Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 1172

Page 1172

ਜਿਨ ਕਉ ਤਖਤਿ ਮਿਲੈ ਵਡਿਆਈ ਗੁਰਮੁਖਿ ਸੇ ਪਰਧਾਨ ਕੀਏ ॥ جنہیں راج سنگھاسن پر بادشاہت کی عزت حاصل ہوتی ہے، وہ گرو کے وسیلے سے ہی نمایاں حیثیت پاتے ہیں۔
ਪਾਰਸੁ ਭੇਟਿ ਭਏ ਸੇ ਪਾਰਸ ਨਾਨਕ ਹਰਿ ਗੁਰ ਸੰਗਿ ਥੀਏ ॥੪॥੪॥੧੨॥ جو لوگ پارس (گرو) سے مل جاتے ہیں، وہ خود بھی پارس (خالص) بن جاتے ہیں، نانک فرماتے ہیں کہ وہ ہمیشہ گرو کے سنگ رہتے ہیں۔ 12۔
ਬਸੰਤੁ ਮਹਲਾ ੩ ਘਰੁ ੧ ਦੁਤੁਕੇ بسنت محلہ 3 گھر 1 دتوکے
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ رب وہی ایک ہے، جس کا حصول صادق گرو کے فضل سے ممکن ہے۔
ਮਾਹਾ ਰੁਤੀ ਮਹਿ ਸਦ ਬਸੰਤੁ ॥ مہینوں اور موسموں میں بسنت بہار ہمیشہ رہنے والا ہے،
ਜਿਤੁ ਹਰਿਆ ਸਭੁ ਜੀਅ ਜੰਤੁ ॥ جس کے آنے سے تمام جاندار ہرے بھرے ہوجاتے ہیں۔
ਕਿਆ ਹਉ ਆਖਾ ਕਿਰਮ ਜੰਤੁ ॥ میں ایک ادنیٰ مخلوق ہوں، میں کیا کہہ سکتا ہوں؟
ਤੇਰਾ ਕਿਨੈ ਨ ਪਾਇਆ ਆਦਿ ਅੰਤੁ ॥੧॥ تیری ابتدا اور انت کا راز کوئی نہیں جان سکتا۔ 1۔
ਤੈ ਸਾਹਿਬ ਕੀ ਕਰਹਿ ਸੇਵ ॥ اے مالک جو تیری عبادت کرتے ہیں
ਪਰਮ ਸੁਖ ਪਾਵਹਿ ਆਤਮ ਦੇਵ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ وہی حقیقی روحانی سکون حاصل کرتے ہیں۔ 1۔ وقفہ۔
ਕਰਮੁ ਹੋਵੈ ਤਾਂ ਸੇਵਾ ਕਰੈ ॥ جو شخص نیک قسمت والا ہوتا ہے، وہی تیری عبادت کرتا ہے،
ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਜੀਵਤ ਮਰੈ ॥ اور گرو کی کرپا سے وہ دنیا میں رہ کر بھی برائیوں کو ختم کر دیتا ہے۔
ਅਨਦਿਨੁ ਸਾਚੁ ਨਾਮੁ ਉਚਰੈ ॥ وہ دن رات تیری سچی نام کا ذکر کرتا ہے،
ਇਨ ਬਿਧਿ ਪ੍ਰਾਣੀ ਦੁਤਰੁ ਤਰੈ ॥੨॥ اور اس طرح دنیا کے بھاری بوجھ (سنسار) کو پار کر لیتا ہے۔ 2۔
ਬਿਖੁ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਕਰਤਾਰਿ ਉਪਾਏ ॥ رب نے دنیا میں نیکی (امرت) اور برائی (زیر) دونوں پیدا کیے ہیں اور
ਸੰਸਾਰ ਬਿਰਖ ਕਉ ਦੁਇ ਫਲ ਲਾਏ ॥ اور اس سنسار کے درخت پر دونوں طرح کے پھل لگا دیے ہیں۔
