Page 1077
ਇਕਿ ਭੂਖੇ ਇਕਿ ਤ੍ਰਿਪਤਿ ਅਘਾਏ ਸਭਸੈ ਤੇਰਾ ਪਾਰਣਾ ॥੩॥
کئی لوگ بھوکے رہتے ہیں، جبکہ کچھ لوگ کھا کر سیر ہوتے ہیں، لیکن سب کا سہارا صرف تیرا ہی نام ہے۔ 3۔
ਆਪੇ ਸਤਿ ਸਤਿ ਸਤਿ ਸਾਚਾ ॥
رب ہمیشہ سچ ہے، وہی سچائی کا سرچشمہ ہے۔
ਓਤਿ ਪੋਤਿ ਭਗਤਨ ਸੰਗਿ ਰਾਚਾ ॥
وہ اپنے بھگتوں کے ساتھ ہر لمحہ جُڑا رہتا ہے۔
ਆਪੇ ਗੁਪਤੁ ਆਪੇ ਹੈ ਪਰਗਟੁ ਅਪਣਾ ਆਪੁ ਪਸਾਰਣਾ ॥੪॥
وہ خود ہی چھپا ہوا ہے، وہی خود کو ظاہر کرتا ہے اور اپنی ذات کا پھیلاؤ خود ہی کرتا ہے۔4۔
ਸਦਾ ਸਦਾ ਸਦ ਹੋਵਣਹਾਰਾ ॥
وہ ہمیشہ سے ہے اور ہمیشہ رہنے والا ہے۔
ਊਚਾ ਅਗਮੁ ਅਥਾਹੁ ਅਪਾਰਾ ॥
وہ سب سے بلند، ناقابل رسائی، بے حد و شما اور لامحدود ہے۔
ਊਣੇ ਭਰੇ ਭਰੇ ਭਰਿ ਊਣੇ ਏਹਿ ਚਲਤ ਸੁਆਮੀ ਕੇ ਕਾਰਣਾ ॥੫॥
یہ میرے مالک کی شان ہے کہ وہ خالی کو بھر دیتا ہے اور بھرے کو خالی کر دیتا ہے۔ 5۔
ਮੁਖਿ ਸਾਲਾਹੀ ਸਚੇ ਸਾਹਾ ॥
اے سچے مالک میں زبان سے تیری حمد بیان کرتا ہوں۔
ਨੈਣੀ ਪੇਖਾ ਅਗਮ ਅਥਾਹਾ ॥
اپنی آنکھوں سے تجھے دیکھتا ہوں، جو ناقابل رسائی اور بے پایاں ہے۔
ਕਰਨੀ ਸੁਣਿ ਸੁਣਿ ਮਨੁ ਤਨੁ ਹਰਿਆ ਮੇਰੇ ਸਾਹਿਬ ਸਗਲ ਉਧਾਰਣਾ ॥੬॥
تیرے کلام کو سن سن کر میرا دل و جان شاداب ہو گیا ہے، اے میرے مالک تو سب کا نجات دہندہ ہے۔ 6۔
ਕਰਿ ਕਰਿ ਵੇਖਹਿ ਕੀਤਾ ਅਪਣਾ ॥
وہ اپنی تخلیق کو خود ہی بناتا اور دیکھتا ہے۔
ਜੀਅ ਜੰਤ ਸੋਈ ਹੈ ਜਪਣਾ ॥
تمام مخلوق أسی کا نام جپ رہی ہے۔
ਅਪਣੀ ਕੁਦਰਤਿ ਆਪੇ ਜਾਣੈ ਨਦਰੀ ਨਦਰਿ ਨਿਹਾਲਣਾ ॥੭॥
اپنی قدرت کو وہ خود ہی جانتا ہے اور مہربانی کی نظر سے نوازتا ہے۔7۔
ਸੰਤ ਸਭਾ ਜਹ ਬੈਸਹਿ ਪ੍ਰਭ ਪਾਸੇ ॥
جہاں سنتوں کی جماعت بیٹھتی ہے، وہاں رب بھی ان کے پاس ہوتا ہے۔
ਅਨੰਦ ਮੰਗਲ ਹਰਿ ਚਲਤ ਤਮਾਸੇ ॥
وہاں رب کی خوشی بخشنے والی لیلا اور شان بیان ہوتی ہے۔
ਗੁਣ ਗਾਵਹਿ ਅਨਹਦ ਧੁਨਿ ਬਾਣੀ ਤਹ ਨਾਨਕ ਦਾਸੁ ਚਿਤਾਰਣਾ ॥੮॥
