Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 1165

Page 1165

ਪਰ ਨਾਰੀ ਸਿਉ ਘਾਲੈ ਧੰਧਾ ॥ جو شخص پرائی عورت کے ساتھ تعلقات رکھتا ہے،
ਜੈਸੇ ਸਿੰਬਲੁ ਦੇਖਿ ਸੂਆ ਬਿਗਸਾਨਾ ॥ وہ ایسے ہی دھوکہ کھاتا ہے جیسے توتا سیمبل کے درخت کو دیکھ کر خوش ہوتا ہے،
ਅੰਤ ਕੀ ਬਾਰ ਮੂਆ ਲਪਟਾਨਾ ॥੧॥ مگر آخرکار اس کے چپکنے سے مر جاتا ہے۔ 1۔
ਪਾਪੀ ਕਾ ਘਰੁ ਅਗਨੇ ਮਾਹਿ ॥ گنہگار کا گھر ہمیشہ آگ میں جلتا رہتا ہے اور
ਜਲਤ ਰਹੈ ਮਿਟਵੈ ਕਬ ਨਾਹਿ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ یہ آگ کبھی نہیں بجھتی۔ 1۔ وقفہ۔
ਹਰਿ ਕੀ ਭਗਤਿ ਨ ਦੇਖੈ ਜਾਇ ॥ ایسا شخص رب کی بھگتی نہیں کر سکتا اور
ਮਾਰਗੁ ਛੋਡਿ ਅਮਾਰਗਿ ਪਾਇ ॥ وہ صحیح راستہ چھوڑ کر غلط راہ پر چلتا ہے۔
ਮੂਲਹੁ ਭੂਲਾ ਆਵੈ ਜਾਇ ॥ اصل رب کو بھول کر وہ جنم مرن کے چکر میں پڑا رہتا ہے اور
ਅੰਮ੍ਰਿਤੁ ਡਾਰਿ ਲਾਦਿ ਬਿਖੁ ਖਾਇ ॥੨॥ امرت نام کو چھوڑ کر گناہوں کا زہر کھاتا رہتا ہے۔ 2۔
ਜਿਉ ਬੇਸ੍ਵਾ ਕੇ ਪਰੈ ਅਖਾਰਾ ॥ جیسے بدکردار عورت کے گھر میں گناہ کے کام ہوتے ہیں۔
ਕਾਪਰੁ ਪਹਿਰਿ ਕਰਹਿ ਸੀਗਾਰਾ ॥ وہ عورت خوبصورت لباس اور سنگھار کرتی ہے۔
ਪੂਰੇ ਤਾਲ ਨਿਹਾਲੇ ਸਾਸ ॥ جب وہ رقص کرتی ہے، تو اس کی جوانی دیکھ کر کامی اس کی طرف کھینچا چلا جاتا ہے۔
ਵਾ ਕੇ ਗਲੇ ਜਮ ਕਾ ਹੈ ਫਾਸ ॥੩॥ تو ایسے لوگوں کے گلے میں موت کا پھندا پڑجاتا ہے۔ 3۔
ਜਾ ਕੇ ਮਸਤਕਿ ਲਿਖਿਓ ਕਰਮਾ ॥ جس کے نصیب میں نیکی لکھی ہوتی ہے،
ਸੋ ਭਜਿ ਪਰਿ ਹੈ ਗੁਰ ਕੀ ਸਰਨਾ ॥ وہ گرو کی پناہ میں آجاتا ہے۔
ਕਹਤ ਨਾਮਦੇਉ ਇਹੁ ਬੀਚਾਰੁ ॥ نام دیو جی یہی بات کہتے ہیں کہ
ਇਨ ਬਿਧਿ ਸੰਤਹੁ ਉਤਰਹੁ ਪਾਰਿ ॥੪॥੨॥੮॥ اے لوگو! اس طرح نجات مل سکتی ہے۔ 4۔ 2 8۔
ਸੰਡਾ ਮਰਕਾ ਜਾਇ ਪੁਕਾਰੇ ॥ .پرہلاد کے استاد شُنڈ اور امَرَک دَیَتی راجا ہرنیاکَشِپ کے دربار میں پہنچ کر شکایت کی کہ
ਪੜੈ ਨਹੀ ਹਮ ਹੀ ਪਚਿ ਹਾਰੇ ॥ پرہلاد بالکل نہیں پڑھتا، ہم ہر کوشش کرکے ہار گئے ہیں۔