ਆਪੇ ਕਰਤਾ ਕਰੇ ਕਰਾਏ ॥ وہی سب کچھ کرنے والا ہے، وہی سب کچھ کروانے والا ہے،
ਜੋ ਤਿਸੁ ਭਾਵੈ ਤਿਸੈ ਖਵਾਏ ॥੩॥ اور وہ جسے چاہے، وہی پھل چکھنے دیتا ہے۔ 3۔
ਨਾਨਕ ਜਿਸ ਨੋ ਨਦਰਿ ਕਰੇਇ ॥ نانک فرماتے ہیں کہ جس پر وہ اپنی کرپا کی نظر ڈال دیتا ہے،
ਅੰਮ੍ਰਿਤ ਨਾਮੁ ਆਪੇ ਦੇਇ ॥ وہ خود ہی اسے امرت نام عطا کر دیتا ہے۔
ਬਿਖਿਆ ਕੀ ਬਾਸਨਾ ਮਨਹਿ ਕਰੇਇ ॥ وہی اس کے اندر کی برائیوں اور خواہشات کو ختم کرتا ہے اور
ਅਪਣਾ ਭਾਣਾ ਆਪਿ ਕਰੇਇ ॥੪॥੧॥ اور سب کچھ اپنی مرضی سے کرتا ہے۔ 4۔ 1۔
ਬਸੰਤੁ ਮਹਲਾ ੩ ॥ بسنت محلہ 3
ਰਾਤੇ ਸਾਚਿ ਹਰਿ ਨਾਮਿ ਨਿਹਾਲਾ ॥ جو لوگ سچے رب کے نام میں رنگے جاتے ہیں، وہ ہمیشہ خوش رہتے ہیں۔
ਦਇਆ ਕਰਹੁ ਪ੍ਰਭ ਦੀਨ ਦਇਆਲਾ ॥ اے کرم کرنے والے، دکھیوں پر رحم فرمانے والے رب ہم پر کرم کر۔
ਤਿਸੁ ਬਿਨੁ ਅਵਰੁ ਨਹੀ ਮੈ ਕੋਇ ॥ تیرے سوا میرا کوئی سہارا نہیں۔
ਜਿਉ ਭਾਵੈ ਤਿਉ ਰਾਖੈ ਸੋਇ ॥੧॥ اور تو جس طرح چاہے ویسا ہی مجھے رکھ۔ ۔
ਗੁਰ ਗੋਪਾਲ ਮੇਰੈ ਮਨਿ ਭਾਏ ॥ میرے من کو گرو گوپال پرورش کرنے والا مالک اچھا لگتا ہے،
ਰਹਿ ਨ ਸਕਉ ਦਰਸਨ ਦੇਖੇ ਬਿਨੁ ਸਹਜਿ ਮਿਲਉ ਗੁਰੁ ਮੇਲਿ ਮਿਲਾਏ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ میں اس کے درشن کے بغیر ایک پل بھی نہیں رہ سکتا۔وہ اپنی قدرت سے ہی میرے دل میں سماتا ہے، اور گرو کی کرپا سے انسان رب کے ساتھ جڑ جاتا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਇਹੁ ਮਨੁ ਲੋਭੀ ਲੋਭਿ ਲੁਭਾਨਾ ॥ یہ من لالچی ہے، ہر وقت لالچ میں الجھا رہتا ہے،
ਰਾਮ ਬਿਸਾਰਿ ਬਹੁਰਿ ਪਛੁਤਾਨਾ ॥ اور جب رب کو بھول جاتا ہے، تب بعد میں پچھتاتا ہے۔
ਬਿਛੁਰਤ ਮਿਲਾਇ ਗੁਰ ਸੇਵ ਰਾਂਗੇ ॥ گرو کے سنگت میں آ کر بچھڑے ہوئے رب سے مل جاتے ہیں،
ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਦੀਓ ਮਸਤਕਿ ਵਡਭਾਗੇ ॥੨॥ اور نیک نصیب لوگوں کے ماتھے پر گرو رب کا نام عطا کرتا ہے۔ 2۔
ਪਉਣ ਪਾਣੀ ਕੀ ਇਹ ਦੇਹ ਸਰੀਰਾ ॥ یہ جسم ہوا، پانی اور دیگر عناصر سے بنا ہے اور
ਹਉਮੈ ਰੋਗੁ ਕਠਿਨ ਤਨਿ ਪੀਰਾ ॥ مگر اس کے اندر کا غرور اور انا بہت تکلیف دہ ہے۔
