Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 1173

Page 1173

ਨਦਰਿ ਕਰੇ ਚੂਕੈ ਅਭਿਮਾਨੁ ॥ اگر رب اپنی کرم کی نظر ڈالے، تو غرور ختم ہوجاتا ہے اور
ਸਾਚੀ ਦਰਗਹ ਪਾਵੈ ਮਾਨੁ ॥ سچے دربار میں عزت حاصل ہوتی ہے۔
ਹਰਿ ਜੀਉ ਵੇਖੈ ਸਦ ਹਜੂਰਿ ॥ بھگت ہمیشہ رب کو اپنے قریب ہی دیکھتے ہیں اور
ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਰਹਿਆ ਭਰਪੂਰਿ ॥੩॥ گرو کے شبد کے وسیلے سے ہر جگہ رب کی موجودگی کو محسوس کرتے ہیں۔ 3۔
ਜੀਅ ਜੰਤ ਕੀ ਕਰੇ ਪ੍ਰਤਿਪਾਲ ॥ وہی رب تمام جانداروں کی پرورش کرتا ہے۔
ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਸਦ ਸਮ੍ਹਾਲ ॥ اور گرو کے فضل سے ہمیشہ اس کا ذکر کرو۔
ਦਰਿ ਸਾਚੈ ਪਤਿ ਸਿਉ ਘਰਿ ਜਾਇ ॥ اس طرح بصد احترام سچے دربار میں عزت پاؤ۔
ਨਾਨਕ ਨਾਮਿ ਵਡਾਈ ਪਾਇ ॥੪॥੩॥ نانک فرماتے ہیں کہ رب کے نام سے ہی حقیقی عظمت حاصل ہوتی ہے۔ 4۔ 3۔
ਬਸੰਤੁ ਮਹਲਾ ੩ ॥ بسنت محلہ 3۔
ਅੰਤਰਿ ਪੂਜਾ ਮਨ ਤੇ ਹੋਇ ॥ رب کی سچی عبادت دل سے ہی کی جاتی ہے اور
ਏਕੋ ਵੇਖੈ ਅਉਰੁ ਨ ਕੋਇ ॥ جب انسان ہر جگہ ایک ہی رب کو دیکھنے لگتا ہے، تو سچائی کو پا لیتا ہے۔
ਦੂਜੈ ਲੋਕੀ ਬਹੁਤੁ ਦੁਖੁ ਪਾਇਆ ॥ کائنات کے لوگوں نے دوہرے پن میں مبتلا ہوکر بہت تکلیف اٹھائی ہے۔
ਸਤਿਗੁਰਿ ਮੈਨੋ ਏਕੁ ਦਿਖਾਇਆ ॥੧॥ مگر ستگرو نے مجھے ایک ہی رب کا دیدار کروا دیا ہے۔ 1۔
ਮੇਰਾ ਪ੍ਰਭੁ ਮਉਲਿਆ ਸਦ ਬਸੰਤੁ ॥ میرا رب ہمیشہ بہار کی مانند ہرا بھرا رہتا ہے اور
ਇਹੁ ਮਨੁ ਮਉਲਿਆ ਗਾਇ ਗੁਣ ਗੋਬਿੰਦ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ اس کے گن گانے سے میرا من بھی کھل اٹھا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਗੁਰ ਪੂਛਹੁ ਤੁਮ੍ਹ੍ ਕਰਹੁ ਬੀਚਾਰੁ ॥ اگر تو گرو سے دریافت کرے اور غور و فکر کرے،
ਤਾਂ ਪ੍ਰਭ ਸਾਚੇ ਲਗੈ ਪਿਆਰੁ ॥ تو تجھے سچے رب سے سچا پیار ہو جائے گا۔
ਆਪੁ ਛੋਡਿ ਹੋਹਿ ਦਾਸਤ ਭਾਇ ॥ اگر اپنے غرور کو چھوڑ کر عاجزی اختیار کروگے،
ਤਉ ਜਗਜੀਵਨੁ ਵਸੈ ਮਨਿ ਆਇ ॥੨॥ تو رب دل میں بس جائے گا۔ 2۔
