦਾਤਾ ਤਿਲੁ ਨ ਤਮਾਇ ॥
॥بہُتا کرمُ لِکھِیا نا جاءِ ॥ۄڈا داتا تِلُ ن طَماءِ
لفظی مطلب:۔ کرمُ۔ بخشش ۔تِلُ ۔ ذرہ بھر ۔طَماءِ۔ لالچ۔
ترجُمہ:۔ اِتنی زِیادہ بخِشِشِ ہے اُسکی تحرِیر میں بِھی نہیں آتی ہے ۔
اعلّٰی ہے داتا وہ جو حِرص و طمع سے خالی ہے ۔
ਕੇਤੇ ਮੰਗਹਿ ਜੋਧ ਅਪਾਰ ॥ ਕੇਤਿਆ ਗਣਤ ਨਹੀ ਵੀਚਾਰੁ ॥
॥کیتے منّگہِ جودھ اپار ॥ کیتِیا گنھت نہیِ ۄیِچارُ
لفظی مطلب:۔ کیتے ۔ کئی۔ منگَہِہ ۔ مانگتے ہیں۔جودھ۔ بہادر ۔اَپّار۔ بیشُمار۔ گنھت-بیشُمار،اَنگِنت
ترجُمہ:۔ بیمشُارجنگجُو اور بہادُر جو اُس سے مانگتے رہتے ہیں۔
اِتنے یہ مانگنے والے ہین کہ اُن کی گِنتی مُمکِن نہیں ہے۔
ਕੇਤੇ ਖਪਿ ਤੁਟਹਿ ਵੇਕਾਰ ॥ ਕੇਤੇ ਲੈ ਲੈ ਮੁਕਰੁ ਪਾਹਿ ॥
॥کیتے کھپِ تُٹِھ ویکار॥ کیتے لۓ لۓ مُکرُ پاہِ
لفظی مطلب:۔ کھپِ ۔ کوشِشِ و کاوش ۔ تُٹھِ ۔ ختم ہو جاتے ہیں ۔ ویکار۔ بیفائدہ ، بدکار ۔ مُکرُ ۔ مُنکر ،مُکر جانا ، بے شُکرے
ترجُمہ:۔ کِتنے ہیں بدکار عالَم میں جو بدکاری میں ہی خَتم ہو جاتے ہیں۔
کِتنے ہی ہیں جو اُس سے لے کر مُنکر ہو جاتے ہیں ۔
ਕੇਤੇ ਮੂਰਖ ਖਾਹੀ ਖਾਹਿ ॥
॥کیتے موُرکھ کھاہیِ کھاہِ
لفظی مطلب:۔ موُرکھ ۔ جاہِل اِنسان۔ کھاہی کھا ہِ ۔ کھاتے ہی رہتے ہیں۔
ترجُمہ:۔ کِتنےہی ناشُکرے ہیں جو شُکر ادا نہِیں کرتے ہیں اور ہر دم کھاتے رہتے ہیں ۔
ਕੇਤਿਆ ਦੂਖ ਭੂਖ ਸਦ ਮਾਰ ॥ ਏਹਿ ਭਿ ਦਾਤਿ ਤੇਰੀ ਦਾਤਾਰ ॥
॥کیتِیا دُوکھ بُھوکھ سد مار ॥ ایھِ بِھ داتِ تیرِی داتار
لفظی مطلب:۔ کیتِیا-کئی لوگوں کو۔ دُوکھ۔ کئی روگ ،کلیش۔ داتار- دینیے والا مالِک۔
ترجُمہ:۔ بیشُمار عذاب اور بُھوک سے ہمیشہ مَرتے رہتے ہیں ۔
اے خُدا یہ بِھی تیرِی دَین ہی ہے ، تُو ہی سب کُچھ دینے والا ہے۔