ਰਾਮੁ ਕਹੈ ਕਰ ਤਾਲ ਬਜਾਵੈ ਚਟੀਆ ਸਭੈ ਬਿਗਾਰੇ ॥੧॥ وہ تالیاں بجا کر رب کا نام جپتا ہے اور دوسرے بچوں کو بھی بگاڑ رہا ہے۔ 1۔
ਰਾਮ ਨਾਮਾ ਜਪਿਬੋ ਕਰੈ ॥ وہ ہر وقت رام نام کا جاپ کرتا ہے اور
ਹਿਰਦੈ ਹਰਿ ਜੀ ਕੋ ਸਿਮਰਨੁ ਧਰੈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ ادل میں ہری کا ذکر کرتا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਬਸੁਧਾ ਬਸਿ ਕੀਨੀ ਸਭ ਰਾਜੇ ਬਿਨਤੀ ਕਰੈ ਪਟਰਾਨੀ ॥ ملکہ نے بادشاہ ہرنیاکَشِپ سے کہا، آپ نے پوری دنیا کو اپنے قابو میں کر لیا ہے،
ਪੂਤੁ ਪ੍ਰਹਿਲਾਦੁ ਕਹਿਆ ਨਹੀ ਮਾਨੈ ਤਿਨਿ ਤਉ ਅਉਰੈ ਠਾਨੀ ॥੨॥ لیکن یہ ایک بچہ پرہلاد آپ کی بات نہیں مانتا، یہ تو اپنے ہی دماغ میں کچھ اور سوچے بیٹھا ہے۔ 2۔
ਦੁਸਟ ਸਭਾ ਮਿਲਿ ਮੰਤਰ ਉਪਾਇਆ ਕਰਸਹ ਅਉਧ ਘਨੇਰੀ ॥ دُشمنوں کی مجلس میں یہ طے پایا کہ پرہلاد کو ختم کردیا جائے۔
ਗਿਰਿ ਤਰ ਜਲ ਜੁਆਲਾ ਭੈ ਰਾਖਿਓ ਰਾਜਾ ਰਾਮਿ ਮਾਇਆ ਫੇਰੀ ॥੩॥ انہوں نے پرہلاد کو پہاڑ سے دھکا دیا، پانی میں ڈبونے کی کوشش کی اور آگ میں جلانے کی تدبیر کی، مگر رب کی مایا نے اسے بچا لیا۔ 3۔
ਕਾਢਿ ਖੜਗੁ ਕਾਲੁ ਭੈ ਕੋਪਿਓ ਮੋਹਿ ਬਤਾਉ ਜੁ ਤੁਹਿ ਰਾਖੈ ॥ پھر ہرنیاکَشِپ نے اپنی تلوار نکال لی اور غصے میں بولا، "مجھے بتاؤ کہ تمہیں کون بچا رہا ہے؟”
ਪੀਤ ਪੀਤਾਂਬਰ ਤ੍ਰਿਭਵਣ ਧਣੀ ਥੰਭ ਮਾਹਿ ਹਰਿ ਭਾਖੈ ॥੪॥ پرہلاد نے کہا: تینوں جہانوں (دنیا، آسمان اور پاتال) کا مالک ہے، شری ہری اس ستون میں بھی ہے۔ 4۔
ਹਰਨਾਖਸੁ ਜਿਨਿ ਨਖਹ ਬਿਦਾਰਿਓ ਸੁਰਿ ਨਰ ਕੀਏ ਸਨਾਥਾ ॥ تب ہری ستون سے نکلے اور ہرنیاکَشِپ کو اپنے ناخنوں سے چیر کر ہلاک کردیا، یوں رب نے دیوتاؤں اور بھکتوں کو نجات دی۔
ਕਹਿ ਨਾਮਦੇਉ ਹਮ ਨਰਹਰਿ ਧਿਆਵਹ ਰਾਮੁ ਅਭੈ ਪਦ ਦਾਤਾ ॥੫॥੩॥੯॥ نام دیو جی کہتے ہیں کہ ہم نرِسِنگھ رب کا دھیان کرتے ہیں، وہی ہمیں نڈر اور بے خوف بنانے والا ہے۔ 5۔ 3۔ 6۔
ਸੁਲਤਾਨੁ ਪੂਛੈ ਸੁਨੁ ਬੇ ਨਾਮਾ ॥ سلطان (محمد بن تغلق) نے پوچھا، اے نام دیو!
