Guru Granth Sahib Translation Project

Guru Granth Sahib Urdu Page 1129

Page 1129

ਕਰਮੁ ਹੋਵੈ ਗੁਰੁ ਕਿਰਪਾ ਕਰੈ ॥ اگر نصیب اچھا ہو، تو گرو اپنی مہربانی کرتا ہے،
ਇਹੁ ਮਨੁ ਜਾਗੈ ਇਸੁ ਮਨ ਕੀ ਦੁਬਿਧਾ ਮਰੈ ॥੪॥ تب ہی انسان کا دل بیدار ہوتا ہے اور اس کے ذہن کی الجھنیں ختم ہو جاتی ہیں۔ 4۔
ਮਨ ਕਾ ਸੁਭਾਉ ਸਦਾ ਬੈਰਾਗੀ ॥ انسان کے دل کی فطرت ہمیشہ سے ہی رب کی طرف مائل رہنے والی ہے اور
ਸਭ ਮਹਿ ਵਸੈ ਅਤੀਤੁ ਅਨਰਾਗੀ ॥੫॥ رب سب میں موجود ہے، وہ سب سے الگ رہ کر بھی سب سے جُڑا ہوا ہے۔ 5۔
ਕਹਤ ਨਾਨਕੁ ਜੋ ਜਾਣੈ ਭੇਉ ॥ ਆਦਿ ਪੁਰਖੁ ਨਿਰੰਜਨ ਦੇਉ ॥੬॥੫॥ نانک کہتے ہیں کہ جو اس راز کو سمجھ لیتا ہے، وہی رب کی حقیقت کو جان لیتا ہے، وہی رب ازلی بے عیب اور لامحدود ہے۔ 6۔ 5۔
ਭੈਰਉ ਮਹਲਾ ੩ ॥ بھیرؤ محلہ 3۔
ਰਾਮ ਨਾਮੁ ਜਗਤ ਨਿਸਤਾਰਾ ॥ ਭਵਜਲੁ ਪਾਰਿ ਉਤਾਰਣਹਾਰਾ ॥੧॥ رب کا نام ہی دنیا سے نجات دینے والا ہے،اور یہ نام ہی دنیاوی سمندر کو پار کرانے والا ہے۔ 1۔
ਗੁਰ ਪਰਸਾਦੀ ਹਰਿ ਨਾਮੁ ਸਮ੍ਹ੍ਹਾਲਿ॥ ਸਦ ਹੀ ਨਿਬਹੈ ਤੇਰੈ ਨਾਲਿ ॥੧॥ ਰਹਾਉ گرو کی مہربانی سے رب کا نام سنبھال کر رکھو،۔یہی ہمیشہ تمہارا ساتھ دینے والا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਨਾਮੁ ਨ ਚੇਤਹਿ ਮਨਮੁਖ ਗਾਵਾਰਾ ॥ نادان اور خودسر لوگ رب کے نام کو یاد نہیں کرتے، پھر
ਬਿਨੁ ਨਾਵੈ ਕੈਸੇ ਪਾਵਹਿ ਪਾਰਾ ॥੨॥ نام کے بغیر وہ دنیاوی سمندر کو کیسے پار کر سکتے ہیں؟ 2۔
ਆਪੇ ਦਾਤਿ ਕਰੇ ਦਾਤਾਰੁ ॥ رب ہی سب کو عطا کرنے والا ہے، وہی بخشش کرتا ہے،
ਦੇਵਣਹਾਰੇ ਕਉ ਜੈਕਾਰੁ ॥੩॥ اور وہی عطا کرنے والا حقیقی طور پر قابل تعظیم ہے۔
ਨਦਰਿ ਕਰੇ ਸਤਿਗੁਰੂ ਮਿਲਾਏ ॥ ਨਾਨਕ ਹਿਰਦੈ ਨਾਮੁ ਵਸਾਏ ॥੪॥੬॥ اگر رب کرم کرے، تو صادق گرو سے ملادیتا ہے۔ نانک فرماتے ہیں کہ پھر گرو دل میں ہری نام بسا دیتا ہے۔ 4۔ 6۔
ਭੈਰਉ ਮਹਲਾ ੩ ॥ بھیرو محلہ 3۔
ਨਾਮੇ ਉਧਰੇ ਸਭਿ ਜਿਤਨੇ ਲੋਅ ॥ رب کے نام سے ہی تمام مخلوقات نجات حاصل کرتی ہیں اور
ਗੁਰਮੁਖਿ ਜਿਨਾ ਪਰਾਪਤਿ ਹੋਇ ॥੧॥ گرو کے وسیلے سے ہی سب کو یہ نام نصیب ہوتا ہے۔ 1۔
