Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 1354

Page 1354

ਧ੍ਰਿਗੰਤ ਮਾਤ ਪਿਤਾ ਸਨੇਹੰ ਧ੍ਰਿਗ ਸਨੇਹੰ ਭ੍ਰਾਤ ਬਾਂਧਵਹ ॥ ماں باپ سے جھوٹا پیار لعنتی ہے، بھائیوں اور رشتہ داروں سے محبت بھی قابلِ ملامت ہے۔
ਧ੍ਰਿਗ ਸ੍ਨੇਹੰ ਬਨਿਤਾ ਬਿਲਾਸ ਸੁਤਹ ॥ بیوی سے محبت اور بیٹے کی خوشی بھی دھتکار کے لائق ہے۔
ਧ੍ਰਿਗ ਸ੍ਨੇਹੰ ਗ੍ਰਿਹਾਰਥ ਕਹ ॥ گھر اور دنیاوی آسائشوں سے محبت بھی دھتکار کے قابل ہے۔
ਸਾਧਸੰਗ ਸ੍ਨੇਹ ਸਤੵਿ ਸੁਖਯੰ ਬਸੰਤਿ ਨਾਨਕਹ ॥੨॥ نانک فرماتے ہیں: صادق لوگوں کی سنگت سے سچی محبت کرنے سے ہی سکون نصیب ہوتا ہے۔ 2
ਮਿਥੵੰਤ ਦੇਹੰ ਖੀਣੰਤ ਬਲਨੰ ॥ یہ جسم ناپائیدار ہے، جس کی طاقت آہستہ آہستہ کم ہو رہی ہے۔
ਬਰਧੰਤਿ ਜਰੂਆ ਹਿਤੵੰਤ ਮਾਇਆ ॥ عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ مایا کا لالچ بڑھتا جاتا ہے۔
ਅਤੵੰਤ ਆਸਾ ਆਥਿਤੵ ਭਵਨੰ ॥ انسان اس دنیا میں مہمان ہے، مگر اس کی امیدیں ہر لمحہ بڑھتی جاتی ہیں۔
ਗਨੰਤ ਸ੍ਵਾਸਾ ਭੈਯਾਨ ਧਰਮੰ ॥ ملک الموت انسان کی سانسیں گنتا رہتا ہے۔
ਪਤੰਤਿ ਮੋਹ ਕੂਪ ਦੁਰਲਭੵ ਦੇਹੰ ਤਤ ਆਸ੍ਰਯੰ ਨਾਨਕ ॥ یہ قیمتی جسم مایا کے اندھے کنویں میں گرا ہوا ہے، نانک کہتے ہیں: وہاں بھی رب ہی سہارا ہے۔
ਗੋਬਿੰਦ ਗੋਬਿੰਦ ਗੋਬਿੰਦ ਗੋਪਾਲ ਕ੍ਰਿਪਾ ॥੩॥ اے رب! اے خالق! اے پالنہار! ہم پر اپنی مہربانی رکھ۔ 3
ਕਾਚ ਕੋਟੰ ਰਚੰਤਿ ਤੋਯੰ ਲੇਪਨੰ ਰਕਤ ਚਰਮਣਹ ॥ یہ جسم ایک کچے قلعے کی مانند ہے، جو پانی جیسے نطفے سے بنا ہے، اس پر خون اور چمڑی کی تہہ چڑھی ہوئی ہے۔
ਨਵੰਤ ਦੁਆਰੰ ਭੀਤ ਰਹਿਤੰ ਬਾਇ ਰੂਪੰ ਅਸਥੰਭਨਹ ॥ اس کے نو دروازے (آنکھ، کان، منہ وغیرہ) کھلے ہوئے ہیں، کوئی دیوار نہیں، اور سانس ہی اس کا سہارا ہے۔
ਗੋਬਿੰਦ ਨਾਮੰ ਨਹ ਸਿਮਰੰਤਿ ਅਗਿਆਨੀ ਜਾਨੰਤਿ ਅਸਥਿਰੰ ॥ جو لوگ رب کا نام نہیں لیتے، وہ نادان ہیں، اور اس ناپائیدار جسم کو دائمی سمجھ بیٹھے ہیں۔
ਦੁਰਲਭ ਦੇਹ ਉਧਰੰਤ ਸਾਧ ਸਰਣ ਨਾਨਕ ॥ گرو نانک فرماتے ہیں: جب انسان صادق لوگوں کی پناہ لیتا ہے تو یہ قیمتی جسم کامیاب ہو جاتا ہے۔
