Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 1398

Page 1398

ਸੇਜ ਸਧਾ ਸਹਜੁ ਛਾਵਾਣੁ ਸੰਤੋਖੁ ਸਰਾਇਚਉ ਸਦਾ ਸੀਲ ਸੰਨਾਹੁ ਸੋਹੈ ॥ اے گرو رام داس! تم نے عقیدت کی سیج بچھائی، سہج (فطری سکون) کا خیمہ نصب کیا، قناعت کو پردوں کی طرح کھڑا کیا، اور سادگی و اخلاق کا مستقل لباس پہنا، جو نہایت ہی خوبصورت لگ رہا ہے۔
ਗੁਰ ਸਬਦਿ ਸਮਾਚਰਿਓ ਨਾਮੁ ਟੇਕ ਸੰਗਾਦਿ ਬੋਹੈ ॥ تم نے صادق گرو کے کلام کے مطابق زندگی اختیار کی، اور ہری نام کا سہارا اپنے ششیوں میں بھی خوشبو کی طرح پھیلا دیا۔
ਅਜੋਨੀਉ ਭਲੵੁ ਅਮਲੁ ਸਤਿਗੁਰ ਸੰਗਿ ਨਿਵਾਸੁ ॥ تم جنم و مرن کے بندھن سے آزاد ہو،عالی مرتبہ ہو، اور گرو امرداس جی کی صحبت میں ذکر اور خدمت میں محو رہے۔
ਗੁਰ ਰਾਮਦਾਸ ਕਲੵੁਚਰੈ ਤੁਅ ਸਹਜ ਸਰੋਵਰਿ ਬਾਸੁ ॥੧੦॥ کوی کل سہاری کہتے ہیں:۔اے گرو رام داس! تم کلجگ میں سہج کے جھیل میں جا بسے ہو۔ 10
ਗੁਰੁ ਜਿਨ੍ਹ੍ ਕਉ ਸੁਪ੍ਰਸੰਨੁ ਨਾਮੁ ਹਰਿ ਰਿਦੈ ਨਿਵਾਸੈ ॥ جن پر صادق گرو خوش ہو جاتے ہیں، ان کے دل میں ہری نام جا بس جاتا ہے۔
ਜਿਨ੍ਹ੍ ਕਉ ਗੁਰੁ ਸੁਪ੍ਰਸੰਨੁ ਦੁਰਤੁ ਦੂਰੰਤਰਿ ਨਾਸੈ ॥ جن پر گرو کی خوشی ہو جاتی ہے، ان کے گناہ دور سے ہی بھاگ جاتے ہیں۔
ਗੁਰੁ ਜਿਨ੍ਹ੍ ਕਉ ਸੁਪ੍ਰਸੰਨੁ ਮਾਨੁ ਅਭਿਮਾਨੁ ਨਿਵਾਰੈ ॥ جن پر گرو خوش ہو جائیں، ان کا غرور اور تکبر مٹ جاتا ہے۔
ਜਿਨ੍ਹ੍ ਕਉ ਗੁਰੁ ਸੁਪ੍ਰਸੰਨੁ ਸਬਦਿ ਲਗਿ ਭਵਜਲੁ ਤਾਰੈ ॥ جن پر گرو کی کرم نظری پڑ جائے، وہ رب کے کلام سے جُڑ کر دنیاوی سمندر سے پار اتر جاتے ہیں۔
ਪਰਚਉ ਪ੍ਰਮਾਣੁ ਗੁਰ ਪਾਇਅਉ ਤਿਨ ਸਕਯਥਉ ਜਨਮੁ ਜਗਿ ॥ جنہوں نے گرو سے سچا سبق پایا، ان کا جنم جگ میں کامیاب ہو جاتا ہے۔
ਸ੍ਰੀ ਗੁਰੂ ਸਰਣਿ ਭਜੁ ਕਲ੍ ਕਬਿ ਭੁਗਤਿ ਮੁਕਤਿ ਸਭ ਗੁਰੂ ਲਗਿ ॥੧੧॥ کوی کل سہاری کہتے ہیں: اے انسان! صادق گرو رام داس کی پناہ میں آ جا، گرو کی پناہ میں بھگتی اور نجات دونوں حاصل ہوتی ہیں۔ 11
ਸਤਿਗੁਰਿ ਖੇਮਾ ਤਾਣਿਆ ਜੁਗ ਜੂਥ ਸਮਾਣੇ ॥ صادق گرو رام داس نے عقیدت کا خیمہ تانا ہے،اور دنیا کے لوگ اس کے سائے میں آ گئے ہیں۔