ਭਗਤਿ ਕਰੇ ਸਦ ਵੇਖੈ ਹਜੂਰਿ ॥ جو سچی بھگتی کرتا ہے، وہ ہمیشہ رب کو اپنے قریب ہی دیکھتا ہے۔
ਮੇਰਾ ਪ੍ਰਭੁ ਸਦ ਰਹਿਆ ਭਰਪੂਰਿ ॥ میرا مالک ہر جگہ بسنے والا اور ہر جگہ موجود ہے۔
ਇਸੁ ਭਗਤੀ ਕਾ ਕੋਈ ਜਾਣੈ ਭੇਉ ॥ جو اس بھگتی کے راز کو جان لیتا ہے،
ਸਭੁ ਮੇਰਾ ਪ੍ਰਭੁ ਆਤਮ ਦੇਉ ॥੩॥ وہی سمجھ جاتا ہے کہ سبھی میں رب ہی جلوہ گر ہے۔ 3۔
ਆਪੇ ਸਤਿਗੁਰੁ ਮੇਲਿ ਮਿਲਾਏ ॥ یہ رب خود ہی ستگرو سے ملاپ کرواتا ہے اور
ਜਗਜੀਵਨ ਸਿਉ ਆਪਿ ਚਿਤੁ ਲਾਏ ॥ رب خود ہی بندگی میں دل لگا دیتا ہے۔
ਮਨੁ ਤਨੁ ਹਰਿਆ ਸਹਜਿ ਸੁਭਾਏ ॥ ਨਾਨਕ ਨਾਮਿ ਰਹੇ ਲਿਵ ਲਾਏ ॥੪॥੪॥ نانک کہتے ہیں کہ جب انسان رب کے نام میں مست ہوجاتا ہے،تو اس کا من ہمیشہ کے لیے ہرا بھرا (روحانی طور پر خوشحال ہو جاتا ہے۔ 4۔ 4۔
ਬਸੰਤੁ ਮਹਲਾ ੩ ॥ بسنت محلہ 3۔
ਭਗਤਿ ਵਛਲੁ ਹਰਿ ਵਸੈ ਮਨਿ ਆਇ ॥ بھکتوں پر عنایت کرنے والا ہری دل میں موجود
ਗੁਰ ਕਿਰਪਾ ਤੇ ਸਹਜ ਸੁਭਾਇ ॥ گرو کے فضل سے بآسانی ہی پایا جاتا ہے۔
ਭਗਤਿ ਕਰੇ ਵਿਚਹੁ ਆਪੁ ਖੋਇ ॥ جو شخص اپنی خواہشات کو چھوڑ کر بھگتی کرتا ہے،
ਤਦ ਹੀ ਸਾਚਿ ਮਿਲਾਵਾ ਹੋਇ ॥੧॥ وہی سچے رب سے ملنے کے قابل ہوتا ہے۔ 1۔
ਭਗਤ ਸੋਹਹਿ ਸਦਾ ਹਰਿ ਪ੍ਰਭ ਦੁਆਰਿ ॥ بھگت ہمیشہ رب کے دربار میں عزت حاصل کرتے ہیں اور
ਗੁਰ ਕੈ ਹੇਤਿ ਸਾਚੈ ਪ੍ਰੇਮ ਪਿਆਰਿ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ گرو کی محبت کے وسیلے سے وہ سچے پیار میں جڑے رہتے ہیں۔ 1۔ وقفہ۔
ਭਗਤਿ ਕਰੇ ਸੋ ਜਨੁ ਨਿਰਮਲੁ ਹੋਇ ॥ جو شخص بندگی کرتا ہے، وہ پاکیزہ ہوجاتا ہے۔
ਗੁਰ ਸਬਦੀ ਵਿਚਹੁ ਹਉਮੈ ਖੋਇ ॥ جب گرو کی تعلیم کے ذریعے وہ دل سے احساس کبر کر نکال دیتا ہے۔
ਹਰਿ ਜੀਉ ਆਪਿ ਵਸੈ ਮਨਿ ਆਇ ॥ تبھی رب خود ہی اس کے من میں بس جاتا ہے اور
ਸਦਾ ਸਾਂਤਿ ਸੁਖਿ ਸਹਜਿ ਸਮਾਇ ॥੨॥ اسے دائمی سکون نصیب ہوجاتاہے۔ 2۔
ਸਾਚਿ ਰਤੇ ਤਿਨ ਸਦ ਬਸੰਤ ॥ جو رب کے سچے رنگ میں رنگے جاتے ہیںوہ ہمیشہ بہار کی مانند خوشحال رہتے ہیں۔
ਮਨੁ ਤਨੁ ਹਰਿਆ ਰਵਿ ਗੁਣ ਗੁਵਿੰਦ ॥ ان کے من اور تن میں ہر وقت رب کے گن گونجتے رہتے ہیں۔
ਬਿਨੁ ਨਾਵੈ ਸੂਕਾ ਸੰਸਾਰੁ ॥ اور وہ رب کے نام کے سچے امرت سے سرشار ہوتے ہیں اور