ਦੇਖਉ ਰਾਮ ਤੁਮ੍ਹ੍ਹਾਰੇ ਕਾਮਾ ॥੧॥ میں دیکھنا چاہتا ہوں کہ تیرا رام کیا کرامت کر سکتا ہے۔ 1۔
ਨਾਮਾ ਸੁਲਤਾਨੇ ਬਾਧਿਲਾ ॥ پھر سلطان نے نام دیو کو قید کرلیا اور کہا:
ਦੇਖਉ ਤੇਰਾ ਹਰਿ ਬੀਠੁਲਾ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ اب دیکھتے ہیں کہ تیرا رب تجھے کیسے بچاتا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਬਿਸਮਿਲਿ ਗਊ ਦੇਹੁ ਜੀਵਾਇ ॥ اگر اپنا تحفظ چاہتا ہے تو تم اس مردہ گائے کو ژندہ کردو۔
ਨਾਤਰੁ ਗਰਦਨਿ ਮਾਰਉ ਠਾਂਇ ॥੨॥ ورنہ میں تیری گردن اڑا دوں گا۔ 2۔
ਬਾਦਿਸਾਹ ਐਸੀ ਕਿਉ ਹੋਇ ॥ نام دیو جی نے کہا، "اے بادشاہ! یہ کیسے ممکن ہے؟
ਬਿਸਮਿਲਿ ਕੀਆ ਨ ਜੀਵੈ ਕੋਇ ॥੩॥ جو مر گیا، وہ دوبارہ زندہ نہیں ہوتا۔ 3۔
ਮੇਰਾ ਕੀਆ ਕਛੂ ਨ ਹੋਇ ॥ "میرے کرنے سے کچھ نہیں ہو سکتا،
ਕਰਿ ਹੈ ਰਾਮੁ ਹੋਇ ਹੈ ਸੋਇ ॥੪॥ جو رام کرتا ہے، وہی ہوتا ہے اور ہوگا۔ 4۔
ਬਾਦਿਸਾਹੁ ਚੜ੍ਹ੍ਹਿਓ ਅਹੰਕਾਰਿ ॥ یہ سن کر بادشاہ غرور میں آگ بگولہ ہوگیا اور
ਗਜ ਹਸਤੀ ਦੀਨੋ ਚਮਕਾਰਿ ॥੫॥ نام دیو جی پر ہاتھی چھوڑ دیا۔ 5۔
ਰੁਦਨੁ ਕਰੈ ਨਾਮੇ ਕੀ ਮਾਇ ॥ یہ دیکھ کر نام دیو کی ماں روتے ہوئے کہنے لگی،
ਛੋਡਿ ਰਾਮੁ ਕੀ ਨ ਭਜਹਿ ਖੁਦਾਇ ॥੬॥ تُو رام کو چھوڑ کر خدا کی بندگی کیوں نہیں کرتا۔ 6۔
ਨ ਹਉ ਤੇਰਾ ਪੂੰਗੜਾ ਨ ਤੂ ਮੇਰੀ ਮਾਇ ॥ یہ سن کر نام دیو جی نے جواب دیا: اے ماب! میں نہ تیرا بیٹا ہوں، نہ تُو میری ماں ہے۔
ਪਿੰਡੁ ਪੜੈ ਤਉ ਹਰਿ ਗੁਨ ਗਾਇ ॥੭॥ اگر میرا جسم بھی ختم ہوجائے، تب بھی میں رب کی حمد کرتا رہوں گا۔ 7۔
ਕਰੈ ਗਜਿੰਦੁ ਸੁੰਡ ਕੀ ਚੋਟ ॥ تب ہاتھی نے نام دیو پر حملہ کیا،
ਨਾਮਾ ਉਬਰੈ ਹਰਿ ਕੀ ਓਟ ॥੮॥ پر رب نے نام دیو کو بچالیا۔ 7۔
ਕਾਜੀ ਮੁਲਾਂ ਕਰਹਿ ਸਲਾਮੁ ॥ یہ دیکھ کر بادشاہ حیران گی سے بولا: قاضی اور ملّا مجھے سلام کرتے ہیں،
ਇਨਿ ਹਿੰਦੂ ਮੇਰਾ ਮਲਿਆ ਮਾਨੁ ॥੯॥ مگر اس ہندو نے تو میرا غرور چکناچور کر دیا۔ 9۔
ਬਾਦਿਸਾਹ ਬੇਨਤੀ ਸੁਨੇਹੁ ॥ لوگوں نے کہا بادشاہ حضور! آپ سے میری گذارش ہے کہ


© 2025 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top