ਅਨਭਉ ਨੇਜਾ ਨਾਮੁ ਟੇਕ ਜਿਤੁ ਭਗਤ ਅਘਾਣੇ ॥ ان کے ہاتھ میں رب کے علم کا نیزہ ہے، ہری نام کا سہارا ہے، جس سے سچے بھکت سیر ہو جاتے ہیں۔
ਗੁਰੁ ਨਾਨਕੁ ਅੰਗਦੁ ਅਮਰੁ ਭਗਤ ਹਰਿ ਸੰਗਿ ਸਮਾਣੇ ॥ گرو نانک، انگد، امرداس اور دوسرے بھکت سبھی ہری نام میں ضم ہو چکے ہیں۔
ਇਹੁ ਰਾਜ ਜੋਗ ਗੁਰ ਰਾਮਦਾਸ ਤੁਮ੍ਹ੍ ਹੂ ਰਸੁ ਜਾਣੇ ॥੧੨॥ اے گرو رام داس! یہ راج یوگ کا لطف تم نے ہی پایا ہے۔ 12
ਜਨਕੁ ਸੋਇ ਜਿਨਿ ਜਾਣਿਆ ਉਨਮਨਿ ਰਥੁ ਧਰਿਆ ॥ وہی جاننے والا ہے جو حقیقت کو جان لے،اور اپنی چیتنا کو بلند روحانی مقام پر قائم کر دے۔
ਸਤੁ ਸੰਤੋਖੁ ਸਮਾਚਰੇ ਅਭਰਾ ਸਰੁ ਭਰਿਆ ॥ اس نے سچائی اور قناعت کو اختیار کیا، اور خالی دل کو نام سے بھر دیا۔
ਅਕਥ ਕਥਾ ਅਮਰਾ ਪੁਰੀ ਜਿਸੁ ਦੇਇ ਸੁ ਪਾਵੈ ॥ جسے رب عطا کرتا ہے، وہی لا بیان کلام اور امرت مقام حاصل کرتا ہے۔
ਇਹੁ ਜਨਕ ਰਾਜੁ ਗੁਰ ਰਾਮਦਾਸ ਤੁਝ ਹੀ ਬਣਿ ਆਵੈ ॥੧੩॥ اے گرو رام داس! یہ راج یوگ تمہیں ہی زیب دیتا ہے۔ 13 (کوی کل سہاری کے 13 سویّے مکمل ہوئے)
ਸਤਿਗੁਰ ਨਾਮੁ ਏਕ ਲਿਵ ਮਨਿ ਜਪੈ ਦ੍ਰਿੜ੍ਹ੍ਹੁ ਤਿਨ੍ਹ੍ ਜਨ ਦੁਖ ਪਾਪੁ ਕਹੁ ਕਤ ਹੋਵੈ ਜੀਉ ॥ جو صادق گرو کے نام کو ایک لگن سے دل میں بساتا ہے، اسے دکھ اور گناہ کیسے چھو سکتے ہیں؟
ਤਾਰਣ ਤਰਣ ਖਿਨ ਮਾਤ੍ਰ ਜਾ ਕਉ ਦ੍ਰਿਸ੍ਟਿ ਧਾਰੈ ਸਬਦੁ ਰਿਦ ਬੀਚਾਰੈ ਕਾਮੁ ਕ੍ਰੋਧੁ ਖੋਵੈ ਜੀਉ ॥ جو بھی گرو رام داس کی نظرِ کرم سے فیض یاب ہوتا ہے، اور کلام کو دل میں سوچتا ہے، اس کے شہوت و غصہ مٹ جاتے ہیں۔
ਜੀਅਨ ਸਭਨ ਦਾਤਾ ਅਗਮ ਗੵਾਨ ਬਿਖੵਾਤਾ ਅਹਿਨਿਸਿ ਧੵਾਨ ਧਾਵੈ ਪਲਕ ਨ ਸੋਵੈ ਜੀਉ ॥ گرو رام داس سب جانداروں کو دینے والے ہیں،رب کے علم کے بیان کنندہ ہیں، دن رات ذکر میں ڈوبے رہتے ہیں، پل بھر کے لیے بھی غفلت میں نہیں آتے۔
ਜਾ ਕਉ ਦੇਖਤ ਦਰਿਦ੍ਰੁ ਜਾਵੈ ਨਾਮੁ ਸੋ ਨਿਧਾਨੁ ਪਾਵੈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਗੵਾਨਿ ਦੁਰਮਤਿ ਮੈਲੁ ਧੋਵੈ ਜੀਉ ॥ جنہیں وہ دیکھ لیتے ہیں، ان کی غربت دور ہو جاتی ہے،وہ ہری نام کا خزانہ پا لیتے ہیں، اور گرو کی تعلیم سے ان کے دل کی کثافت دُھل جاتی ہے۔