ਹਰਿ ਜੀਉ ਅਪਣੀ ਕ੍ਰਿਪਾ ਕਰੇਇ ॥ جب رب مہربانی کرتا ہے اور
ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਾਮੁ ਵਡਿਆਈ ਦੇਇ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ تو وہ اپنے بندوں کو نام کے ذریعے عزت اور بلندی عطا کرتا ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਰਾਮ ਨਾਮਿ ਜਿਨ ਪ੍ਰੀਤਿ ਪਿਆਰੁ ॥ جس کے دل میں رب کے نام کی محبت پیدا ہو جائے۔
ਆਪਿ ਉਧਰੇ ਸਭਿ ਕੁਲ ਉਧਾਰਣਹਾਰੁ ॥੨॥ وہ خود بھی نجات پا لیتا ہے اور اپنے خاندان کو بھی نجات دلاتا ہے۔ 2۔
ਬਿਨੁ ਨਾਵੈ ਮਨਮੁਖ ਜਮ ਪੁਰਿ ਜਾਹਿ ॥ رب کے نام کے بغیر، خود پسند انسان موت کے بعد جہنم میں چلا جاتا ہےاور
ਅਉਖੇ ਹੋਵਹਿ ਚੋਟਾ ਖਾਹਿ ॥੩॥ مصیبت میں پڑ کر وہ سخت تکلیفیں جھیلتا ہے۔۔3
ਆਪੇ ਕਰਤਾ ਦੇਵੈ ਸੋਇ ॥ ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਪਰਾਪਤਿ ਹੋਇ ॥੪॥੭॥ نانک کہتے ہیں کہ جب رب خود عطا کرتا ہے، تب ہی اس کا نام نصیب ہوتا ہے۔ 7۔
ਭੈਰਉ ਮਹਲਾ ੩ ॥ بھیرو محلہ 3۔
ਗੋਵਿੰਦ ਪ੍ਰੀਤਿ ਸਨਕਾਦਿਕ ਉਧਾਰੇ ॥ رب کی محبت نے سنکادی جیسے یوگیوں کو بھی نجات دی۔
ਰਾਮ ਨਾਮ ਸਬਦਿ ਬੀਚਾਰੇ ॥੧॥ کیونکہ انہوں نے رام نام لفظ پر غور کیا ۔ 1۔
ਹਰਿ ਜੀਉ ਅਪਣੀ ਕਿਰਪਾ ਧਾਰੁ ॥ اگر مہربان رب ہم پر رحم کرے، تو
ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਾਮੇ ਲਗੈ ਪਿਆਰੁ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ گرو کے ذریعے نام سے محبت ہوجاتی ہے۔ 1۔
ਅੰਤਰਿ ਪ੍ਰੀਤਿ ਭਗਤਿ ਸਾਚੀ ਹੋਇ ॥ جب دل میں سچی محبت اور عقیدت پیدا ہو جاتی ہے اور
ਪੂਰੈ ਗੁਰਿ ਮੇਲਾਵਾ ਹੋਇ ॥੨॥ تو پھر سچے گرو کے وسیلے سے رب کا وصل نصیب ہوتا ہے۔ 3۔
ਨਿਜ ਘਰਿ ਵਸੈ ਸਹਜਿ ਸੁਭਾਇ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਾਮੁ ਵਸੈ ਮਨਿ ਆਇ ॥੩॥ جب انسان اپنے حقیقی مقام روحانی فہم میں پہنچتا ہے، تو اس کے دل میں خود بخود ہری نام بس جاتا ہے۔ 3۔
