Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 1164

Page 1164

ਨਾਮੇ ਹਰਿ ਕਾ ਦਰਸਨੁ ਭਇਆ ॥੪॥੩॥ نام دیو کو رب کا دث حاصل ہو گیا۔ 4۔ 3۔
ਮੈ ਬਉਰੀ ਮੇਰਾ ਰਾਮੁ ਭਤਾਰੁ ॥ میں رب کی دیوانی ہوں، اور میرا مالک صرف رب ہی ہے۔
ਰਚਿ ਰਚਿ ਤਾ ਕਉ ਕਰਉ ਸਿੰਗਾਰੁ ॥੧॥ ہر لمحہ میں اپنے رب کے لیے سنگار کرتی ہوں۔
ਭਲੇ ਨਿੰਦਉ ਭਲੇ ਨਿੰਦਉ ਭਲੇ ਨਿੰਦਉ ਲੋਗੁ ॥ چاہے لوگ میری جتنی چاہیں برائی کریں۔
ਤਨੁ ਮਨੁ ਰਾਮ ਪਿਆਰੇ ਜੋਗੁ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ لیکن میرا تن من سب کچھ محبوب رب پر قربان ہے۔
ਬਾਦੁ ਬਿਬਾਦੁ ਕਾਹੂ ਸਿਉ ਨ ਕੀਜੈ ॥ کسی سے جھگڑا مت کرو اور
ਰਸਨਾ ਰਾਮ ਰਸਾਇਨੁ ਪੀਜੈ ॥੨॥ اپنی زبان سے ہمیشہ رب کا نام لو۔ یعنی رام ہی کی شان گاؤ۔ 2۔
ਅਬ ਜੀਅ ਜਾਨਿ ਐਸੀ ਬਨਿ ਆਈ ॥ اب میری روح ایسی حالت میں آ گئی ہے کہ
ਮਿਲਉ ਗੁਪਾਲ ਨੀਸਾਨੁ ਬਜਾਈ ॥੩॥ میں خوشی کے ڈھول بجا کر اپنے رب سے ملوں گا۔ 3۔
ਉਸਤਤਿ ਨਿੰਦਾ ਕਰੈ ਨਰੁ ਕੋਈ ॥ چاہے کوئی میری تعریف کرے یا برائی،
ਨਾਮੇ ਸ੍ਰੀਰੰਗੁ ਭੇਟਲ ਸੋਈ ॥੪॥੪॥ نام دیو رب کے دیدار میں لین ہوگیا ہے۔ 4۔ 4۔
ਕਬਹੂ ਖੀਰਿ ਖਾਡ ਘੀਉ ਨ ਭਾਵੈ ॥ کبھی انسان کو دودھ، مکھن گھی اور میٹھا پسند نہیں آتا۔
ਕਬਹੂ ਘਰ ਘਰ ਟੂਕ ਮਗਾਵੈ ॥ کبھی وہ اتنا لاچار ہو جاتا ہے کہ گھر گھر جا کر روٹی مانگتا ہے۔
ਕਬਹੂ ਕੂਰਨੁ ਚਨੇ ਬਿਨਾਵੈ ॥੧॥ کبھی اسے اتنی مفلسی میں ڈال دیا جاتا ہے کہ کوڑے کچڑے سے چنے بناتا ہے۔ 1۔
ਜਿਉ ਰਾਮੁ ਰਾਖੈ ਤਿਉ ਰਹੀਐ ਰੇ ਭਾਈ ॥ اے بھائی! جیسے رب رکھتا ہے، ویسے ہی ہمیں رہنا چاہیے۔
ਹਰਿ ਕੀ ਮਹਿਮਾ ਕਿਛੁ ਕਥਨੁ ਨ ਜਾਈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ کیونکہ اس کی شان اور اس کا کرم ناقابل بیان ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਕਬਹੂ ਤੁਰੇ ਤੁਰੰਗ ਨਚਾਵੈ ॥ کبھی وہ اتنا امیر کر دیتا ہے کہ گھوڑوں پر نچاتا ہے۔