وہاں اس کی صفات گائے جاتے ہیں، قلبی آواز گونجتی ہے، وہاں غلام نانک بھی رب کے دھیان میں محو ہے۔ 8۔
ਆਵਣੁ ਜਾਣਾ ਸਭੁ ਚਲਤੁ ਤੁਮਾਰਾ ॥
اے رب پیدا ہونا اور مرنا سب تیری ہی لیلا ہے۔
ਕਰਿ ਕਰਿ ਦੇਖੈ ਖੇਲੁ ਅਪਾਰਾ ॥
تو اپنی یہ بے حد کھیل خود کر کے دیکھتا ہے۔
ਆਪਿ ਉਪਾਏ ਉਪਾਵਣਹਾਰਾ ਅਪਣਾ ਕੀਆ ਪਾਲਣਾ ॥੯॥
اے پیدا کرنے والے تو ہی سب کو پیدا کرتا ہے اور اپنی مخلوق کی خود ہی پرورش کرتا ہے۔ 9۔
ਸੁਣਿ ਸੁਣਿ ਜੀਵਾ ਸੋਇ ਤੁਮਾਰੀ ॥
تیری عظمت کو سن سن کر میں زندہ ہوں اور
ਸਦਾ ਸਦਾ ਜਾਈ ਬਲਿਹਾਰੀ ॥
ہمیشہ ہمیشہ تجھ پر قربان جاتا ہوں۔
ਦੁਇ ਕਰ ਜੋੜਿ ਸਿਮਰਉ ਦਿਨੁ ਰਾਤੀ ਮੇਰੇ ਸੁਆਮੀ ਅਗਮ ਅਪਾਰਣਾ ॥੧੦॥
اے میرے مالک! میں دونوں ہاتھ جوڑ کر رات دن تیری ہی بندگی کرتا ہوں۔ 10۔
ਤੁਧੁ ਬਿਨੁ ਦੂਜੇ ਕਿਸੁ ਸਾਲਾਹੀ ॥
تیرے سوا میں کسی اور کی کیوں تعریف کروں؟
ਏਕੋ ਏਕੁ ਜਪੀ ਮਨ ਮਾਹੀ ॥
میرے دل میں صرف تیرا ہی نام بسا ہوا ہے۔
ਹੁਕਮੁ ਬੂਝਿ ਜਨ ਭਏ ਨਿਹਾਲਾ ਇਹ ਭਗਤਾ ਕੀ ਘਾਲਣਾ ॥੧੧॥
تیرا حکم سمجھ کر تیرے بندے خوش ہو گئے ہیں، یہی تیرے بھکتوں کی محنت ہے۔ 11۔
ਗੁਰ ਉਪਦੇਸਿ ਜਪੀਐ ਮਨਿ ਸਾਚਾ ॥
گرو کے ارشاد سے دل میں سچے رب کا ہی ذکر کرنا چاہیے۔
ਗੁਰ ਉਪਦੇਸਿ ਰਾਮ ਰੰਗਿ ਰਾਚਾ ॥
گرو کی تعلیم سے رب کی محبت میں رنگین رہنا چاہیے۔
ਗੁਰ ਉਪਦੇਸਿ ਤੁਟਹਿ ਸਭਿ ਬੰਧਨ ਇਹੁ ਭਰਮੁ ਮੋਹੁ ਪਰਜਾਲਣਾ ॥੧੨॥
گرو کے ارشاد سے سارے بندھن ٹوٹ جاتے ہیں اور یہ بھرم اور مایا کا فریب جل جاتا ہے۔ 12۔
ਜਹ ਰਾਖੈ ਸੋਈ ਸੁਖ ਥਾਨਾ ॥
جہاں رب رکھے، وہی اصل میں سکون کا مقام ہوتا ہے۔
ਸਹਜੇ ਹੋਇ ਸੋਈ ਭਲ ਮਾਨਾ ॥
جو کچھ بھی فطری طریقے سے ہوتا ہے، وہی سب سے بہتر ہے۔
ਬਿਨਸੇ ਬੈਰ ਨਾਹੀ ਕੋ ਬੈਰੀ ਸਭੁ ਏਕੋ ਹੈ ਭਾਲਣਾ ॥੧੩॥
جب دشمنی ختم ہو جاتی ہے، تو کوئی بھی دشمن نہیں رہتا اور سب میں صرف ایک رب کو ہی دیکھا جاتا ہے۔ 13
ਡਰ ਚੂਕੇ ਬਿਨਸੇ ਅੰਧਿਆਰੇ ॥