ਬੰਦਿ ਖਲਾਸੀ ਭਾਣੈ ਹੋਇ ॥ ਹੋਰੁ ਆਖਿ ਨ ਸਕੈ ਕੋਇ ॥
॥بنّدِ کھلاسی بھانھۓ ہوءِ ॥ہورُ آکھِ نَ سکۓ کوءِ
لفظی مطلب:۔ بَندِ ۔ غُلامی ، قید ۔ بھانھۓ ۔ رضا ۔ حُکم۔
ترجُمہ:۔ غُلامی اور بندِش اے خُدا تیرِی رضا سے ہے اور آزادی بِھی تیری رَضا سے ہے ۔
کمیں ہے یہ جُرات جو کہے یہ میری مَرضی ہے۔
ਜੇ ਕੋ ਖਾਇਕੁ ਆਖਣਿ ਪਾਇ ॥ ਓਹੁ ਜਾਣੈ ਜੇਤੀਆ ਮੁਹਿ ਖਾਇ ॥
جے کو کھااِک آکھنہِ پاءِ ॥اوہُ جانھےَ جیتیِیا مُہِ کھاءِ ॥
لفظی مطلب:۔ کھااِکُ ۔ نادان ۔جاہِل۔مُورکھ ۔آکھنھِ ۔ کہنے کی کوشش کرے۔ جیتیِیا ۔ جِتنی ۔مُہِ ۔مُنہ ۔کھاءِ ۔ کھائے گا۔
ترجُمہ:۔ اگر کوئی جاہِل اِسکے علاوہ کہِنا چاہتا ہے یا کہِنے کی کوشش کرتا ہے۔
تب اُسے سمجھ آجاتی ہے جب مُنہ پر چوٹیں کھاتا ہے اور عذاب میں پڑ جاتا ہے ۔
ਆਪੇ ਜਾਣੈ ਆਪੇ ਦੇਇ ॥ ਆਖਹਿ ਸਿ ਭਿ ਕੇਈ ਕੇਇ ॥
॥آپے جانھےَ آپے دےءِ ॥آکھہِ سِ بِھِ کیئی کےءِ
لفظی مطلب:۔ دےءِ ۔ دیتا ہے۔ آکھہِ۔ کہِتے ہیں ۔سِ بھِ ۔یہ بات بھی ۔کیئیِ ۔کَئی ۔
ترجُمہ:۔ خُدا ہی جانتا ہےاور خُدا ہی دیتا رہتا ہے۔ کوئی کوئی یہ بات بِھی کہِتا ہے۔
ਜਿਸ ਨੋ ਬਖਸੇ ਸਿਫਤਿ ਸਾਲਾਹ ॥ ਨਾਨਕ ਪਾਤਿਸਾਹੀ ਪਾਤਿਸਾਹੁ ॥੨੫॥
॥25॥جِس نو بخسے صِفَتِ سالاہ ॥نانک پاتِساہیِ پاتِساہُ
لفظی مطلب:۔ جِس نو ۔ جِس اِنسان کو۔ پاتِساہیِ پاتِساہُ ۔ بادشاہوں کا بادشاہ ۔
ترجُمہ:۔ جِسے خُدا حمّد و ثناہ بخشے ۔
اے نانک وہ بادشاہوں کا بادشاہ ہے۔(25)
ਅਮੁਲ ਗੁਣ ਅਮੁਲ ਵਾਪਾਰ ॥ ਅਮੁਲ ਵਾਪਾਰੀਏ ਅਮੁਲ ਭੰਡਾਰ ॥
॥امُل گُنُ امُل ۄاپار ॥ امُل ۄاپاریِۓ امُل بھنّڈار
لفظی مطلب:۔ امُل ۔ بیش قِیمتی۔ گُنُ ۔ وصف ۔واپار۔ بِیو پار۔ ۄاپاریِۓ- سوداگر ، بِیؤپارِی ۔ بھنڈار ۔ خزانہ .