ਕਬਹੂ ਪਾਇ ਪਨਹੀਓ ਨ ਪਾਵੈ ॥੨॥ اور کبھی اتنا مفلس کہ ننگے پاؤں چلنے پر مجبور کردیتا ہے۔ 2۔
ਕਬਹੂ ਖਾਟ ਸੁਪੇਦੀ ਸੁਵਾਵੈ ॥ کبھی سفید چادر والی خوبصورت بستر پر میٹھی نیند سلاتا ہے۔
ਕਬਹੂ ਭੂਮਿ ਪੈਆਰੁ ਨ ਪਾਵੈ ॥੩॥ اور کبھی زمین پر پھونس بھی نصیب نہیں ہونے دیتا۔
ਭਨਤਿ ਨਾਮਦੇਉ ਇਕੁ ਨਾਮੁ ਨਿਸਤਾਰੈ ॥ نام دیو جی کہتے ہیں کہ صرف رب کا نام ہی نجات کا ذریعہ ہے،
ਜਿਹ ਗੁਰੁ ਮਿਲੈ ਤਿਹ ਪਾਰਿ ਉਤਾਰੈ ॥੪॥੫॥ جسے سچا گرو مل جائے، وہی دنیا کے سمندر سے پار ہو جاتا ہے۔ 5۔
ਹਸਤ ਖੇਲਤ ਤੇਰੇ ਦੇਹੁਰੇ ਆਇਆ ॥ اے رب! میں خوشی خوشی تیرے دیدار کے لیے مندر آیا تھا۔
ਭਗਤਿ ਕਰਤ ਨਾਮਾ ਪਕਰਿ ਉਠਾਇਆ ॥੧॥ لیکن جب نام دیو بھگتی کرنے بیٹھا، تو وہاں کے برہمن پوجاریوں نے اسے زبردستی نکال دیا۔ 1۔
ਹੀਨੜੀ ਜਾਤਿ ਮੇਰੀ ਜਾਦਿਮ ਰਾਇਆ ॥ اے گووند! میری ذات کم تر ہے، اس لیے مجھے دھتکارا گیا ہے،
ਛੀਪੇ ਕੇ ਜਨਮਿ ਕਾਹੇ ਕਉ ਆਇਆ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ تو پھر میرا اس دنیا میں پیدا ہونا ہی کیوں ہوا۔ 1۔
ਲੈ ਕਮਲੀ ਚਲਿਓ ਪਲਟਾਇ ॥ میں اپنی چادر لے کر پیچھے چلا گیا اور
ਦੇਹੁਰੈ ਪਾਛੈ ਬੈਠਾ ਜਾਇ ॥੨॥ پرستش کے لیے مندر کے پیچھے بیٹھ گیا۔ 2۔
ਜਿਉ ਜਿਉ ਨਾਮਾ ਹਰਿ ਗੁਣ ਉਚਰੈ ॥ جب میں رب کی حمد و ثنا کرنے لگا،
ਭਗਤ ਜਨਾਂ ਕਉ ਦੇਹੁਰਾ ਫਿਰੈ ॥੩॥੬॥ تو مندر کا دروازہ خود بخود میری طرف مڑ گیا۔ 3۔ 6۔
ਭੈਰਉ ਨਾਮਦੇਉ ਜੀਉ ਘਰੁ ੨ بھیرؤ نام دیو جیو گھرو 2
ੴ ਸਤਿਗੁਰ ਪ੍ਰਸਾਦਿ ॥ رب وہی ایک ہے، جس کا حصول صادق گرو کے فضل سے ممکن ہے۔
ਜੈਸੀ ਭੂਖੇ ਪ੍ਰੀਤਿ ਅਨਾਜ ॥ جیسے بھوکے کو کھانے سے محبت ہوتی ہے،
ਤ੍ਰਿਖਾਵੰਤ ਜਲ ਸੇਤੀ ਕਾਜ ॥ اور پیاسے کو پانی سے لگاؤ ہوتا ہے،