میرا خوف ختم ہو چکا ہے، اور اندھیرا دور ہو چکا ہے۔ میرے دل میں رب کی روشنی ظاہر ہوگئی ہے۔
ਪ੍ਰਗਟ ਭਏ ਪ੍ਰਭ ਪੁਰਖ ਨਿਰਾਰੇ ॥
اعلی صادق ہستی اور نرالا رب دل میں ظاہر ہوگیا ہے۔
ਆਪੁ ਛੋਡਿ ਪਏ ਸਰਣਾਈ ਜਿਸ ਕਾ ਸਾ ਤਿਸੁ ਘਾਲਣਾ ॥੧੪॥
میں نے اپنی خودی کو چھوڑ دیا ہے، اور رب کی پناہ میں آ گیا ہوں، جس نے مجھے پیدا کیا ہے، میں اسی کی بندگی کرتا ہوں۔ 14۔
ਐਸਾ ਕੋ ਵਡਭਾਗੀ ਆਇਆ ॥
ایسا کوئی خوش نصیب ہی دنیا میں آتا ہے،
ਆਠ ਪਹਰ ਜਿਨਿ ਖਸਮੁ ਧਿਆਇਆ ॥
جس نے آٹھ پہر مالک کا دھیان کیا ہے۔
ਤਿਸੁ ਜਨ ਕੈ ਸੰਗਿ ਤਰੈ ਸਭੁ ਕੋਈ ਸੋ ਪਰਵਾਰ ਸਧਾਰਣਾ ॥੧੫॥
اس نیک انسان کی سنگت سے ہر کوئی نجات پا لیتا ہے اور وہ اپنے خاندان کا بھی بھلا کر دیتا ہے۔ 15۔
ਇਹ ਬਖਸੀਸ ਖਸਮ ਤੇ ਪਾਵਾ ॥
میں اپنے مالک سے یہی بخشش مانگتا ہوں کہ
ਆਠ ਪਹਰ ਕਰ ਜੋੜਿ ਧਿਆਵਾ ॥
آٹھ پہر ہاتھ جوڑ کر اس کا ہی دھیان کرتا رہوں۔
ਨਾਮੁ ਜਪੀ ਨਾਮਿ ਸਹਜਿ ਸਮਾਵਾ ਨਾਮੁ ਨਾਨਕ ਮਿਲੈ ਉਚਾਰਣਾ ॥੧੬॥੧॥੬॥
اے نانک اگر مجھے اس کا نام نصیب ہو جائے، تو میں اسی کا ورد کرتا رہوں اور نام کا جاپ کر کے سکون کی حالت میں اسی میں جذب ہوجاؤں۔ 16۔ 1۔ 6
ਮਾਰੂ ਮਹਲਾ ੫ ॥
مارو محلہ 5۔
ਸੂਰਤਿ ਦੇਖਿ ਨ ਭੂਲੁ ਗਵਾਰਾ ॥
اے نادان انسان خوبصورت چہرہ دیکھ کر فریب میں مت آ
ਮਿਥਨ ਮੋਹਾਰਾ ਝੂਠੁ ਪਸਾਰਾ ॥
کیونکہ یہ مایا کا دلفریب جال محض جھوٹا اور فانی ہے۔
ਜਗ ਮਹਿ ਕੋਈ ਰਹਣੁ ਨ ਪਾਏ ਨਿਹਚਲੁ ਏਕੁ ਨਾਰਾਇਣਾ ॥੧॥
دنیا میں کوئی بھی ہمیشہ کے لیے نہیں ٹکتا، صرف ایک رب ہی سچا اور ابدی ہے۔ 1۔
ਗੁਰ ਪੂਰੇ ਕੀ ਪਉ ਸਰਣਾਈ ॥
کامل گرو کی پناہ میں رہو
ਮੋਹੁ ਸੋਗੁ ਸਭੁ ਭਰਮੁ ਮਿਟਾਈ ॥
کیوں کہ وہ تیرے تمام دھوکے، دکھ اور گمراہی کو مٹا دے گا۔
ਏਕੋ ਮੰਤ੍ਰੁ ਦ੍ਰਿੜਾਏ ਅਉਖਧੁ ਸਚੁ ਨਾਮੁ ਰਿਦ ਗਾਇਣਾ ॥੨॥
وہ ایک ہی منتر کو دل میں بٹھاتا ہے، جو سچی دوا ہے، اور یہی سکھاتا ہے کہ دل میں رب کے سچے نام کا ورد کررتے رہو۔ 2۔