ਹਰਿ ਹਰਿ ਹਰਿ ਹਰਿ ਹਰਿ ਹਰੇ ਜਪੰਤਿ ॥੪॥ جب وہ سادھؤں کی پناہ میں رب کے نام کا ذکر کرتے ہیں۔ 4۔
ਸੁਭੰਤ ਤੁਯੰ ਅਚੁਤ ਗੁਣਗੵੰ ਪੂਰਨੰ ਬਹੁਲੋ ਕ੍ਰਿਪਾਲਾ ॥ اے رب! تو ہی ہر جگہ سجا ہوا ہے، اٹل ہے، صفات والا ہے، مکمل ہے، بہت مہربان ہے۔
ਗੰਭੀਰੰ ਊਚੈ ਸਰਬਗਿ ਅਪਾਰਾ ॥ تو گہرائی والا، سب سے بلند، سب کا جاننے والا، اور لا محدود ہے۔
ਭ੍ਰਿਤਿਆ ਪ੍ਰਿਅੰ ਬਿਸ੍ਰਾਮ ਚਰਣੰ ॥ تو اپنے بھکتوں کا پیارا ہے، اور وہ تیرے قدموں میں ہی سکون پاتے ہیں۔
ਅਨਾਥ ਨਾਥੇ ਨਾਨਕ ਸਰਣੰ ॥੫॥ نانک عرض کرتا ہے: اے بے سہارا لوگوں کے سہارا! ہم تیری پناہ میں آئے ہیں۔ 5۔
ਮ੍ਰਿਗੀ ਪੇਖੰਤ ਬਧਿਕ ਪ੍ਰਹਾਰੇਣ ਲਖੵ ਆਵਧਹ ॥ جیسے ہرنی کو دیکھ کر شکاری تیر چلاتا ہے،
ਅਹੋ ਜਸੵ ਰਖੇਣ ਗੋਪਾਲਹ ਨਾਨਕ ਰੋਮ ਨ ਛੇਦੵਤੇ ॥੬॥ اے نانک! رب جس کی حفاظت کرتا ہے، تو اس کا کوئی ایک بال باکا نہیں کرسکتا۔ 6۔
ਬਹੁ ਜਤਨ ਕਰਤਾ ਬਲਵੰਤ ਕਾਰੀ ਸੇਵੰਤ ਸੂਰਾ ਚਤੁਰ ਦਿਸਹ ॥ اگر کوئی بہت کوششیں کرے، طاقتور ہو، بڑے کام کرنے والا ہو، بہادر ہو، چاروں طرف سے محافظ ہوں
ਬਿਖਮ ਥਾਨ ਬਸੰਤ ਊਚਹ ਨਹ ਸਿਮਰੰਤ ਮਰਣੰ ਕਦਾਂਚਹ ॥ پھر بھی اگر وہ اونچے محل میں رہے، اور موت سے نہ ڈرے۔
ਹੋਵੰਤਿ ਆਗਿਆ ਭਗਵਾਨ ਪੁਰਖਹ ਨਾਨਕ ਕੀਟੀ ਸਾਸ ਅਕਰਖਤੇ ॥੭॥ گرو نانک فرماتے ہیں: اگر رب کی اجازت ہو، تو ایک چھوٹی سی چیونٹی بھی اُس کی جان لے سکتی ہے۔ 7۔
ਸਬਦੰ ਰਤੰ ਹਿਤੰ ਮਇਆ ਕੀਰਤੰ ਕਲੀ ਕਰਮ ਕ੍ਰਿਤੁਆ ॥ کلیوگ میں سب سے بڑا کرم یہی ہے کہ رب کے کلام میں سرشار رہا جائے،
ਮਿਟੰਤਿ ਤਤ੍ਰਾਗਤ ਭਰਮ ਮੋਹੰ ॥ لوگوں سے محبت ہو، اُن پر رحم کیا جائے، اور ہر وقت رب کی ستائش کی جائے۔
ਭਗਵਾਨ ਰਮਣੰ ਸਰਬਤ੍ਰ ਥਾਨੵਿੰ ॥ اس سے حرص و ہوس مٹ جاتے ہیں، اور ہر طرف رب ہی رب دکھائی دیتا ہے۔
ਦ੍ਰਿਸਟ ਤੁਯੰ ਅਮੋਘ ਦਰਸਨੰ ਬਸੰਤ ਸਾਧ ਰਸਨਾ ॥ اے رب! تو ہی سب پر اپنی نظر ڈالنے والا ہے، تیرے دیدار بے عیب ہیں، اور تو صادقوں کی زبان پر بستا ہے،
ਹਰਿ ਹਰਿ ਹਰਿ ਹਰੇ ਨਾਨਕ ਪ੍ਰਿਅੰ ਜਾਪੁ ਜਪਨਾ ॥੮॥ نانک فرماتے ہیں: وہ تو ہر وقت پیارے رب کا ذکر ہی کرتے ہیں۔ 8۔