ਅਗਨਿ ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਜਲੈ ਵਾਰੋ ਵਾਰ ॥੩॥ بار بار خواہشات کی آگ میں جلتا ہے۔ 3۔
ਸੋਈ ਕਰੇ ਜਿ ਹਰਿ ਜੀਉ ਭਾਵੈ ॥ (دنیا کا کیا قصور) جیسی مرضی رب ہوتی ہے، وہ وہی کرتا ہے۔
ਸਦਾ ਸੁਖੁ ਸਰੀਰਿ ਭਾਣੈ ਚਿਤੁ ਲਾਵੈ ॥ اگر اس کی رضا کے مطابق نام میں دل لگایا جائے تو جس میں ہمیشہ پر سکون رہتا ہے۔
ਅਪਣਾ ਪ੍ਰਭੁ ਸੇਵੇ ਸਹਜਿ ਸੁਭਾਇ ॥ وہ باسانی ہی اپنے رب کی بندگی کرتا ہے اور
ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਵਸੈ ਮਨਿ ਆਇ ॥੪॥੫॥ نانک فرماتے ہیں کہ نام اس کے دل میں بس جاتا ہے۔ 4۔ 5۔
ਬਸੰਤੁ ਮਹਲਾ ੩ ॥ بسنت محلہ 3۔
ਮਾਇਆ ਮੋਹੁ ਸਬਦਿ ਜਲਾਏ ॥ گرو کے کلام سے موہ مایا کو جلایا جاسکتا ہے اور
ਮਨੁ ਤਨੁ ਹਰਿਆ ਸਤਿਗੁਰ ਭਾਏ ॥ صادق گرو کی محبت و رضامندی سے جسم و جان کھل جاتا ہے۔
ਸਫਲਿਓ‍ੁ ਬਿਰਖੁ ਹਰਿ ਕੈ ਦੁਆਰਿ ॥ جسم نما وہی درخت کامیاب ہے، جو رب کے در پر قائم ہے۔
ਸਾਚੀ ਬਾਣੀ ਨਾਮ ਪਿਆਰਿ ॥੧॥ وہ سچی بات رب کے نام کو ہی پسند کرتی ہے۔ 1۔
ਏ ਮਨ ਹਰਿਆ ਸਹਜ ਸੁਭਾਇ ॥ یہ جسم نما درخت ہے قدرتی طور پر سر سبز و شاداب ہوگیا ہے اور
ਸਚ ਫਲੁ ਲਾਗੈ ਸਤਿਗੁਰ ਭਾਇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ گرو کی محبت سے یہ نام نما سچائی کا پھل لگا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਆਪੇ ਨੇੜੈ ਆਪੇ ਦੂਰਿ ॥ واہے گرو خود ہی ہمارے قریب اور خود ہی دور ہے۔
ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਵੇਖੈ ਸਦ ਹਜੂਰਿ ॥ لیکن گرو کی تعلیم سے وہ ہمیشہ سامنے نظر آتا ہے۔
ਛਾਵ ਘਣੀ ਫੂਲੀ ਬਨਰਾਇ ॥ سبز پودوں کا سایہ بہت گھنا ہوتا ہے اور
ਗੁਰਮੁਖਿ ਬਿਗਸੈ ਸਹਜਿ ਸੁਭਾਇ ॥੨॥ گرومکھ قدرتی طور پر کھلا رہتا ہے۔ 2۔
ਅਨਦਿਨੁ ਕੀਰਤਨੁ ਕਰਹਿ ਦਿਨ ਰਾਤਿ ॥ وہ دن رات رب کی بندگی کرتا ہے اور
ਸਤਿਗੁਰਿ ਗਵਾਈ ਵਿਚਹੁ ਜੂਠਿ ਭਰਾਂਤਿ ॥ ستگرو اس کے ذہن سے جھوٹ کی غلط فہمی نکال دیتا ہے۔


© 2025 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top