ਸਤਿਗੁਰ ਨਾਮੁ ਏਕ ਲਿਵ ਮਨਿ ਜਪੈ ਦ੍ਰਿੜੁ ਤਿਨ ਜਨ ਦੁਖ ਪਾਪ ਕਹੁ ਕਤ ਹੋਵੈ ਜੀਉ ॥੧॥ جو صادق گرو کے نام کو دل سے اپناتا ہے، اسے دکھ اور گناہ چھو بھی نہیں سکتے۔ 1
ਧਰਮ ਕਰਮ ਪੂਰੈ ਸਤਿਗੁਰੁ ਪਾਈ ਹੈ ॥ جو اپنے اعمال اور سچے دین پر قائم رہتے ہیں، انہیں صادق گرو رام داس کا دیدار نصیب ہوتا ہے۔
ਜਾ ਕੀ ਸੇਵਾ ਸਿਧ ਸਾਧ ਮੁਨਿ ਜਨ ਸੁਰਿ ਨਰ ਜਾਚਹਿ ਸਬਦ ਸਾਰੁ ਏਕ ਲਿਵ ਲਾਈ ਹੈ ॥ ان کی خدمت تو سِدھ، سادھو، مونی، دیوی دیوتا اور انسان سب چاہتے ہیں، کیونکہ انہوں نے اپنا دل ایک رب میں لگا رکھا ہے،
ਫੁਨਿ ਜਾਨੈ ਕੋ ਤੇਰਾ ਅਪਾਰੁ ਨਿਰਭਉ ਨਿਰੰਕਾਰੁ ਅਕਥ ਕਥਨਹਾਰੁ ਤੁਝਹਿ ਬੁਝਾਈ ਹੈ ॥ اے گرو رام داس!تیرا راز کون جان سکتا ہے؟ تو رب کا لا محدود، بے خوف، بے صورت مظہر ہے، اور تجھے اس بے بیان رب کا عرفان حاصل ہو چکا ہے۔
ਭਰਮ ਭੂਲੇ ਸੰਸਾਰ ਛੁਟਹੁ ਜੂਨੀ ਸੰਘਾਰ ਜਮ ਕੋ ਨ ਡੰਡ ਕਾਲ ਗੁਰਮਤਿ ਧੵਾਈ ਹੈ ॥ اے دنیا کے بھٹکے ہوئے لوگو! گرو کی تعلیم اختیار کرو، یونیوں کے چکر سے نجات پاؤ گے، اور موت و وقت کے عذاب سے بچ جاؤ گے۔
ਮਨ ਪ੍ਰਾਣੀ ਮੁਗਧ ਬੀਚਾਰੁ ਅਹਿਨਿਸਿ ਜਪੁ ਧਰਮ ਕਰਮ ਪੂਰੈ ਸਤਿਗੁਰੁ ਪਾਈ ਹੈ ॥੨॥ اے ناسمجھ انسان! ذرا سوچ، دن رات ہری نام کا ذکر کر، صادق گرو سے تمہیں اعمال کا پھل ضرور ملے گا۔ 2
ਹਉ ਬਲਿ ਬਲਿ ਜਾਉ ਸਤਿਗੁਰ ਸਾਚੇ ਨਾਮ ਪਰ ॥ میں صادق گرو رام داس کے سچے نام پر قربان جاؤں۔
ਕਵਨ ਉਪਮਾ ਦੇਉ ਕਵਨ ਸੇਵਾ ਸਰੇਉ ਏਕ ਮੁਖ ਰਸਨਾ ਰਸਹੁ ਜੁਗ ਜੋਰਿ ਕਰ ॥ میں کس طرح تیری تعریف بیان کروں؟ کون سی خدمت تجھ پر پوری اتر سکتی ہے؟ میں تو صرف ہاتھ جوڑ کر زبان سے تیری حمد کر سکتا ہوں۔
ਫੁਨਿ ਮਨ ਬਚ ਕ੍ਰਮ ਜਾਨੁ ਅਨਤ ਦੂਜਾ ਨ ਮਾਨੁ ਨਾਮੁ ਸੋ ਅਪਾਰੁ ਸਾਰੁ ਦੀਨੋ ਗੁਰਿ ਰਿਦ ਧਰ ॥ میں دل، بات اور عمل سے تجھے ہی مانتا ہوں، کسی اور کو ہرگز نہیں مانتا۔ تو نے جو لا محدود اور قیمتی ہری نام دیا، اسے میں نے دل میں بسا لیا ہے۔


© 2025 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top