ਗੁਰਮੁਖਿ ਰਾਮ ਨਾਮ ਦਾਰੂ ਗੁਣ ਗਾਇਆ ॥ گرو نے ہمیں بتایا کہ رب کے نام کا جاپ ہی اس کا علاج ہے،
ਕਰਿ ਕਿਰਪਾ ਗੁਰਿ ਰੋਗੁ ਗਵਾਇਆ ॥੩॥ اور اپنی کرپا سے گرو ہی اس بیماری کو ختم کرتا ہے۔ 3۔
ਚਾਰਿ ਨਦੀਆ ਅਗਨੀ ਤਨਿ ਚਾਰੇ ॥ انسان کے جسم میں غصہ، لالچ، غرور اور تشدد کی چار ندیاں بہتی ہیں اور
ਤ੍ਰਿਸਨਾ ਜਲਤ ਜਲੇ ਅਹੰਕਾਰੇ ॥ اور وہ خواہشات اور گھمنڈ کی آگ میں جلتا رہتا ہے۔
ਗੁਰਿ ਰਾਖੇ ਵਡਭਾਗੀ ਤਾਰੇ ॥ لیکن گرو جسے اپنی حفاظت میں لے لیتا ہے، وہی دنیا کے بھنور سے پار اتر جاتا ہے۔
ਜਨ ਨਾਨਕ ਉਰਿ ਹਰਿ ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਧਾਰੇ ॥੪॥੨॥ نانک فرماتے ہیں کہ بھگت اپنے دل میں ہر وقت رب کے نام کا امرت رکھتے ہیں۔ 4۔ 2۔
ਬਸੰਤੁ ਮਹਲਾ ੩ ॥ بسنت محلہ 3۔
ਹਰਿ ਸੇਵੇ ਸੋ ਹਰਿ ਕਾ ਲੋਗੁ ॥ جو رب کی عبادت کرتا ہے، وہی حقیقی رب کا بندہ ہے۔
ਸਾਚੁ ਸਹਜੁ ਕਦੇ ਨ ਹੋਵੈ ਸੋਗੁ ॥ اس کے اندر سچائی اور سکون آ جاتا ہے، اور وہ کبھی غم زدہ نہیں ہوتا۔
ਮਨਮੁਖ ਮੁਏ ਨਾਹੀ ਹਰਿ ਮਨ ਮਾਹਿ ॥ مگر وہ جو اپنی خواہشات میں الجھے رہتے ہیں، ان کے دل میں رب کا نام نہیں بستا،
ਮਰਿ ਮਰਿ ਜੰਮਹਿ ਭੀ ਮਰਿ ਜਾਹਿ ॥੧॥ اور وہ بار بار جنم اور مرن کے چکر میں پڑے رہتے ہیں۔ 1۔
ਸੇ ਜਨ ਜੀਵੇ ਜਿਨ ਹਰਿ ਮਨ ਮਾਹਿ ॥ وہی لوگ حقیقی زندگی جیتے ہیں جن کے دل میں رب کا نام بستا ہے۔
ਸਾਚੁ ਸਮ੍ਹ੍ਹਾਲਹਿ ਸਾਚਿ ਸਮਾਹਿ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ وہ ہمیشہ سچائی کا دھیان رکھتے ہیں اور اسی سچائی میں سما جاتے ہیں۔ 1۔ وقفہ۔
ਹਰਿ ਨ ਸੇਵਹਿ ਤੇ ਹਰਿ ਤੇ ਦੂਰਿ ॥ جو رب کی عبادت نہیں کرتے، وہ رب سے دور ہی رہتے ہیں۔
ਦਿਸੰਤਰੁ ਭਵਹਿ ਸਿਰਿ ਪਾਵਹਿ ਧੂਰਿ ॥ وہ دنیا میں مارے مارے پھرتے ہیں، مگر کچھ حاصل نہیں کرتے۔
ਹਰਿ ਆਪੇ ਜਨ ਲੀਏ ਲਾਇ ॥ لیکن رب خود جسے چاہے اپنی محبت میں لگا لیتا ہے،
ਤਿਨ ਸਦਾ ਸੁਖੁ ਹੈ ਤਿਲੁ ਨ ਤਮਾਇ ॥੨॥ وہ ہمیشہ خوشی عطا کرتا ہے اور اسے ذرہ برابر بھی کوئی حرص نہیں۔ 2۔


© 2025 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top