ਜੈਸੀ ਮੂੜ ਕੁਟੰਬ ਪਰਾਇਣ ॥ جیسے نادان انسان اپنے خاندان کی محبت میں مبتلا ہوتا ہے،
ਐਸੀ ਨਾਮੇ ਪ੍ਰੀਤਿ ਨਰਾਇਣ ॥੧॥ ایسے ہی نام دیو کا رب سے پیار ہے، 1۔
ਨਾਮੇ ਪ੍ਰੀਤਿ ਨਾਰਾਇਣ ਲਾਗੀ ॥ نام دیو کا رب کے ساتھ ایسا تعلق جڑ گیا،
ਸਹਜ ਸੁਭਾਇ ਭਇਓ ਬੈਰਾਗੀ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ کہ وہ خود ہی بے نیاز ہوگیا۔ 1۔ وقفہ۔
ਜੈਸੀ ਪਰ ਪੁਰਖਾ ਰਤ ਨਾਰੀ ॥ جیسی بدچلن عورت پرائے مردوں میں مبتلا رہتی ہے،
ਲੋਭੀ ਨਰੁ ਧਨ ਕਾ ਹਿਤਕਾਰੀ ॥ جیسی لالچی انسان دولت کے پیچھے بھاگتا ہے،
ਕਾਮੀ ਪੁਰਖ ਕਾਮਨੀ ਪਿਆਰੀ ॥ جیسے خواہشات میں گرفتار انسان عورت کو سب سے عزیز سمجھتا ہے،
ਐਸੀ ਨਾਮੇ ਪ੍ਰੀਤਿ ਮੁਰਾਰੀ ॥੨॥ ایسے ہی نام دیو کا رب کے ساتھ محبت کا رشتہ ہے۔ 2۔
ਸਾਈ ਪ੍ਰੀਤਿ ਜਿ ਆਪੇ ਲਾਏ ॥ اصل محبت وہی ہے جو رب خود اپنے بندے کے دل میں ڈال دے۔
ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਦੁਬਿਧਾ ਜਾਏ ॥ گرو کے فضل سے جب شک اور دھوکہ ختم ہوجاتا ہے۔
ਕਬਹੁ ਨ ਤੂਟਸਿ ਰਹਿਆ ਸਮਾਇ ॥ تو انسان رب کی محبت میں ایسا مگن ہوتا ہے، جو کبھی ٹوٹتا نہیں۔
ਨਾਮੇ ਚਿਤੁ ਲਾਇਆ ਸਚਿ ਨਾਇ ॥੩॥ اسی لیے نام دیو کا دل ہمیشہ رب کے نام میں لگا رہتا ہے۔ 3۔
ਜੈਸੀ ਪ੍ਰੀਤਿ ਬਾਰਿਕ ਅਰੁ ਮਾਤਾ ॥ جیسے ماں اور بچے کے درمیان محبت ہوتی ہے،
ਐਸਾ ਹਰਿ ਸੇਤੀ ਮਨੁ ਰਾਤਾ ॥ ویسے ہی نام دیو کا دل رب میں مگن ہے۔
ਪ੍ਰਣਵੈ ਨਾਮਦੇਉ ਲਾਗੀ ਪ੍ਰੀਤਿ ॥ نام دیو جی دعا کرتے ہیں کہ میرا دل ہمیشہ رب کی یاد میں رہے،
ਗੋਬਿਦੁ ਬਸੈ ਹਮਾਰੈ ਚੀਤਿ ॥੪॥੧॥੭॥ کیونکہ میرا مالک ہمیشہ میرے دل میں بسا ہوا ہے۔ 4۔ 1۔ 7۔
ਘਰ ਕੀ ਨਾਰਿ ਤਿਆਗੈ ਅੰਧਾ ॥ جو شخص اپنی بیوی کو ترک کردیتا ہے وہ اندھا ہے۔


© 2025 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top