ਘਟੰਤ ਰੂਪੰ ਘਟੰਤ ਦੀਪੰ ਘਟੰਤ ਰਵਿ ਸਸੀਅਰ ਨਖੵਤ੍ਰ ਗਗਨੰ ॥ خوبصورت جسم فنا ہو جاتا ہے، دیپ، سورج، چاند، ستارے، آسمان سب کا خاتمہ ہو جاتا ہے۔
ਘਟੰਤ ਬਸੁਧਾ ਗਿਰਿ ਤਰ ਸਿਖੰਡੰ ॥ زمین، پہاڑ، درخت، چوٹی سب کچھ فنا ہو جاتا ہے۔
ਘਟੰਤ ਲਲਨਾ ਸੁਤ ਭ੍ਰਾਤ ਹੀਤੰ ॥ بیوی، بیٹے، بھائی، دوست سب عزیز بھی ناپید ہو جاتے ہیں۔
ਘਟੰਤ ਕਨਿਕ ਮਾਨਿਕ ਮਾਇਆ ਸ੍ਵਰੂਪੰ ॥ سونا، چاندی، دولت، خوبصورتی سب مٹ جاتے ہیں۔
ਨਹ ਘਟੰਤ ਕੇਵਲ ਗੋਪਾਲ ਅਚੁਤ ॥ صرف ایک ہی رب گوپال ہے جو کبھی نہیں مٹتا، وہی اٹل ہے۔
ਅਸਥਿਰੰ ਨਾਨਕ ਸਾਧ ਜਨ ॥੯॥ اے نانک: صادق لوگ بھی استقامت رکھتے ہیں۔ 9۔
ਨਹ ਬਿਲੰਬ ਧਰਮੰ ਬਿਲੰਬ ਪਾਪੰ ॥ اے انسان! نیکی کرنے میں دیر نہ کر، اور برائی سے بچ۔
ਦ੍ਰਿੜੰਤ ਨਾਮੰ ਤਜੰਤ ਲੋਭੰ ॥ لالچ کو چھوڑ کر رب کے نام میں مضبوطی سے جُڑ جاؤ۔
ਸਰਣਿ ਸੰਤੰ ਕਿਲਬਿਖ ਨਾਸੰ ਪ੍ਰਾਪਤੰ ਧਰਮ ਲਖ੍ਣ ॥ سادھو سنتوں کی پناہ میں سارے گناہ مٹ جاتے ہیں،
ਨਾਨਕ ਜਿਹ ਸੁਪ੍ਰਸੰਨ ਮਾਧਵਹ ॥੧੦॥ گرو نانک کہتے ہیں: وہی دھرم کی روشنی پاتا ہے جس پر رب مہر بان ہو۔ 10
ਮਿਰਤ ਮੋਹੰ ਅਲਪ ਬੁਧੵੰ ਰਚੰਤਿ ਬਨਿਤਾ ਬਿਨੋਦ ਸਾਹੰ ॥ نادان انسان مایا کے فریب میں پھنسا رہتا ہے، بیوی کی لذتوں اور بھوگ میں مگن رہتا ہے۔
ਜੌਬਨ ਬਹਿਕ੍ਰਮ ਕਨਿਕ ਕੁੰਡਲਹ ॥ یہ جوانی سونے کے زیورات کی چاہت میں گم رہتی ہے۔
ਬਚਿਤ੍ਰ ਮੰਦਿਰ ਸੋਭੰਤਿ ਬਸਤ੍ਰਾ ਇਤੵੰਤ ਮਾਇਆ ਬੵਾਪਿਤੰ ॥ مایا اُسے اتنا جکڑ لیتی ہے کہ وہ خوبصورت گھروں اور کپڑوں کی شان میں کھو جاتا ہے۔
ਹੇ ਅਚੁਤ ਸਰਣਿ ਸੰਤ ਨਾਨਕ ਭੋ ਭਗਵਾਨਏ ਨਮਹ ॥੧੧॥ نانک کہتے ہیں: اے اٹل رب! تُو ہی صادقوں کو پناہ دینے والا ہے، اے مالک! ہم تجھے ہزاروں سجدے کرتے ہیں۔ 11
ਜਨਮੰ ਤ ਮਰਣੰ ਹਰਖੰ ਤ ਸੋਗੰ ਭੋਗੰ ਤ ਰੋਗੰ ॥ جہاں جنم ہے، وہاں موت بھی ہے، جہاں خوشی ہے، وہاں غم بھی ہے، جہاں بھوگ ہے، وہاں بیماری بھی ہے۔
ਊਚੰ ਤ ਨੀਚੰ ਨਾਨੑਾ ਸੁ ਮੂਚੰ ॥ کوئی اونچا ہے تو کوئی نیچا، کہیں تھوڑا ہے تو کہیں بہت زیادہ۔


© 2025 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top