ترجُمہ:۔ تیرے وِصَفوں کا مول نہیں ہے، مول نہیں ہے اُن کاجو اِسکے سوداگر ہیں۔
انمول بِیوپارِی ہیں اور بے مول خزانہ ہے ۔
ਅਮੁਲ ਆਵਹਿ ਅਮੁਲ ਲੈ ਜਾਹਿ ॥ ਅਮੁਲ ਭਾਇ ਅਮੁਲਾ ਸਮਾਹਿ ॥
॥امُل آوہِ امُل لےَ جاہِ ॥ امُل بھاءِ امُلا سماہِ
لفظی مطلب:۔ ۔ آوہِ۔ آتے ہیں۔ لےجاہِ-لے جاتے ہیں ۔ امُل بھاءِ ۔انمول جِنکو ہے پیار اُس سے ۔امُل سماہِ ، اَنمول ہیں وہ جو اُس میں مِل جاتے ہیں ۔
ترجُمہ:۔انمول ہیں وہ لینے والے جو خرید کے لیجاتے ہیں ۔
انمول ہیں وہ جِنکا پِیار ہے اُس سےانمول ہیں وہ جو اُس میں مِل جاتے ہیں ۔
ਅਮੁਲੁ ਧਰਮੁ ਅਮੁਲੁ ਦੀਬਾਣੁ ॥ ਅਮੁਲੁ ਤੁਲੁ ਅਮੁਲੁ ਪਰਵਾਣੁ ॥
॥امُلُ دھرمُ امُلُ دِیبانھُ ॥ امُلُ تُلُ امُلُ پرۄانھُ
لفظی مطلب:۔ امُلُ۔ جِسکی قِیمت کا اندازہ نہ ہوسکے۔ دھرمُ۔ قانُون ۔ قانُون اِلہّٰی ۔ دِیبانھُ ۔ قُدرت بارگاھ۔ عدالت ۔ تُلُ۔تکڑی۔ پرۄانھ۔ پیمانہ ۔
ترجُمہ:۔ بے مول قانُون ہے خُدایا تیرا بے مول دربار تیرا ہے۔
انمول تول تیرا ہے بے مول پیمانہ تیرا ہے۔
ਅਮੁਲੁ ਬਖਸੀਸ ਅਮੁਲੁ ਨੀਸਾਣੁ ॥ ਅਮੁਲੁ ਕਰਮੁ ਅਮੁਲੁ ਫੁਰਮਾਣੁ ॥
॥امُلُ بخسیِس امُلُ نیِسانھُ ॥ امُلُ کرمُ امُلُ فُرمانھُ
لفظی مطلب:۔ نیِسانھ۔منزل ، نِشانہ ۔بخسیِس ۔بخِشِشِ۔ کرمُ۔ عِنایت ۔فُررمانھ۔فرمان ۔
ترجُمہ:۔ بے مول تیرِی رِحمت ہے بے مول تیری بخِشِشِ کا نِشان ہے۔
بے مول عِنایت تیری ہے بے مول فرمان تیرا ہے۔
ਅਮੁਲੋ ਅਮੁਲੁ ਆਖਿਆ ਨ ਜਾਇ ॥ ਆਖਿ ਆਖਿ ਰਹੇ ਲਿਵ ਲਾਇ ॥
॥امُلو امُلُ آکھِیا نَ جاءِ ॥ آکِھِ آکِھِ رہے لِۄ لاءِ
لفظی مطلب:۔ امُلواَمُلّ ۔ زِیادہ سے زِیادہ ، جو بیان اور تحریر سے باہر ہے ۔آکِھ آکِھ رہے ۔ کہتے کہتے ماند ہو۔ لِوِ لاءِ ۔دِھیان لگا کر ۔
ترجُمہ:۔ کِتنا ہے انمول تُو یا ربّ کہِنے اور سمجھنے میں نہیں آتا ہے ۔
تُجھ میں دِھیان لگا کرتُجھے کہِتے رہتے ہیں لیکِن پِھر بھی تیرا شُمار نہیں پا سکے۔
ਆਖਹਿ ਵੇਦ ਪਾਠ ਪੁਰਾਣ ॥ ਆਖਹਿ ਪੜੇ ਕਰਹਿ ਵਖਿਆਣ ॥
॥آکھہِ وید پاٹھ پُرانھ ॥ آکھہِ پڑے کرہِ وکھِیانھ
لفظی مطلب:۔ آکھِہ ۔ کہِ رہے ہیں۔ پاٹھ ۔ سبق ۔ پڑے۔ پڑھتے ہیں ۔کرہِ وکھِیانھ ۔ تشریحات کرتے ہیں۔
ترجُمہ:۔ ویدوں اور پُرانوں میں لِکھی گئی تحرِیریں اُسکی وضاحت کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔
تِعلیم والے اِنسان بِھی تُجھے بیان کرتے ہیں ۔
ਆਖਹਿ ਬਰਮੇ ਆਖਹਿ ਇੰਦ ॥
॥آکھہِ برمے آکھہِ اِنّد
لفظی مطلب:۔ آکھہِ برمے ۔کئی برہم دیوِتے کہِتے ہے ۔ اِنّد ۔اِندرِ دیوِتے۔
ترجُمہ:۔ برہما اور اِندرِ دیوِتے بِھی تیرِی سَتائیش کرتے ہیں ۔