ਆਪੇ ਵੇਖੈ ਵੇਖਣਹਾਰੁ ॥ دیکھنے والا رب خود ہی سب کچھ دیکھ رہا ہے۔
ਨਾਨਕ ਨਾਮੁ ਰਖਹੁ ਉਰ ਧਾਰਿ ॥੪॥੮॥ اے نانک! رب کے نام کو اپنے دل میں بسائے رکھو۔ 4۔ 8۔
ਭੈਰਉ ਮਹਲਾ ੩ ॥ بھیرو محلہ 3۔
ਕਲਜੁਗ ਮਹਿ ਰਾਮ ਨਾਮੁ ਉਰ ਧਾਰੁ ॥ کلیگ میں رب کا نام دل میں رکھو۔
ਬਿਨੁ ਨਾਵੈ ਮਾਥੈ ਪਾਵੈ ਛਾਰੁ ॥੧॥ کیونکہ نام کے بغیر زندگی کا کوئی فائدہ نہیں۔ 1۔
ਰਾਮ ਨਾਮੁ ਦੁਲਭੁ ਹੈ ਭਾਈ ॥ اے بھائی! رب کا نام پانا بہت مشکل ہے،
ਗੁਰ ਪਰਸਾਦਿ ਵਸੈ ਮਨਿ ਆਈ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ یہ صرف سچے گرو کی مہربانی سے دل میں بس سکتا ہے۔
ਰਾਮ ਨਾਮੁ ਜਨ ਭਾਲਹਿ ਸੋਇ ॥ انسان رب کے نام کو ہی تلاش کرتا ہے،
ਪੂਰੇ ਗੁਰ ਤੇ ਪ੍ਰਾਪਤਿ ਹੋਇ ॥੨॥ اور یہ مکمل گرو کے وسیلے سے ہی حاصل ہوتا ہے۔ 2۔
ਹਰਿ ਕਾ ਭਾਣਾ ਮੰਨਹਿ ਸੇ ਜਨ ਪਰਵਾਣੁ ॥ جو لوگ رب کی رضا کو قبول کر لیتے ہیں، وہی کامیاب ہوتے ہیں اور
ਗੁਰ ਕੈ ਸਬਦਿ ਨਾਮ ਨੀਸਾਣੁ ॥੩॥ اور گرو کے کلام کے ذریعے رب کے نام میں مست ہو جاتے ہیں۔3۔
ਸੋ ਸੇਵਹੁ ਜੋ ਕਲ ਰਹਿਆ ਧਾਰਿ ॥ رب کو پہچانو اور اس کی عبادت کرو کیونکہ وہی سب کو قائم رکھنے والا ہے۔
ਨਾਨਕ ਗੁਰਮੁਖਿ ਨਾਮੁ ਪਿਆਰਿ ॥੪॥੯॥ نانک کہتے ہیں کہ گرو کے وسیلے سے ہی رب کے نام کی محبت حاصل ہوتی ہے۔ 4۔ 6۔
ਭੈਰਉ ਮਹਲਾ ੩ ॥ بھیرو محلہ 3۔
ਕਲਜੁਗ ਮਹਿ ਬਹੁ ਕਰਮ ਕਮਾਹਿ ॥ کلجگ میں انسان مختلف مذہبی رسومات اور اعمال کرتا ہے،
ਨਾ ਰੁਤਿ ਨ ਕਰਮ ਥਾਇ ਪਾਹਿ ॥੧॥ لیکن یہ اعمال بغیر سچے گرو کے راستے پر نہیں چل سکتے۔ 1۔
ਕਲਜੁਗ ਮਹਿ ਰਾਮ ਨਾਮੁ ਹੈ ਸਾਰੁ ॥ کلجگ میں رب کا نام ہی سب سے بڑا سہارا ہے اور
ਗੁਰਮੁਖਿ ਸਾਚਾ ਲਗੈ ਪਿਆਰੁ ॥੧॥ ਰਹਾਉ ॥ اور سچے گرو کے وسیلے سے ہی رب کی محبت حاصل ہوتی ہے۔ 1۔ وقفہ۔
ਤਨੁ ਮਨੁ ਖੋਜਿ ਘਰੈ ਮਹਿ ਪਾਇਆ ॥ ਗੁਰਮੁਖਿ ਰਾਮ ਨਾਮਿ ਚਿਤੁ ਲਾਇਆ ॥੨॥ جسم و جان کو تلاش کر کے اُسے دل کے اندرون گھر میں ہی پایا جا سکتا ہے، اور صادق گرو کی رہنمائی سے دل رب کے نام سے جُڑ جاتا ہے۔ 2۔


© 2025 SGGS ONLINE
error: Content is protected !!
Scroll to Top